مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فاتحہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
== سورہ فاتحہ ==
== سورہ فاتحہ ==


مسلمانوں کی دینی و علمی و ثقافتی زندگی اس [[سورہ|سورت]] کی اہمیت غیر معمولی ہے کیونکہ وہ شب و روز کی واجب نمازوں میں 10 مرتبہ ([[شیعہ]] [[فقہ]]] کے مطابق) اور 17 مرتبہ ([[اہل سنت|سنی]] [[فقہ]]] کے مطابق) اس [[سورہ|سورت]] کی تلاوت کرتے ہیں۔<ref>قرآن کریم، ترجمہ، توضیحات و واژہ نامہ: [[بهاءالدین خرمشاهی]]، ذیل سورہ فاتحہ۔</ref>
مسلمانوں کی دینی و علمی و ثقافتی زندگی اس [[سورہ|سورت]] کی اہمیت غیر معمولی ہے کیونکہ وہ شب و روز کی واجب نمازوں میں 10 مرتبہ ([[شیعہ]] [[فقہ]]] کے مطابق) اور 17 مرتبہ ([[اہل سنت|سنی]] [[فقہ]]] کے مطابق) اس [[سورہ|سورت]] کی تلاوت کرتے ہیں۔<ref>قرآن کریم، ترجمہ، توضیحات و واژہ نامہ: بہاءالدین خرم شاہی، ذیل سورہ فاتحہ۔</ref>


یہ واحد [[سورہ|سورت]] ہے جو دو مرتبہ ـ ایک بار [[مکہ]] میں اور ایک بار [[مدینہ]] میں ـ نازل ہوئی ہے؛ اور اسی بنا پر اس کو "مثانی" بھی کہا جاتا ہے۔ لیکن چونکہ پہلی مرتبہ [[مکہ]] میں نازل ہوئی ہے لہذا اس کو مکی سورتوں کے زمرے میں قرار دیا گیا ہے۔ یہ سورت مصحف کی ترتیب اور جمع قرآن کی ترتیب کے لحاظ سے پہلی سورت اور نزول کے لحاظ سے پانچویں سورت ہے۔ یہ سورت سات آیتوں، 25 کلمات (الفاظ) اور 143 حروف پر مشتمل ہے۔
یہ واحد [[سورہ|سورت]] ہے جو دو مرتبہ ـ ایک بار [[مکہ]] میں اور ایک بار [[مدینہ]] میں ـ نازل ہوئی ہے؛ اور اسی بنا پر اس کو "مثانی" بھی کہا جاتا ہے۔ لیکن چونکہ پہلی مرتبہ [[مکہ]] میں نازل ہوئی ہے لہذا اس کو مکی سورتوں کے زمرے میں قرار دیا گیا ہے۔ یہ سورت مصحف کی ترتیب اور جمع قرآن کی ترتیب کے لحاظ سے پہلی سورت اور نزول کے لحاظ سے پانچویں سورت ہے۔ یہ سورت سات آیتوں، 25 کلمات (الفاظ) اور 143 حروف پر مشتمل ہے۔
سطر 15: سطر 15:
اس سورت کا اصل نام '''فاتحۃ الکتاب''' ہے؛ اس لئے کہ یہ [[قرآن کریم]] کی پہلی سورت ہے اور [[قرآن]] کو اسی سورت سے کھول دیا جاتا ہے اور اس لحاظ سے بھی کہ ہر نماز میں اس کی تلاوت واجب ہے یا پھر اس لحاظ سے کہ یہ ان پہلی سورتوں میں سے ایک ہے جو سب سے پہلے نازل ہوئی ہیں۔
اس سورت کا اصل نام '''فاتحۃ الکتاب''' ہے؛ اس لئے کہ یہ [[قرآن کریم]] کی پہلی سورت ہے اور [[قرآن]] کو اسی سورت سے کھول دیا جاتا ہے اور اس لحاظ سے بھی کہ ہر نماز میں اس کی تلاوت واجب ہے یا پھر اس لحاظ سے کہ یہ ان پہلی سورتوں میں سے ایک ہے جو سب سے پہلے نازل ہوئی ہیں۔


یہ سورت '''سبع المثانی''' اور '''ام القرآن''' جیسے اسماء و عناوین سے بھی معروف ہے۔<ref>قرآن کریم، ترجمه، توضیحات و واژه‌نامه: [[بهاءالدین خرمشاهی]]، ذیل سورہ فاتحه.</ref>
یہ سورت '''سبع المثانی''' اور '''ام القرآن''' جیسے اسماء و عناوین سے بھی معروف ہے۔<ref>قرآن کریم، ترجمه، توضیحات و واژه‌نامه: بہاءالدین خرم شاہی، ذیل سورہ فاتحه.</ref>


اس سورت کی قدر و منزلت اور خاص اہمیت کی بنا پر، اس کو 20 نام دیئے گئے ہیں جن میں مشہورترین نام درج ذیل ہیں:
اس سورت کی قدر و منزلت اور خاص اہمیت کی بنا پر، اس کو 20 نام دیئے گئے ہیں جن میں مشہورترین نام درج ذیل ہیں:
سطر 29: سطر 29:
اس [[سورہ|سورت]] اور ہر دوسری [[سورہ|سورت]] سے قبل ـ اور بعض اقوال کے مطابق حتی نما میں بھی ـ [[استعاذہ]] (یعنی اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم) پڑھنا ضروری ہے۔
اس [[سورہ|سورت]] اور ہر دوسری [[سورہ|سورت]] سے قبل ـ اور بعض اقوال کے مطابق حتی نما میں بھی ـ [[استعاذہ]] (یعنی اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم) پڑھنا ضروری ہے۔


یہ سورت بیماروں کی شفاء اور مرحومین کی مغفرت کے لئے بھی پڑھی جاتی ہے اور اس عمل کو [[فاتحہ خوانی]] کہا جاتا ہے۔<ref>قرآن کریم، ترجمہ، توضیحات و واژہ نامہ: [[بهاءالدین خرمشاهی]]، ذیل سورہ فاتحہ.</ref>
یہ سورت بیماروں کی شفاء اور مرحومین کی مغفرت کے لئے بھی پڑھی جاتی ہے اور اس عمل کو [[فاتحہ خوانی]] کہا جاتا ہے۔<ref>قرآن کریم، ترجمہ، توضیحات و واژہ نامہ: بہاءالدین خرم شاہی، ذیل سورہ فاتحہ.</ref>


== تفاسیر ==
== تفاسیر ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,905

ترامیم