confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,079
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 33: | سطر 33: | ||
|مرتبط = | |مرتبط = | ||
}} | }} | ||
'''مرزا سلامت علی دبیر''' (1875ء۔1803ء) [[ہندوستان]] کے مشہور و معروف [[شیعہ]] شاعر، [[مرثیہ نگار]] اور مرثیہ خواں | '''مرزا سلامت علی دبیر''' (1875ء۔1803ء) [[ہندوستان]] کے مشہور و معروف [[شیعہ]] شاعر، [[مرثیہ نگار]] اور مرثیہ خواں تھے جنہوں نے اہل بیتؑ بالخصوص امام حسینؑ کے بارے میں اردو اور فارسی زبان میں مرثیہ پڑھا ہے۔ مرثیہ کی ترویج میں آپ کا اہم کردار تھا۔ آپ نے 11 سال کی عمر میں شعر کہنا شروع کردیا ہے۔ دبیر نے 3000 سے زائد مرثیے لکھے۔ | ||
دبیر اشعار میں خوبصورت تخیلات کے مالک تھے۔ آپ استعارہ، تشبیہ و تمثیل میں بہت ماہر تھے اور بلیغ الفاظ میں شعر کہتے تھے۔ دبیر احساسات کو بیان کرنے میں مہارت رکھتے تھے اور واقعہ کو سخت اور دلخراش الفاظ میں بیان کرتے تھے۔ اشعار میں حدیثوں کا استعمال کرنا ان کی خصوصیت تھی۔ اکثر اوقات وضو کر کے جائے نماز پر بیٹھ کر مرثیہ لکھتے تھے۔ آپ کے شعری کلام پر مشتمل متعدد کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ | |||
دبیر سنہ 1875ء کو لکھنو میں وفات پاگئے۔ اور وہیں پر [[دفن]] ہوئے۔ | |||
==سوانح حیات== | ==سوانح حیات== | ||
مرزا سلامت علی دبیر ہندوستان میں دہلی کے محلہ بلی ماراں متصل لال ڈگی میں [[11 جمادی الاول]] 1218ھ بمطابق [[29 اگست]] 1803ء کو پیدا ہوئے۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص16</ref> دبیر کے والد کا نام مرزا غلام حسین تھا جنہیں کاغذ فروش بھی لکھاگیا ہے۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص15</ref> | مرزا سلامت علی دبیر ہندوستان میں دہلی کے محلہ بلی ماراں متصل لال ڈگی میں [[11 جمادی الاول]] سنہ 1218ھ بمطابق [[29 اگست]] سنہ 1803ء کو پیدا ہوئے۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص16</ref> دبیر کے والد کا نام مرزا غلام حسین تھا جنہیں کاغذ فروش بھی لکھاگیا ہے۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص15</ref> کہا جاتا ہے کہ «دبیر» کا لقب ان کے استاد میر ضمیر نے ان کو دیا ہے۔<ref>[https://jang.com.pk/news/548554 ڈاکٹر قمر عباس، مرثیہ اور انیس و دبیر] روزنامہ جنگ</ref>دبیر بچپن میں والد کے ساتھ لکھنؤ آئے اور تعلیم کا آغاز کیا۔<ref>مرزا سلامت علی دبیر حیات اور کارنامے، مرزا محمد زماں آزردہ۔ 54ص</ref> | ||
دہلی سے لکھنو کی طرف ہجرت کرنے کے بعد وہاں کے ماحول نے مرثیہ نگاری پر زیادہ توجہ دلایا۔<ref>مرزا سلامت علی دبیر حیات اور کارنامے۔ مرزا محمد زماں آزردہ۔ 17ص</ref> آپ نے عربی ادب، منطق، فقہ، تفسیر، حکمت اور حدیث سیکھا۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص16</ref> مولانا غلام ضامن، مولوی مرزا کاظم علی( غفران مآب کے شاگرد)، ملا مہدی مازندرانی (کثیر التصانیف اور بڑے پائے کے مجتہد) اور مولوی فدا علی اخباری آپ کے استاد تھے۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص16-17</ref> شاعری میں آپ کے استاد میرمظفر ضمیر تھے۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص16</ref> | |||
بعض محققین کا کہنا ہے کہ دبیر نے 12 سال کی عمر میں [[مرثیہ]] کہنا شروع کیا۔<ref>مرزا سلامت علی دبیر حیات اور کارنامے، مرزا محمد زماں آزردہ۔ 17ص</ref> دبیر کو خوش اخلاق اور مہمان نواز سمجھا جاتا ہے۔<ref>سید افضل حسین ثابت رضوی لکھنوی، حیات دبیر، 1915ء، ص 58</ref> ان کو عربی اور فارسی زبان پر بھی عبور حاصل تھا اور فارسی میں اشعار بھی پڑھے ہیں۔{{حوالہ}} | |||
[[ | دبیر مشہور مرثیہ نگار [[میر انیس|میرانیس]] کے ہم عصر تھے اور انیس کی وفات کے بعد تین ماہ ایک دن زندہ رہے۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص22</ref> | ||
دبیر | مرزا دبیر 72 سال کی عمر میں [[29 محرم]] 1292 ہجری بمطابق [[10 مارچ]] 1875ء کو لکھنؤ میں وفات پاگئے اور اپنے گھر میں سپرد خاک ہوئے۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص22</ref> | ||
==شاعری== | ==شاعری اور مرثیہ نگاری== | ||
دبیر | دبیر کو برصغیر کے شعرا میں بڑا مقام حاصل تھا۔<ref>بیات، «بررسی و تحلیل ابتکارات مرثیهسرایان اردو»، ص۸.</ref> بچپن سے ہی شاعری کا شوق تھا۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص۱۶.</ref> شاعری لکھنؤ ایک مشہور شاعر «میر مظفر ضمیر» سے سیکھی۔<ref>[https://jang.com.pk/news/548554 ڈاکٹر قمر عباس، مرثیہ اور انیس و دبیر] روزنامہ جنگ</ref> کہا جاتا ہے کہ دبیر کے والد نے ان کو جب میرضمیر کے پاس شاگردی کے لے گئے تو ضمیر نے دبیر سے سنانے کا کہا تو دبیر نے قطعہ یوں پڑھا: | ||
{{شعر آغاز}} | {{شعر آغاز}} | ||
{{شعر|کسی کا | {{شعر|کسی کا کَندہ، نگینے پہ نام ہوتا ہے|کسی کی عُمر کا لبریز جام ہوتا ہے}} | ||
{{شعر|عجب سَرا ہے یہ دنیا کہ جس میں شام و سحر|کسی کا کُوچ ،کسی کا مقام ہوتا ہے}} | {{شعر|عجب سَرا ہے یہ دنیا کہ جس میں شام و سحر|کسی کا کُوچ ،کسی کا مقام ہوتا ہے}} | ||
{{شعر اختتام}} | {{شعر اختتام}} | ||
ضمیر، دبیر کی شاگردی پر فخر کرتے ہوئے کہتے ہیں: | |||
{{شعر آغاز}} | {{شعر آغاز}} | ||
{{شعر|پہلے تو یہ شہرہ تھا ضمیر آیا ہے|اب کہتے ہیں استاد دبیر آیا ہے}} | {{شعر|پہلے تو یہ شہرہ تھا ضمیر آیا ہے|اب کہتے ہیں استاد دبیر آیا ہے}} | ||
{{شعر|کردی مری پیری نے مگر قدر سوا|اب قول یہی ہے کہ سب کا پیر آیا ہے۔}}<ref>مرزا محمد زماں آزردہ، مرزا سلامت علی دبیر حیات اور کارنامے، ص 211</ref> | {{شعر|کردی مری پیری نے مگر قدر سوا|اب قول یہی ہے کہ سب کا پیر آیا ہے۔}}<ref>مرزا محمد زماں آزردہ، مرزا سلامت علی دبیر حیات اور کارنامے، ص 211</ref> | ||
{{شعر اختتام}} | {{شعر اختتام}} | ||
دبیر نے مختلف موضوعات پر اشعار کہے ہیں لیکن آپ کی شہرت مرثیہ نگاری میں ہے کیونکہ بیشتر اشعار واقعہ کربلا کے مرثیوں پر مشتمل ہیں۔<ref>[http://naatkainaat.org/index.php/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%B1_%DA%A9%D8%A7_%D9%86%D8%B9%D8%AA%DB%8C%DB%81_%DA%A9%D9%84%D8%A7%D9%85_%D8%8C_%D9%BE%D8%B1%D9%88%D9%81%DB%8C%D8%B3%D8%B1_%D8%B4%D9%81%D9%82%D8%AA_%D8%B1%D8%B6%D9%88%DB%8C پروفیسر شفقت رضوی، دبیر کا نعتیہ کلام]، نعت کائنات ویب سائٹ</ref> | |||
دبیر کے کلام میں | آپ نے سینکڑوں مرثیوں کے علاوہ غزل رباعی، قطعہ، مثنوی، حمد، نعت، شعر، نوحہ، منقبت، سلام اور خمسے بھی کہے ہیں لیکن شہرت مرثیہ نگاری میں ہے کیونکہ بیشتر اشعار واقعہ کربلا کے مرثیوں پر مشتمل ہیں۔<ref>[http://naatkainaat.org/index.php/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%B1_%DA%A9%D8%A7_%D9%86%D8%B9%D8%AA%DB%8C%DB%81_%DA%A9%D9%84%D8%A7%D9%85_%D8%8C_%D9%BE%D8%B1%D9%88%D9%81%DB%8C%D8%B3%D8%B1_%D8%B4%D9%81%D9%82%D8%AA_%D8%B1%D8%B6%D9%88%DB%8C پروفیسر شفقت رضوی، دبیر کا نعتیہ کلام]، نعت کائنات ویب سائٹ</ref> | ||
دبیر کی | آپ کی مختلف موضوعات پر 1333 سے زیادہ رباعیاں جمع ہوئی ہیں۔<ref>[http://naatkainaat.org/index.php/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%B1_%DA%A9%D8%A7_%D9%86%D8%B9%D8%AA%DB%8C%DB%81_%DA%A9%D9%84%D8%A7%D9%85_%D8%8C_%D9%BE%D8%B1%D9%88%D9%81%DB%8C%D8%B3%D8%B1_%D8%B4%D9%81%D9%82%D8%AA_%D8%B1%D8%B6%D9%88%DB%8C پروفیسر شفقت رضوی، دبیر کا نعتیہ کلام]، نعت کائنات ویب سائٹ</ref> | ||
چہاردہ معصومینؑ کی مدح و ثنا میں آپ کی 3316 مثنوی اشعار ثبت ہوئے ہیں۔<ref>[http://naatkainaat.org/index.php/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%B1_%DA%A9%D8%A7_%D9%86%D8%B9%D8%AA%DB%8C%DB%81_%DA%A9%D9%84%D8%A7%D9%85_%D8%8C_%D9%BE%D8%B1%D9%88%D9%81%DB%8C%D8%B3%D8%B1_%D8%B4%D9%81%D9%82%D8%AA_%D8%B1%D8%B6%D9%88%DB%8C پروفیسر شفقت رضوی، دبیر کا نعتیہ کلام]، نعت کائنات ویب سائٹ</ref> | |||
آپ کے کلام میں بغیر نقطہ کے ایک قطعہ بھی ملتا ہے جس کا آغاز «ہم طالع ہما مراد ہم رسا ہوا» سے ہوتا ہے۔<ref>[http://naatkainaat.org/index.php/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%B1_%DA%A9%D8%A7_%D9%86%D8%B9%D8%AA%DB%8C%DB%81_%DA%A9%D9%84%D8%A7%D9%85_%D8%8C_%D9%BE%D8%B1%D9%88%D9%81%DB%8C%D8%B3%D8%B1_%D8%B4%D9%81%D9%82%D8%AA_%D8%B1%D8%B6%D9%88%DB%8C پروفیسر شفقت رضوی، دبیر کا نعتیہ کلام]، نعت کائنات ویب سائٹ</ref> | |||
دبیر کی «ابواب المصائب» کے نام سے ایک نثری تصنیف بھی ہے جس میں حضرت یوسف کا قصہ قرآن کے مطابق بیان کرتے ہوئے حضرت یوسف کے مصائب اور تکالیف کو امام حسینؑ کے مصائب وتکالیف سے موازنہ ہوا ہے۔<ref>[http://naatkainaat.org/index.php/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%B1_%DA%A9%D8%A7_%D9%86%D8%B9%D8%AA%DB%8C%DB%81_%DA%A9%D9%84%D8%A7%D9%85_%D8%8C_%D9%BE%D8%B1%D9%88%D9%81%DB%8C%D8%B3%D8%B1_%D8%B4%D9%81%D9%82%D8%AA_%D8%B1%D8%B6%D9%88%DB%8C پروفیسر شفقت رضوی، دبیر کا نعتیہ کلام]، نعت کائنات ویب سائٹ</ref> | |||
کہا جاتا ہے کہ دبیر کے اشعار کے تین دیوان چھاپ ہونے سے پہلے کسی آتشزدگی میں جل گئے ہیں۔<ref>اکبر حیدری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، ص19</ref> | |||
دبیر کے مرثیوں کی تعداد 670 بتائی گئی ہے۔<ref>[http://naatkainaat.org/index.php/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%B1_%DA%A9%D8%A7_%D9%86%D8%B9%D8%AA%DB%8C%DB%81_%DA%A9%D9%84%D8%A7%D9%85_%D8%8C_%D9%BE%D8%B1%D9%88%D9%81%DB%8C%D8%B3%D8%B1_%D8%B4%D9%81%D9%82%D8%AA_%D8%B1%D8%B6%D9%88%DB%8C پروفیسر شفقت رضوی، دبیر کا نعتیہ کلام]، نعت کائنات ویب سائٹ</ref> | |||
خیال آفرینی میں دبیر کی قوت مخیلہ نہایت عمدہ تھی اور وہ جدت استعارات اور تشبیہات کے اختراع میں کمال کے ماہر تھے۔<ref>مسیح الزمان، اردو مرثیے کا ارتقاء، ص301-302</ref> | |||
دبیر کے کلام میں صنائع و بدائع<ref>بیات، «بررسی و تحلیل ابتکارات مرثیهسرایان اردو»، ص8.</ref> کے ساتھ ساتھ بیان کی سادگی بھی واضح نظر آتی ہے۔<ref>مسیح الزمان، اردو مرثیے کا ارتقاء ص 360</ref> احساسات کو بیان کرنے میں بھی دبیر بہت ماہر تھے<ref>مرزا محمد زماں آزرده، مرزا سلامت علی دبیر حیات اور کارنامے، ص246.</ref> اور واقعہ کو سخت اور دلخراش الفاظ میں بیان کرتے تھے۔<ref>مولوی چودھری سید نظیر الحسن فوق مہابنی، المیزان، مطبع فیض عام علی گڑہ 1914ء ص 271۔</ref> اشعار میں احادیث کا استعمال کرنا آپ کے اشعار کی ایک اور خصوصیت شمار کی جاتی ہے۔<ref>مسیح الزمان، اردو مرثیے کا ارتقاء ص360.</ref> دبیر اکثر اوقات جائے نماز پر باوضو بیٹھ کر مرثیہ لکھا کرتے تھے۔<ref>بیات، «بررسی و تحلیل ابتکارات مرثیہ سرایان اردو»، ص8.</ref>آپ کی غزلوں کا اسلوب مرزا غالب سے ملتا جلتا ہے۔{{حوالہ درکار}} | |||
آپ کے چند مشہور مرثیے درج ذیل ہیں:{{حوالہ درکار}} | |||
*کس شیر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے۔ | |||
*دست ِخدا کا قوتِ بازو حسینؑ ہیں۔ | |||
* جب چلے یثرب سے ثبت [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|مصطفٰےؑ]] سوئے [[عراق]]۔ | |||
*[[ملکہ سبا|بلقیس]] پاسبان ہے، یہ کس کی جناب ہے۔ | |||
*پیدا شعاع مہر کی مقراض جب ہوئی۔ | |||
==آثار== | ==آثار== | ||
[[فائل:DaftarMatam20(dabeer).jpg|200px|تصغیر|دفتر ماتم 20ویں جلد ]] | |||
{{ستون آ |2}} | {{ستون آ |2}} | ||
*نادرات مرزا دبیر | *نادرات مرزا دبیر | ||
سطر 100: | سطر 92: | ||
*سلک سلام دبیر۔ مجموعہ اشعار ہے جسے سید تقی عابدی نے مرتب کیا ہے۔ | *سلک سلام دبیر۔ مجموعہ اشعار ہے جسے سید تقی عابدی نے مرتب کیا ہے۔ | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||
[[فائل:Tomb of Dabeer.jpg|200px|تصغیر|مرزا سلامت دبیر کا مقبرہ]] | |||
==دبیر اور انیس== | |||
{{مزید|میر انیس}} | |||
[[فائل:QabreDabeer.jpg|200px|تصغیر|مرزا دبیر کی آرامگاہ]] | |||
دبیر اور میر انیس ہم عصر تھے اور دونوں مرثیہ نگاری میں شہرت رکھتے تھے اسی لئےاردو ادب کی تاریخ میں دونوں کاباہم موازنہ کیا گیا ہے۔<ref>اکبر حیدری کشمیری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، 1976ء</ref> ان دونوں مرثیہ نگاروں کا انداز اور اسلوب ایک دوسرے سے بہت مختلف تھا جس کی وجہ سے دونوں کے طرفدار بھی الگ الگ تھے اور اس دور میں لکھنؤ دو حصوں میں تقسیم نظر آتا تھا جنہیں دبیرئے اور انیسئے کہلاتے تھے ۔<ref>اکبر حیدری کشمیری، شاعر اعظم مرزا سلامت علی دبیر، اردو پبلشرز نظیر آباد لکھنؤ 1976ء</ref> کہا جاتا ہے کہ دبیر نے انیس سے پہلے مرثیہ نگاری شروع کی ہے چونکہ سنہ 1240ھ میں چھپنے والی کتاب فسانہ عجائب میں مذکور مرثیہ گو میں دبیر کا نام آتا ہے جبکہ اس وقت میر انیس فیض آباد میں مقیم تھے۔ میر انیس سے منقول ہے کہ آپ فرماتے ہیں کہ جب ہم نے [[لکھنو|لکھنؤ]] میں مرثیہ پڑھنا شروع کیا تو اس وقت اس فن میں لکھنؤ کے دو صاحب نامی و گرامی تھے۔ ایک میرمداری صاحب جو پار میں رہتے تھے دوسرے مرزا سلامت علی دبیر۔<ref>شبلی نعمانی، [https://www.rekhta.org/articles/meer-anees-aur-mirza-dabeer-ka-muwaazna-shibli-nomani-articles?lang=ur میر انیس اور مرزا دبیر کا موازنه]، ماخوذ از کتاب موازنه انیس و دبیر.</ref> | |||
انیس اور دبیر کے اشعار میں بنیادی فرق الفاظ کی ترکیب، نشست اوربندش کا فرق ہے۔<ref>شبلی نعمانی، [https://www.rekhta.org/articles/meer-anees-aur-mirza-dabeer-ka-muwaazna-shibli-nomani-articles?lang=ur میر انیس اور مرزا دبیر کا موازنہ]، ماخوذ از کتاب موازنہ انیس و دبیر</ref> میرانیس کے کلام کا اصلی جوہر بندش کی چستی، ترکیب کی دل آویزی، الفاظ کا تناسب اوربرجستگی وسلاست ہے۔ یہ چیزیں مرزاصاحب کے ہاں کچھ کم ہیں۔<ref>شبلی نعمانی، [https://www.rekhta.org/articles/meer-anees-aur-mirza-dabeer-ka-muwaazna-shibli-nomani-articles?lang=ur میر انیس اور مرزا دبیر کا موازنہ]، ماخوذ از کتاب موازنہ انیس و دبیر</ref> دبیر کے کلام میں فصاحت و بلاغت زیادہ ہے لیکن انیس کا کلام زیادہ سلیس ہے۔<ref>شبلی نعمانی، [https://www.rekhta.org/articles/meer-anees-aur-mirza-dabeer-ka-muwaazna-shibli-nomani-articles?lang=ur میر انیس اور مرزا دبیر کا موازنہ]، ماخوذ از کتاب موازنہ انیس و دبیر</ref> دبیر کے اشعار تعداد میں بہت زیادہ ہیں لیکن انیس کے اشعار کی تعداد کم ہے۔<ref>شبلی نعمانی، [https://www.rekhta.org/articles/meer-anees-aur-mirza-dabeer-ka-muwaazna-shibli-nomani-articles?lang=ur میر انیس اور مرزا دبیر کا موازنہ]، ماخوذ از کتاب موازنہ انیس و دبیر</ref> دبیر کے کلام میں ثقیل اور غریب الفاظ انیس کی بنسبت قدرے زیادہ استعمال ہوئے ہیں۔<ref>شبلی نعمانی، [https://www.rekhta.org/articles/meer-anees-aur-mirza-dabeer-ka-muwaazna-shibli-nomani-articles?lang=ur میر انیس اور مرزا دبیر کا موازنہ]، ماخوذ از کتاب موازنہ انیس و دبیر</ref> البتہ تعقید، تشبیہات اور استعارات دبیر کے کلام کی خصوصیات میں سے ہیں۔<ref>شبلی نعمانی، [https://www.rekhta.org/articles/meer-anees-aur-mirza-dabeer-ka-muwaazna-shibli-nomani-articles?lang=ur میر انیس اور مرزا دبیر کا موازنہ]، ماخوذ از کتاب موازنہ انیس و دبیر</ref> | |||
#موازنہِ انیس و دبیر (مولانا شبلی نعمانی) | |||
#انیس و دبیر (ڈاکٹر گوپی چند نارنگ) | |||
#مجتہد نظم مرزا دبیر (ڈاکٹر سیّد تقی عابدی) | |||
#مرزا سلامت علی دبیر (ایلڈر ۔اے۔مینیو)(انگریزی میں) | |||
<sup>[[میرانیس]] کی وفات پر مرزا دبیر کا کلام:</sup>{{شعر2|داد خواهم یا غیاث المستغیثین الغیاث|از که دل مانوس گردد بی سخن ور بی انیس|عبرة للناضرین گردید افلاک و زمین| دیدنی نبود مه و خورشید و اختر بی انیس|وادریغا عینی و دینی دو بازویم شکست| بی نظیر اول شد و امسال و آخر بی انیس|یادگار رفتگان هستیم و مهمان جهان| چند روزه چند هفته بی برادر بی انیس|الوداع ای ذوق تصنیف الفراق ای شوق نظم| شد حواس خمسه دوده و عقل ششدر بی انیس}} | |||
==عالمی سمینار== | |||
’’اردو ادب میں انیس اور دبیر کا مقام‘‘ کے عنوان سے انیس اور دبیر اکیڈمی لندن نے ان دونوں عظیم شعراء کی سالگرہ پر کے عنوان سے ایک عالمی سیمینار کا انعقاد کیاجس میں پاکستان اور بھارت سمیت مختلف ممالک کے ادیب اور دانشوروں نے شرکت کی۔ | |||
[[27 اکتوبر]] 2009ء کو کراچی میں ایک سمینار منعقد ہوا جس میں یہ انکشاف کیا گیا کہ اردو شاعری میں [[میر انیس]] اور مرزا دبیر نے دنیا کے کسی بھی اردو شاعر سے ذیادہ الفاظ استعمال کیےہیں۔ انہوں نے بتایا نذیر اکبر آبادی نے 8500 الفاظ استعمال کیے مرزا دبیر نے 120,000 جبکہ میر انیس نے 86000 الفاظ استعمال کیے۔{{حوالہ درکار}} | |||
==مونوگراف== | ==مونوگراف== | ||
{{ستون آ |2}} | {{ستون آ |2}} | ||
سطر 117: | سطر 125: | ||
{{حوالہ جات2}} | {{حوالہ جات2}} | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
{{مآخذ}} | {{مآخذ}} |