مندرجات کا رخ کریں

"پیغمبر اکرمؐ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی شیعہ سے
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:
! کنیت !! معنا
! کنیت !! معنا
|-
|-
| ابوالقاسم<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>|| قاسم کا باپ۔ پہلا بیٹا قاسم کی پیدائش کے بعد آپ اس کنیت سے مشہور ہوئے۔ نیز یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آپ چونکہ بہشت کو تقسیم کرنے والے ہیں اس لئے [[ابو القاسم|ابوالقاسم]] نام دیا گیا ہے۔<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref> اور چونکہ پیغمبرؐ سب کے باپ ہیں اور سب میں امام علیؑ بھی شامل ہیں  اور علیؐ قسیم النار و الجنۃ ہیں اور تو علی کے باپ ہونے کے لحاظ سے ابوالقاسم بھی ہیں۔<ref>شیخ صدوق،معاني‌الأخبار،ج۱، ص۵۲</ref>  
| ابوالقاسم<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>|| قاسم کا باپ۔ پہلا بیٹا قاسم کی پیدائش کے بعد آپ اس کنیت سے مشہور ہوئے۔ نیز یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آپ چونکہ بہشت کو تقسیم کرنے والے ہیں اس لئے [[ابو القاسم|ابوالقاسم]] نام دیا گیا ہے۔<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref> اور چونکہ پیغمبرؐ سب کے باپ ہیں اور سب میں امام علیؑ بھی شامل ہیں  اور علیؐ قسیم النار و الجنۃ ہیں اور تو علی کے باپ ہونے کے لحاظ سے ابوالقاسم بھی ہیں۔<ref>شیخ صدوق،معاني‌الأخبار،ج۱، ص۵۲</ref>  
|-
|-
|اَبُو اِبراهیم<ref>بعلی، المطلع علی الفاظ المقنع، ۱۴۲۳ق، ص۵۱۰.</ref>||، [[ابراہیم ولد رسول اللہ|ابراہیم]] کے باپ
|اَبُو اِبراہیم<ref>بعلی، المطلع علی الفاظ المقنع، ۱۴۲۳ق، ص۵۱۰.</ref>||، [[ابراہیم ولد رسول اللہ|ابراہیم]] کے باپ
|-
|-
|اَبُو الْاَرامِل<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>|| بیوہ عورتوں کے باپ، تورات میں اس کنیت سے پکارے گئے ہیں۔<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref> یہ لقب پیغمبر اکرمؐ کا بیوہ عورتوں کیلئے باپ کی طرح مہربان ہونے کے معنی میں ہے۔ <ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.</ref>
|اَبُو الْاَرامِل<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>|| بیوہ عورتوں کے باپ، تورات میں اس کنیت سے پکارے گئے ہیں۔<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref> یہ لقب پیغمبر اکرمؐ کا بیوہ عورتوں کیلئے باپ کی طرح مہربان ہونے کے معنی میں ہے۔ <ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.</ref>
|-
|-
|اَبُو الْاُمَّة<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۴۷.</ref>||امت کے باپ
|اَبُو الْاُمَّۃ<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۴۷.</ref>||امت کے باپ
|-
|-
|اَبُو الدُّرَّتَیْن<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||دو مروارید کے باپ؛ مروارید سے مراد [[حسنین|حسنینؑ]] ہیں۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۰.</ref>
|اَبُو الدُّرَّتَیْن<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||دو مروارید کے باپ؛ مروارید سے مراد [[حسنین|حسنینؑ]] ہیں۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۰.</ref>
|-
|-
|[[ابوالریحانتین|اَبُو الرَّیْحانَتَیْن]]<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||دو ریحانہ کے باپ۔ ریحانہ سے مراد [[حسنین|حسنینؑ]] ہیں۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۱.</ref> ریحانہ ہر خوشبودار جڑی بوٹی کو کہا جاتا ہے۔
|[[ابوالریحانتین|اَبُو الرَّیْحانَتَیْن]]<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||دو ریحانہ کے باپ۔ ریحانہ سے مراد [[حسنین|حسنینؑ]] ہیں۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۱.</ref> ریحانہ ہر خوشبودار جڑی بوٹی کو کہا جاتا ہے۔
|-
|-
|[[ابوالسبطین|اَبُو السِّبْطَیْن]]<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||دو سِبْط کے باپ۔ احادیث کی روشنی میں<ref>ابن شاذان، الفضائل، ۱۳۶۳ش، ص۸۳.</ref> سبطین سے مراد [[حسنین|حسنینؑ]] ہیں۔ سبط کو طائفہ اور امت کے معنی میں قرار دیا ہے۔ اس سے مراد یہ ہوسکتا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ کی نسل حسنینؑ سے پھیلی ہے۔<ref>طریحی، مجمع البحرین، ۱۳۷۵ش، ج۴، ص۲۵۱.</ref>
|[[ابوالسبطین|اَبُو السِّبْطَیْن]]<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||دو سِبْط کے باپ۔ احادیث کی روشنی میں<ref>ابن شاذان، الفضائل، ۱۳۶۳ش، ص۸۳.</ref> سبطین سے مراد [[حسنین|حسنینؑ]] ہیں۔ سبط کو طائفہ اور امت کے معنی میں قرار دیا ہے۔ اس سے مراد یہ ہوسکتا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ کی نسل حسنینؑ سے پھیلی ہے۔<ref>طریحی، مجمع البحرین، ۱۳۷۵ش، ج۴، ص۲۵۱.</ref>
|-
|-
|اَبُو الطّاهر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||طاہر کے باپ۔ طاہر سے مراد [[عبداللہ بن رسول خدا|رسول اللہ کے بیٹے عبداللہ]] ہیں اور کہا جاتا ہے کہ وہ طیب و طاہر کے لقب سے جانے جاتے تھے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>
|اَبُو الطّاہر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||طاہر کے باپ۔ طاہر سے مراد [[عبداللہ بن رسول خدا|رسول اللہ کے بیٹے عبداللہ]] ہیں اور کہا جاتا ہے کہ وہ طیب و طاہر کے لقب سے جانے جاتے تھے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>
|-
|-
|اَبُو الْمَساکین<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||[[مسکین]]‌ کے باپ
|اَبُو الْمَساکین<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.</ref>||[[مسکین]]‌ کے باپ
|-
|-
|اَبُو النّورِ وَ الْاِشْراق<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۷.</ref>|| نور اور روشنی کے باپ۔ نور و اشراق سے مراد آپ کی بیٹی [[حضرت فاطمہ سلام الله علیہا|فاطمہ زہراءؑ]]، علم یا ایمان لیا گیا ہے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۷.</ref>
|اَبُو النّورِ وَ الْاِشْراق<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۷.</ref>|| نور اور روشنی کے باپ۔ نور و اشراق سے مراد آپ کی بیٹی [[حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا|فاطمہ زہراءؑ]]، علم یا ایمان لیا گیا ہے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۷.</ref>
|}
|}


سطر 37: سطر 37:
! لقب !! معنی
! لقب !! معنی
|-
|-
| آخِرٌ فِی الْبِعْثَة<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| مبعوث ہونے والے پیغمبروں میں آخری پیغمبر۔
| آخِرٌ فِی الْبِعْثَۃ<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| مبعوث ہونے والے پیغمبروں میں آخری پیغمبر۔
|-
|-
| الآمِر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر،۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>||جو اللہ کے فرمان کے مطابق حکم دیتا ہے۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۸۰.</ref>
| الآمِر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر،۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>||جو اللہ کے فرمان کے مطابق حکم دیتا ہے۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۸۰.</ref>
|-
|-
| أَفْصَحُ الْعَرَب<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| عربوں میں سب سے فصیح
| أَفْصَحُ الْعَرَب<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| عربوں میں سب سے فصیح
|-|-
|-|-
| اِبْنُ بَطْحَا وَ مَکَّة<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| [[ابطح|بطحا]] اور [[مکہ]] کے فرزند
| اِبْنُ بَطْحَا وَ مَکَّۃ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| [[ابطح|بطحا]] اور [[مکہ]] کے فرزند
|-
|-
| ابْنُ الذَّبِیحَیْن<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| اللہ کے لئے قربان ہونے والے ([[اسماعیل (پیامبر)|اسماعیل]] و [[عبدالله بن عبدالمطلب|عبدالله]]) کے بیٹے
| ابْنُ الذَّبِیحَیْن<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| اللہ کے لئے قربان ہونے والے ([[اسماعیل (پیامبر)|اسماعیل]] و [[عبداللہ بن عبدالمطلب|عبداللہ]]) کے بیٹے
|-
|-
| ابْنُ الْعَوَاتِک<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| عاتکوں کا بیٹا (پیغمبر اکرمؐ کی دادیوں میں قبیلہ ابو سلیم سے تین عورتیں عاتکہ کے نام سے تھیں۔ ایک روایت کے مطابق کسی ایک جنگ میں رسول اللہؐ نے تلوار چلاتے ہوئے<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.</ref> خود کو اس نام سے معرفی کی اتھا۔ اس کی وجہ قبیلہ سلیم کی شجاعت بیان ہوئی ہے۔)<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.</ref>
| ابْنُ الْعَوَاتِک<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| عاتکوں کا بیٹا (پیغمبر اکرمؐ کی دادیوں میں قبیلہ ابو سلیم سے تین عورتیں عاتکہ کے نام سے تھیں۔ ایک روایت کے مطابق کسی ایک جنگ میں رسول اللہؐ نے تلوار چلاتے ہوئے<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.</ref> خود کو اس نام سے معرفی کی اتھا۔ اس کی وجہ قبیلہ سلیم کی شجاعت بیان ہوئی ہے۔)<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.</ref>
|-
|-
| ابْنُ الْفَوَاطِم<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| فاطموں کا بیٹآ۔ [[تاریخ یعقوبی (کتاب)|تاریخ یعقوبی]] کے مطابق چار فاطمہ آپ کی دادیوں میں موجود ہیں۔<ref>یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج۲، ص۱۲۲.</ref>
| ابْنُ الْفَوَاطِم<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| فاطموں کا بیٹآ۔ [[تاریخ یعقوبی (کتاب)|تاریخ یعقوبی]] کے مطابق چار فاطمہ آپ کی دادیوں میں موجود ہیں۔<ref>یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج۲، ص۱۲۲.</ref>
|-
|-
| اُذُنُ خَیْر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| بہترین سننے والا۔ یہ [[آیہ اذن|اُذُن]] کی طرف اشارہ ہے۔
| اُذُنُ خَیْر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| بہترین سننے والا۔ یہ [[آیہ اذن|اُذُن]] کی طرف اشارہ ہے۔
سطر 57: سطر 57:
| اَلرَّسُول<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>||اللہ کا بھیجا ہوا
| اَلرَّسُول<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>||اللہ کا بھیجا ہوا
|-
|-
| اَلرَّسُولُ الْمُسَدَّد<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| اللہ کی تائید سے بھیجا ہوا
| اَلرَّسُولُ الْمُسَدَّد<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| اللہ کی تائید سے بھیجا ہوا
|-
|-
| اَلْمُدَّثِّر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| چادر اوڑھنے والے۔ سورہ [[سورہ مدثر|مدثر]] کی پہلی آیت کی طرف اشارہ ہے
| اَلْمُدَّثِّر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| چادر اوڑھنے والے۔ سورہ [[سورہ مدثر|مدثر]] کی پہلی آیت کی طرف اشارہ ہے
|-
|-
| اَلْمُزَّمِّل<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| کملی اوڑھنے والے۔ سورہ [[سوره مزمل|مزمل]] کی پہلی آیت کی طرف اشارہ ہے
| اَلْمُزَّمِّل<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| کملی اوڑھنے والے۔ سورہ [[سورہ مزمل|مزمل]] کی پہلی آیت کی طرف اشارہ ہے
|-
|-
| اَلإِمَام<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| امام اور لوگوں کا پیشوار
| اَلإِمَام<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| امام اور لوگوں کا پیشوار
|-
|-
| اِمَامُ الْمُتَّقِین<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| متقی لوگوں کا پیشوا
| اِمَامُ الْمُتَّقِین<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| متقی لوگوں کا پیشوا
|-
|-
| اُمِّیّ<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| سبق نہ پڑھا ہوا
| اُمِّیّ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| سبق نہ پڑھا ہوا
|-
|-
| [[محمد امین|اَمین]]<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| امین و امانتدار
| [[محمد امین|اَمین]]<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| امین و امانتدار
|-
|-
| اَلْأَمِینُ الْمُنْتَخَب<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| منتخب امانتدار
| اَلْأَمِینُ الْمُنْتَخَب<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| منتخب امانتدار
|-
|-
| اَلْاَوُلیٰ<ref>صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۳۷.</ref>|| مومنین کے لئے خود ان سے زیادہ سزاوار۔<ref>صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۳۷.</ref>
| اَلْاَوُلیٰ<ref>صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۳۷.</ref>|| مومنین کے لئے خود ان سے زیادہ سزاوار۔<ref>صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۳۷.</ref>
|-|-
|-|-
| اَلْبَشَر<ref>صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۰.</ref>|| بشر انسان کو کہا جاتا ہے۔ آپ کو بشر کہنے کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ بشر میں آپؐ سب سے بہتر ہیں۔<ref>صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۵.</ref>
| اَلْبَشَر<ref>صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۰.</ref>|| بشر انسان کو کہا جاتا ہے۔ آپ کو بشر کہنے کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ بشر میں آپؐ سب سے بہتر ہیں۔<ref>صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۵.</ref>
|-
|-
| بُشْرَی عِیسَی<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| وہ جس کے آنے کی عیسیؑ نے بشارت دی
| بُشْرَی عِیسَی<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| وہ جس کے آنے کی عیسیؑ نے بشارت دی
|-
|-
| اَلْبَشِیر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| بشارت دینے والا
| اَلْبَشِیر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| بشارت دینے والا
سطر 83: سطر 83:
| اَلتَّقِیّ<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| [[تقوا|باتقوا]]  
| اَلتَّقِیّ<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| [[تقوا|باتقوا]]  
|-
|-
| ثَانِی اثْنَیْن<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| یہ لقب [[آیہ لا تحزن| لا تَحْزَنْ]] سے لیا گیا ہے جس کا معنی دو میں سے دوسرا کے ہیں جو [[ہجرت]] کے موقعے پر [[غار ثور]] میں چھپ گئے تھے۔<ref>صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۲.</ref>
| ثَانِی اثْنَیْن<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| یہ لقب [[آیہ لا تحزن| لا تَحْزَنْ]] سے لیا گیا ہے جس کا معنی دو میں سے دوسرا کے ہیں جو [[ہجرت]] کے موقعے پر [[غار ثور]] میں چھپ گئے تھے۔<ref>صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۲.</ref>
|-
|-
| اَلْحاشِر<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.</ref>|| وہ جس کے پیچھے لوگ محشور ہوتے ہیں۔<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.</ref>
| اَلْحاشِر<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.</ref>|| وہ جس کے پیچھے لوگ محشور ہوتے ہیں۔<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.</ref>
|-
|-
| اَلْحامِد<ref>صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۵.</ref>|| جو خدا کی حمد کرتا ہے۔
| اَلْحامِد<ref>صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۵.</ref>|| جو خدا کی حمد کرتا ہے۔
|-
|-
| حَامِلُ الْهِراوَة<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| عصا والے۔ ایک روایت نبوی کے مطابق عصا انبیاءؑ کی سنتوں میں سے ایک ہے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۴۲۲.</ref>
| حَامِلُ الْہِراوَۃ<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| عصا والے۔ ایک روایت نبوی کے مطابق عصا انبیاءؑ کی سنتوں میں سے ایک ہے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۴۲۲.</ref>
|-
|-
| حَبِیبُ اللَّه<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اللہ کا دوست
| حَبِیبُ اللَّہ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اللہ کا دوست
|-
|-
| اَلْحَبِیبُ الْمُنْتَجَب<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| منتخب دوست
| اَلْحَبِیبُ الْمُنْتَجَب<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| منتخب دوست
|-
|-
| اَلْحَکِیم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| حکیم
| اَلْحَکِیم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| حکیم
سطر 101: سطر 101:
|حِرْزُ الاُمِّیَّین<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| سبق نہ پڑھوں کی پناہ، کہا جاتا ہے کہ تورات میں اس نام سے آپ کو یاد کیا گیا ہے۔<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>
|حِرْزُ الاُمِّیَّین<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| سبق نہ پڑھوں کی پناہ، کہا جاتا ہے کہ تورات میں اس نام سے آپ کو یاد کیا گیا ہے۔<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>
|-
|-
| اَلْحَنیف<ref>صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۵۲.</ref>||باطل سے روگردانی کرنے والا اور اسلام پر ثابت قدم رہنے والا
| اَلْحَنیف<ref>صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۵۲.</ref>||باطل سے روگردانی کرنے والا اور اسلام پر ثابت قدم رہنے والا
|-
|-
| اَلْخاتَم<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| ختم کرنے والا؛ آخری پیغمبر
| اَلْخاتَم<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| ختم کرنے والا؛ آخری پیغمبر
|-
|-
| خَاتَمُ الْأَنْبِیَاء<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| آخری پیغمبر
| خَاتَمُ الْأَنْبِیَاء<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| آخری پیغمبر
|-
|-
| خَاتَمُ النُّبُوَّة<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| نبوت کو اختتام تک پہنچانے والا
| خَاتَمُ النُّبُوَّۃ<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| نبوت کو اختتام تک پہنچانے والا
|-
|-
| خَاتَمُ النَّبِیِّین<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| خاتم النبیین
| خَاتَمُ النَّبِیِّین<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| خاتم النبیین
|-
|-
| خَلْقُ اللَّه<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| مخلوق خدا
| خَلْقُ اللَّہ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| مخلوق خدا
|-
|-
| خَلِیفَةُ اللَّهِ فِی الْأَرْض<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| روئے زمین پر اللہ کا خلیفہ اور جانشین
| خَلِیفَۃُ اللَّہِ فِی الْأَرْض<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| روئے زمین پر اللہ کا خلیفہ اور جانشین
|-
|-
| خَلیلُ الله<ref>صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۵۵.</ref>|| اللہ کا خلیل<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۲۳.</ref>
| خَلیلُ اللہ<ref>صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۵۵.</ref>|| اللہ کا خلیل<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۲۳.</ref>
|-
|-
| خَیْرُ الْبَرِیَّة<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اللہ کی مخلوق میں بہترین
| خَیْرُ الْبَرِیَّۃ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اللہ کی مخلوق میں بہترین
|-
|-
| خَیْرُ الْبَشَر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| سب سے اعلی انسان
| خَیْرُ الْبَشَر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| سب سے اعلی انسان
|-
|-
| خِیَرَةُ اللَّه<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>||اللہ کا منتخب
| خِیَرَۃُ اللَّہ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>||اللہ کا منتخب
|-
|-
| الدَّاعِی<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| لوگوں کو اللہ کی طرف دعوت دینے والا
| الدَّاعِی<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| لوگوں کو اللہ کی طرف دعوت دینے والا
سطر 127: سطر 127:
| دافِعُ جَیْشاتِ الاَباطیل<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۶۹.</ref>|| باطل شور شرابے کو دور کرنے والا<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۶۹.</ref>
| دافِعُ جَیْشاتِ الاَباطیل<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۶۹.</ref>|| باطل شور شرابے کو دور کرنے والا<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۶۹.</ref>
|-
|-
| دَعْوَةٌ إِبْرَاهِیمَ<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| ابراہیم کی دعا۔ [[آیت ابتلائے ابراہیم علیہ السلام|ابتلائے ابراہیم]] میں [[حضرت ابراہیم]] کی دعا کی طرف اشارہ ہے
| دَعْوَۃٌ إِبْرَاہِیمَ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| ابراہیم کی دعا۔ [[آیت ابتلائے ابراہیم علیہ السلام|ابتلائے ابراہیم]] میں [[حضرت ابراہیم]] کی دعا کی طرف اشارہ ہے
|-
|-
| اَلذِّکْر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| اللہ کی یاد؛ یعنی وہ شخص جس کی وجہ سے انسان کو خدا یاد آتا ہے۔
| اَلذِّکْر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| اللہ کی یاد؛ یعنی وہ شخص جس کی وجہ سے انسان کو خدا یاد آتا ہے۔
سطر 135: سطر 135:
| رَاکِبُ الْجَمَل<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| اونٹ سوار۔ (توریت میں [[حضرت موسی]] کے دو پیغمبروں کا ذکر ہوا ہے ایک کو گدھے پر سوار ہونے والا اور دوسرے کو اونٹ پر سوار ہونے والے سے تعبیر کی ہے۔ پہلے سے مراد حضرت عیسی اور دوسرے سے مراد [[حضرت محمدؐ]] ہیں۔ کہا گیا ہے [[یہود|یہودیوں]] میں آنحضرتؐ کو اس صفت سے توصیف کی ہے کہ آپ حجاز میں آئیں گے اور اس وقت لوگ اکثر اونٹ کی سواری سے استفادہ کرتے تھے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۱۵ و ۱۱۶.</ref>
| رَاکِبُ الْجَمَل<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| اونٹ سوار۔ (توریت میں [[حضرت موسی]] کے دو پیغمبروں کا ذکر ہوا ہے ایک کو گدھے پر سوار ہونے والا اور دوسرے کو اونٹ پر سوار ہونے والے سے تعبیر کی ہے۔ پہلے سے مراد حضرت عیسی اور دوسرے سے مراد [[حضرت محمدؐ]] ہیں۔ کہا گیا ہے [[یہود|یہودیوں]] میں آنحضرتؐ کو اس صفت سے توصیف کی ہے کہ آپ حجاز میں آئیں گے اور اس وقت لوگ اکثر اونٹ کی سواری سے استفادہ کرتے تھے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۱۵ و ۱۱۶.</ref>
|-
|-
| الرَّحْمَة<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| مہربانی اور رحمت
| الرَّحْمَۃ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| مہربانی اور رحمت
|-
|-
| رَحْمَةُ الْعالَمِین<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| رحمت العالمین
| رَحْمَۃُ الْعالَمِین<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| رحمت العالمین
|-
|-
| رَحْمَةٌ لِلْعالَمین<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| رحمت للعالمین
| رَحْمَۃٌ لِلْعالَمین<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| رحمت للعالمین
|-
|-
| اَلرَّحِیم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| مہربان
| اَلرَّحِیم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| مہربان
سطر 145: سطر 145:
|رَسولُ رَبِّ الْعالَمین<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| کائنات کے خالق کی طرف سے بھیجا ہوا۔
|رَسولُ رَبِّ الْعالَمین<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| کائنات کے خالق کی طرف سے بھیجا ہوا۔
|-
|-
| رَسولُ الرَّحْمَة<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>||رسول رحمت۔ اس لقب کی وجہ یہ ہے کہ آنحضرتؐ کی رسالت در حقیقت رحمت اور مہربانی ہے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۴۳.</ref>
| رَسولُ الرَّحْمَۃ<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>||رسول رحمت۔ اس لقب کی وجہ یہ ہے کہ آنحضرتؐ کی رسالت در حقیقت رحمت اور مہربانی ہے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۴۳.</ref>
|-
|-
| رَسُولُ الْحَمَّادِین<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اس امت کے رسول جو زیادہ حمد کرتی ہے اور ہمیشہ اللہ کی حمد کرتی ہے۔
| رَسُولُ الْحَمَّادِین<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اس امت کے رسول جو زیادہ حمد کرتی ہے اور ہمیشہ اللہ کی حمد کرتی ہے۔
|-
|-
| رَسولُ الله<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۶.</ref>|| [[رسول|اللہ کے بھیجے ہوئے]]
| رَسولُ اللہ<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۶.</ref>|| [[رسول|اللہ کے بھیجے ہوئے]]
|-
|-
|روحُ الْحَق<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| «الغار قلیطا» کا عربی ترجمہ ہے جس نام سے آنحضرتؑ کو انجیل میں پکارا ہے؛ یعنی حق و باطل کو جدا کرنے والا۔<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>
|روحُ الْحَق<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| «الغار قلیطا» کا عربی ترجمہ ہے جس نام سے آنحضرتؑ کو انجیل میں پکارا ہے؛ یعنی حق و باطل کو جدا کرنے والا۔<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>
|-
|-
| زَیْنُ الْقِیَامَةِ وَ نُورُهَا وَ تَاجُهَا<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| قیامت کی زینت اور نور و تاج
| زَیْنُ الْقِیَامَۃِ وَ نُورُہَا وَ تَاجُہَا<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| قیامت کی زینت اور نور و تاج
|-
|-
| اَلسّائِح<ref>شیخ حر عاملی، اثبات الهداة، ۱۴۲۵ق، ج۱، ص۲۱۰.</ref>||روزہ دار<ref>طریحی، مجمع البحرین، ۱۳۷۵ش، ج۲، ص۳۷۶.</ref>
| اَلسّائِح<ref>شیخ حر عاملی، اثبات الہداۃ، ۱۴۲۵ق، ج۱، ص۲۱۰.</ref>||روزہ دار<ref>طریحی، مجمع البحرین، ۱۳۷۵ش، ج۲، ص۳۷۶.</ref>
|-
|-
| اَلسّابِق<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.</ref>|| جو سب سب سے آگے چلنے والا، باقی سب اس کے پیچھے چلتے ہیں۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.</ref> نیز سورہ قیامت کی دسویں آیت میں مذکور «اَلسّابِقون» کی طرف اشارہ بھی سمجھا جاتا ہے۔<ref> تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.</ref>  
| اَلسّابِق<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.</ref>|| جو سب سب سے آگے چلنے والا، باقی سب اس کے پیچھے چلتے ہیں۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.</ref> نیز سورہ قیامت کی دسویں آیت میں مذکور «اَلسّابِقون» کی طرف اشارہ بھی سمجھا جاتا ہے۔<ref> تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.</ref>  
سطر 163: سطر 163:
|سِراجٌ مُنیر<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| نورانی چراغ
|سِراجٌ مُنیر<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| نورانی چراغ
|-
|-
| سَیِّدُ الْمُرْسَلِین<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| تمام رسولوں کے سردار
| سَیِّدُ الْمُرْسَلِین<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| تمام رسولوں کے سردار
|-
|-
| اَلسَّیِّد<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.</ref>|| آقا و سرور
| اَلسَّیِّد<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.</ref>|| آقا و سرور
|-
|-
| سَیِّدُ وُلْدِ آدَم<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| بنی آدم کے سردار
| سَیِّدُ وُلْدِ آدَم<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| بنی آدم کے سردار
|-
|-
| اَلشّافِع<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| [[شفاعت|شفاعت کرنے والا]]
| اَلشّافِع<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| [[شفاعت|شفاعت کرنے والا]]
|-
|-
| اَلشّاهِد<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| گواہ، قیامت کے دن گواہی دینے والا
| اَلشّاہِد<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| گواہ، قیامت کے دن گواہی دینے والا
|-
|-
| اَلشَّفیع<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| [[شفاعت|شفاعت کرنے والا]]
| اَلشَّفیع<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| [[شفاعت|شفاعت کرنے والا]]
|-
|-
| شَفیعُ المُذْنِبین<ref>ابن ابی‌الثلج، مجموعة نفیسة فی تاریخ الائمة(ع)، ۱۴۲۲ق، ص۱۵۵.</ref>|| گناہگاروں کے شفیع
| شَفیعُ المُذْنِبین<ref>ابن ابی‌الثلج، مجموعۃ نفیسۃ فی تاریخ الائمۃ(ع)، ۱۴۲۲ق، ص۱۵۵.</ref>|| گناہگاروں کے شفیع
|-
|-
| شَفِیعُ مَنْ فِی الدَّارَیْن<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| اہل دنیا و آخرت کی شفات کرنے والے
| شَفِیعُ مَنْ فِی الدَّارَیْن<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| اہل دنیا و آخرت کی شفات کرنے والے
|-
|-
| اَلشَّمْس<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.</ref>|| سورج
| اَلشَّمْس<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.</ref>|| سورج
|-
|-
| شَمْسٌ بَیْنَ الْقَمَرَیْن<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| دو چاند کے درمیان سورج
| شَمْسٌ بَیْنَ الْقَمَرَیْن<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| دو چاند کے درمیان سورج
|-
|-
| اَلشَّهِید<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| شہید و شاہد اور گواہ
| اَلشَّہِید<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| شہید و شاہد اور گواہ
|-
|-
| اَلصَّاحِب<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| ہمراہ، ہمنشین
| اَلصَّاحِب<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| ہمراہ، ہمنشین
|-
|-
| صاحِبُ الْجَبِینِ الْأَزْهَر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| چمکتی پیشانی کے مالک
| صاحِبُ الْجَبِینِ الْأَزْہَر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| چمکتی پیشانی کے مالک
|-
|-
| صاحِبُ التَّاجِ وَ الْمِغْفَر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| تاج اور خود کے مالک، شجاع اور دلاور، دشمنوں سے جنگ میں مرد میدان
| صاحِبُ التَّاجِ وَ الْمِغْفَر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| تاج اور خود کے مالک، شجاع اور دلاور، دشمنوں سے جنگ میں مرد میدان
|-
|-
| صاحِبُ الْحَسَبِ الْأَطْهَر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| پاک ترین اصل اور حَسَب و نَسَب والا
| صاحِبُ الْحَسَبِ الْأَطْہَر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| پاک ترین اصل اور حَسَب و نَسَب والا
|-
|-
| صاحِبُ الْخَدِّ الْأَقْمَر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| درخشان چہرہ والا
| صاحِبُ الْخَدِّ الْأَقْمَر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| درخشان چہرہ والا
|-
|-
| صاحِبُ الْخُطْبَةِ وَ الْمِنْبَر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| خطیب اور اہل منبر
| صاحِبُ الْخُطْبَۃِ وَ الْمِنْبَر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| خطیب اور اہل منبر
|-
|-
| صاحِبُ الدِّینِ الْأَظْهَر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| برترین دین والے، جو اللہ کی طرف سے لوگوں کے لئے لے آیا ہے۔
| صاحِبُ الدِّینِ الْأَظْہَر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| برترین دین والے، جو اللہ کی طرف سے لوگوں کے لئے لے آیا ہے۔
|-
|-
| صاحِبُ اللِّوَاءِ یَوْمَ الْقِیَامَة<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| قیامت کے دن کے علمدار
| صاحِبُ اللِّوَاءِ یَوْمَ الْقِیَامَۃ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| قیامت کے دن کے علمدار
|-
|-
| صاحِبُ الْمَلْحَمَة<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| حماسہ خلق کرنے والے
| صاحِبُ الْمَلْحَمَۃ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| حماسہ خلق کرنے والے
|-
|-
| صاحِبُ النَّسَبِ الْأَشْهَر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| مشہور ترین نسب والے۔ کسی کا حسب ان سے زیادہ اچھا نہیں۔
| صاحِبُ النَّسَبِ الْأَشْہَر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| مشہور ترین نسب والے۔ کسی کا حسب ان سے زیادہ اچھا نہیں۔
|-
|-
| صاحِبُ الْوَجْهِ الْأَنْوَر<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| نورانی چہرے والا
| صاحِبُ الْوَجْہِ الْأَنْوَر<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| نورانی چہرے والا
|-
|-
| صاحِبُ الوَقارِ وَ السَّکینه<ref>کفعمی، المصباح، ۱۴۰۵ق، ص۷۱۸.</ref>|| آرام و باوقار
| صاحِبُ الوَقارِ وَ السَّکینہ<ref>کفعمی، المصباح، ۱۴۰۵ق، ص۷۱۸.</ref>|| آرام و باوقار
|-
|-
| [[مقام محمود|صاحِبُ المَقامِ الْمَحمود]]<ref>ابن مشهدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۶۲.</ref>|| اچھے مقام و مرتبے والے، اللہ کے ہاں جس کے لئے مقام محمود ہے۔
| [[مقام محمود|صاحِبُ المَقامِ الْمَحمود]]<ref>ابن مشہدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۶۲.</ref>|| اچھے مقام و مرتبے والے، اللہ کے ہاں جس کے لئے مقام محمود ہے۔
|-
|-
| اَلصّادق<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| سچا
| اَلصّادق<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| سچا
سطر 217: سطر 217:
|اَلصِّراطُ الْمُسْتَقیم<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| صراط مستقیم؛ سیدھا راستہ
|اَلصِّراطُ الْمُسْتَقیم<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| صراط مستقیم؛ سیدھا راستہ
|-
|-
| صَفِیُّ اللَّه<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اللہ کا منتخب
| صَفِیُّ اللَّہ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اللہ کا منتخب
|-
|-
| الصَّفِیُّ الْمُقََرَّب<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref> || اللہ کا منتخب شدہ مقرب
| الصَّفِیُّ الْمُقََرَّب<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref> || اللہ کا منتخب شدہ مقرب
|-
|-
| اَلضَّحوک<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| زیادہ ہنس مکھ
| اَلضَّحوک<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| زیادہ ہنس مکھ
|-
|-
| اَلطّاهر<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.</ref>|| پاک
| اَلطّاہر<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.</ref>|| پاک
|-
|-
| طٰهٰ<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| قرآن کے [[حروف مقطعہ]] میں سے ایک، روایت کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کا ایک نام ہے جس کا معنی «یا طالِبُ الْحَقِّ الْهادی اِلَیْه؛ ترجمہ: «اے اس کی طرف حق و ہدایت طلب کرنے والے»۔<ref>شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.</ref>
| طٰہٰ<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| قرآن کے [[حروف مقطعہ]] میں سے ایک، روایت کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کا ایک نام ہے جس کا معنی «یا طالِبُ الْحَقِّ الْہادی اِلَیْہ؛ ترجمہ: «اے اس کی طرف حق و ہدایت طلب کرنے والے»۔<ref>شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.</ref>
|-
|-
| اَلطَّیِّب<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| پاک و پاکیزہ
| اَلطَّیِّب<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| پاک و پاکیزہ
|-
|-
| اَلظّاهر<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| آشکار
| اَلظّاہر<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| آشکار
|-
|-
| اَلْعابد<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.</ref>|| عبادت کرنے والا
| اَلْعابد<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.</ref>|| عبادت کرنے والا
|-
|-
| اَلْعاقب<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.</ref>|| جس کے بعد [[نبوت|کوئی پیغمبر]] نہیں<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.</ref>
| اَلْعاقب<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.</ref>|| جس کے بعد [[نبوت|کوئی پیغمبر]] نہیں<ref>بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.</ref>
سطر 239: سطر 239:
| اَلْعَبْد<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| بندہ
| اَلْعَبْد<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| بندہ
|-
|-
| عَبْدُ اللَّه<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اللہ کا بندہ
| عَبْدُ اللَّہ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| اللہ کا بندہ
|-
|-
| اَلْعَبْدُ الْمُؤَیَّد<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>||تائید شدہ بندہ؛ جس بندے کی اللہ نے تائید کی ہے۔
| اَلْعَبْدُ الْمُؤَیَّد<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>||تائید شدہ بندہ؛ جس بندے کی اللہ نے تائید کی ہے۔
|-
|-
| اَلْعُرْوَةْ الْوُثْقیٰ<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref> ||مضبوط رسی
| اَلْعُرْوَۃْ الْوُثْقیٰ<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref> ||مضبوط رسی
|-
|-
| اَلْعَطوف<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.</ref>||مہربان
| اَلْعَطوف<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.</ref>||مہربان
|-
|-
| اَلْعَلِیّ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| برتر؛ بلند مرتبہ
| اَلْعَلِیّ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| برتر؛ بلند مرتبہ
|-
|-
| اَلْغَوْث<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||فریاد سننے والا
| اَلْغَوْث<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||فریاد سننے والا
|-
|-
| اَلْغَیْث<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| بارش؛ آپ کی سخاوت کی وجہ سے بارش کا نام دیا گیا ہے۔<ref>صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۹۳.</ref>
| اَلْغَیْث<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| بارش؛ آپ کی سخاوت کی وجہ سے بارش کا نام دیا گیا ہے۔<ref>صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۹۳.</ref>
|-
|-
| [[فاروق]]<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||حق و باطل کے درمیان فرق ڈالنے والا
| [[فاروق]]<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||حق و باطل کے درمیان فرق ڈالنے والا
|-
|-
| اَلْفَتّاح<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| زیادہ فتح کرنے والا
| اَلْفَتّاح<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| زیادہ فتح کرنے والا
|-
|-
| اَلْفاتح<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| کامیاب ہونے والا، فاتح
| اَلْفاتح<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| کامیاب ہونے والا، فاتح
|-
|-
| قائِدُ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِین<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| بےنظیر انسانوں کے پیشوا
| قائِدُ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِین<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| بےنظیر انسانوں کے پیشوا
|-
|-
| قابِلُ الْهَدِیَّة<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| ہدیہ قبول کرنے والا
| قابِلُ الْہَدِیَّۃ<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| ہدیہ قبول کرنے والا
|-
|-
| قاسِم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| تقسیم کرنے والا
| قاسِم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| تقسیم کرنے والا
سطر 271: سطر 271:
|قَدَمُ صِدْق<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| خوش‌نام؛ جس کا ماضی روشن رہا ہے
|قَدَمُ صِدْق<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| خوش‌نام؛ جس کا ماضی روشن رہا ہے
|-
|-
| اَلْقَمَر<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||چاند
| اَلْقَمَر<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||چاند
|-
|-
| اَلْقَسْم<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۶۷</ref>||جو لوگوں میں ہدیہ وغیرہ تقسیم کرتا ہے۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۳، ص۴۵۲.</ref>
| اَلْقَسْم<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۶۷</ref>||جو لوگوں میں ہدیہ وغیرہ تقسیم کرتا ہے۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۳، ص۴۵۲.</ref>
|-
|-
| اَلْکافی<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۶۷.</ref>|| جو لوگوں کے لئے کافی ہے اور دوسروں سے بےنیاز کرتا ہے۔
| اَلْکافی<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۶۷.</ref>|| جو لوگوں کے لئے کافی ہے اور دوسروں سے بےنیاز کرتا ہے۔
|-
|-
| اَلْکَرِیم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| شریف و بزرگوار
| اَلْکَرِیم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| شریف و بزرگوار
سطر 287: سطر 287:
| اَلْمُبَارَک<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| مبارک؛ بابرکت۔
| اَلْمُبَارَک<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| مبارک؛ بابرکت۔
|-
|-
|مُبارَکُ الْاَمر<ref>نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۴۵۱.</ref>||جو بابرکت اوامر کا حکم دیتا ہے۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۴۵۱.</ref>
|مُبارَکُ الْاَمر<ref>نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۴۵۱.</ref>||جو بابرکت اوامر کا حکم دیتا ہے۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۴۵۱.</ref>
|-
|-
| اَلْمُبَشِّر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| بشارت دینے والا
| اَلْمُبَشِّر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| بشارت دینے والا
سطر 293: سطر 293:
| اَلْمُبَیِّن<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| آشکار کرنے والا
| اَلْمُبَیِّن<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| آشکار کرنے والا
|-
|-
| اَلْمُتَبَسّم<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||مسکرانے والا
| اَلْمُتَبَسّم<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||مسکرانے والا
|-
|-
| اَلْمُتَوَکِّل<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| اللہ پر [[توکل]] کرنے والا
| اَلْمُتَوَکِّل<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| اللہ پر [[توکل]] کرنے والا
سطر 303: سطر 303:
| اَلْمُحَرِّم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| خدا کی حرام کردہ چیزوں کو حرام کرنے والا
| اَلْمُحَرِّم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| خدا کی حرام کردہ چیزوں کو حرام کرنے والا
|-
|-
| مُحَرِّمُ الْمَیْتَة<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| مردار اور نجاست کو حرام کرنے والا
| مُحَرِّمُ الْمَیْتَۃ<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.</ref>|| مردار اور نجاست کو حرام کرنے والا
|-
|-
| مُحَرِّمُ الْخَبَائِث<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| برائی اور ناپاکی کو حرام کرنے والا
| مُحَرِّمُ الْخَبَائِث<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| برائی اور ناپاکی کو حرام کرنے والا
|-
|-
| اَلْمُحَلِّل<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| حلال کرنے والا
| اَلْمُحَلِّل<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| حلال کرنے والا
|-
|-
| مُحَلِّلُ الطَّیِّبَات<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| پاک چیزوں کو حلال کرنے والا
| مُحَلِّلُ الطَّیِّبَات<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| پاک چیزوں کو حلال کرنے والا
|-
|-
| مُحْیِ السُّنَّة<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| سنت کو زندہ کرنے والا
| مُحْیِ السُّنَّۃ<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| سنت کو زندہ کرنے والا
|-
|-
| اَلْمُخْتار<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>||مختار، جس کو اللہ نے انتخاب کیا ہے۔
| اَلْمُخْتار<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>||مختار، جس کو اللہ نے انتخاب کیا ہے۔
سطر 319: سطر 319:
| اَلْمُرْسَلُ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| اللہ کا بھیجا ہوا۔
| اَلْمُرْسَلُ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| اللہ کا بھیجا ہوا۔
|-
|-
| اَلْمُزَکّی<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۰.</ref>||جس نے امت کو شرک اور بت پرستی سے پاک کیا ہے۔<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۰.</ref>
| اَلْمُزَکّی<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۰.</ref>||جس نے امت کو شرک اور بت پرستی سے پاک کیا ہے۔<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۰.</ref>
|-
|-
| اَلْمُشَفَّع<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| جس کی شفاعت قبول ہوتی ہے۔
| اَلْمُشَفَّع<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| جس کی شفاعت قبول ہوتی ہے۔
سطر 327: سطر 327:
| اَلْمُصْلِح<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| اصلاح کرنے والا مصلح
| اَلْمُصْلِح<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| اصلاح کرنے والا مصلح
|-
|-
| اَلْمُطاع<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| جس کی اطاعت کی جاتی ہے؛ لوگ جس کی بات سنتے ہیں۔
| اَلْمُطاع<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| جس کی اطاعت کی جاتی ہے؛ لوگ جس کی بات سنتے ہیں۔
|-
|-
| اَلْمُعَلِّم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| انسانوں کا معلم
| اَلْمُعَلِّم<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| انسانوں کا معلم
|-
|-
| اَلْمُعَلَّی<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| جو دوسروں سے اعلی ہے۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۳، ص۶۰۸.</ref>
| اَلْمُعَلَّی<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| جو دوسروں سے اعلی ہے۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۳، ص۶۰۸.</ref>
|-
|-
| مِفْتَاحُ الْجَنَّة<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| [[بہشت]] کی چابی
| مِفْتَاحُ الْجَنَّۃ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| [[بہشت]] کی چابی
|-
|-
| اَلمُقْتَرِب<ref>ابن شهرآشوب، مناقب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۱.</ref>||اللہ کا مقرب («ثُمَّ دنا فَتَدَلّی، فکانَ قابَ قَوْسَیْنِ اَو اَدْنی، دنواً وَ اقْتِراباً مِنَ الْعَلیِّ الْاَعْلی؛ رسول اللہ شب معراج نزدیک سے نزدیک تر ہوئے پھر اللہ کے مقام اعلی سے دو کمان کے برابر قریب ہوئے)<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۲۹۸.</ref>
| اَلمُقْتَرِب<ref>ابن شہرآشوب، مناقب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۱.</ref>||اللہ کا مقرب («ثُمَّ دنا فَتَدَلّی، فکانَ قابَ قَوْسَیْنِ اَو اَدْنی، دنواً وَ اقْتِراباً مِنَ الْعَلیِّ الْاَعْلی؛ رسول اللہ شب معراج نزدیک سے نزدیک تر ہوئے پھر اللہ کے مقام اعلی سے دو کمان کے برابر قریب ہوئے)<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۲۹۸.</ref>
|-
|-
| اَلْمُقَفِّی<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۸۴.</ref>|| آخری پیغمبر؛ جو تمام انبیاء کے بعد آیا ہے اور اس کے بعد کوئی پیغمبر نہیں آئے گا۔
| اَلْمُقَفِّی<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۸۴.</ref>|| آخری پیغمبر؛ جو تمام انبیاء کے بعد آیا ہے اور اس کے بعد کوئی پیغمبر نہیں آئے گا۔
|-
|-
| اَلْمَکین<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۲.</ref>|| اللہ کے ہاں جس کا مقام بڑا ہے۔<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۱.</ref>
| اَلْمَکین<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۲.</ref>|| اللہ کے ہاں جس کا مقام بڑا ہے۔<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۱.</ref>
|-
|-
| اَلْمُنْذِر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر،۱۴۱۴ق ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| ڈرانے والا؛ جو لوگوں کو آخرت کے عذاب سے ڈراتا ہے۔
| اَلْمُنْذِر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر،۱۴۱۴ق ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| ڈرانے والا؛ جو لوگوں کو آخرت کے عذاب سے ڈراتا ہے۔
سطر 347: سطر 347:
| اَلْمُنِیر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| روشن کرنے والا
| اَلْمُنِیر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| روشن کرنے والا
|-
|-
| اَلْمُوَجَّه<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۰.</ref>||منزلت والے
| اَلْمُوَجَّہ<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۰.</ref>||منزلت والے
|-
|-
| اَلْموقِف<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۵.</ref>|| حدیث کے مطابق، قیامت کے دن اللہ کے ہاں لوگوں کو روکبر اساس روایت، به معنای کسی که در روز قیامت مردم را نزد خدا متوقف کرده و نگه می‌دارد.<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۶.</ref>
| اَلْموقِف<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۵.</ref>|| حدیث کے مطابق، قیامت کے دن اللہ کے ہاں لوگوں کو روکبر اساس روایت، بہ معنای کسی کہ در روز قیامت مردم را نزد خدا متوقف کردہ و نگہ می‌دارد.<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۶.</ref>
|-
|-
| اَلْمُهَاجِر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>||مہاجر، اللہ کی طرف ہجرت کرنے والا
| اَلْمُہَاجِر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>||مہاجر، اللہ کی طرف ہجرت کرنے والا
|-
|-
| اَلْمُهْداة<ref>قسطلانی، االمواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| ہدیہ میں دیا ہوا<ref>فیومی، المصباح المنیر، ذیل واژه هدی، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۶۳۶.</ref>
| اَلْمُہْداۃ<ref>قسطلانی، االمواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| ہدیہ میں دیا ہوا<ref>فیومی، المصباح المنیر، ذیل واژہ ہدی، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۶۳۶.</ref>
|-
|-
|اَلْمُهَیْمِن<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| غالب و مقتدر
|اَلْمُہَیْمِن<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| غالب و مقتدر
|-
|-
| اَلنّاشِر<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| اسلام پھیلانے والا<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۳.</ref>
| اَلنّاشِر<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| اسلام پھیلانے والا<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۳.</ref>
|-
|-
| اَلنّاصِح<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| نصیحت کرنے والا
| اَلنّاصِح<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| نصیحت کرنے والا
|-
|-
| اَلنَّاهِی<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| نہی کرنے والا
| اَلنَّاہِی<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| نہی کرنے والا
|-
|-
|اَلنَّبی<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| پیغمبر
|اَلنَّبی<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| پیغمبر
سطر 367: سطر 367:
| اَلنَّبِیُّ الْأُمِّیّ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>||امّی رسول
| اَلنَّبِیُّ الْأُمِّیّ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>||امّی رسول
|-
|-
| نَبِیُّ التَّوْبَة<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| توبہ کا پیامبر  
| نَبِیُّ التَّوْبَۃ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| توبہ کا پیامبر  
|-
|-
| نَبِیُّ الرَّحْمَة<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| رحمت کا پیغام دینے والا
| نَبِیُّ الرَّحْمَۃ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| رحمت کا پیغام دینے والا
|-
|-
| نَبِیُّ الْمَلْحَمَة<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| حماسی پیغام دینے والا یا صلاح و دوستی کا پیغام دینے والا
| نَبِیُّ الْمَلْحَمَۃ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| حماسی پیغام دینے والا یا صلاح و دوستی کا پیغام دینے والا
|-
|-
| النَّبِیُّ الْمُهَذَّب<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| مہذب اور مؤدب پیغمبر
| النَّبِیُّ الْمُہَذَّب<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| مہذب اور مؤدب پیغمبر
|-
|-
| اَلنَّجْم<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||ستارہ
| اَلنَّجْم<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>||ستارہ
|-
|-
|اَلنَّجْمُ الثّاقِب<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| وہ چمکتا ستارہ جو اندھیرے کو چیرتا ہے۔
|اَلنَّجْمُ الثّاقِب<ref>زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| وہ چمکتا ستارہ جو اندھیرے کو چیرتا ہے۔
|-
|-
| نَجِیُّ الله<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| اللہ سے نجوا کرنے والا
| نَجِیُّ اللہ<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| اللہ سے نجوا کرنے والا
|-
|-
| اَلنَّذِیر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| ڈرانے والا اور آگاہ کرنے والا
| اَلنَّذِیر<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| ڈرانے والا اور آگاہ کرنے والا
|-
|-
| اَلنِّعْمَة<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| نعمت
| اَلنِّعْمَۃ<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبزز التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.</ref>|| نعمت
|-
|-
| نِعْمَةُ اللَّه<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| نعمت خدا
| نِعْمَۃُ اللَّہ<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.</ref>|| نعمت خدا
|-
|-
| اَلنَّقیب<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| سرپرست
| اَلنَّقیب<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| سرپرست
سطر 391: سطر 391:
| اَلنُّور<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| نور
| اَلنُّور<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| نور
|-
|-
| نون<ref>بحرانی، البرهان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۴ش، ج۵، ص۴۵۴.</ref>|| قرآن کے [[حروف مقطعہ]] میں سے ایک ہے۔ بعض روایات کے مطابق یہ پیغمبر اکرمؐ کے ناموں میں سے ایک ہے۔<ref>بحرانی، البرهان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۴ش، ج۵، ص۴۵۴.</ref> بعض نے اس سے مراد علم منتقل کرنے والا لیا ہے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۴۴۶.</ref>
| نون<ref>بحرانی، البرہان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۴ش، ج۵، ص۴۵۴.</ref>|| قرآن کے [[حروف مقطعہ]] میں سے ایک ہے۔ بعض روایات کے مطابق یہ پیغمبر اکرمؐ کے ناموں میں سے ایک ہے۔<ref>بحرانی، البرہان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۴ش، ج۵، ص۴۵۴.</ref> بعض نے اس سے مراد علم منتقل کرنے والا لیا ہے۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۴۴۶.</ref>
|-
|-
| اَلْواضِعُ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| جو جاہلیت اور بےجا تکلفات کو ختم کرتا ہے۔
| اَلْواضِعُ<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.</ref>|| جو جاہلیت اور بےجا تکلفات کو ختم کرتا ہے۔
|-
|-
| واضِعُ الْاِصْرِ وَ الْاَغْلَال<ref>ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| آزادی دینے والا؛ جو غلامی کی زنجیروں کو توڑ دیتا ہے اور مشکلات آسان کردیتا ہے۔
| واضِعُ الْاِصْرِ وَ الْاَغْلَال<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.</ref>|| آزادی دینے والا؛ جو غلامی کی زنجیروں کو توڑ دیتا ہے اور مشکلات آسان کردیتا ہے۔
|-
|-
| اَلْوَفیّ<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۹.</ref>||وہ انسان کامل جس نے پانے عہد کو وفا کیا ہے۔<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۴.</ref>
| اَلْوَفیّ<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۹.</ref>||وہ انسان کامل جس نے پانے عہد کو وفا کیا ہے۔<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۴.</ref>
|-
|-
| اَلْهَادی<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲؛ زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| [[ہدایت تشریعی|ہدایت کرنے والے]]
| اَلْہَادی<ref>ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲؛ زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.</ref>|| [[ہدایت تشریعی|ہدایت کرنے والے]]
|-
|-
| هَدِیَّةُ الله<ref>قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۹.</ref>||ہدیہ الہی
| ہَدِیَّۃُ اللہ<ref>قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۹.</ref>||ہدیہ الہی
|-
|-
| یٰس<ref>شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.</ref>|| یاسین. [[حروف مقطعہ]]، روایات کی روشنی میں یہ حروف پیغمبر اکرمؐ کے اسامی میں سے ایک اسم ہے جو{{عربی متن|«یا أَیُّهَا السَّامِعُ لِلْوَحْی‏}}؛ یعنی اے وحی سننے والے کے معنی میں ہیں۔<ref>شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.</ref>
| یٰس<ref>شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.</ref>|| یاسین. [[حروف مقطعہ]]، روایات کی روشنی میں یہ حروف پیغمبر اکرمؐ کے اسامی میں سے ایک اسم ہے جو{{عربی متن|«یا أَیُّہَا السَّامِعُ لِلْوَحْی‏}}؛ یعنی اے وحی سننے والے کے معنی میں ہیں۔<ref>شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.</ref>
|}
|}


سطر 409: سطر 409:
== مونوگراف ==
== مونوگراف ==
پیغمبر اکرمؐ کے القاب کے بارے میں لکھی جانے والی کتابوں میں سے بعض درج ذیل ہیں:
پیغمبر اکرمؐ کے القاب کے بارے میں لکھی جانے والی کتابوں میں سے بعض درج ذیل ہیں:
* '''القابُ الرَّسول و عِتْرَتِه'''، جو شیعہ محدث، [[قطب‌الدین راوندی|قطب راوندی]] سے منسوب ہے، جو مجموعۃ نفیسۃ فی تاریخ الائمۃ کے ضمن میں 1422ھ کو چھپ کر منظر عام پر آئی ہے۔<ref>ابن ابی‌الثلج، مجموعة نفیسة فی تاریخ الائمه(ع)، ۱۴۲۲ق، ص۱۵۱.</ref>
* '''القابُ الرَّسول و عِتْرَتِہ'''، جو شیعہ محدث، [[قطب‌الدین راوندی|قطب راوندی]] سے منسوب ہے، جو مجموعۃ نفیسۃ فی تاریخ الائمۃ کے ضمن میں 1422ھ کو چھپ کر منظر عام پر آئی ہے۔<ref>ابن ابی‌الثلج، مجموعۃ نفیسۃ فی تاریخ الائمہ(ع)، ۱۴۲۲ق، ص۱۵۱.</ref>
* '''اسماءُ الرَّسولِ المُصطفی و القابُهُ و کُناهُ و صفاتُه'''، مؤلف عباس تبریزیان، تین جلدوں پر مشتمل ہے جس میں ہزار اسم، لقب اور صفات ذکر ہوئی ہیں۔ اور الف با کی ترتیب سے مرتب ہوئی ہے۔ یہ کتاب 1423ھ کو بیروت میں زیور طبع سے آراستہ ہوئی۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی و القابه و کناه و صفاته، ۱۴۲۳ق.</ref>
* '''اسماءُ الرَّسولِ المُصطفی و القابُہُ و کُناہُ و صفاتُہ'''، مؤلف عباس تبریزیان، تین جلدوں پر مشتمل ہے جس میں ہزار اسم، لقب اور صفات ذکر ہوئی ہیں۔ اور الف با کی ترتیب سے مرتب ہوئی ہے۔ یہ کتاب 1423ھ کو بیروت میں زیور طبع سے آراستہ ہوئی۔<ref>تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی و القابہ و کناہ و صفاتہ، ۱۴۲۳ق.</ref>


اَسماءُ النَّبی لُغَةً و اِصْطِلاحاً مؤلف محمدعارف نعیمی، اس کتاب میں ہزار اسم ذکر ہوئے ہیں۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م.</ref> و اَسماءُ النَّبی فِی الْقرآنِ وَ السُّنَّه، مؤلف: عاطف قاسم امین ملیجی، اس کتاب میں 29 مشہور نام ذکر ہوئے ہیں۔<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۶.</ref>
اَسماءُ النَّبی لُغَۃً و اِصْطِلاحاً مؤلف محمدعارف نعیمی، اس کتاب میں ہزار اسم ذکر ہوئے ہیں۔<ref>نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م.</ref> و اَسماءُ النَّبی فِی الْقرآنِ وَ السُّنَّہ، مؤلف: عاطف قاسم امین ملیجی، اس کتاب میں 29 مشہور نام ذکر ہوئے ہیں۔<ref>ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۶.</ref>
==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات2}}
{{حوالہ جات2}}

نسخہ بمطابق 14:09، 5 جولائی 2022ء

پیغمبر اکرمؐ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست ان القاب اور کنیتوں کا مجموعہ ہے جو قرآن مجید، روایات اور شیعہ و سنی مآخذ میں ان کے ذریعے حضرت محمدؐ کی طرف اشارہ کرنے کے لئے استعمال ہوئے ہیں۔ احمد، محمد، محمود اور مصطفی پیغمبر اکرمؐ کے مشہور نام[1] اور ابوالقاسم مشہور کنیت ہیں۔ علامہ مجلسی اپنی کتاب بحارالانوار میں مناقب ابن شہرآشوب سے نقل کرتے ہوئے قرآن میں رسول اللہؐ کے لئے ذکر شدہ 400 نام اور لقب ذکر کئے ہیں۔[2] اس موضوع پر بعض مستقل کتابیں لکھی گئی ہیں جن میں آنحضرتؐ کے ہزار سے زائد لقب اور صفات ذکر ہوئی ہیں۔

کنیتیں

شیعہ اور سنی کتابوں میں آنحضرتؐ کے لئے ذکر شدہ کنیتیں درج ذیل ہیں:

کنیت معنا
ابوالقاسم[3] قاسم کا باپ۔ پہلا بیٹا قاسم کی پیدائش کے بعد آپ اس کنیت سے مشہور ہوئے۔ نیز یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آپ چونکہ بہشت کو تقسیم کرنے والے ہیں اس لئے ابوالقاسم نام دیا گیا ہے۔[4] اور چونکہ پیغمبرؐ سب کے باپ ہیں اور سب میں امام علیؑ بھی شامل ہیں اور علیؐ قسیم النار و الجنۃ ہیں اور تو علی کے باپ ہونے کے لحاظ سے ابوالقاسم بھی ہیں۔[5]
اَبُو اِبراہیم[6] ، ابراہیم کے باپ
اَبُو الْاَرامِل[7] بیوہ عورتوں کے باپ، تورات میں اس کنیت سے پکارے گئے ہیں۔[8] یہ لقب پیغمبر اکرمؐ کا بیوہ عورتوں کیلئے باپ کی طرح مہربان ہونے کے معنی میں ہے۔ [9]
اَبُو الْاُمَّۃ[10] امت کے باپ
اَبُو الدُّرَّتَیْن[11] دو مروارید کے باپ؛ مروارید سے مراد حسنینؑ ہیں۔[12]
اَبُو الرَّیْحانَتَیْن[13] دو ریحانہ کے باپ۔ ریحانہ سے مراد حسنینؑ ہیں۔[14] ریحانہ ہر خوشبودار جڑی بوٹی کو کہا جاتا ہے۔
اَبُو السِّبْطَیْن[15] دو سِبْط کے باپ۔ احادیث کی روشنی میں[16] سبطین سے مراد حسنینؑ ہیں۔ سبط کو طائفہ اور امت کے معنی میں قرار دیا ہے۔ اس سے مراد یہ ہوسکتا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ کی نسل حسنینؑ سے پھیلی ہے۔[17]
اَبُو الطّاہر[18] طاہر کے باپ۔ طاہر سے مراد رسول اللہ کے بیٹے عبداللہ ہیں اور کہا جاتا ہے کہ وہ طیب و طاہر کے لقب سے جانے جاتے تھے۔[19]
اَبُو الْمَساکین[20] مسکین‌ کے باپ
اَبُو النّورِ وَ الْاِشْراق[21] نور اور روشنی کے باپ۔ نور و اشراق سے مراد آپ کی بیٹی فاطمہ زہراءؑ، علم یا ایمان لیا گیا ہے۔[22]

القاب

شیعہ اور سنی کتابوں کے مطابق قرآن اور حدیث میں پیغمبر اکرمؐ کے لئے ذکر شدہ صفات اور القاب میں سے بعض درج ذیل ہیں:

لقب معنی
آخِرٌ فِی الْبِعْثَۃ[23] مبعوث ہونے والے پیغمبروں میں آخری پیغمبر۔
الآمِر[24] جو اللہ کے فرمان کے مطابق حکم دیتا ہے۔[25]
أَفْصَحُ الْعَرَب[26] عربوں میں سب سے فصیح
اِبْنُ بَطْحَا وَ مَکَّۃ[27] بطحا اور مکہ کے فرزند
ابْنُ الذَّبِیحَیْن[28] اللہ کے لئے قربان ہونے والے (اسماعیل و عبداللہ) کے بیٹے
ابْنُ الْعَوَاتِک[29] عاتکوں کا بیٹا (پیغمبر اکرمؐ کی دادیوں میں قبیلہ ابو سلیم سے تین عورتیں عاتکہ کے نام سے تھیں۔ ایک روایت کے مطابق کسی ایک جنگ میں رسول اللہؐ نے تلوار چلاتے ہوئے[30] خود کو اس نام سے معرفی کی اتھا۔ اس کی وجہ قبیلہ سلیم کی شجاعت بیان ہوئی ہے۔)[31]
ابْنُ الْفَوَاطِم[32] فاطموں کا بیٹآ۔ تاریخ یعقوبی کے مطابق چار فاطمہ آپ کی دادیوں میں موجود ہیں۔[33]
اُذُنُ خَیْر[34] بہترین سننے والا۔ یہ اُذُن کی طرف اشارہ ہے۔
اَلرَّؤوف[35] مہربان
اَلرَّسُول[36] اللہ کا بھیجا ہوا
اَلرَّسُولُ الْمُسَدَّد[37] اللہ کی تائید سے بھیجا ہوا
اَلْمُدَّثِّر[38] چادر اوڑھنے والے۔ سورہ مدثر کی پہلی آیت کی طرف اشارہ ہے
اَلْمُزَّمِّل[39] کملی اوڑھنے والے۔ سورہ مزمل کی پہلی آیت کی طرف اشارہ ہے
اَلإِمَام[40] امام اور لوگوں کا پیشوار
اِمَامُ الْمُتَّقِین[41] متقی لوگوں کا پیشوا
اُمِّیّ[42] سبق نہ پڑھا ہوا
اَمین[43] امین و امانتدار
اَلْأَمِینُ الْمُنْتَخَب[44] منتخب امانتدار
اَلْاَوُلیٰ[45] مومنین کے لئے خود ان سے زیادہ سزاوار۔[46]
اَلْبَشَر[47] بشر انسان کو کہا جاتا ہے۔ آپ کو بشر کہنے کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ بشر میں آپؐ سب سے بہتر ہیں۔[48]
بُشْرَی عِیسَی[49] وہ جس کے آنے کی عیسیؑ نے بشارت دی
اَلْبَشِیر[50] بشارت دینے والا
اَلتَّقِیّ[51] باتقوا
ثَانِی اثْنَیْن[52] یہ لقب لا تَحْزَنْ سے لیا گیا ہے جس کا معنی دو میں سے دوسرا کے ہیں جو ہجرت کے موقعے پر غار ثور میں چھپ گئے تھے۔[53]
اَلْحاشِر[54] وہ جس کے پیچھے لوگ محشور ہوتے ہیں۔[55]
اَلْحامِد[56] جو خدا کی حمد کرتا ہے۔
حَامِلُ الْہِراوَۃ[57] عصا والے۔ ایک روایت نبوی کے مطابق عصا انبیاءؑ کی سنتوں میں سے ایک ہے۔[58]
حَبِیبُ اللَّہ[59] اللہ کا دوست
اَلْحَبِیبُ الْمُنْتَجَب[60] منتخب دوست
اَلْحَکِیم[61] حکیم
حَقٌّ مُبین[62] حقّ آشکار کرنے والا
حِرْزُ الاُمِّیَّین[63] سبق نہ پڑھوں کی پناہ، کہا جاتا ہے کہ تورات میں اس نام سے آپ کو یاد کیا گیا ہے۔[64]
اَلْحَنیف[65] باطل سے روگردانی کرنے والا اور اسلام پر ثابت قدم رہنے والا
اَلْخاتَم[66] ختم کرنے والا؛ آخری پیغمبر
خَاتَمُ الْأَنْبِیَاء[67] آخری پیغمبر
خَاتَمُ النُّبُوَّۃ[68] نبوت کو اختتام تک پہنچانے والا
خَاتَمُ النَّبِیِّین[69] خاتم النبیین
خَلْقُ اللَّہ[70] مخلوق خدا
خَلِیفَۃُ اللَّہِ فِی الْأَرْض[71] روئے زمین پر اللہ کا خلیفہ اور جانشین
خَلیلُ اللہ[72] اللہ کا خلیل[73]
خَیْرُ الْبَرِیَّۃ[74] اللہ کی مخلوق میں بہترین
خَیْرُ الْبَشَر[75] سب سے اعلی انسان
خِیَرَۃُ اللَّہ[76] اللہ کا منتخب
الدَّاعِی[77] لوگوں کو اللہ کی طرف دعوت دینے والا
دافِعُ جَیْشاتِ الاَباطیل[78] باطل شور شرابے کو دور کرنے والا[79]
دَعْوَۃٌ إِبْرَاہِیمَ[80] ابراہیم کی دعا۔ ابتلائے ابراہیم میں حضرت ابراہیم کی دعا کی طرف اشارہ ہے
اَلذِّکْر[81] اللہ کی یاد؛ یعنی وہ شخص جس کی وجہ سے انسان کو خدا یاد آتا ہے۔
اَلرَّافِع[82] رفعت و بلندی عطا کرنے والا
رَاکِبُ الْجَمَل[83] اونٹ سوار۔ (توریت میں حضرت موسی کے دو پیغمبروں کا ذکر ہوا ہے ایک کو گدھے پر سوار ہونے والا اور دوسرے کو اونٹ پر سوار ہونے والے سے تعبیر کی ہے۔ پہلے سے مراد حضرت عیسی اور دوسرے سے مراد حضرت محمدؐ ہیں۔ کہا گیا ہے یہودیوں میں آنحضرتؐ کو اس صفت سے توصیف کی ہے کہ آپ حجاز میں آئیں گے اور اس وقت لوگ اکثر اونٹ کی سواری سے استفادہ کرتے تھے۔[84]
الرَّحْمَۃ[85] مہربانی اور رحمت
رَحْمَۃُ الْعالَمِین[86] رحمت العالمین
رَحْمَۃٌ لِلْعالَمین[87] رحمت للعالمین
اَلرَّحِیم[88] مہربان
رَسولُ رَبِّ الْعالَمین[89] کائنات کے خالق کی طرف سے بھیجا ہوا۔
رَسولُ الرَّحْمَۃ[90] رسول رحمت۔ اس لقب کی وجہ یہ ہے کہ آنحضرتؐ کی رسالت در حقیقت رحمت اور مہربانی ہے۔[91]
رَسُولُ الْحَمَّادِین[92] اس امت کے رسول جو زیادہ حمد کرتی ہے اور ہمیشہ اللہ کی حمد کرتی ہے۔
رَسولُ اللہ[93] اللہ کے بھیجے ہوئے
روحُ الْحَق[94] «الغار قلیطا» کا عربی ترجمہ ہے جس نام سے آنحضرتؑ کو انجیل میں پکارا ہے؛ یعنی حق و باطل کو جدا کرنے والا۔[95]
زَیْنُ الْقِیَامَۃِ وَ نُورُہَا وَ تَاجُہَا[96] قیامت کی زینت اور نور و تاج
اَلسّائِح[97] روزہ دار[98]
اَلسّابِق[99] جو سب سب سے آگے چلنے والا، باقی سب اس کے پیچھے چلتے ہیں۔[100] نیز سورہ قیامت کی دسویں آیت میں مذکور «اَلسّابِقون» کی طرف اشارہ بھی سمجھا جاتا ہے۔[101]
اَلسِّرَاج[102] چراغ، چراغ ہدایت
سِراجٌ مُنیر[103] نورانی چراغ
سَیِّدُ الْمُرْسَلِین[104] تمام رسولوں کے سردار
اَلسَّیِّد[105] آقا و سرور
سَیِّدُ وُلْدِ آدَم[106] بنی آدم کے سردار
اَلشّافِع[107] شفاعت کرنے والا
اَلشّاہِد[108] گواہ، قیامت کے دن گواہی دینے والا
اَلشَّفیع[109] شفاعت کرنے والا
شَفیعُ المُذْنِبین[110] گناہگاروں کے شفیع
شَفِیعُ مَنْ فِی الدَّارَیْن[111] اہل دنیا و آخرت کی شفات کرنے والے
اَلشَّمْس[112] سورج
شَمْسٌ بَیْنَ الْقَمَرَیْن[113] دو چاند کے درمیان سورج
اَلشَّہِید[114] شہید و شاہد اور گواہ
اَلصَّاحِب[115] ہمراہ، ہمنشین
صاحِبُ الْجَبِینِ الْأَزْہَر[116] چمکتی پیشانی کے مالک
صاحِبُ التَّاجِ وَ الْمِغْفَر[117] تاج اور خود کے مالک، شجاع اور دلاور، دشمنوں سے جنگ میں مرد میدان
صاحِبُ الْحَسَبِ الْأَطْہَر[118] پاک ترین اصل اور حَسَب و نَسَب والا
صاحِبُ الْخَدِّ الْأَقْمَر[119] درخشان چہرہ والا
صاحِبُ الْخُطْبَۃِ وَ الْمِنْبَر[120] خطیب اور اہل منبر
صاحِبُ الدِّینِ الْأَظْہَر[121] برترین دین والے، جو اللہ کی طرف سے لوگوں کے لئے لے آیا ہے۔
صاحِبُ اللِّوَاءِ یَوْمَ الْقِیَامَۃ[122] قیامت کے دن کے علمدار
صاحِبُ الْمَلْحَمَۃ[123] حماسہ خلق کرنے والے
صاحِبُ النَّسَبِ الْأَشْہَر[124] مشہور ترین نسب والے۔ کسی کا حسب ان سے زیادہ اچھا نہیں۔
صاحِبُ الْوَجْہِ الْأَنْوَر[125] نورانی چہرے والا
صاحِبُ الوَقارِ وَ السَّکینہ[126] آرام و باوقار
صاحِبُ المَقامِ الْمَحمود[127] اچھے مقام و مرتبے والے، اللہ کے ہاں جس کے لئے مقام محمود ہے۔
اَلصّادق[128] سچا
اَلصِّدْق[129] سچا، سچائی کا مجسمہ
اَلصِّراطُ الْمُسْتَقیم[130] صراط مستقیم؛ سیدھا راستہ
صَفِیُّ اللَّہ[131] اللہ کا منتخب
الصَّفِیُّ الْمُقََرَّب[132] اللہ کا منتخب شدہ مقرب
اَلضَّحوک[133] زیادہ ہنس مکھ
اَلطّاہر[134] پاک
طٰہٰ[135] قرآن کے حروف مقطعہ میں سے ایک، روایت کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کا ایک نام ہے جس کا معنی «یا طالِبُ الْحَقِّ الْہادی اِلَیْہ؛ ترجمہ: «اے اس کی طرف حق و ہدایت طلب کرنے والے»۔[136]
اَلطَّیِّب[137] پاک و پاکیزہ
اَلظّاہر[138] آشکار
اَلْعابد[139] عبادت کرنے والا
اَلْعاقب[140] جس کے بعد کوئی پیغمبر نہیں[141]
اَلْعَامِل[142] اہل عمل
اَلْعَبْد[143] بندہ
عَبْدُ اللَّہ[144] اللہ کا بندہ
اَلْعَبْدُ الْمُؤَیَّد[145] تائید شدہ بندہ؛ جس بندے کی اللہ نے تائید کی ہے۔
اَلْعُرْوَۃْ الْوُثْقیٰ[146] مضبوط رسی
اَلْعَطوف[147] مہربان
اَلْعَلِیّ[148] برتر؛ بلند مرتبہ
اَلْغَوْث[149] فریاد سننے والا
اَلْغَیْث[150] بارش؛ آپ کی سخاوت کی وجہ سے بارش کا نام دیا گیا ہے۔[151]
فاروق[152] حق و باطل کے درمیان فرق ڈالنے والا
اَلْفَتّاح[153] زیادہ فتح کرنے والا
اَلْفاتح[154] کامیاب ہونے والا، فاتح
قائِدُ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِین[155] بےنظیر انسانوں کے پیشوا
قابِلُ الْہَدِیَّۃ[156] ہدیہ قبول کرنے والا
قاسِم[157] تقسیم کرنے والا
اَلْقتّال[158] تجاوز کرنے والے دشمن کو قتل کرنے والا
اَلْقُثَم[159] دو معانی ذکر ہوئے ہیں۔ «جامع و کامل» اور «زیادہ عطا بخشنے والا»۔[160]
قَدَمُ صِدْق[161] خوش‌نام؛ جس کا ماضی روشن رہا ہے
اَلْقَمَر[162] چاند
اَلْقَسْم[163] جو لوگوں میں ہدیہ وغیرہ تقسیم کرتا ہے۔[164]
اَلْکافی[165] جو لوگوں کے لئے کافی ہے اور دوسروں سے بےنیاز کرتا ہے۔
اَلْکَرِیم[166] شریف و بزرگوار
اَلْماحی[167] خدا جس کے ذریعے کفر کو نابود کرتا ہے۔[168]
مَأْمُون[169] صالح اور نیک، قابل اطمینان، لوگ ان کی شر سے خود کو امان میں سمجھتے ہیں۔
اَلْمُؤْمِن[170] مؤمن
اَلْمُبَارَک[171] مبارک؛ بابرکت۔
مُبارَکُ الْاَمر[172] جو بابرکت اوامر کا حکم دیتا ہے۔[173]
اَلْمُبَشِّر[174] بشارت دینے والا
اَلْمُبَیِّن[175] آشکار کرنے والا
اَلْمُتَبَسّم[176] مسکرانے والا
اَلْمُتَوَکِّل[177] اللہ پر توکل کرنے والا
اَلْمُجْتَبیٰ[178] منتخب شدہ
اَلْمُجِیر[179] پناہ دینے والا
اَلْمُحَرِّم[180] خدا کی حرام کردہ چیزوں کو حرام کرنے والا
مُحَرِّمُ الْمَیْتَۃ[181] مردار اور نجاست کو حرام کرنے والا
مُحَرِّمُ الْخَبَائِث[182] برائی اور ناپاکی کو حرام کرنے والا
اَلْمُحَلِّل[183] حلال کرنے والا
مُحَلِّلُ الطَّیِّبَات[184] پاک چیزوں کو حلال کرنے والا
مُحْیِ السُّنَّۃ[185] سنت کو زندہ کرنے والا
اَلْمُخْتار[186] مختار، جس کو اللہ نے انتخاب کیا ہے۔
اَلْمُذَکِّر[187] یاد دلانے والا؛ جو انسان کو اللہ اور آخرت کی یاد دلاتا ہے۔
اَلْمُرْسَلُ[188] اللہ کا بھیجا ہوا۔
اَلْمُزَکّی[189] جس نے امت کو شرک اور بت پرستی سے پاک کیا ہے۔[190]
اَلْمُشَفَّع[191] جس کی شفاعت قبول ہوتی ہے۔
اَلْمُصَدِّق[192] تصدیق کرنے والا؛ جس نے سابقہ انبیاء کی تصدیق کی۔
اَلْمُصْلِح[193] اصلاح کرنے والا مصلح
اَلْمُطاع[194] جس کی اطاعت کی جاتی ہے؛ لوگ جس کی بات سنتے ہیں۔
اَلْمُعَلِّم[195] انسانوں کا معلم
اَلْمُعَلَّی[196] جو دوسروں سے اعلی ہے۔[197]
مِفْتَاحُ الْجَنَّۃ[198] بہشت کی چابی
اَلمُقْتَرِب[199] اللہ کا مقرب («ثُمَّ دنا فَتَدَلّی، فکانَ قابَ قَوْسَیْنِ اَو اَدْنی، دنواً وَ اقْتِراباً مِنَ الْعَلیِّ الْاَعْلی؛ رسول اللہ شب معراج نزدیک سے نزدیک تر ہوئے پھر اللہ کے مقام اعلی سے دو کمان کے برابر قریب ہوئے)[200]
اَلْمُقَفِّی[201] آخری پیغمبر؛ جو تمام انبیاء کے بعد آیا ہے اور اس کے بعد کوئی پیغمبر نہیں آئے گا۔
اَلْمَکین[202] اللہ کے ہاں جس کا مقام بڑا ہے۔[203]
اَلْمُنْذِر[204] ڈرانے والا؛ جو لوگوں کو آخرت کے عذاب سے ڈراتا ہے۔
اَلْمَنْصُور[205] کامیاب؛ جس کی مدد کی گئی ہے
اَلْمُنِیر[206] روشن کرنے والا
اَلْمُوَجَّہ[207] منزلت والے
اَلْموقِف[208] حدیث کے مطابق، قیامت کے دن اللہ کے ہاں لوگوں کو روکبر اساس روایت، بہ معنای کسی کہ در روز قیامت مردم را نزد خدا متوقف کردہ و نگہ می‌دارد.[209]
اَلْمُہَاجِر[210] مہاجر، اللہ کی طرف ہجرت کرنے والا
اَلْمُہْداۃ[211] ہدیہ میں دیا ہوا[212]
اَلْمُہَیْمِن[213] غالب و مقتدر
اَلنّاشِر[214] اسلام پھیلانے والا[215]
اَلنّاصِح[216] نصیحت کرنے والا
اَلنَّاہِی[217] نہی کرنے والا
اَلنَّبی[218] پیغمبر
اَلنَّبِیُّ الْأُمِّیّ[219] امّی رسول
نَبِیُّ التَّوْبَۃ[220] توبہ کا پیامبر
نَبِیُّ الرَّحْمَۃ[221] رحمت کا پیغام دینے والا
نَبِیُّ الْمَلْحَمَۃ[222] حماسی پیغام دینے والا یا صلاح و دوستی کا پیغام دینے والا
النَّبِیُّ الْمُہَذَّب[223] مہذب اور مؤدب پیغمبر
اَلنَّجْم[224] ستارہ
اَلنَّجْمُ الثّاقِب[225] وہ چمکتا ستارہ جو اندھیرے کو چیرتا ہے۔
نَجِیُّ اللہ[226] اللہ سے نجوا کرنے والا
اَلنَّذِیر[227] ڈرانے والا اور آگاہ کرنے والا
اَلنِّعْمَۃ[228] نعمت
نِعْمَۃُ اللَّہ[229] نعمت خدا
اَلنَّقیب[230] سرپرست
اَلنُّور[231] نور
نون[232] قرآن کے حروف مقطعہ میں سے ایک ہے۔ بعض روایات کے مطابق یہ پیغمبر اکرمؐ کے ناموں میں سے ایک ہے۔[233] بعض نے اس سے مراد علم منتقل کرنے والا لیا ہے۔[234]
اَلْواضِعُ[235] جو جاہلیت اور بےجا تکلفات کو ختم کرتا ہے۔
واضِعُ الْاِصْرِ وَ الْاَغْلَال[236] آزادی دینے والا؛ جو غلامی کی زنجیروں کو توڑ دیتا ہے اور مشکلات آسان کردیتا ہے۔
اَلْوَفیّ[237] وہ انسان کامل جس نے پانے عہد کو وفا کیا ہے۔[238]
اَلْہَادی[239] ہدایت کرنے والے
ہَدِیَّۃُ اللہ[240] ہدیہ الہی
یٰس[241] یاسین. حروف مقطعہ، روایات کی روشنی میں یہ حروف پیغمبر اکرمؐ کے اسامی میں سے ایک اسم ہے جوسانچہ:عربی متن؛ یعنی اے وحی سننے والے کے معنی میں ہیں۔[242]


مونوگراف

پیغمبر اکرمؐ کے القاب کے بارے میں لکھی جانے والی کتابوں میں سے بعض درج ذیل ہیں:

  • القابُ الرَّسول و عِتْرَتِہ، جو شیعہ محدث، قطب راوندی سے منسوب ہے، جو مجموعۃ نفیسۃ فی تاریخ الائمۃ کے ضمن میں 1422ھ کو چھپ کر منظر عام پر آئی ہے۔[243]
  • اسماءُ الرَّسولِ المُصطفی و القابُہُ و کُناہُ و صفاتُہ، مؤلف عباس تبریزیان، تین جلدوں پر مشتمل ہے جس میں ہزار اسم، لقب اور صفات ذکر ہوئی ہیں۔ اور الف با کی ترتیب سے مرتب ہوئی ہے۔ یہ کتاب 1423ھ کو بیروت میں زیور طبع سے آراستہ ہوئی۔[244]

اَسماءُ النَّبی لُغَۃً و اِصْطِلاحاً مؤلف محمدعارف نعیمی، اس کتاب میں ہزار اسم ذکر ہوئے ہیں۔[245] و اَسماءُ النَّبی فِی الْقرآنِ وَ السُّنَّہ، مؤلف: عاطف قاسم امین ملیجی، اس کتاب میں 29 مشہور نام ذکر ہوئے ہیں۔[246]

حوالہ جات

  1. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۱۴۷.
  2. مجلسی، بحارالانوار، ۱۳۶۳ش، ج۱۶، ص۱۰۱–۱۰۷.
  3. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  4. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  5. شیخ صدوق،معاني‌الأخبار،ج۱، ص۵۲
  6. بعلی، المطلع علی الفاظ المقنع، ۱۴۲۳ق، ص۵۱۰.
  7. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  8. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  9. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.
  10. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۴۷.
  11. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  12. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۰.
  13. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  14. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۱.
  15. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  16. ابن شاذان، الفضائل، ۱۳۶۳ش، ص۸۳.
  17. طریحی، مجمع البحرین، ۱۳۷۵ش، ج۴، ص۲۵۱.
  18. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  19. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۲.
  20. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  21. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۷.
  22. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۷.
  23. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  24. ابن سید الناس، عیون الاثر،۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  25. نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۸۰.
  26. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  27. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  28. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  29. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  30. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.
  31. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.
  32. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  33. یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج۲، ص۱۲۲.
  34. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  35. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  36. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  37. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  38. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  39. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  40. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  41. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  42. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  43. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  44. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  45. صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۳۷.
  46. صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۳۷.
  47. صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۰.
  48. صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۵.
  49. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  50. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  51. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  52. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  53. صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۲.
  54. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  55. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  56. صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۵.
  57. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  58. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۴۲۲.
  59. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  60. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  61. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  62. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  63. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  64. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  65. صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۵۲.
  66. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  67. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  68. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  69. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  70. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  71. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  72. صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۵۵.
  73. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۲۳.
  74. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  75. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  76. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  77. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  78. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۶۹.
  79. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۶۹.
  80. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  81. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  82. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  83. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  84. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۱۵ و ۱۱۶.
  85. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  86. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  87. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  88. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  89. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  90. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  91. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۴۳.
  92. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  93. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۶.
  94. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  95. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  96. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  97. شیخ حر عاملی، اثبات الہداۃ، ۱۴۲۵ق، ج۱، ص۲۱۰.
  98. طریحی، مجمع البحرین، ۱۳۷۵ش، ج۲، ص۳۷۶.
  99. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.
  100. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.
  101. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.
  102. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  103. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  104. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  105. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.
  106. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  107. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  108. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  109. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  110. ابن ابی‌الثلج، مجموعۃ نفیسۃ فی تاریخ الائمۃ(ع)، ۱۴۲۲ق، ص۱۵۵.
  111. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  112. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.
  113. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  114. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  115. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  116. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  117. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  118. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  119. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  120. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  121. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  122. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  123. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  124. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  125. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  126. کفعمی، المصباح، ۱۴۰۵ق، ص۷۱۸.
  127. ابن مشہدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۶۲.
  128. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  129. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  130. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  131. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  132. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  133. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  134. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.
  135. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  136. شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.
  137. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  138. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  139. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.
  140. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  141. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  142. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  143. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  144. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  145. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  146. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  147. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۷.
  148. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  149. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  150. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  151. صالحی شامی، سبل الہدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۹۳.
  152. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  153. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  154. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  155. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  156. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  157. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  158. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  159. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  160. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۹۴ و ۹۵.
  161. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  162. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  163. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۶۷
  164. نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۳، ص۴۵۲.
  165. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۶۷.
  166. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  167. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  168. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  169. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  170. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  171. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  172. نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۴۵۱.
  173. نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۴۵۱.
  174. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  175. ابن سید الناس، عیون الاثر، ج۲، ص۳۸۲.
  176. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  177. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  178. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  179. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  180. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  181. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  182. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  183. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  184. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  185. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  186. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  187. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  188. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  189. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۰.
  190. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۰.
  191. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  192. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  193. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  194. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  195. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  196. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  197. نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۳، ص۶۰۸.
  198. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  199. ابن شہرآشوب، مناقب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۱.
  200. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۲۹۸.
  201. ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۸۴.
  202. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۲.
  203. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۱.
  204. ابن سید الناس، عیون الاثر،۱۴۱۴ق ج۲، ص۳۸۲.
  205. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  206. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  207. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۰.
  208. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۵.
  209. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۶.
  210. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  211. قسطلانی، االمواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  212. فیومی، المصباح المنیر، ذیل واژہ ہدی، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۶۳۶.
  213. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  214. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  215. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۳.
  216. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  217. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  218. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  219. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  220. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  221. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  222. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  223. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  224. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  225. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  226. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  227. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  228. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبزز التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۸.
  229. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  230. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  231. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  232. بحرانی، البرہان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۴ش، ج۵، ص۴۵۴.
  233. بحرانی، البرہان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۴ش، ج۵، ص۴۵۴.
  234. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۴۴۶.
  235. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  236. ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  237. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۹.
  238. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۷۴.
  239. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲؛ زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  240. قسطلانی، المواہب اللدنیہ، المکتبۃ التوفیقیہ، ج۱، ص۴۴۹.
  241. شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.
  242. شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.
  243. ابن ابی‌الثلج، مجموعۃ نفیسۃ فی تاریخ الائمہ(ع)، ۱۴۲۲ق، ص۱۵۱.
  244. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی و القابہ و کناہ و صفاتہ، ۱۴۲۳ق.
  245. نعیمی، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م.
  246. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، ۱۴۱۹ق، ص۶.

مآخذ

  • ابن ابی‌الثلج، محمد بن احمد و دیگران، مجموعۃ نفیسۃ فی تاریخ الأئمۃ(ع) من آثار القدماء من علماء الإمامیۃ الثقات، بیروت، دار القاریء، ۱۴۲۲ھ۔
  • ابن سعد، محمد بن سعد، الطبقات الکبری، بہ تحقیق محمد عبد القادر عطا، بیروت، ۱۴۱۰ق/۱۹۹۰ء۔
  • ابن سید الناس، عیون الاثر، بیروت، دار القلم، ۱۴۱۴ھ۔
  • ابن شاذان، شاذان بن جبرئیل، قم، رضی، ۱۳۶۳ہجری شمسی۔
  • ابن شہرآشوب، محمد بن علی، مناقب آل ابی‌طالب، قم، علامہ، ۱۳۷۹ھ۔
  • ابن مشہدی، محمد بن جعفر، المزار الکبیر، بہ تحقیق و تصحیح جواد قیومی اصفہانی، قم‏، دفتر انتشارات اسلامی وابستہ بہ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم‏، ۱۴۱۹ھ۔
  • بحرانی، سید ہاشم بن سلیمان، البرہان فی تفسیر القرآن، تحقیق و تصحیح قسم الدراسات الاسلامیۃ مؤسسۃ البعثہ، قم، مؤسسۃ بعثہ، ۱۳۷۴ہجری شمسی۔
  • بخاری، محمد بن اسماعیل، صحیح البخاری، بہ تحقیق محمد فؤاد عبد الباقی، بیروت، دار طوق النجاۃ، ۱۴۲۲ھ۔
  • بعلی، محمد بن ابی‌الفتح، المطلع علی الفاظ المقنع، بہ تحقیق محمود الارناؤوط و یاسین‌محمود خطیب، بی‌جا، مکتبۃ السوادی للتوزیع، ۱۴۲۳ھ۔
  • تبریزیان، عباس، اسماء الرسول المصطفی و القابہ و کناہ و صفاتہ، با تلاش ہاشم خاتمی، بیروت، دار الاثر، ۱۴۲۳ھ۔
  • «لوحۃ حليۃ بخط الأستاذ سيروان البرزنجي»، حروفیات، تاریخ بازدید: ۲۹ مہر ۱۴۰۰ہجری شمسی۔
  • زرندی، محمدبن یوسف، نظم درر السمطین، بیروت، دار إحیاء التراث العربی، ۱۴۲۵ھ۔
  • شیخ حر عاملی، محمد بن حسن، اثبات الہداۃ، مقدمہ سید شہاب‌الدین مرعشی نجفی، بیروت، مؤسسۃ الاعلمی للمطبوعات، ۱۴۲۵ھ۔
  • شیخ صدوق، محمد بن علی‏، معانی الأخبار، تحقیق و تصحیح علی‌اکبر غفاری، قم، دفتر انتشارات اسلامی وابستہ بہ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم‏، ۱۴۰۳ھ۔
  • صالحی شامی، محمد بن یوسف، سبل الہدی والرشاد فی سیرۃ خیر العباد، وذکر فضائلہ وأعلام نبوتہ وأفعالہ وأحوالہ فی المبدأ والمعاد، بہ تحقیق عادل أحمد عبد الموجود وعلی محمد معوض، بیروت، دار الکتب العلمیۃ، ۱۴۱۴ھ/۱۹۹۳ء۔
  • طبرسی، فضل بن حسن، اعلام الوری، بہ تحقیق و تصحیح مؤسسہ آل البیت، قم، آل‌البیت، ۱۴۱۷ھ۔
  • طریحی، فخرالدین بن محمد، مجمع البحرین، بہ تحقیق و تصحیح احمد حسینی اشکوری، تہران، مرتضوی، ۱۳۷۵ہجری شمسی۔
  • فیومی، احمد بن محمد، المصباح المنیر فی غریب الشرح الکبیر للرافعی، قم، مؤسسۃ دار الہجرہ، ۱۴۱۴ھ۔
  • قسطلانی، احمد بن محمد، المواہب اللدنیۃ بالمنح المحمدیۃ، القاہرۃ، المکتبۃ التوفیقیۃ، بی‌تا.
  • کفعمی، ابراہیم بن علی، المصباح جنۃ الامان الواقیہ و جنۃ الایمان الباقیہ، قم، دار الرضی، ۱۴۰۵ھ۔
  • مجلسی، محمدباقر، بحارالانوار، تہران، اسلامیہ، ۱۳۶۳ہجری شمسی۔
  • محمدی‌پارسا، عبداللہ، «بررسی جایگاہ تاریخی و عرفانی امام علی(ع) در ہنر خوشنویسی اسلامی»، در الہیات ہنر، شمارہ ۱۱، زمستان ۱۳۹۶ہجری شمسی۔
  • ملیجی، عاطف قاسم امین، اسماء النبی فی القرآن و السنہ، بہ اشراف سالم محمود، قاہرہ، عام الفکر، ۱۴۱۹ھ۔
  • نعیمی، محمدعارف، اسماء النبی لغۃً و اصطلاحاً، اشراف خالق داد، لاہور، جامعۃ پنجاب قسم اللغۃ العربیہ، ۲۰۰۶ء۔
  • یعقوبی، احمد بن اسحاق، تاریخ الیعقوبی، بیروت، دار صادر، بی‌تا.