مندرجات کا رخ کریں

"پیغمبر اکرمؐ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی شیعہ سے
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
«'''پیغمبر اکرمؐ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست''' ان القاب اور کنیتوں کا مجموعہ ہ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
 
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{دربارہ 2|'''پیغمبر اکرم کے القاب و کنیتوں کی فہرست'''|پیغمبر اکرمؐ کی ذات سے آشنائی کے لئے مقالہ|حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|}}
'''پیغمبر اکرمؐ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست''' ان القاب اور کنیتوں کا مجموعہ ہے جو قرآن مجید، روایات اور شیعہ و سنی مآخذ میں ان کے ذریعے حضرت محمدؐ کی طرف اشارہ کرنے کے لئے استعمال ہوئے ہیں۔ [[احمد]]، محمد، محمود اور مصطفی پیغمبر اکرمؐ کے مشہور نام<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۱۴۷.</ref> اور [[ابوالقاسم]] مشہور کنیت ہیں۔
'''پیغمبر اکرمؐ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست''' ان القاب اور کنیتوں کا مجموعہ ہے جو قرآن مجید، روایات اور شیعہ و سنی مآخذ میں ان کے ذریعے حضرت محمدؐ کی طرف اشارہ کرنے کے لئے استعمال ہوئے ہیں۔ [[احمد]]، محمد، محمود اور مصطفی پیغمبر اکرمؐ کے مشہور نام<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۱۴۷.</ref> اور [[ابوالقاسم]] مشہور کنیت ہیں۔
[[علامه مجلسی]] اپنی کتاب [[بحارالانوار]] میں [[مناقب ابن شهرآشوب]] سے نقل کرتے ہوئے کہتے ہیں قرآن میں رسول اللہؐ کے لئے ذکر شدہ 400 نام اور لقب ذکر کئے ہیں۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۳۶۳ش، ج۱۶، ص۱۰۱–۱۰۷.</ref> اس موضوع پر بعض مستقل کتابیں لکھی گئی ہیں جن میں آنحضرتؐ کے ہزار سے زائد لقب اور صفات ذکر ہوئی ہیں۔
[[علامه مجلسی]] اپنی کتاب [[بحارالانوار]] میں [[مناقب ابن شهرآشوب]] سے نقل کرتے ہوئے کہتے ہیں قرآن میں رسول اللہؐ کے لئے ذکر شدہ 400 نام اور لقب ذکر کئے ہیں۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۳۶۳ش، ج۱۶، ص۱۰۱–۱۰۷.</ref> اس موضوع پر بعض مستقل کتابیں لکھی گئی ہیں جن میں آنحضرتؐ کے ہزار سے زائد لقب اور صفات ذکر ہوئی ہیں۔

نسخہ بمطابق 13:53، 5 جولائی 2022ء

پیغمبر اکرمؐ کے القاب اور کنیتوں کی فہرست ان القاب اور کنیتوں کا مجموعہ ہے جو قرآن مجید، روایات اور شیعہ و سنی مآخذ میں ان کے ذریعے حضرت محمدؐ کی طرف اشارہ کرنے کے لئے استعمال ہوئے ہیں۔ احمد، محمد، محمود اور مصطفی پیغمبر اکرمؐ کے مشہور نام[1] اور ابوالقاسم مشہور کنیت ہیں۔ علامه مجلسی اپنی کتاب بحارالانوار میں مناقب ابن شهرآشوب سے نقل کرتے ہوئے کہتے ہیں قرآن میں رسول اللہؐ کے لئے ذکر شدہ 400 نام اور لقب ذکر کئے ہیں۔[2] اس موضوع پر بعض مستقل کتابیں لکھی گئی ہیں جن میں آنحضرتؐ کے ہزار سے زائد لقب اور صفات ذکر ہوئی ہیں۔

کنیتیں

شیعہ اور سنی کتابوں میں آنحضرتؐ کے لئے ذکر شدہ کنیتیں درج ذیل ہیں:

کنیت معنا
ابوالقاسم[3] قاسم کا باپ۔ پہلا بیٹا قاسم کی پیدائش کے بعد آپ اس کنیت سے مشہور ہوئے۔ نیز یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آپ چونکہ بہشت کو تقسیم کرنے والے ہیں اس لئے ابوالقاسم نام دیا گیا ہے۔[4] اور چونکہ پیغمبرؐ سب کے باپ ہیں اور سب میں امام علیؑ بھی شامل ہیں اور علیؐ قسیم النار و الجنۃ ہیں اور تو علی کے باپ ہونے کے لحاظ سے ابوالقاسم بھی ہیں۔[5]
اَبُو اِبراهیم[6] ، ابراہیم کے باپ
اَبُو الْاَرامِل[7] بیوہ عورتوں کے باپ، تورات میں اس کنیت سے پکارے گئے ہیں۔[8] یہ لقب پیغمبر اکرمؐ کا بیوہ عورتوں کیلئے باپ کی طرح مہربان ہونے کے معنی میں ہے۔ [9]
اَبُو الْاُمَّة[10] امت کے باپ
اَبُو الدُّرَّتَیْن[11] دو مروارید کے باپ؛ مروارید سے مراد حسنینؑ ہیں۔[12]
اَبُو الرَّیْحانَتَیْن[13] دو ریحانہ کے باپ۔ ریحانہ سے مراد حسنینؑ ہیں۔[14] ریحانہ ہر خوشبودار جڑی بوٹی کو کہا جاتا ہے۔
اَبُو السِّبْطَیْن[15] دو سِبْط کے باپ۔ احادیث کی روشنی میں[16] سبطین سے مراد حسنینؑ ہیں۔ سبط کو طائفہ اور امت کے معنی میں قرار دیا ہے۔ اس سے مراد یہ ہوسکتا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ کی نسل حسنینؑ سے پھیلی ہے۔[17]
اَبُو الطّاهر[18] طاہر کے باپ۔ طاہر سے مراد رسول اللہ کے بیٹے عبداللہ ہیں اور کہا جاتا ہے کہ وہ طیب و طاہر کے لقب سے جانے جاتے تھے۔[19]
اَبُو الْمَساکین[20] مسکین‌ کے باپ
اَبُو النّورِ وَ الْاِشْراق[21] نور اور روشنی کے باپ۔ نور و اشراق سے مراد آپ کی بیٹی فاطمہ زہراءؑ، علم یا ایمان لیا گیا ہے۔[22]



القاب

شیعہ اور سنی کتابوں کے مطابق قرآن اور حدیث میں پیغمبر اکرمؐ کے لئے ذکر شدہ صفات اور القاب میں سے بعض درج ذیل ہیں:

لقب معنی
آخِرٌ فِی الْبِعْثَة[23] مبعوث ہونے والے پیغمبروں میں آخری پیغمبر۔
الآمِر[24] جو اللہ کے فرمان کے مطابق حکم دیتا ہے۔[25]
أَفْصَحُ الْعَرَب[26] عربوں میں سب سے فصیح
اِبْنُ بَطْحَا وَ مَکَّة[27] بطحا اور مکہ کے فرزند
ابْنُ الذَّبِیحَیْن[28] اللہ کے لئے قربان ہونے والے (اسماعیل و عبدالله) کے بیٹے
ابْنُ الْعَوَاتِک[29] عاتکوں کا بیٹا (پیغمبر اکرمؐ کی دادیوں میں قبیلہ ابو سلیم سے تین عورتیں عاتکہ کے نام سے تھیں۔ ایک روایت کے مطابق کسی ایک جنگ میں رسول اللہؐ نے تلوار چلاتے ہوئے[30] خود کو اس نام سے معرفی کی اتھا۔ اس کی وجہ قبیلہ سلیم کی شجاعت بیان ہوئی ہے۔)[31]
ابْنُ الْفَوَاطِم[32] فاطموں کا بیٹآ۔ تاریخ یعقوبی کے مطابق چار فاطمہ آپ کی دادیوں میں موجود ہیں۔[33]
اُذُنُ خَیْر[34] بہترین سننے والا۔ یہ اُذُن کی طرف اشارہ ہے۔
اَلرَّؤوف[35] مہربان
اَلرَّسُول[36] اللہ کا بھیجا ہوا
اَلرَّسُولُ الْمُسَدَّد[37] اللہ کی تائید سے بھیجا ہوا
اَلْمُدَّثِّر[38] چادر اوڑھنے والے۔ سورہ مدثر کی پہلی آیت کی طرف اشارہ ہے
اَلْمُزَّمِّل[39] کملی اوڑھنے والے۔ سورہ مزمل کی پہلی آیت کی طرف اشارہ ہے
اَلإِمَام[40] امام اور لوگوں کا پیشوار
اِمَامُ الْمُتَّقِین[41] متقی لوگوں کا پیشوا
اُمِّیّ[42] سبق نہ پڑھا ہوا
اَمین[43] امین و امانتدار
اَلْأَمِینُ الْمُنْتَخَب[44] منتخب امانتدار
اَلْاَوُلیٰ[45] مومنین کے لئے خود ان سے زیادہ سزاوار۔[46]
اَلْبَشَر[47] بشر انسان کو کہا جاتا ہے۔ آپ کو بشر کہنے کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ بشر میں آپؐ سب سے بہتر ہیں۔[48]
بُشْرَی عِیسَی[49] وہ جس کے آنے کی عیسیؑ نے بشارت دی
اَلْبَشِیر[50] بشارت دینے والا
اَلتَّقِیّ[51] باتقوا
ثَانِی اثْنَیْن[52] یہ لقب لا تَحْزَنْ سے لیا گیا ہے جس کا معنی دو میں سے دوسرا کے ہیں جو ہجرت کے موقعے پر غار ثور میں چھپ گئے تھے۔[53]
اَلْحاشِر[54] وہ جس کے پیچھے لوگ محشور ہوتے ہیں۔[55]
اَلْحامِد[56] جو خدا کی حمد کرتا ہے۔
حَامِلُ الْهِراوَة[57] عصا والے۔ ایک روایت نبوی کے مطابق عصا انبیاءؑ کی سنتوں میں سے ایک ہے۔[58]
حَبِیبُ اللَّه[59] اللہ کا دوست
اَلْحَبِیبُ الْمُنْتَجَب[60] منتخب دوست
اَلْحَکِیم[61] حکیم
حَقٌّ مُبین[62] حقّ آشکار کرنے والا
حِرْزُ الاُمِّیَّین[63] سبق نہ پڑھوں کی پناہ، کہا جاتا ہے کہ تورات میں اس نام سے آپ کو یاد کیا گیا ہے۔[64]
اَلْحَنیف[65] باطل سے روگردانی کرنے والا اور اسلام پر ثابت قدم رہنے والا
اَلْخاتَم[66] ختم کرنے والا؛ آخری پیغمبر
خَاتَمُ الْأَنْبِیَاء[67] آخری پیغمبر
خَاتَمُ النُّبُوَّة[68] نبوت کو اختتام تک پہنچانے والا
خَاتَمُ النَّبِیِّین[69] خاتم النبیین
خَلْقُ اللَّه[70] مخلوق خدا
خَلِیفَةُ اللَّهِ فِی الْأَرْض[71] روئے زمین پر اللہ کا خلیفہ اور جانشین
خَلیلُ الله[72] اللہ کا خلیل[73]
خَیْرُ الْبَرِیَّة[74] اللہ کی مخلوق میں بہترین
خَیْرُ الْبَشَر[75] سب سے اعلی انسان
خِیَرَةُ اللَّه[76] اللہ کا منتخب
الدَّاعِی[77] لوگوں کو اللہ کی طرف دعوت دینے والا
دافِعُ جَیْشاتِ الاَباطیل[78] باطل شور شرابے کو دور کرنے والا[79]
دَعْوَةٌ إِبْرَاهِیمَ[80] ابراہیم کی دعا۔ ابتلائے ابراہیم میں حضرت ابراہیم کی دعا کی طرف اشارہ ہے
اَلذِّکْر[81] اللہ کی یاد؛ یعنی وہ شخص جس کی وجہ سے انسان کو خدا یاد آتا ہے۔
اَلرَّافِع[82] رفعت و بلندی عطا کرنے والا
رَاکِبُ الْجَمَل[83] اونٹ سوار۔ (توریت میں حضرت موسی کے دو پیغمبروں کا ذکر ہوا ہے ایک کو گدھے پر سوار ہونے والا اور دوسرے کو اونٹ پر سوار ہونے والے سے تعبیر کی ہے۔ پہلے سے مراد حضرت عیسی اور دوسرے سے مراد حضرت محمدؐ ہیں۔ کہا گیا ہے یہودیوں میں آنحضرتؐ کو اس صفت سے توصیف کی ہے کہ آپ حجاز میں آئیں گے اور اس وقت لوگ اکثر اونٹ کی سواری سے استفادہ کرتے تھے۔[84]
الرَّحْمَة[85] مہربانی اور رحمت
رَحْمَةُ الْعالَمِین[86] رحمت العالمین
رَحْمَةٌ لِلْعالَمین[87] رحمت للعالمین
اَلرَّحِیم[88] مہربان
رَسولُ رَبِّ الْعالَمین[89] کائنات کے خالق کی طرف سے بھیجا ہوا۔
رَسولُ الرَّحْمَة[90] رسول رحمت۔ اس لقب کی وجہ یہ ہے کہ آنحضرتؐ کی رسالت در حقیقت رحمت اور مہربانی ہے۔[91]
رَسُولُ الْحَمَّادِین[92] اس امت کے رسول جو زیادہ حمد کرتی ہے اور ہمیشہ اللہ کی حمد کرتی ہے۔
رَسولُ الله[93] اللہ کے بھیجے ہوئے
روحُ الْحَق[94] «الغار قلیطا» کا عربی ترجمہ ہے جس نام سے آنحضرتؑ کو انجیل میں پکارا ہے؛ یعنی حق و باطل کو جدا کرنے والا۔[95]
زَیْنُ الْقِیَامَةِ وَ نُورُهَا وَ تَاجُهَا[96] قیامت کی زینت اور نور و تاج
اَلسّائِح[97] روزہ دار[98]
اَلسّابِق[99] جو سب سب سے آگے چلنے والا، باقی سب اس کے پیچھے چلتے ہیں۔[100] نیز سورہ قیامت کی دسویں آیت میں مذکور «اَلسّابِقون» کی طرف اشارہ بھی سمجھا جاتا ہے۔[101]
اَلسِّرَاج[102] چراغ، چراغ ہدایت
سِراجٌ مُنیر[103] نورانی چراغ
سَیِّدُ الْمُرْسَلِین[104] تمام رسولوں کے سردار
اَلسَّیِّد[105] آقا و سرور
سَیِّدُ وُلْدِ آدَم[106] بنی آدم کے سردار
اَلشّافِع[107] شفاعت کرنے والا
اَلشّاهِد[108] گواہ، قیامت کے دن گواہی دینے والا
اَلشَّفیع[109] شفاعت کرنے والا
شَفیعُ المُذْنِبین[110] گناہگاروں کے شفیع
شَفِیعُ مَنْ فِی الدَّارَیْن[111] اہل دنیا و آخرت کی شفات کرنے والے
اَلشَّمْس[112] سورج
شَمْسٌ بَیْنَ الْقَمَرَیْن[113] دو چاند کے درمیان سورج
اَلشَّهِید[114] شہید و شاہد اور گواہ
اَلصَّاحِب[115] ہمراہ، ہمنشین
صاحِبُ الْجَبِینِ الْأَزْهَر[116] چمکتی پیشانی کے مالک
صاحِبُ التَّاجِ وَ الْمِغْفَر[117] تاج اور خود کے مالک، شجاع اور دلاور، دشمنوں سے جنگ میں مرد میدان
صاحِبُ الْحَسَبِ الْأَطْهَر[118] پاک ترین اصل اور حَسَب و نَسَب والا
صاحِبُ الْخَدِّ الْأَقْمَر[119] درخشان چہرہ والا
صاحِبُ الْخُطْبَةِ وَ الْمِنْبَر[120] خطیب اور اہل منبر
صاحِبُ الدِّینِ الْأَظْهَر[121] برترین دین والے، جو اللہ کی طرف سے لوگوں کے لئے لے آیا ہے۔
صاحِبُ اللِّوَاءِ یَوْمَ الْقِیَامَة[122] قیامت کے دن کے علمدار
صاحِبُ الْمَلْحَمَة[123] حماسہ خلق کرنے والے
صاحِبُ النَّسَبِ الْأَشْهَر[124] مشہور ترین نسب والے۔ کسی کا حسب ان سے زیادہ اچھا نہیں۔
صاحِبُ الْوَجْهِ الْأَنْوَر[125] نورانی چہرے والا
صاحِبُ الوَقارِ وَ السَّکینه[126] آرام و باوقار
صاحِبُ المَقامِ الْمَحمود[127] اچھے مقام و مرتبے والے، اللہ کے ہاں جس کے لئے مقام محمود ہے۔
اَلصّادق[128] سچا
اَلصِّدْق[129] سچا، سچائی کا مجسمہ
اَلصِّراطُ الْمُسْتَقیم[130] صراط مستقیم؛ سیدھا راستہ
صَفِیُّ اللَّه[131] اللہ کا منتخب
الصَّفِیُّ الْمُقََرَّب[132] اللہ کا منتخب شدہ مقرب
اَلضَّحوک[133] زیادہ ہنس مکھ
اَلطّاهر[134] پاک
طٰهٰ[135] قرآن کے حروف مقطعہ میں سے ایک، روایت کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کا ایک نام ہے جس کا معنی «یا طالِبُ الْحَقِّ الْهادی اِلَیْه؛ ترجمہ: «اے اس کی طرف حق و ہدایت طلب کرنے والے»۔[136]
اَلطَّیِّب[137] پاک و پاکیزہ
اَلظّاهر[138] آشکار
اَلْعابد[139] عبادت کرنے والا
اَلْعاقب[140] جس کے بعد کوئی پیغمبر نہیں[141]
اَلْعَامِل[142] اہل عمل
اَلْعَبْد[143] بندہ
عَبْدُ اللَّه[144] اللہ کا بندہ
اَلْعَبْدُ الْمُؤَیَّد[145] تائید شدہ بندہ؛ جس بندے کی اللہ نے تائید کی ہے۔
اَلْعُرْوَةْ الْوُثْقیٰ[146] مضبوط رسی
اَلْعَطوف[147] مہربان
اَلْعَلِیّ[148] برتر؛ بلند مرتبہ
اَلْغَوْث[149] فریاد سننے والا
اَلْغَیْث[150] بارش؛ آپ کی سخاوت کی وجہ سے بارش کا نام دیا گیا ہے۔[151]
فاروق[152] حق و باطل کے درمیان فرق ڈالنے والا
اَلْفَتّاح[153] زیادہ فتح کرنے والا
اَلْفاتح[154] کامیاب ہونے والا، فاتح
قائِدُ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِین[155] بےنظیر انسانوں کے پیشوا
قابِلُ الْهَدِیَّة[156] ہدیہ قبول کرنے والا
قاسِم[157] تقسیم کرنے والا
اَلْقتّال[158] تجاوز کرنے والے دشمن کو قتل کرنے والا
اَلْقُثَم[159] دو معانی ذکر ہوئے ہیں۔ «جامع و کامل» اور «زیادہ عطا بخشنے والا»۔[160]
قَدَمُ صِدْق[161] خوش‌نام؛ جس کا ماضی روشن رہا ہے
اَلْقَمَر[162] چاند
اَلْقَسْم[163] جو لوگوں میں ہدیہ وغیرہ تقسیم کرتا ہے۔[164]
اَلْکافی[165] جو لوگوں کے لئے کافی ہے اور دوسروں سے بےنیاز کرتا ہے۔
اَلْکَرِیم[166] شریف و بزرگوار
اَلْماحی[167] خدا جس کے ذریعے کفر کو نابود کرتا ہے۔[168]
مَأْمُون[169] صالح اور نیک، قابل اطمینان، لوگ ان کی شر سے خود کو امان میں سمجھتے ہیں۔
اَلْمُؤْمِن[170] مؤمن
اَلْمُبَارَک[171] مبارک؛ بابرکت۔
مُبارَکُ الْاَمر[172] جو بابرکت اوامر کا حکم دیتا ہے۔[173]
اَلْمُبَشِّر[174] بشارت دینے والا
اَلْمُبَیِّن[175] آشکار کرنے والا
اَلْمُتَبَسّم[176] مسکرانے والا
اَلْمُتَوَکِّل[177] اللہ پر توکل کرنے والا
اَلْمُجْتَبیٰ[178] منتخب شدہ
اَلْمُجِیر[179] پناہ دینے والا
اَلْمُحَرِّم[180] خدا کی حرام کردہ چیزوں کو حرام کرنے والا
مُحَرِّمُ الْمَیْتَة[181] مردار اور نجاست کو حرام کرنے والا
مُحَرِّمُ الْخَبَائِث[182] برائی اور ناپاکی کو حرام کرنے والا
اَلْمُحَلِّل[183] حلال کرنے والا
مُحَلِّلُ الطَّیِّبَات[184] پاک چیزوں کو حلال کرنے والا
مُحْیِ السُّنَّة[185] سنت کو زندہ کرنے والا
اَلْمُخْتار[186] مختار، جس کو اللہ نے انتخاب کیا ہے۔
اَلْمُذَکِّر[187] یاد دلانے والا؛ جو انسان کو اللہ اور آخرت کی یاد دلاتا ہے۔
اَلْمُرْسَلُ[188] اللہ کا بھیجا ہوا۔
اَلْمُزَکّی[189] جس نے امت کو شرک اور بت پرستی سے پاک کیا ہے۔[190]
اَلْمُشَفَّع[191] جس کی شفاعت قبول ہوتی ہے۔
اَلْمُصَدِّق[192] تصدیق کرنے والا؛ جس نے سابقہ انبیاء کی تصدیق کی۔
اَلْمُصْلِح[193] اصلاح کرنے والا مصلح
اَلْمُطاع[194] جس کی اطاعت کی جاتی ہے؛ لوگ جس کی بات سنتے ہیں۔
اَلْمُعَلِّم[195] انسانوں کا معلم
اَلْمُعَلَّی[196] جو دوسروں سے اعلی ہے۔[197]
مِفْتَاحُ الْجَنَّة[198] بہشت کی چابی
اَلمُقْتَرِب[199] اللہ کا مقرب («ثُمَّ دنا فَتَدَلّی، فکانَ قابَ قَوْسَیْنِ اَو اَدْنی، دنواً وَ اقْتِراباً مِنَ الْعَلیِّ الْاَعْلی؛ رسول اللہ شب معراج نزدیک سے نزدیک تر ہوئے پھر اللہ کے مقام اعلی سے دو کمان کے برابر قریب ہوئے)[200]
اَلْمُقَفِّی[201] آخری پیغمبر؛ جو تمام انبیاء کے بعد آیا ہے اور اس کے بعد کوئی پیغمبر نہیں آئے گا۔
اَلْمَکین[202] اللہ کے ہاں جس کا مقام بڑا ہے۔[203]
اَلْمُنْذِر[204] ڈرانے والا؛ جو لوگوں کو آخرت کے عذاب سے ڈراتا ہے۔
اَلْمَنْصُور[205] کامیاب؛ جس کی مدد کی گئی ہے
اَلْمُنِیر[206] روشن کرنے والا
اَلْمُوَجَّه[207] منزلت والے
اَلْموقِف[208] حدیث کے مطابق، قیامت کے دن اللہ کے ہاں لوگوں کو روکبر اساس روایت، به معنای کسی که در روز قیامت مردم را نزد خدا متوقف کرده و نگه می‌دارد.[209]
اَلْمُهَاجِر[210] مہاجر، اللہ کی طرف ہجرت کرنے والا
اَلْمُهْداة[211] ہدیہ میں دیا ہوا[212]
اَلْمُهَیْمِن[213] غالب و مقتدر
اَلنّاشِر[214] اسلام پھیلانے والا[215]
اَلنّاصِح[216] نصیحت کرنے والا
اَلنَّاهِی[217] نہی کرنے والا
اَلنَّبی[218] پیغمبر
اَلنَّبِیُّ الْأُمِّیّ[219] امّی رسول
نَبِیُّ التَّوْبَة[220] توبہ کا پیامبر
نَبِیُّ الرَّحْمَة[221] رحمت کا پیغام دینے والا
نَبِیُّ الْمَلْحَمَة[222] حماسی پیغام دینے والا یا صلاح و دوستی کا پیغام دینے والا
النَّبِیُّ الْمُهَذَّب[223] مہذب اور مؤدب پیغمبر
اَلنَّجْم[224] ستارہ
اَلنَّجْمُ الثّاقِب[225] وہ چمکتا ستارہ جو اندھیرے کو چیرتا ہے۔
نَجِیُّ الله[226] اللہ سے نجوا کرنے والا
اَلنَّذِیر[227] ڈرانے والا اور آگاہ کرنے والا
اَلنِّعْمَة[228] نعمت
نِعْمَةُ اللَّه[229] نعمت خدا
اَلنَّقیب[230] سرپرست
اَلنُّور[231] نور
نون[232] قرآن کے حروف مقطعہ میں سے ایک ہے۔ بعض روایات کے مطابق یہ پیغمبر اکرمؐ کے ناموں میں سے ایک ہے۔[233] بعض نے اس سے مراد علم منتقل کرنے والا لیا ہے۔[234]
اَلْواضِعُ[235] جو جاہلیت اور بےجا تکلفات کو ختم کرتا ہے۔
واضِعُ الْاِصْرِ وَ الْاَغْلَال[236] آزادی دینے والا؛ جو غلامی کی زنجیروں کو توڑ دیتا ہے اور مشکلات آسان کردیتا ہے۔
اَلْوَفیّ[237] وہ انسان کامل جس نے پانے عہد کو وفا کیا ہے۔[238]
اَلْهَادی[239] ہدایت کرنے والے
هَدِیَّةُ الله[240] ہدیہ الہی
یٰس[241] یاسین. حروف مقطعہ، روایات کی روشنی میں یہ حروف پیغمبر اکرمؐ کے اسامی میں سے ایک اسم ہے جوسانچہ:عربی متن؛ یعنی اے وحی سننے والے کے معنی میں ہیں۔[242]


مونوگراف

پیغمبر اکرمؐ کے القاب کے بارے میں لکھی جانے والی کتابوں میں سے بعض درج ذیل ہیں:

  • القابُ الرَّسول و عِتْرَتِه، جو شیعہ محدث، قطب راوندی سے منسوب ہے، جو مجموعۃ نفیسۃ فی تاریخ الائمۃ کے ضمن میں 1422ھ کو چھپ کر منظر عام پر آئی ہے۔[243]
  • اسماءُ الرَّسولِ المُصطفی و القابُهُ و کُناهُ و صفاتُه، مؤلف عباس تبریزیان، تین جلدوں پر مشتمل ہے جس میں ہزار اسم، لقب اور صفات ذکر ہوئی ہیں۔ اور الف با کی ترتیب سے مرتب ہوئی ہے۔ یہ کتاب 1423ھ کو بیروت میں زیور طبع سے آراستہ ہوئی۔[244]

اَسماءُ النَّبی لُغَةً و اِصْطِلاحاً مؤلف محمدعارف نعیمی، اس کتاب میں ہزار اسم ذکر ہوئے ہیں۔[245] و اَسماءُ النَّبی فِی الْقرآنِ وَ السُّنَّه، مؤلف: عاطف قاسم امین ملیجی، اس کتاب میں 29 مشہور نام ذکر ہوئے ہیں۔[246]

حوالہ جات

  1. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۱۴۷.
  2. مجلسی، بحارالانوار، ۱۳۶۳ش، ج۱۶، ص۱۰۱–۱۰۷.
  3. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  4. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  5. شیخ صدوق،معاني‌الأخبار،ج۱، ص۵۲
  6. بعلی، المطلع علی الفاظ المقنع، ۱۴۲۳ق، ص۵۱۰.
  7. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  8. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  9. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.
  10. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۴۷.
  11. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  12. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۰.
  13. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  14. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۱.
  15. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  16. ابن شاذان، الفضائل، ۱۳۶۳ش، ص۸۳.
  17. طریحی، مجمع البحرین، ۱۳۷۵ش، ج۴، ص۲۵۱.
  18. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  19. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۲.
  20. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۴.
  21. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۷.
  22. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۵۷.
  23. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  24. ابن سید الناس، عیون الاثر،۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  25. نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۸۰.
  26. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  27. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  28. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  29. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  30. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.
  31. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۱۳۱.
  32. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  33. یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج۲، ص۱۲۲.
  34. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  35. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  36. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  37. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  38. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  39. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  40. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  41. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  42. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  43. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  44. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  45. صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۳۷.
  46. صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۳۷.
  47. صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۰.
  48. صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۵.
  49. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  50. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  51. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  52. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  53. صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۲.
  54. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  55. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  56. صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۴۵.
  57. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  58. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۱، ص۴۲۲.
  59. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  60. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  61. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  62. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  63. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  64. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  65. صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۵۲.
  66. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  67. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  68. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  69. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  70. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  71. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  72. صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۵۵.
  73. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۲۳.
  74. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  75. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  76. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  77. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  78. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۶۹.
  79. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۶۹.
  80. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  81. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  82. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  83. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  84. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۱۵ و ۱۱۶.
  85. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  86. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  87. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  88. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  89. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  90. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  91. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۴۳.
  92. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  93. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۶.
  94. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  95. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  96. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  97. شیخ حر عاملی، اثبات الهداة، ۱۴۲۵ق، ج۱، ص۲۱۰.
  98. طریحی، مجمع البحرین، ۱۳۷۵ش، ج۲، ص۳۷۶.
  99. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.
  100. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.
  101. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۲، ص۱۷۷.
  102. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  103. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  104. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  105. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.
  106. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  107. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  108. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  109. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  110. ابن ابی‌الثلج، مجموعة نفیسة فی تاریخ الائمة(ع)، ۱۴۲۲ق، ص۱۵۵.
  111. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  112. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.
  113. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  114. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  115. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  116. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  117. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  118. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  119. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  120. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  121. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  122. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  123. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  124. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  125. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  126. کفعمی، المصباح، ۱۴۰۵ق، ص۷۱۸.
  127. ابن مشهدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۶۲.
  128. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  129. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  130. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  131. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  132. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  133. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  134. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.
  135. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  136. شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.
  137. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  138. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  139. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.
  140. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  141. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  142. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  143. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  144. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  145. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  146. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  147. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۷.
  148. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  149. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  150. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  151. صالحی شامی، سبل الهدی، ۱۴۱۴ق، ج۱، ص۴۹۳.
  152. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  153. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  154. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  155. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  156. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  157. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  158. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  159. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  160. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۹۴ و ۹۵.
  161. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  162. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  163. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۶۷
  164. نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۳، ص۴۵۲.
  165. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۶۷.
  166. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  167. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  168. بخاری، صحیح البخاری، ۱۴۲۲ق، ج۴، ص۱۸۵.
  169. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  170. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  171. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  172. نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۴۵۱.
  173. نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۱، ص۴۵۱.
  174. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  175. ابن سید الناس، عیون الاثر، ج۲، ص۳۸۲.
  176. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  177. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  178. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  179. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  180. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  181. طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۵۰.
  182. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  183. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  184. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  185. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  186. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  187. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  188. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  189. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۰.
  190. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۰.
  191. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  192. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  193. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  194. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  195. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  196. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  197. نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م، ج۳، ص۶۰۸.
  198. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  199. ابن شهرآشوب، مناقب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۱.
  200. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۲۹۸.
  201. ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۸۴.
  202. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۲.
  203. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۱.
  204. ابن سید الناس، عیون الاثر،۱۴۱۴ق ج۲، ص۳۸۲.
  205. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  206. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  207. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۰.
  208. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۵.
  209. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۳۵۶.
  210. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  211. قسطلانی، االمواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  212. فیومی، المصباح المنیر، ذیل واژه هدی، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۶۳۶.
  213. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  214. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  215. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۳.
  216. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  217. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  218. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  219. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  220. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  221. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  222. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  223. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  224. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  225. زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  226. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  227. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  228. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۸.
  229. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۲.
  230. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  231. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  232. بحرانی، البرهان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۴ش، ج۵، ص۴۵۴.
  233. بحرانی، البرهان فی تفسیر القرآن، ۱۳۷۴ش، ج۵، ص۴۵۴.
  234. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی، ۱۴۲۳ق، ج۳، ص۴۴۶.
  235. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲.
  236. ابن شهرآشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۵۳.
  237. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۹.
  238. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۷۴.
  239. ابن سید الناس، عیون الاثر، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۸۲؛ زرندی، نظم درر السمطین، ۱۴۲۵ق، ص۲۷.
  240. قسطلانی، المواهب اللدنیه، المکتبة التوفیقیه، ج۱، ص۴۴۹.
  241. شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.
  242. شیخ صدوق، معانی االخبار، ۱۴۰۳ق، ص۲۲.
  243. ابن ابی‌الثلج، مجموعة نفیسة فی تاریخ الائمه(ع)، ۱۴۲۲ق، ص۱۵۱.
  244. تبریزیان، اسماء الرسول المصطفی و القابه و کناه و صفاته، ۱۴۲۳ق.
  245. نعیمی، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، ۲۰۰۶م.
  246. ملیجی، اسماء النبی فی القرآن و السنه، ۱۴۱۹ق، ص۶.

مآخذ

  • ابن ابی‌الثلج، محمد بن احمد و دیگران، مجموعة نفیسة فی تاریخ الأئمة(ع) من آثار القدماء من علماء الإمامیة الثقات، بیروت، دار القاریء، ۱۴۲۲ق.
  • ابن سعد، محمد بن سعد، الطبقات الکبری، به تحقیق محمد عبد القادر عطا، بیروت، ۱۴۱۰ق/۱۹۹۰م.
  • ابن سید الناس، عیون الاثر، بیروت، دار القلم، ۱۴۱۴ق.
  • ابن شاذان، شاذان بن جبرئیل، قم، رضی، ۱۳۶۳ش.
  • ابن شهرآشوب، محمد بن علی، مناقب آل ابی‌طالب، قم، علامه، ۱۳۷۹ق.
  • ابن مشهدی، محمد بن جعفر، المزار الکبیر، به تحقیق و تصحیح جواد قیومی اصفهانی، قم‏، دفتر انتشارات اسلامی وابسته به جامعه مدرسین حوزه علمیه قم‏، ۱۴۱۹ق.
  • بحرانی، سید هاشم بن سلیمان، البرهان فی تفسیر القرآن، تحقیق و تصحیح قسم الدراسات الاسلامیة مؤسسة البعثه، قم، مؤسسة بعثه، ۱۳۷۴ش.
  • بخاری، محمد بن اسماعیل، صحیح البخاری، به تحقیق محمد فؤاد عبد الباقی، بیروت، دار طوق النجاة، ۱۴۲۲ق.
  • بعلی، محمد بن ابی‌الفتح، المطلع علی الفاظ المقنع، به تحقیق محمود الارناؤوط و یاسین‌محمود خطیب، بی‌جا، مکتبة السوادی للتوزیع، ۱۴۲۳ق.
  • تبریزیان، عباس، اسماء الرسول المصطفی و القابه و کناه و صفاته، با تلاش هاشم خاتمی، بیروت، دار الاثر، ۱۴۲۳ق.
  • «لوحة حلية بخط الأستاذ سيروان البرزنجي»، حروفیات، تاریخ بازدید: ۲۹ مهر ۱۴۰۰ش.
  • زرندی، محمدبن یوسف، نظم درر السمطین، بیروت، دار إحیاء التراث العربی، ۱۴۲۵ق.
  • شیخ حر عاملی، محمد بن حسن، اثبات الهداة، مقدمه سید شهاب‌الدین مرعشی نجفی، بیروت، مؤسسة الاعلمی للمطبوعات، ۱۴۲۵ق.
  • شیخ صدوق، محمد بن علی‏، معانی الأخبار، تحقیق و تصحیح علی‌اکبر غفاری، قم، دفتر انتشارات اسلامی وابسته به جامعه مدرسین حوزه علمیه قم‏، ۱۴۰۳ق.
  • صالحی شامی، محمد بن یوسف، سبل الهدی والرشاد فی سیرة خیر العباد، وذکر فضائله وأعلام نبوته وأفعاله وأحواله فی المبدأ والمعاد، به تحقیق عادل أحمد عبد الموجود وعلی محمد معوض، بیروت، دار الکتب العلمیة، ۱۴۱۴ق/۱۹۹۳م.
  • طبرسی، فضل بن حسن، اعلام الوری، به تحقیق و تصحیح مؤسسه آل البیت، قم، آل‌البیت، ۱۴۱۷ق.
  • طریحی، فخرالدین بن محمد، مجمع البحرین، به تحقیق و تصحیح احمد حسینی اشکوری، تهران، مرتضوی، ۱۳۷۵ش.
  • فیومی، احمد بن محمد، المصباح المنیر فی غریب الشرح الکبیر للرافعی، قم، مؤسسة دار الهجره، ۱۴۱۴ق.
  • قسطلانی، احمد بن محمد، المواهب اللدنیة بالمنح المحمدیة، القاهرة، المکتبة التوفیقیة، بی‌تا.
  • کفعمی، ابراهیم بن علی، المصباح جنة الامان الواقیه و جنة الایمان الباقیه، قم، دار الرضی، ۱۴۰۵ق.
  • مجلسی، محمدباقر، بحارالانوار، تهران، اسلامیه، ۱۳۶۳ش.
  • محمدی‌پارسا، عبدالله، «بررسی جایگاه تاریخی و عرفانی امام علی(ع) در هنر خوشنویسی اسلامی»، در الهیات هنر، شماره ۱۱، زمستان ۱۳۹۶ش.
  • ملیجی، عاطف قاسم امین، اسماء النبی فی القرآن و السنه، به اشراف سالم محمود، قاهره، عام الفکر، ۱۴۱۹ق.
  • نعیمی، محمدعارف، اسماء النبی لغةً و اصطلاحاً، اشراف خالق داد، لاهور، جامعة پنجاب قسم اللغة العربیه، ۲۰۰۶م.
  • یعقوبی، احمد بن اسحاق، تاریخ الیعقوبی، بیروت، دار صادر، بی‌تا.