مندرجات کا رخ کریں

"صحیفہ سجادیہ کی چھٹی دعا" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
سطر 99: سطر 99:
(۲۳) اللَّهُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، أَکثَرَ مَا صَلَّیتَ عَلَی أَحَدٍ مِنْ خَلْقِک، وَ آتِهِ عَنَّا أَفْضَلَ مَا آتَیتَ أَحَداً مِنْ عِبَادِک، وَ اجْزِهِ عَنَّا أَفْضَلَ وَ أَکرَمَ مَا جَزَیتَ أَحَداً مِنْ أَنْبِیائِک عَنْ أُمَّتِهِ
(۲۳) اللَّهُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، أَکثَرَ مَا صَلَّیتَ عَلَی أَحَدٍ مِنْ خَلْقِک، وَ آتِهِ عَنَّا أَفْضَلَ مَا آتَیتَ أَحَداً مِنْ عِبَادِک، وَ اجْزِهِ عَنَّا أَفْضَلَ وَ أَکرَمَ مَا جَزَیتَ أَحَداً مِنْ أَنْبِیائِک عَنْ أُمَّتِهِ


(۲۴) إِنَّک أَنْتَ الْمَنَّانُ بِالْجَسِیمِ، الْغَافِرُ لِلْعَظِیمِ، وَ أَنْتَ أَرْحَمُ مِنْ کلِّ رَحِیمٍ، فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ الطَّیبِینَ الطَّاهِرِینَ الْأَخْیارِ الْأَنْجَبِینَ.|<center>صبح اور شام کی دعا</center>
(۲۴) إِنَّک أَنْتَ الْمَنَّانُ بِالْجَسِیمِ، الْغَافِرُ لِلْعَظِیمِ، وَ أَنْتَ أَرْحَمُ مِنْ کلِّ رَحِیمٍ، فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ الطَّیبِینَ الطَّاهِرِینَ الْأَخْیارِ الْأَنْجَبِینَ.|<center> صبح اور شام کی دعا</center>
(۱) سب تعریف اس اللہ کے لیے جس نے اپنی قوت وتوانائی سے شب وروز کو خلق فرمایا۔
(۱) سب تعریف اس اللہ کے لیے جس نے اپنی قوت و توانائی سے شب وروز کو خلق فرمایا۔


(۲) اوراپنی قدرت کی کارفرمائی سے ان دونوں میں امتیاز قائم کیا۔
(۲) اور اپنی قدرت کی کارفرمائی سے ان دونوں میں امتیاز قائم کیا۔


(۳) اوران میں سے ہر ایک کو معینہ حدود و مقررہ اوقاف کا پابند بنایا۔
(۳) اور ان میں سے ہر ایک کو معینہ حدود و مقررہ اوقاف کا پابند بنایا۔


(۴) اور ان کے کم و بیش ہونے کا جو اندازہ مقرر کیا اس کے مطابق رات کی جگہ پر دن اوردن کی جگہ پر رات کو لاتا ہے تا کہ اس ذریعہ سے بندوں کی روزی اوران کی پرورش کا سروسامان کرے۔
(۴) اور ان کے کم و بیش ہونے کا جو اندازہ مقرر کیا اس کے مطابق رات کی جگہ پر دن اور دن کی جگہ پر رات کو لاتا ہے تا کہ اس ذریعہ سے بندوں کی روزی اور ان کی پرورش کا سر و سامان کرے۔


(۵) چنانچہ اس نے ان کے لیے رات بنائی تاکہ وہ اس میں تھکا دینے والے کاموں اورخستہ کردینے والی کلفتوں کے بعد آرام کریں اور اسے پردہ قرار دیا تاکہ سکون کی چادر تان کر آرام سے سوئیں اور یہ ان کے لیے راحت و نشاط اورطبعی قوتوں کے بحال ہونے اورلذت وکیف اندوزی کا ذریعہ ہو۔
(۵) چنانچہ اس نے ان کے لیے رات بنائی تاکہ وہ اس میں تھکا دینے والے کاموں اور خستہ کر دینے والی کلفتوں کے بعد آرام کریں اور اسے پردہ قرار دیا تاکہ سکون کی چادر تان کر آرام سے سوئیں اور یہ ان کے لیے راحت و نشاط اورطبعی قوتوں کے بحال ہونے اور لذت و کیف اندوزی کا ذریعہ ہو۔


(۶) اور دن کو ان کے لیے روشن و درخشاں پیدا کیا تاکہ اس میں (کاروکسب میں سرگرم عمل ہو کر) اس کے فضل کی جستجو کریں اورروزی کا وسیلہ ڈھونڈیں اوردنیاوی منافع اوراخروی فوائد کے وسائل تلاش کرنے کے لیے اس کی زمین میں چلیں پھریں۔
(۶) اور دن کو ان کے لیے روشن و درخشاں پیدا کیا تاکہ اس میں (کار و کسب میں سرگرم عمل ہو کر) اس کے فضل کی جستجو کریں اور روزی کا وسیلہ ڈھونڈیں اور دنیاوی منافع اور اخروی فوائد کے وسائل تلاش کرنے کے لیے اس کی زمین میں چلیں پھریں۔


(۷) ان تمام کارفرمائیوں سے وہ ان کے حالات سنوارتا ہے اوران کے اعمال کی جانچ کرتا ہے اور یہ دیکھتا ہے کہ وہ لوگ اطاعت کی گھڑیوں ،فرائض کی منزلوں اورتعمیل احکام کے موقعوں پر کیسے ثابت ہوتے ہیں تاکہ بروں کو ان کی بداعمالیوں کی سزا اورنیکو کاروں کو اچھا بدلہ دے۔
(۷) ان تمام کارفرمائیوں سے وہ ان کے حالات سنوارتا ہے اوران کے اعمال کی جانچ کرتا ہے اور یہ دیکھتا ہے کہ وہ لوگ اطاعت کی گھڑیوں، فرائض کی منزلوں اور تعمیل احکام کے موقعوں پر کیسے ثابت ہوتے ہیں تاکہ بروں کو ان کی بداعمالیوں کی سزا اور نیکو کاروں کو اچھا بدلہ دے۔


(۸) اے اللہ ! تیرے ہی لیے تمام تعریف و توصیف ہے کہ تو نے ہمارے لیے (رات کا دامن چاک کرکے )صبح کا اجالا کیا اوراس طرح دن کی روشنی سے ہمیں فائدہ پہنچایا اورطلب رزق کے مواقع ہمیں دکھائے اوراس میں آفات وبلیات سے ہمیں بچایا۔
(۸) اے اللہ ! تیرے ہی لیے تمام تعریف و توصیف ہے کہ تو نے ہمارے لیے (رات کا دامن چاک کرکے )صبح کا اجالا کیا اور اس طرح دن کی روشنی سے ہمیں فائدہ پہنچایا اور طلب رزق کے مواقع ہمیں دکھائے اور اس میں آفات و بلیات سے ہمیں بچایا۔


(۹) ہم اور ہمارے علاوہ سب چیزیں جنہیں تو نے ان میں پھیلایا ہے وہ ساکن ہوں یا متحرک ، مقیم ہوں یا راہ نورد ، فضا میں بلند ہوں یا زمین کی تہوں میں پوشیدہ۔
(۹) ہم اور ہمارے علاوہ سب چیزیں جنہیں تو نے ان میں پھیلایا ہے وہ ساکن ہوں یا متحرک، مقیم ہوں یا راہ نورد، فضا میں بلند ہوں یا زمین کی تہوں میں پوشیدہ۔


(۱۰) ہم تیرے قبضہ قدرت میں ہیں ۔اورتیرا اقتدار اورتیری بادشاہت ہم پر حاوی ہے اورتیری مشیت کا محیط ہمیں گھیرے ہوئے ہے۔ تیرے حکم سے ہم تصرف کرتے اور تیری تدبیر وکارسازی کے تحت ہم ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف پلٹتے ہیں۔
(۱۰) ہم تیرے قبضہ قدرت میں ہیں۔ اور تیرا اقتدار اور تیری بادشاہت ہم پر حاوی ہے اور تیری مشیت کا محیط ہمیں گھیرے ہوئے ہے۔ تیرے حکم سے ہم تصرف کرتے اور تیری تدبیر و کارسازی کے تحت ہم ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف پلٹتے ہیں۔


(۱۱) جو امر تو نے ہمارے لیے نافذ کیا اورجو خیر اوربھلائی تو نے ہمیں بخشی اس کے علاوہ ہمارے اختیار میں کچھ نہیں ہے۔
(۱۱) جو امر تو نے ہمارے لیے نافذ کیا اورجو خیر اور بھلائی تو نے ہمیں بخشی اس کے علاوہ ہمارے اختیار میں کچھ نہیں ہے۔


(۱۲) اور یہ دن نیا اور تازہ وارد ہے جو ہم پر ایسا گواہ ہے جو ہمہ وقت حاضر ہے۔ اگر ہم نے اچھے کام کئے تو وہ توصیف وثنا کرتے ہوئے ہمیں رخصت کرے گا اوراگر برے کام کئے تو برائی کرتا ہوا ہم سے علیحدہ ہوگا!
(۱۲) اور یہ دن نیا اور تازہ وارد ہے جو ہم پر ایسا گواہ ہے جو ہمہ وقت حاضر ہے۔ اگر ہم نے اچھے کام کئے تو وہ توصیف و ثنا کرتے ہوئے ہمیں رخصت کرے گا اور اگر برے کام کئے تو برائی کرتا ہوا ہم سے علیحدہ ہوگا!


(۱۳) اے اللہ! تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ہمیں اس دن کی اچھی رفاقت نصیب کرنا اور کسی خطا کے ارتکاب کرنے یا صغیرہ وکبیرہ گناہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اس کے چیں بہ جبیں ہو کر رخصت ہونے سے ہمیں بچائے رکھنا۔
(۱۳) اے اللہ! تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ہمیں اس دن کی اچھی رفاقت نصیب کرنا اور کسی خطا کے ارتکاب کرنے یا صغیرہ و کبیرہ گناہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اس کے چیں بہ جبیں ہو کر رخصت ہونے سے ہمیں بچائے رکھنا۔


(۱۴) اور اس دن میں ہماری نیکیوں کا حصہ زیادہ کر ۔ اوربرائیوں سے ہمارا دامن خالی رکھ ۔ اورہمارے لیے اس کے آغاز وانجام کو حمد وسپاس ، ثواب وذخیرہ آخرت اوربخشش واحسان سے بھر دے۔
(۱۴) اور اس دن میں ہماری نیکیوں کا حصہ زیادہ کر۔ اور برائیوں سے ہمارا دامن خالی رکھ ۔ اور ہمارے لیے اس کے آغاز و انجام کو حمد و سپاس، ثواب و ذخیرہ آخرت اور بخشش و احسان سے بھر دے۔


(۱۵) اے اللہ !کراما کاتبین پر (ہمارا گناہ قلم بند کرنے کی ) زحمت کم کر دے اورہمارا نامہ اعمال نیکیوں سے بھر دے اوربد اعمالیوں کی وجہ سے ہمیں ان کے سامنے رسوا نہ کر۔
(۱۵) اے اللہ ! کراما کاتبین پر (ہمارا گناہ قلم بند کرنے کی) زحمت کم کر دے اور ہمارا نامہ اعمال نیکیوں سے بھر دے اور بد اعمالیوں کی وجہ سے ہمیں ان کے سامنے رسوا نہ کر۔


(۱۶) بارالہا! تو اس دن کے لمحوں میں سے ہر لمحہ وساعت میں اپنے خاص بندوں کا حظ ونصیب اوراپنے شکر کا ایک حصہ اورفرشتوں میں سے ایک سچا گواہ ہمارے لیے قرار دے۔
(۱۶) بار الہا! تو اس دن کے لمحوں میں سے ہر لمحہ وساعت میں اپنے خاص بندوں کا حظ ونصیب اور اپنے شکر کا ایک حصہ اور فرشتوں میں سے ایک سچا گواہ ہمارے لیے قرار دے۔


(۱۷) اے اللہ ! تو محمد اوران کی آل پر رحمت ناز ل فرما اورآگے پیچھے اورداہنے اوربائیں اور تمام اطراف وجوانب سے ہماری حفاظت کر۔ ایسی حفاظت جو ہمارے لیے گناہ ومعصیت سے سدراہ ہو، تیری اطاعت کی طرف رہنمائی کرے اورتیری محبت میں صرف ہو
(۱۷) اے اللہ ! تو محمد اور ان کی آل پر رحمت ناز ل فرما اور آگے پیچھے اور داہنے اور بائیں اور تمام اطراف و جوانب سے ہماری حفاظت کر۔ ایسی حفاظت جو ہمارے لیے گناہ و معصیت سے سد راہ ہو، تیری اطاعت کی طرف رہنمائی کرے اور تیری محبت میں صرف ہو


(۱۸) اے اللہ ! تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما ۔ اور ہمیں آج کے دن، آج کی رات اورزندگی کے تمام دنوں میں توفیق عطا فرما کہ ہم نیکیوں پر عمل کریں ، برائیوں کو چھوڑیں ، نعمتوں پر شکر اورسنتوں پر عمل کریں ،بدعتوں سے الگ تھلگ رہیں اور نیک کاموں کا حکم دیں اور برے کاموں سے روکیں ۔اسلام کی حمایت وطرفداری کریں ،باطل کو کچلیں اور اسے ذلیل کریں ۔ حق کی نصرت کریں اوراسے سر بلند کریں ۔ گمراہوں کی رہنمائی ،کمزوروں کی اعانت اور درد مندوں کی چارہ جوئی کریں۔
(۱۸) اے اللہ ! تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما۔ اور ہمیں آج کے دن، آج کی رات اور زندگی کے تمام دنوں میں توفیق عطا فرما کہ ہم نیکیوں پر عمل کریں، برائیوں کو چھوڑیں، نعمتوں پر شکر اور سنتوں پر عمل کریں، بدعتوں سے الگ تھلگ رہیں اور نیک کاموں کا حکم دیں اور برے کاموں سے روکیں۔ اسلام کی حمایت و طرفداری کریں، باطل کو کچلیں اور اسے ذلیل کریں۔ حق کی نصرت کریں اور اسے سر بلند کریں۔ گمراہوں کی رہنمائی، کمزوروں کی اعانت اور درد مندوں کی چارہ جوئی کریں۔


(۱۹) بارالہا!محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورآج کے دن کو ان تمام دنوں سے جو ہم نے گزارے زیادہ مبارک دن اور ان تمام ساتھیوں سے جن کا ہم نے ساتھ دیا ۔ اس کو بہترین رفیق اوران تمام وقتوں سے جن کے زیر سایہ ہم نے زندگی بسر کی اس کو بہترین وقت قرار دے
(۱۹) بار الہا! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور آج کے دن کو ان تمام دنوں سے جو ہم نے گزارے زیادہ مبارک دن اور ان تمام ساتھیوں سے جن کا ہم نے ساتھ دیا۔ اس کو بہترین رفیق اور ان تمام وقتوں سے جن کے زیر سایہ ہم نے زندگی بسر کی اس کو بہترین وقت قرار دے


(۲۰) اور ہمیں ان تمام مخلوقات میں سے زیادہ راضی وخوشنود رکھ جن پر شب وروز کے چکر چلتے رہے ہیں اور ان سب سے زیادہ اپنی عطا کی ہوئی نعمتوں کا شکر گزار اوران سب سے زیادہ اپنے جاری کئے ہوئے احکام کا پابند اوران سب سے زیادہ ان چیزوں سے کنارہ کشی کرنے والا قرار دے جن سے تو نے خوف دلا کر منع کیا ہے۔
(۲۰) اور ہمیں ان تمام مخلوقات میں سے زیادہ راضی و خوشنود رکھ جن پر شب و روز کے چکر چلتے رہے ہیں اور ان سب سے زیادہ اپنی عطا کی ہوئی نعمتوں کا شکر گزار اوران سب سے زیادہ اپنے جاری کئے ہوئے احکام کا پابند اوران سب سے زیادہ ان چیزوں سے کنارہ کشی کرنے والا قرار دے جن سے تو نے خوف دلا کر منع کیا ہے۔


(۲۱) اے خدا !میں تجھے گواہ کرتا ہوں اورتو گواہی کے لیے کافی ہے اورتیرے آسمان اورتیری زمین کو اور ان میں جن جن فرشتوں اورجس جس مخلوق کو تو نے بسایا ہے آج کے دن اوراس گھڑی اوررات میں اور اس مقام پر گواہ کرتا ہوں کہ میں اس بات کا معترف ہوں کہ صرف تو ہی وہ معبود ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، انصاف کا قائم کرنے والا ، حکم میں عدل ملحوظ رکھنے والا، بندوں پر مہربان ، اقتدار کا مالک اورکائنات پر رحم کرنے والا ہے۔
(۲۱) اے خدا ! میں تجھے گواہ کرتا ہوں اورتو گواہی کے لیے کافی ہے اور تیرے آسمان اور تیری زمین کو اور ان میں جن جن فرشتوں اور جس جس مخلوق کو تو نے بسایا ہے آج کے دن اور اس گھڑی اور رات میں اور اس مقام پر گواہ کرتا ہوں کہ میں اس بات کا معترف ہوں کہ صرف تو ہی وہ معبود ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، انصاف کا قائم کرنے والا، حکم میں عدل ملحوظ رکھنے والا، بندوں پر مہربان، اقتدار کا مالک اور کائنات پر رحم کرنے والا ہے۔


(۲۲) اوراس بات کی بھی شہادت دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیرے خاص بندے ، رسول اوربرگزیدہ کائنات ہیں ان پر تو نے رسالت کی ذمہ داریاں عائد کیں تو انہو ں نے اسے پہنچایا اوراپنی امت کو پند و نصیحت کرنے کا حکم دیا تو انہوں نے نصیحت فرمائی۔
(۲۲) اور اس بات کی بھی شہادت دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیرے خاص بندے، رسول اور برگزیدہ کائنات ہیں ان پر تو نے رسالت کی ذمہ داریاں عائد کیں تو انہو ں نے اسے پہنچایا اور اپنی امت کو پند و نصیحت کرنے کا حکم دیا تو انہوں نے نصیحت فرمائی۔


(۲۳) ہماری طرف سے انہیں وہ بہترین تحفہ عطا کر جو تیرے ہر اس انعام سے بڑھا ہوا ہو جو اپنے بندوں میں سے تو نے کسی ایک کو دیا ہو ۔ اورہماری طرف سے انہیں وہ جزا د ے جو ہر اس جزا سے بہتر و برتر ہو ۔ جو ابنیاء میں سے کسی ایک کو تو نے اس کی امت کی طرف سے عطا فرمائی ہو۔
(۲۳) ہماری طرف سے انہیں وہ بہترین تحفہ عطا کر جو تیرے ہر اس انعام سے بڑھا ہوا ہو جو اپنے بندوں میں سے تو نے کسی ایک کو دیا ہو۔ اور ہماری طرف سے انہیں وہ جزا د ے جو ہر اس جزا سے بہتر و برتر ہو ۔ جو ابنیاء میں سے کسی ایک کو تو نے اس کی امت کی طرف سے عطا فرمائی ہو۔


(۲۴) بے شک تو بڑی نعمتوں کا بخشنے والا اور بڑے گناہوں سے درگزر کرنے والا اور ہر رحیم سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔ لہذا تو محمد اوران کی پاک وپاکیزہ اورشریف ونجیب اولاد پر رحمت نازل فرما۔}}
(۲۴) بے شک تو بڑی نعمتوں کا بخشنے والا اور بڑے گناہوں سے درگزر کرنے والا اور ہر رحیم سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔ لہذا تو محمد اور ان کی پاک و پاکیزہ اور شریف و نجیب اولاد پر رحمت نازل فرما۔}}


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف