مندرجات کا رخ کریں

"صحیفہ سجادیہ کی چھٹی دعا" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:
  | صادرہ از      =  امام سجادعلیہ السلام
  | صادرہ از      =  امام سجادعلیہ السلام
  | راوی          =  [[متوکل بن هارون]]
  | راوی          =  [[متوکل بن هارون]]
  | شیعہ منابع    =  صحیفه سجادیه
  | شیعہ منابع    =  صحیفہ سجادیہ
  | اہل سنت منابع  =  
  | اہل سنت منابع  =  
  | مونوگرافی      =  
  | مونوگرافی      =  
سطر 16: سطر 16:
  | مکان          =  
  | مکان          =  
}}
}}
 
'''صحیفہ سجادیہ کی چھٹی دعا''' جو [[امام سجادؑ]] سے مأثور ہے اور ہر صبح و شب پڑھی جاتی ہے جس میں شب و روز کی خلقت اور انسان کی زندگی میں اس کے اثرات اور چوبیس گھنٹے میں جو مومنین کی ذمّہ داریاں ہیں اس کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اسی طرح سے اس دعا میں امام سجادؑ نے شب و روز کے ذریعہ بندگان الہی کا امتحان، قدرت الہی کے زیر سایہ اس کی مخلوقات کے آداب و حرکات، اعمال نیک کے انجام کے لئے دعا و شکرگزاری کی توفیق، [[حضرت محمدؐ]] کی [[نبوت]] کی گواہی اور [[استغفار]] کو بیان کیا ہے۔
'''صحیفہ سجادیہ کی چھٹی دعا''' جو [[امام سجادؑ]] سے مأثور ہے اور ہر صبح و شب پڑھی جاتی ہے جس میں شب و روز کی خلقت اور انسان کی زندگی میں اس کے اثرات اور چوبیس گھنٹے میں جو مومنین کی ذمّہ داریاں ہیں اس کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اسی طرح سے اس دعا میں امام سجادؑ نے شب و روز کے ذریعہ بندگان الہی کا امتحان، قدرت الہی کے زیر سایہ اس کی مخلوقات کے آداب و حرکات، اعمال نیک کے انجام کے لئے دعا و شکرگزاری کی توفیق، [[حضرت محمدؐ]] کی نبوت کی گواہی اور استغفار کو بیان کیا ہے۔


یہ چھٹی دعا جس کی متعدد شرحیں، مختلف زبانوں میں لکھی گئیں ہیں جیسے [[دیار عاشقان]] جو [[حسین انصاریان]] کی شرح فارسی زبان میں ہے اور اسی طرح [[ریاض السالکین فی شرح صحیفه سید الساجدین|ریاض السالکین]] جو [[سید علی خان مدنی]] کی عربی زبان میں شرح موجود ہے۔
یہ چھٹی دعا جس کی متعدد شرحیں، مختلف زبانوں میں لکھی گئیں ہیں جیسے [[دیار عاشقان]] جو [[حسین انصاریان]] کی شرح فارسی زبان میں ہے اور اسی طرح [[ریاض السالکین فی شرح صحیفه سید الساجدین|ریاض السالکین]] جو [[سید علی خان مدنی]] کی عربی زبان میں شرح موجود ہے۔
سطر 24: سطر 23:
==تعلیمات==
==تعلیمات==


صحیفۂ سجادیہ کی چھٹی دعا کا موضوع کہ جسے ہر صبح و شب پڑھا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ خدا وندعالم کی نعمتوں کا شمار کرنا جس میں شب و روز کی خلقت، ان کا نظم و ضبط اور انسانی زندگی میں ان کے فوائد، دن و رات میں [[مؤمن]] کے وظائف اور ذمہ داریاں، بارگاہ خداوندی میں [[شکرگزاری]] کی توفیق طلب کرنا اور محمدؐ و [[آل محمدؐ]] پر صلوات و سلام ہے<ref>ممدوحی،‌ شهود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۱، ص۳۵۷۔</ref>۔ اس [[دعا]] کی تعلیمات مندرجہ ذیل ہیں:
صحیفۂ سجادیہ کی چھٹی دعا کا موضوع کہ جسے ہر صبح و شب پڑھا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ خدا وند عالم کی نعمتوں کا شمار کرنا جس میں شب و روز کی خلقت، ان کا نظم و ضبط اور انسانی زندگی میں ان کے فوائد، دن و رات میں [[مؤمن]] کے وظائف اور ذمہ داریاں، بارگاہ خداوندی میں [[شکرگزاری]] کی توفیق طلب کرنا اور محمدؐ و [[آل محمدؐ]] پر صلوات و سلام ہے۔<ref> ممدوحی،‌ شهود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۱، ص۳۵۷۔</ref> اس [[دعا]] کی تعلیمات مندرجہ ذیل ہیں:


{{ستون آ|2}}
{{ستون آ|2}}
*قدرتِ الہی کے ذریعہ شب و روز کی خلقت اور ان کا نظم و ضبط۔
* قدرتِ الہی کے ذریعہ شب و روز کی خلقت اور ان کا نظم و ضبط۔
* رات اور دن، بندوں کو رزق کی فراہمی اور ان کی نشوونما اور پرورش کا ذریعہ ہیں۔
* رات اور دن، بندوں کو رزق کی فراہمی اور ان کی نشوونما اور پرورش کا ذریعہ ہیں۔
* رات امن و سکون کا ذریعہ ہے اور انسانی جوش و جذبے اور توانائی کی تجدید اور خوشی کے حصول کا ایک سبب ہے۔
* رات امن و سکون کا ذریعہ ہے اور انسانی جوش و جذبے اور توانائی کی تجدید اور خوشی کے حصول کا ایک سبب ہے۔
سطر 41: سطر 40:
* [[قضا و قدرِ]] پروردگار پر راضی رہنا اور اس کی وحدانیت کی گواہی دینا۔  
* [[قضا و قدرِ]] پروردگار پر راضی رہنا اور اس کی وحدانیت کی گواہی دینا۔  
*[[حضرت محمدؐ]] کی نبوت کی گواہی اور آنحضرتؐ کے لئے اجرِ عظیم کی درخواست کرنا۔
*[[حضرت محمدؐ]] کی نبوت کی گواہی اور آنحضرتؐ کے لئے اجرِ عظیم کی درخواست کرنا۔
* پروردگار سے [[طلب مغفرت]] کرنا<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۱ش،ج۴، ص۱۵-۱۰۱۔</ref>۔
* پروردگار سے [[طلب مغفرت]] کرنا<ref> انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۱ش،ج۴، ص۱۵-۱۰۱۔</ref>۔
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}


==شروحات==
==شروحات==
صحیفہ سجادیہ کی شرحوں میں اس دعا کی بھی شرح کی گئی ہے۔ یہ دعا [[حسین انصاریان]] <ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۱ش، ج۴، ص۱۵-۱۰۱۔</ref> کی کتاب [[دیار عاشقان]] میں، [[محمدحسن ممدوحی کرمانشاهی]] کی کتاب شہود و شناخت<ref>ممدوحی، کتاب شهود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۱، ص۳۵۷-۴۲۰۔</ref> میں، [[سید احمد فهری]] کی کتاب شرح و ترجمۂ صحیفہ سجادیہ<ref>فهری، شرح و تفسیر صحیفه سجادیه، ۱۳۸۸ش، ج۱، ص۳۱۹-۳۹۰۔</ref> میں فارسی زبان میں شرح کی گئی ہے۔
صحیفہ سجادیہ کی شرحوں میں اس دعا کی بھی شرح کی گئی ہے۔ یہ دعا [[حسین انصاریان]] <ref> انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۱ش، ج۴، ص۱۵-۱۰۱۔</ref> کی کتاب [[دیار عاشقان]] میں، [[محمد حسن ممدوحی کرمانشاهی]] کی کتاب شہود و شناخت<ref> ممدوحی، کتاب شهود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۱، ص۳۵۷-۴۲۰۔</ref> میں، [[سید احمد فهری]] کی کتاب شرح و ترجمۂ صحیفہ سجادیہ<ref> فهری، شرح و تفسیر صحیفہ سجادیہ، ۱۳۸۸ش، ج۱، ص۳۱۹-۳۹۰۔</ref> میں فارسی زبان میں شرح کی گئی ہے۔
 
اسی طرح یہ دعا بعض دوسری کتابوں میں جیسے، [[سید علی خان مدنی]] کی کتاب [[ریاض السالکین فی شرح صحیفه سید الساجدین|ریاض السالکین]] <ref> مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ۱۴۳۵ھ، ج۲، ص۱۷۵-۳۰۰۔</ref>، [[جواد مغنیہ]] کی [[فی ظلال الصحیفہ السجادیہ]] <ref> مغنیه، فی ظلال الصحیفہ، ۱۴۲۸ھ، ص۱۱۹-۱۳۴۔</ref>، [[محمد بن محمد دارابی]]<ref>دارابی، ریاض العارفین، ۱۳۷۹ش، ص۱۰۳-۱۱۸۔</ref> کی [[ریاض العارفین]] اور [[سید محمدحسین فضل الله]]<ref> فضل الله، آفاق الروح، ۱۴۲۰ھ، ج۱، ص۱۳۳-۱۸۴۔</ref> کی کتاب [[آفاق الروح]] میں عربی زبان میں شرح لکھی گئی ہے۔


اسی طرح یہ دعا بعض دوسری کتابوں میں جیسے، [[سید علی خان مدنی]] کی کتاب [[ریاض السالکین فی شرح صحیفه سید الساجدین|ریاض السالکین]]<ref> مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ۱۴۳۵ھ، ج۲، ص۱۷۵-۳۰۰۔</ref>، [[جواد مغنیہ]] کی [[فی ظلال الصحیفہ السجادیہ]] <ref> مغنیہ، فی ظلال الصحیفہ، ۱۴۲۸ھ، ص۱۱۹-۱۳۴۔</ref>، [[محمد بن محمد دارابی]]<ref> دارابی، ریاض العارفین، ۱۳۷۹ش، ص۱۰۳-۱۱۸۔</ref> کی [[ریاض العارفین]] اور [[سید محمد حسین فضل الله]]<ref> فضل الله، آفاق الروح، ۱۴۲۰ھ، ج۱، ص۱۳۳-۱۸۴۔</ref> کی کتاب [[آفاق الروح]] میں عربی زبان میں شرح لکھی گئی ہے۔


==دعا کا متن اور ترجمہ==
==دعا کا متن اور ترجمہ==
گمنام صارف