مندرجات کا رخ کریں

"حضرت داؤد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 65: سطر 65:
قرآن اس بات کی تصریح کرتا ہے کہ خداوند متعال نے حضرت داؤد کو زرہ بنانے کی مہارت عطا کی تھی۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۸۰۔</ref> بعض حدیثی منابع میں آیا ہے کہ خدا نے حضرت داؤد کی تعریف و تمجید کرتے ہوئے انہیں نیک بندہ قرار دیا ہے؛ لیکن کوئی ذریعہ معاش نہ ہونے اور صرف اور صرف [[بیت المال]] پر گزر بسر کرنے کو ناپسند فرمایا۔ اس پر حضرت داؤد کو بہت دکھ ہوا اور خدا کی بارگاہ میں گریہ و زاری کیا۔ اس کے بعد خدا نے انہیں زرہ بنانے کی مہارت عطا فرمائی۔ حضرت داؤد زرہ بنا کر فرخت کرتے تھے اور اسی سے اپنی زندگی کے احتیاجات پورا کرتے تھے اور بیت المال سے بے نیاز ہو گئے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ق، ج۹، ص۵۳۹۔</ref>
قرآن اس بات کی تصریح کرتا ہے کہ خداوند متعال نے حضرت داؤد کو زرہ بنانے کی مہارت عطا کی تھی۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۸۰۔</ref> بعض حدیثی منابع میں آیا ہے کہ خدا نے حضرت داؤد کی تعریف و تمجید کرتے ہوئے انہیں نیک بندہ قرار دیا ہے؛ لیکن کوئی ذریعہ معاش نہ ہونے اور صرف اور صرف [[بیت المال]] پر گزر بسر کرنے کو ناپسند فرمایا۔ اس پر حضرت داؤد کو بہت دکھ ہوا اور خدا کی بارگاہ میں گریہ و زاری کیا۔ اس کے بعد خدا نے انہیں زرہ بنانے کی مہارت عطا فرمائی۔ حضرت داؤد زرہ بنا کر فرخت کرتے تھے اور اسی سے اپنی زندگی کے احتیاجات پورا کرتے تھے اور بیت المال سے بے نیاز ہو گئے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ق، ج۹، ص۵۳۹۔</ref>


=== پرکشش آواز ===<!--
=== پرکشش آواز ===
حضرت داؤد را بسیار خوش صدا دانستہ‌اند۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق،‌ج۴، ص۲۰۷۔</ref> بہ گونہ‌ای کہ خداوند بہ ہیچ فردی صدایی مانند او ندادہ و زمانی کہ داؤد کتاب زبور را می‌خواند ہمہ حیوانات بہ نزدیک او می‌آمدند و بہ صدای او گوش می‌دادند۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۴، ص۱۴۔</ref>
حضرت داؤد نہایت پر کشش اور سریلی آزاوز کے مالک تھے۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق،‌ج۴، ص۲۰۷۔</ref> اس طرح کہ خدا نے آپ کی طرح کسی کو بھی ایسی آواز نہیں دی یہاں نک کہ جب حضرت داؤد زبور کی تلاوت کیا کرتے تھے تمام حیوانات ان کے ارد گرد جمع ہو کر آپ کی آواز سنتے تھے۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۴، ص۱۴۔</ref>


== داؤد نزد یہود ==
== یہودیوں کے ہاں آپ کا مقام ==
حضرت داؤد در نزد [[یہود]] دارای جایگاہ والایی بودہ و داستان‌ہای بسیاری از او در کتاب مقدس یہودیان نقل شدہ است۔<ref>برای اطلاعات بیشتر رجوع کنید بہ: کتاب مقدس، سموئیل۱: باب ۱۶-۳۰۔ سموئیل ۲۔ </ref> بسیاری از این داستان‌ہا بہ منابع اسلامی نیز راہ پیدا کردہ و تحت عنوان [[اسرائیلیات]] قرار گرفتہ<ref>ابن‌کثیر، البدایۃ و النہایۃ، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۱۳۔</ref> کہ برخی از آن‌ہا با مبانی اسلامی سازگار نمی‌باشد:
حضرت داؤد [[یہودیت|یہودیوں]] کے ہاں مقام و منزلت کے حامل تھے اور یہودیوں کی مقدس کتاب میں آپ سے متعلق مختلف داستانیں نقل ہوئی ہیں۔<ref>مزید معلومات کیلئے رجوع کریں: کتاب مقدس، سموئیل۱: باب ۱۶-۳۰۔ سموئیل ۲۔ </ref> ان داستانوں میں سے بہت ساری داستانیں اسلامی منابع میں بھی [[اسرائیلیات]] کے عنوان سے ذکر ہوئی ہیں<ref>ابن‌کثیر، البدایۃ و النہایۃ، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۱۳۔</ref> جن میں سے بعد اسلامی مبانی کے ساتھ سازگار نہیں:


=== زنا با زن شوہردار ===
=== شوہر دار عورت سے زنا ===<!--
در کتاب مقدس یہودیان،‌ داستانی تقریبا طولانی نقل شدہ کہ براساس آن داؤد با زن شوہر‌دار [[زنای محصنہ|زنا]] کردہ است۔<ref>کتاب مقدس، سموئیل۲،‌ باب۱۲۔</ref> بخشی از این داستان در کتاب‌ہای اسلامی بازتاب داشتہ است۔ با این حال این داستان با اعتقادات مسلمانان ہم‌خوانی نداشتہ و ہمچنین روایات شیعہ با این [[تہمت]] بہ داؤد مخالفت کردہ‌اند:<ref>برای اطلاعات بیشتر رجوع کنید بہ: [http://www۔islamquest۔net/fa/archive/question/ur21539# آیا در منابع اسلامی نیز مانند کتاب مقدس یہودیان، حضرت داود(ع) بہ قتل انسانی بیگناہ و زنای محصنہ متہم شدہ است؟]</ref>  
در کتاب مقدس یہودیان،‌ داستانی تقریبا طولانی نقل شدہ کہ براساس آن داؤد با زن شوہر‌دار [[زنای محصنہ|زنا]] کردہ است۔<ref>کتاب مقدس، سموئیل۲،‌ باب۱۲۔</ref> بخشی از این داستان در کتاب‌ہای اسلامی بازتاب داشتہ است۔ با این حال این داستان با اعتقادات مسلمانان ہم‌خوانی نداشتہ و ہمچنین روایات شیعہ با این [[تہمت]] بہ داؤد مخالفت کردہ‌اند:<ref>برای اطلاعات بیشتر رجوع کنید بہ: [http://www۔islamquest۔net/fa/archive/question/ur21539# آیا در منابع اسلامی نیز مانند کتاب مقدس یہودیان، حضرت داود(ع) بہ قتل انسانی بیگناہ و زنای محصنہ متہم شدہ است؟]</ref>  


confirmed، templateeditor
9,024

ترامیم