مندرجات کا رخ کریں

"صحیح بخاری (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2: سطر 2:
'''اَلْجامعُ الْمُسْنَد الصّحیح الْمُخْتَصَر مِنْ اُمور رَسول اللّہ وَ سُنَنہ و اَیّامِہ''' جو '''صحیح بخاری''' کے نام سے مشہور ایک کتاب ہے جو ابوعبداللہ [[محمد بن اسماعیل بخاری]] (سنہ۱۹۴-۲۵۶ ہجری قمری)کی تالیف کی ہوئی اہل سنت کی سب سے معتبر حدیث کی کتاب اور صحاح ستہ میں سے ایک ہے۔
'''اَلْجامعُ الْمُسْنَد الصّحیح الْمُخْتَصَر مِنْ اُمور رَسول اللّہ وَ سُنَنہ و اَیّامِہ''' جو '''صحیح بخاری''' کے نام سے مشہور ایک کتاب ہے جو ابوعبداللہ [[محمد بن اسماعیل بخاری]] (سنہ۱۹۴-۲۵۶ ہجری قمری)کی تالیف کی ہوئی اہل سنت کی سب سے معتبر حدیث کی کتاب اور صحاح ستہ میں سے ایک ہے۔


صحیح بخاری ۹۷ کتاب و ۳۴۵۰ باب پر مشتمل ہے اور ابن صلاح کے مطابق تکراری احادیث کو شمار کیا جائے تو 7275 احادیث اور اگر انہیں الگ کیا جائے تو 4000 احادیث پر مشتمل ہے۔
صحیح بخاری ۹۷ کتاب اور ۳۴۵۰ باب پر مشتمل ہے اور ابن صلاح کے مطابق تکراری احادیث کو شمار کیا جائے تو 7275 احادیث اور اگر انہیں الگ کیا جائے تو 4000 احادیث پر مشتمل ہے۔


بخاری کے کہنے کے مطابق، اس کے زمانے میں حدیثی تدوین شدہ مجموعے صحیح اور غیر صحیح احادیث پر مشتمل تھے اسی لئے اس نے صحیح احادیث کو ایک کتاب میں جمع کرنے کا ارادہ کیا اور اس کام میں اس کو تشویق کرنے والا اس کا استاد اسحاق بن ابراہیم حنظلی ہے جو کہ ابن راہویہ سے مشہور تھا۔<ref>خطیب بغدادی، ج ۲، ص۸؛ابن حجر عسقلانی، ۱۴۰۸، ص۵</ref>
بخاری کے کہنے کے مطابق، اس کے زمانے میں حدیثی تدوین شدہ مجموعے صحیح اور غیر صحیح احادیث پر مشتمل تھے اسی لئے اس نے صحیح احادیث کو ایک کتاب میں جمع کرنے کا ارادہ کیا اور اس کام میں اس کو تشویق کرنے والا اس کا استاد اسحاق بن ابراہیم حنظلی ہے جو کہ ابن راہویہ سے مشہور تھا۔<ref>خطیب بغدادی، ج ۲، ص۸؛ابن حجر عسقلانی، ۱۴۰۸، ص۵</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,905

ترامیم