مندرجات کا رخ کریں

"مغیرہ بن شعبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 16: سطر 16:
[[عثمان بن عفان]] نے خلافت کے ایک سال بعد اسے کوفہ کی حاکمیت سے معزول کر دیا۔<ref>طبری، تاریخ، ۱۳۷۸ق، ج۴، ص۲۴۴؛ ابن حجر عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> اور کچھ عرصہ کیلئے ارمنستان اور آذربایجان کا فرماندار مقرر کیا<ref>ابن أعثم، الفتوح، ج۲، ص۳۴۶</ref>
[[عثمان بن عفان]] نے خلافت کے ایک سال بعد اسے کوفہ کی حاکمیت سے معزول کر دیا۔<ref>طبری، تاریخ، ۱۳۷۸ق، ج۴، ص۲۴۴؛ ابن حجر عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> اور کچھ عرصہ کیلئے ارمنستان اور آذربایجان کا فرماندار مقرر کیا<ref>ابن أعثم، الفتوح، ج۲، ص۳۴۶</ref>


اس نے  خلافت [[امام علی|امیرالمومنین علی]](ع) کی بیعت نہیں کی نیز ان کے دور میں ہونے والی جنگوں میں بھی شریک نہیں ہوا ۔<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ج۴، ص۱۲۱</ref> ماجرائے [[حکمیت]] کے بعد [[معاویہ]] کی بیعت کی تو معاویہ نے اسے دوبارہ کوفہ کا گورنر مقرر کیا اور وفات تک یعنی ۵۰ق تک اس عہدے ہر باقی رہا۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> [[صلح امام حسن]] کے معاملے میں  مغیره ا افراد میں سے تھا جنہیں معاویہ نے امام حسن سے صلح کیلئے بھیجا <ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بی تا، ج۲، ص۲۱۵</ref>
اس نے  خلافت [[امام علی|امیرالمومنین علی]](ع) کی بیعت نہیں کی نیز ان کے دور میں ہونے والی جنگوں میں بھی شریک نہیں ہوا ۔<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ج۴، ص۱۲۱</ref> ماجرائے [[حکمیت]] کے بعد [[معاویہ]] کی بیعت کی تو معاویہ نے اسے دوبارہ کوفہ کا گورنر مقرر کیا اور وفات تک یعنی ۵۰ق تک اس عہدے ہر باقی رہا۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> [[صلح امام حسن]] کے معاملے میں  مغیره ان افراد میں سے تھا جنہیں معاویہ نے امام حسن سے صلح کیلئے بھیجا۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بی تا، ج۲، ص۲۱۵</ref>


تاریخی مآخذوں کے مطابق مغیره پہلا نفر ہے جس نے معاویہ کو [[یزید]] کی ولایت عہدی کا مشورہ دیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۷۸ق، ج۵، ص۳۰۱-۳۰۲؛ ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۳۸۵ق، ج۳، ص۵۰۳-۵۰۴</ref> لیکن یہ واقعہ ۵۶ق میں ذکر ہوا ہے اور اسکی وفات  ۵۰ قمری  ہے لہذا یہ دونوں قضایا باہم سازگار نہیں ہیں۔
تاریخی مآخذوں کے مطابق مغیره پہلا نفر ہے جس نے معاویہ کو [[یزید]] کی ولایت عہدی کا مشورہ دیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۷۸ق، ج۵، ص۳۰۱-۳۰۲؛ ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۳۸۵ق، ج۳، ص۵۰۳-۵۰۴</ref> لیکن یہ واقعہ ۵۶ ق میں ذکر ہوا ہے اور اسکی وفات  ۵۰ قمری  ہے لہذا یہ دونوں قضایا باہم سازگار نہیں ہیں۔


==عداوت علی (ع)==
==عداوت علی (ع)==
گمنام صارف