گمنام صارف
"حضرت اسماعیل" کے نسخوں کے درمیان فرق
←حضرت اسماعیل(ع) کی زندگی کی داستان
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
==حضرت اسماعیل(ع) کی زندگی کی داستان== | ==حضرت اسماعیل(ع) کی زندگی کی داستان== | ||
روائی منابع میں، حضرت اسماعیل(ع) کی داستان زندگی کے بارے میں آیا ہے کہ حضرت ابراہیم(ع) کی زوجہ سارہ، کیونکہ بانجھ تھی اور جب | روائی منابع میں، حضرت اسماعیل(ع) کی داستان زندگی کے بارے میں آیا ہے کہ حضرت ابراہیم(ع) کی زوجہ سارہ، کیونکہ بانجھ تھی اور جب انہوں نے دیکھا کہ ان کے شوہر حضرت ابرہیم(ع) کو فرزند کا بہت شوق ہے تو اپنی کنیز حاجر کی شادی حضرت ابراہیم سے کروا دی تا کہ شاید اس طرح وہ صاحب فرزند ہو جائیں. حاجر ابراہیم(ع) سے حاملہ ہو گئیں اور آپ کے یہاں فرزند متولد ہوا جس کا نام اسماعیل رکھا گیا.<ref>نك: بغوی، ج۳، ص۶۲۴؛ راوندی، ص۱۸۹؛ طبرسی، ج۵، ص۸۰۰؛ نیز نك: فخرالدین رازی، ج۲۱، ص۲۳۲.</ref> | ||
بہت | بہت سی روایات میں بیان ہوا ہے کہ حضرت ابراہیم(ع) کو خداوند کی طرف سے ''علیم'' اور ''حلیم'' فرزند کے متولد ہونے کی بشارت دی گئی تھی، قرآن کریم کی آیات میں بھی <ref>طبری، تاریخ، ج۱، ص۲۵۶-۲۵۷؛ مقایسه کنید: پیدایش، بابهای ۱۵ و ۱۶.</ref> حضرت اسماعیل(ع) کی ولادت کی خبر اور آپ کے لئے ان صفات کو بیان کیا گیا ہے.<ref>حجر، آیه ۵۳؛ صافات، آیه ۱۰۱</ref> اگرچہ مختلف روایات میں اتفاق نظر ہے کہ حضرت ابراہیم(ع) کو بڑھاپے میں فرزند عطا ہوا ہے لیکن حضرت ابراہیم(ع) کی عمر کے بارے میں نظرات مختلف ہیں اور ایک گروہ کے مطابق آپ(ع) کی عمر ولادت اسماعیل کے وقت ٩٩ سال تھی.<ref> نك: كرمانی، ص۱۶۳-۱۶۴؛ مجاهد، ص۵۴۳؛ طبرسی، ج، ۸، ص۷۱۰.</ref> | ||
===اسماعیل(ع) اور اسحاق(ع)=== | ===اسماعیل(ع) اور اسحاق(ع)=== | ||
نقل ہوا ہے کہ اسماعیل(ع) کی ولادت کے بعد، سارہ کا کیونکہ اپنا کوئی فرزند نہ تھا، اس لئے اس کے دل میں حاجر اور اس کے بیٹے کی نسبت حسادت پیدا ہوئی، لیکن اسے بھی بہت مدت بعد [[خدا]] کی جانب سے بڑھاپے میں فرزںد عطا ہوا جس کا نام اسحاق (ع) رکھا گیا. روایات میں آیا ہے حضرت ابراہیم(ع) حضرت اسماعیل(ع) سے بہت پیار کرتے تھے، ایک بار اسحاق(ع) کو اپنی گود میں بٹھایا ہوا تھا، جب اسماعیل(ع) کو دیکھا تو آپ (ع) کو اسحاق(ع) کی جگہ پر بٹھا دیا. <ref> نك: بغوی، ج۳، ص۳۸۶؛ زمخشری، ج۲، ص۳۸۱؛ قس: ابنسعد، ج۱، ص۲۵.</ref> اس وجہ سے سارہ کو بہت غصہ آیا اور اس نے ابراہیم(ع) کے سامنے حاجر اور اس کے فرزند کے بارے میں دلتنگی کا اظہار کیا اور آپ(ع) کو کہا کہ ان دونوں کو شام کے علاقے سے دور کیا جائے، اس وقت پروردگار کی جانب سے حضرت ابراہیم(ع) کو حکم ملا کہ حاجر اور اسماعیل کو مکہ لے جائیں.<ref>نك: مسعودی، اثبات...، ۳۱، كہ سن اسحاق را در این زمان ۳ سال ذكر میكند</ref> | نقل ہوا ہے کہ اسماعیل(ع) کی ولادت کے بعد، سارہ کا کیونکہ اپنا کوئی فرزند نہ تھا، اس لئے اس کے دل میں حاجر اور اس کے بیٹے کی نسبت حسادت پیدا ہوئی، لیکن اسے بھی بہت مدت بعد [[خدا]] کی جانب سے بڑھاپے میں فرزںد عطا ہوا جس کا نام اسحاق (ع) رکھا گیا. روایات میں آیا ہے حضرت ابراہیم(ع) حضرت اسماعیل(ع) سے بہت پیار کرتے تھے، ایک بار اسحاق(ع) کو اپنی گود میں بٹھایا ہوا تھا، جب اسماعیل(ع) کو دیکھا تو آپ (ع) کو اسحاق(ع) کی جگہ پر بٹھا دیا. <ref> نك: بغوی، ج۳، ص۳۸۶؛ زمخشری، ج۲، ص۳۸۱؛ قس: ابنسعد، ج۱، ص۲۵.</ref> اس وجہ سے سارہ کو بہت غصہ آیا اور اس نے ابراہیم(ع) کے سامنے حاجر اور اس کے فرزند کے بارے میں دلتنگی کا اظہار کیا اور آپ(ع) کو کہا کہ ان دونوں کو شام کے علاقے سے دور کیا جائے، اس وقت پروردگار کی جانب سے حضرت ابراہیم(ع) کو حکم ملا کہ حاجر اور اسماعیل کو مکہ لے جائیں.<ref>نك: مسعودی، اثبات...، ۳۱، كہ سن اسحاق را در این زمان ۳ سال ذكر میكند</ref> | ||
سطر 37: | سطر 37: | ||
===وفات اور مقام دفن=== | ===وفات اور مقام دفن=== | ||
روائی منابع میں، اسماعیل(ع) کی عمر ١٣٠ سال یا اس سے بھی زیادہ لکھی گئی ہے اور آپ کی وفات کے بعد آپ کوحجر کے کنارے اپنی مادر گرامی حاجر کی قبر کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا. <ref>طبری، تاریخ، ج۱، ص۲۷۴-۲۷۵؛ طبرسی، ج۸، ص۷۱۰-۷۱۱</ref> | روائی منابع میں، اسماعیل(ع) کی عمر ١٣٠ سال یا اس سے بھی زیادہ لکھی گئی ہے اور آپ کی وفات کے بعد آپ کوحجر کے کنارے اپنی مادر گرامی حاجر کی قبر کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا. <ref>طبری، تاریخ، ج۱، ص۲۷۴-۲۷۵؛ طبرسی، ج۸، ص۷۱۰-۷۱۱</ref> | ||
==اسماعیل(ع) کی نبوت== | ==اسماعیل(ع) کی نبوت== | ||
قرآن کریم میں حضرت اسماعیل(ع) کا شمار الہیٰ انبیاء میں ہوتا ہے اور آپ کے دین کو ابراہیم(ع) کی توحیدی دعوت کے ساتھ اور شرک اور بت پرستی کے مقابلے میں قرار دیا گیا ہے. <ref>نك: ابن هشام، ج۱، ص۶؛ یعقوبی، ج۱، ص۲۲۲؛ مسعودی، همان، ص۱۰۴؛ مقدسی، ج۳، ص۶۱</ref> آپ(ع) کا نام کئی بار پیغمبر کے عنوان سے قرآن کریم میں ذکر ہوا ہے. <ref>ابن هشام، ج۱، ص۷۹؛ ازرقی، ج۱، ص۱۱۶) </ref> | قرآن کریم میں حضرت اسماعیل(ع) کا شمار الہیٰ انبیاء میں ہوتا ہے اور آپ کے دین کو ابراہیم(ع) کی توحیدی دعوت کے ساتھ اور شرک اور بت پرستی کے مقابلے میں قرار دیا گیا ہے. <ref>نك: ابن هشام، ج۱، ص۶؛ یعقوبی، ج۱، ص۲۲۲؛ مسعودی، همان، ص۱۰۴؛ مقدسی، ج۳، ص۶۱</ref> آپ(ع) کا نام کئی بار پیغمبر کے عنوان سے قرآن کریم میں ذکر ہوا ہے. <ref>ابن هشام، ج۱، ص۷۹؛ ازرقی، ج۱، ص۱۱۶) </ref> |