مندرجات کا رخ کریں

"عام الحزن" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 8: سطر 8:


اسی طرح مورخین کے نظر میں ان دو شخصیات کی وفات کے دن اور مہینے کے بارے میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے: روائی اور تاریخی منابع کے مطابق پہلی ذیعقدہ<ref>دیار بکری، شیخ حسین؛ تاریخ الخمیس فی أحوال انفس النفیس، ج ۱، ص۲۹۹.</ref> ١٥ شوال <ref>ابن جوزی؛ المنتظم فی تاریخ الأمم و الملوک، ج ۳، ص۷.</ref> ١٠ رمضان<ref>شیخ مفید؛ مسار الشیعه فی مختصر تواریخ الشریعه، ص۲۲-۲۳.</ref> کو حضرت [[ابوطالب]] کی وفات کا مہینہ اور دن بیان ہوا ہے. اور [[حضرت خدیجہ]] کی وفات کو تین سال<ref>انساب الاشراف، ج ۱، ص۲۳۶.</ref> ٣٠ <ref>مقریزی، تقی الدین؛ إمتاع الأسماع به ما للنبی من الأحوال و الأموال و الحفدة و امتاع، ج ۱، ص۴۵.</ref> ٣٥ <ref> ابن سعد؛ الطبقات الکبری، ج ۱، ص۱۶۴.</ref> یا  ٥٥ دن بعد بیان کیا ہے. اسی طرح ان دونوں شخصیات کے وفات کے تقدم اور تاخر میں مورخین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے بعض حضرت ابوطالب کی وفات کو مقدم اور بعض اس کے برعکس کہتے ہیں.
اسی طرح مورخین کے نظر میں ان دو شخصیات کی وفات کے دن اور مہینے کے بارے میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے: روائی اور تاریخی منابع کے مطابق پہلی ذیعقدہ<ref>دیار بکری، شیخ حسین؛ تاریخ الخمیس فی أحوال انفس النفیس، ج ۱، ص۲۹۹.</ref> ١٥ شوال <ref>ابن جوزی؛ المنتظم فی تاریخ الأمم و الملوک، ج ۳، ص۷.</ref> ١٠ رمضان<ref>شیخ مفید؛ مسار الشیعه فی مختصر تواریخ الشریعه، ص۲۲-۲۳.</ref> کو حضرت [[ابوطالب]] کی وفات کا مہینہ اور دن بیان ہوا ہے. اور [[حضرت خدیجہ]] کی وفات کو تین سال<ref>انساب الاشراف، ج ۱، ص۲۳۶.</ref> ٣٠ <ref>مقریزی، تقی الدین؛ إمتاع الأسماع به ما للنبی من الأحوال و الأموال و الحفدة و امتاع، ج ۱، ص۴۵.</ref> ٣٥ <ref> ابن سعد؛ الطبقات الکبری، ج ۱، ص۱۶۴.</ref> یا  ٥٥ دن بعد بیان کیا ہے. اسی طرح ان دونوں شخصیات کے وفات کے تقدم اور تاخر میں مورخین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے بعض حضرت ابوطالب کی وفات کو مقدم اور بعض اس کے برعکس کہتے ہیں.
==حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|3}}




گمنام صارف