مندرجات کا رخ کریں

"سورہ ضحی" کے نسخوں کے درمیان فرق

7,130 بائٹ کا اضافہ ،  14 ستمبر 2018ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
'''سورہ ضحی''' یا '''والضحی''' [[قرآن]] کی 93ویں اور [[مکی]] [[سورت|سورتوں]] میں سے ہے جو تیسویں پارے میں واقع ہے۔ یہ سورت من جملہ ان سورتوں میں سے ایک ہے جس کی تمام آیتیں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] پر ایک ساتھ نازل ہوئیں۔ سورہ ضحی کی  [[اسباب نزول|شأن نزول]] کے بارے میں آیا ہے کہ یہ سورت ایک مدت تک پیغمبر اکرمؐ پر وحی کا سلسلہ رکنے اور اس پر کفار کی طرف سے آپ کو طعنہ دینے کے بعد نازل ہوئی۔ سورہ ضحی میں پیغمبر اکرمؐ سے مخاطب ہو کر خدا کی طرف سے آپ کو تنھا نہ چھوڑنے کی یقین دہانی کے ساتھ ساتھ آپ کے اوپر نازل ہونے والی خدا کی تعمتوں کا تذکرہ نیز آپ کو یتیموں اور محتاجوں کی دیکھ بھال کرنے اور لوگوں کیلئے خدا کی نعمتوں کی یادہانی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ پیغمبر اکرمؐ سے منقول ہے کہ جو شخص سورہ والضحی کی تلاوت کرے [[قیامت]] کے دن اس کی [[شفاعت|شفاعت‌ کرنا]] پیغمبر اکرمؐ پر [[واجب]] ہو جاتا ہے اور اسے دنیا میں موجود تمام یتیموں اور بینواؤں کے دس گنا [[ثواب و عقاب|ثواب]] عطا فرماتا ہے۔
'''سورہ ضحی''' یا '''والضحی''' [[قرآن]] کی 93ویں اور [[مکی]] [[سورت|سورتوں]] میں سے ہے جو تیسویں پارے میں واقع ہے۔ یہ سورت من جملہ ان سورتوں میں سے ایک ہے جس کی تمام آیتیں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] پر ایک ساتھ نازل ہوئیں۔ سورہ ضحی کی  [[اسباب نزول|شأن نزول]] کے بارے میں آیا ہے کہ یہ سورت ایک مدت تک پیغمبر اکرمؐ پر وحی کا سلسلہ رکنے اور اس پر کفار کی طرف سے آپ کو طعنہ دینے کے بعد نازل ہوئی۔ سورہ ضحی میں پیغمبر اکرمؐ سے مخاطب ہو کر خدا کی طرف سے آپ کو تنھا نہ چھوڑنے کی یقین دہانی کے ساتھ ساتھ آپ کے اوپر نازل ہونے والی خدا کی تعمتوں کا تذکرہ نیز آپ کو یتیموں اور محتاجوں کی دیکھ بھال کرنے اور لوگوں کیلئے خدا کی نعمتوں کی یادہانی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ پیغمبر اکرمؐ سے منقول ہے کہ جو شخص سورہ والضحی کی تلاوت کرے [[قیامت]] کے دن اس کی [[شفاعت|شفاعت‌ کرنا]] پیغمبر اکرمؐ پر [[واجب]] ہو جاتا ہے اور اسے دنیا میں موجود تمام یتیموں اور بینواؤں کے دس گنا [[ثواب و عقاب|ثواب]] عطا فرماتا ہے۔


==سورہ ضحی، نام اور کوائف==
==تعارف==
{{ستون آ|2}}
* '''نام'''
* اس سورت کو ضحی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے آغاز میں خداوند متعال نے ضحی (یعنی دن اور دن کی روشنی) کی قسم کھائی ہے: '''وَالضُّحَى ﴿1﴾''' (قسم ہے دن کی روشنی (یا دھوپ) کی)؛ یعنی بعینہ وہی لفظ جو اس سورت کے آغاز میں آیا ہے۔
اس سورت کا نام '''ضُحیٰ''' یا '''والضحیٰ''' ہے۔ "ضحی" کے معنی دن اور اس کی روشنی کے ہیں۔ اس سورت کو اس نام سے پکارنے کی وجہ یہ ہے کہ خدا نے اس کی ابتداء میں "ضحی" کی [[قسم]] کھائی ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۶۵۔ </ref>
* اس سورت کی آیتوں کی تعداد 11 اور بقولے 12 ہے لیکن اول الذکر قول مشہور ہے۔
 
* سورہ ضحی کے الفاظ 40 اور حروف 165 ہیں۔
* '''ترتیب اور محل نزول'''
* ترتیب مصحف کے لحاظ سے ترانوےویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے گیارہویں سورت ہے۔
سورہ ضحی [[مکی]] سورتوں میں سے ہے اور [[ترتیب نزول]] کے اعتبار سے اس کا شمار گیارہویں نمبر پر جبکہ [[مصحف|مُصحَف]] کی موجودہ ترتیب کے اعتبار سے 93ویں سورہ ہے<ref>معرفت، آموزش علوم قرآن، ۱۳۷۱ش، ج۲، ص۱۶۶۔</ref> اور قرآن کے آخری یعنی تیسویں پارے میں واقع ہے۔
* یہ سورت [[مکی اور مدنی|مکی]] ہے اور چھوٹی سورتوں میں شمار ہوتی ہے۔
 
* یہ سورت [[مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے۔
* '''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات'''
* اس سورت کی پہلی دو آیتوں میں دو قسمیں کھائی گئی ہیں۔
سورہ ضحی 11 [[آیت|آیات]]، 40 کلمات اور 165 حروف پر مشتمل ہے۔ حجم کے اعتبار سے اس کا شمار [[مفصلات|مُفصَّلات]] میں ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ سورت ان چودہ سورتوں میں سے ایک ہے جن کی تمام آیتیں پیغمبر اکرمؐ پر ایک ساتھ نازل ہوئی ہیں۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۶۵۔ </ref>
* سورہ ضحی ان چودہ سورتوں میں سے ہے جو یکجا اور یکبارگی سے نازل ہوئی ہیں۔
 
{{ستون خ}}
==مضامین==<!--
سورہ ضحی با دو [[سوگند]] آغاز می‌شود؛ سپس بہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیامبر(ص)]] بشارت می‌دہد كہ [[خدا]] ہرگز تو را رہا نکردہ است۔ بعد بہ او نوید می‌دہد كہ خداوند آنقدر بہ او عطا خواہد کرد كہ خشنود شود۔
در آخرین بخش، گذشتۀ زندگانی پیامبر را یادآوری می‌کند كہ خداوند چگونہ او را ہمیشہ مورد رحمت خود قرار دادہ و در سخت‌ترین لحظات زندگی حمایتش کردہ است؛ از ہمین رو در [[آیہ|آیات]] پایانی بہ او دستور می‌دہد كہ بہ شكرانہ این نعمت‌ہا با یتیمان و مستمندان مہربانی كند و نعمت خدا را بازگو کند۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۸ش۲، ج۵، ص۵۲۱۔</ref>
 
{{سورہ ضحی}}
 
==شأن نزول==
دربارہ [[اسباب نزول|شأن نزول]] سورہ ضحی گفتہ شدہ است مدتی [[وحی]] بر [[پیامبر(ص)]] نازل نشد؛ بہ ہمین دلیل برخی دشمنان، او را شماتت می‌کردند کہ [[خدا]] پیامبرش را رہا کردہ است۔ بعد از این واقعہ سورہ ضحی [[نزول قرآن|نازل]] شد و آن حضرت را شاد کرد۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۳ق، ج۲۰، ص۳۱۰۔ </ref> ہمچنین برخی از [[فہرست مفسران شیعہ|مفسران شیعہ]]<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۳ق، ج۲۰، ص۳۱۲۔ مکارم شیرازی،برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸ش۲، ج۵، ص۵۲۴۔</ref> و اہل‌سنت<ref>ثعلبی، الکشف و البیان، ۱۴۲۲ق، ج۱۰، ص۲۲۵۔ سیوطی، الدر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۳۶۱۔</ref> در شأن نزول آیہ پنجم گفتہ‌اند: پیامبر(ص) دید دخترش [[فاطمہ(س)]] عبایی از پوست شتر دارد و فرزندان خود را شیر می‌دہد و با دست آرد می‌سازد؛ پس گریہ کرد و گفت: دخترم! تلخی دنیا را در برابر شیرینی [[آخرت]] تحمل کن۔ سپس آیہ ۵ سورہ والضحی نازل شد: «وَلَسَوْفَ یعْطِیكَ رَبُّكَ فَتَرْضَی: و بہ‌زودی پروردگارت بخششی بہ تو خواہد داد تا خشنود شوی»۔<ref>ترجمہ آیہ از حسین انصاریان۔</ref>
 
==فضیلت و خواص==
از پیامبر(ص) نقل شدہ است ہر کس سورہ والضحی را بخواند، [[شفاعت]] آن شخص در [[روز قیامت]] بر پیامبر(ص) واجب می‌شود و [[ثواب و عقاب|ثوابی]] بہ تعداد دہ‌برابر تعداد ہمہ سائل‌ہا و یتیمان می‌برد۔ در [[حدیث|روایتی]] از [[امام صادق(ع)]] نقل شدہ است کسی کہ سورہ‌ہای والضحی، [[سورہ لیل|واللیل]]، [[سورہ انشراح|انشراح]] و [[سورہ شمس|شمس]] را در شب یا روز بسیار بخواند، در روز [[قیامت]] ہمہ چیزہایی کہ در نزد اوست بہ نفع او [[شہادت در دادگاہ|شہادت]] می‌دہند؛ حتی مو، پوست، گوشت، استخوان، خون، رگ‌ہا و عصب‌ہایش۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۳۸۹ش، ج۵، ص۶۸۱۔</ref>
 
==متن و ترجمہ==
{{نقل قول دوقلو تاشو| تیتر=سورہ ضحی| بِسْمِ اللَّـہِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ{{سخ}}وَالضُّحَىٰ ﴿١﴾ وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَىٰ ﴿٢﴾ مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَىٰ ﴿٣﴾ وَلَلْآخِرَۃُ خَيْرٌ لَّكَ مِنَ الْأُولَىٰ ﴿٤﴾ وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضَىٰ ﴿٥﴾ أَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيمًا فَآوَىٰ ﴿٦﴾ وَوَجَدَكَ ضَالًّا فَہَدَىٰ ﴿٧﴾ وَوَجَدَكَ عَائِلًا فَأَغْنَىٰ ﴿٨﴾ فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْہَرْ ﴿٩﴾ وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْہَرْ ﴿١٠﴾ وَأَمَّا بِنِعْمَۃِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ ﴿١١﴾| بہ نام خداوند رحمتگر مہربان{{سخ}}سوگند بہ روشنايى روز، (۱) سوگند بہ شب چون آرام گيرد، (۲) [كہ‌] پروردگارت تو را وانگذاشتہ، و دشمن نداشتہ است۔ (۳) و قطعاً آخرت براى تو از دنيا نيكوتر خواہد بود۔ (۴) و بزودى پروردگارت تو را عطا خواہد داد، تا خرسند گردى۔ (۵) مگر نہ تو را يتيم يافت، پس پناہ داد؟ (۶) و تو را سرگشتہ يافت، پس ہدايت كرد؟ (۷) و تو را تنگدست يافت و بى‌نياز گردانيد؟ (۸) و اما [تو نيز بہ پاس نعمت ما] يتيم را ميازار، (۹) و گدا را مران، (۱۰) و از نعمت پروردگار خويش [با مردم‌] سخن گوى۔ (۱۱)}}
 
{{سورہ‌ہای قرآن|93|[[سورہ لیل]]|[[سورہ شرح]]}}
 
== پانویس ==
{{پانویس۲}}
 
==منابع==
* بحرانی، ہاشم بن سلیمان، البرہان فی تفسیر القرآن، مؤسسہ البعثہ، قسم الدراسات الاسلامیہ، قم، ۱۳۸۹ش۔
 
* ثعلبی، احمد بن محمد، الکشف و البیان عن تفسیر القرآن، داراحیاء التراث العربی، بیروت، ۱۴۲۲ق۔
 
* دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، بہ کوشش بہاءالدین خرمشاہی، انتشارات دوستان، تہران،۱۳۷۷ش۔
 
* سیوطی، عبدالرحمن بن ابی‌‌بکر، الدر المنثور فی التفسیر بالماثور، کتابخانہ آیت‌اللہ مرعشی نجفی(رہ)، قم ۱۴۰۴ق۔
 
* طباطبایی، محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، مؤسسہ الاعلمی للمطبوعات، بیروت ۱۳۹۳ق۔
 
* مکارم شیرازی، ناصر، برگزیدہ تفسیر نمونہ، تہران،‌دار الکتب الاسلامیہ، ۱۳۸۲ش۔
 
==پیوند بہ بیرون==
* [http://tanzil۔net/?locale=fa_IR#93:1 قرائت سورہ والضحی]
* [http://www۔quranmp3۔ir/%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%AA/762/%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D8%B3%D8%B7 تلاوت مجلسی مشہور عبدالباسط]
-->


==مفاہیم==
==مفاہیم==
confirmed، templateeditor
9,003

ترامیم