مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فجر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 61: سطر 61:
| quote = :
| quote = :
<center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''}}</center>
<center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''}}</center>
{{حدیث|قسم ہے صبح کی (1) اور دس راتوں کی (2) اور جفت اور طاق کی (3) اور رات کی جب کہ وہ رخصت ہو رہی ہو (4) کیا اس میں کوئی قسم صاحب عقل کے لئے توجہ کے قابل ہے (5) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے پروردگار نے اونچے ستونوں والے عاد (6) ارم کے ساتھ کیا کیا (7) جن کی ایسی کوئی قوم ان ملکوں میں پیدا نہیں ہوئی تھی (8) اور ثمود کے ساتھ جنہوں نے وادی میں چٹانیں تراش کر عمارتیں بنائی تھیں (9) اور میخوں والے فرعون کے ساتھ (10) جنہوں نے ملکوں میں سرکشی کی تھی (11) اور بہت بڑا فساد پھیلایا تھا (12) تو اللہ نے ان پر عذاب کے تازیانے برسائے (13) یقینا تمہارا پروردگار گھات میں لگا ہوا ہے (14) مگر انسان جب اس کا پروردگار اسے آزمائش میں ڈالتا ہے۔ اور اسے عزت اور نعمت دیتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ میرے پروردگار نے میری عزت افزائی کی (15) اور جب اسے آزمائش میں ڈالتا ہے تو اس پر اس کی روزی میں تنگی کرتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ میرے پروردگار نے مجھے ذلت دے دی (16) ہرگز نہیں بلکہ تم ہو کہ یتیم سے عزت کا برتاؤ نہیں کرتے (17) اور غریب کو کھانا کھلانے پر ایک دوسرے کو آمادہ نہیں کرتے (18) اور میراث کا مال اکٹھا کر کے کھاتے ہو (19) اور مال سے بہت زیادہ محبت کرتے ہو (20) ہرگز نہیں جب زمین پوری طرح کوٹ پیٹ کر سپاٹ بنا دی جائے گی (21) اور تمہارا پروردگار آ جائے گا اور فرشتے صف در صف (22) اور دوزخ کو اس دن لے آیا جائے گا اس وقت انسان کو سبق ملے گا مگر اب اس سبق لینے سے کیا فائدہ ہو گا (23) وہ کہے گا کاش میں نے آج کے دن کے لئے کچھ کر رکھا ہوتا (24) تو اس دن اللہ کا سا عذاب دینے والا کوئی نہیں (25) اور اس کے ایسا گرفت میں لینے والا کوئی نہیں (26) اے پورا اطمینان رکھنے والے نفس! (27) تو پلٹ آ اپنے پروردگار کی طرف اس طرح کہ تو اس سے خوش رہے اور وہ تجھ سے خوش ہو (28) تو شامل ہو جا میرے خاص بندوں میں (29) اور داخل ہو جا میری جنت میں (30)}}
{{حدیث|قَسم ہے صبح کی۔ (1) اور دس (مقدس) راتوں کی۔ (2) اورجُفت اور طاق کی۔ (3) اور رات کی جبکہ (جانے کیلئے) چلنے لگے۔ (4) کیا اس میں صاحبِ عقل کیلئے کوئی قسم ہے؟ (یعنی یقیناً ہے(5) کیا آپ(ص) نے نہیں دیکھا کہ آپ(ص) کے پروردگار نے قومِ عاد کے ساتھ کیا کیا؟ (6) یعنی اونچے ستونوں والے ارم کے ساتھ۔ (7) جن کامثل (دنیا کے) شہروں میں پیدا نہیں کیا گیا۔ (8) اور قومِ ثمود کے ساتھ (کیا کیا؟) جنہوں نے وادی میں چٹانیں تراشی تھیں (اور عمارتیں بنائی تھیں(9) اور فرعون میخوں والے کے ساتھ (کیا کیا؟)۔ (10) ان لوگوں نے شہروں میں سرکشی کی تھی۔ (11) اوران میں بہت فساد پھیلایا تھا۔ (12) تو آپ کے پروردگار نے ان پر عذاب کا کَوڑا برسایا۔ (13) بےشک آپ(ص) کا پروردگار (ایسے لوگوں کی) تاک میں ہے۔ (14) لیکن انسان (کا حال یہ ہے کہ) جب اس کا پروردگار اسے آزماتا ہے اور اسے عزت و نعمت دیتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ میرے پروردگار نے میری عزت افزائی کی۔ (15) اور جب وہ (خدا) اسے اس طرح آزماتا ہے کہ اس کا رزق اس پر تنگ کر دیتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ میرے پروردگار نے مجھے ذلیل کر دیا۔ (16) ہرگز نہیں! بلکہ تم لوگ یتیم کی عزت نہیں کرتے۔ (17) اور مسکین کو کھانا کھلانے پر ایک دوسرے کو آمادہ نہیں کرتے۔ (18) اور وراثت کا سارا مال (حلال و حرام) سمیٹ کر کھا جاتے ہو۔ (19) اورتم مال و منال سے بہت زیادہ محبت کرتے ہو۔ (20) ہرگز نہیں! وہ وقت یاد کرو جب زمین کو توڑ کر ریزہ ریزہ کر دیا جائے گا۔ (21) اور تمہارا پروردگار (یعنی اس کا حکم) آجائے گا اور فرشتے قطار اندر قطار آئیں گے۔ (22) اور اس دن جہنم (سامنے) لائی جائے گی اور اس دن انسان کو سمجھ آئے گی مگر اب سمجھ آنے کا کیا فائدہ؟ (23) وہ کہے گا کہ کاش! میں نے اپنی (اس) زندگی کیلئے کچھ آگے بھیجا ہوتا۔ (24) پس اس دن نہ تو خدا کی طرح کوئی عذاب دے گا۔ (25) اور نہ اس کے باندھنے کی طرح کوئی باندھ سکے گا۔ (26) (ارشاد ہوگا) اے نفسِ مطمئن۔ (27) تو اس حالت میں اپنے پروردگار کی طرف چل کہ تواس سے راضی ہے اور وہ تجھ سے راضی ہے۔ (28) پس تُو میرے (خاص) بندوں میں داخل ہو جا۔ (29) اور میری جنت میں داخل ہو جا۔ (30)}}
|archive date =
|archive date =
||bgcolor = #ecfcf4
||bgcolor = #ecfcf4
confirmed، templateeditor
9,003

ترامیم