مندرجات کا رخ کریں

"سورہ ملک" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:


==مفاہیم==
==مفاہیم==
هدف اصلی سوره ملک را بیان عمومیت [[خدا|ربوبیت خدا]] برای تمامی عالم و انذار به [[معاد]] دانسته‌اند.<ref>صفوی،‌«سوره ملک»، ص۸۱۴.</ref> این سوره با تبریک و تحسین خداوند در مورد فرمانروایی و حاکمیت و قدرت مطلقه او آغاز می‌شود و در آیه دوم، آفرینش و [[مرگ]] و حیات را در جهت آزمایش الهی و انتخاب اصلح، ذکر می‌کند.<ref>خرمشاهی، «سوره ملک»، ج۲، ص۱۲۵۷</ref>
سورہ ملک کا اصل مقصد [[خدا]] کی ربوبیت کی عمومیت کو بیان کرنا اور [[معاد]] سے لوگوں کو ڈرانا ہے۔<ref>صفوی،‌«سورہ ملک»، ص۸۱۴.</ref> اس سورت کا آغاز خدا کی فرمانروائی، حاکمیت اور قدرت مطلقہ پر خدا کو تبریک و تحسین سے ہوتا ہے اور دوسری آیت میں [[موت]] اور حیات کی خلقت کو خدا کی جانب سے امتحان الہی اور انتخاب اصلح کے معیار کے طور پر ذکر کرتے ہیں۔<ref>خرمشاہی، «سورہ ملک»، ج۲، ص۱۲۵۷</ref>


در [[تفسیر نمونه]] مطالب سوره ملک در سه محور خلاصه شده است:
[[تفسیر نمونہ]] میں سورہ ملک کے مطالب کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے:
# بحث‌هایی پیرامون مبدأ و [[صفات خداوند]] و نظام شگفت‌انگیز خلقت مخصوصا آفرینش آسمان‌ها و ستارگان، آفرینش زمین و مواهب آن، آفرینش پرندگان و آب‌های جاری و آفرینش گوش، و چشم و ابزار شناخت.
#مبدأ و معاد، [[صفات خداوند|کے صفات]] اور خلقت کے شگفت انگیز نظام خاص کر آسمانوں، ستاروں اور زمین اور اس کی نعمتوں، پرندوں اور جاری پانی اور کان، آنکھ اور دیگر شناخت کے ابزار کے بارے میں بحث و گفتگو۔
#بحث‌هایی پیرامون معاد و [[دوزخ|عذاب دوزخ]] و گفتگوی مأموران عذاب با دوزخیان.
#معاد اور [[دوزخ|عذاب دوزخ]] نیز دوزخ عذاب پر موکل پہرہ داروں کا جنہمیوں کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے بارے میں بحث۔
#انذار و تهدید [[کافران]] و ظالمان به انواع عذاب‌های دنیا و [[آخرت]].<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۱ش، ج۲۴، ص۳۱۱-۳۱۲.</ref>
#[[کافر|کافروں]] اور ظالموں کو دنیوی اور اخروی عذاب کے مختلف انواع سے ڈرانا۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۴، ص۳۱۱-۳۱۲.</ref>
{{سورہ ملک}}
{{سورہ ملک}}


confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم