مندرجات کا رخ کریں

"سورہ تحریم" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
سطر 2: سطر 2:
اس سورت کی چھٹی آیت مشہور آیات میں سے ہے جس میں مؤمنوں مو دعوت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کو آتش جہنم سے بچائیں۔ [[حضرت محمد صلی الله علیه و آله|پیامبر(ص)]] سے مروی ہے کہ جو بھی سورہ تحریم کی تلاوت کرے گا وہ توبہ نصوح میں کامیاب ہو گا اور دوبارہ گناہ کی طرف نہیں لوٹے گا۔اسی طرح اس سورہ کے خواص میں سے  مردوں سے تخفیف [[عذاب]] شخص کی آسانی سے جان کنی کا ہونا اس کے خواص بیان ہوئے ہیں۔
اس سورت کی چھٹی آیت مشہور آیات میں سے ہے جس میں مؤمنوں مو دعوت دی گئی ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کو آتش جہنم سے بچائیں۔ [[حضرت محمد صلی الله علیه و آله|پیامبر(ص)]] سے مروی ہے کہ جو بھی سورہ تحریم کی تلاوت کرے گا وہ توبہ نصوح میں کامیاب ہو گا اور دوبارہ گناہ کی طرف نہیں لوٹے گا۔اسی طرح اس سورہ کے خواص میں سے  مردوں سے تخفیف [[عذاب]] شخص کی آسانی سے جان کنی کا ہونا اس کے خواص بیان ہوئے ہیں۔
==تعارف==
==تعارف==
==معرفی==
* '''وجہ تسمیہ'''
* '''وجہ تسمیہ'''
اس سورے کا مشہور نام '''تحریم''' ہے جو اس کی پہلی [[آیت]] سے لیا گیا ہے۔<ref>دائرة المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۲ش، ج۷، ص۳۳۵.</ref> اس آیت میں  [[حضرت محمد صلی الله علیه و آله|رسول خدا(ص)]] سے استفسار ہوا کہ ازواج کی خوشنودی کی خاطر تم نے کیوں حلال خدا کو اپنے اوپر حرام کیا ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن‌پژوهی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۷.</ref> اس سورے کو  «سورة النبی» «لِمَ تُحرم» اور «المُتحرّم» بھی کہا گیا ہے۔<ref>دائرة المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۲ش، ج۷، ص۳۳۵.</ref>
اس سورے کا مشہور نام '''تحریم''' ہے جو اس کی پہلی [[آیت]] سے لیا گیا ہے۔<ref>دائرة المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۲ش، ج۷، ص۳۳۵.</ref> اس آیت میں  [[حضرت محمد صلی الله علیه و آله|رسول خدا(ص)]] سے استفسار ہوا کہ ازواج کی خوشنودی کی خاطر تم نے کیوں حلال خدا کو اپنے اوپر حرام کیا ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن‌پژوهی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۷.</ref> اس سورے کو  «سورة النبی» «لِمَ تُحرم» اور «المُتحرّم» بھی کہا گیا ہے۔<ref>دائرة المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۲ش، ج۷، ص۳۳۵.</ref>
گمنام صارف