مندرجات کا رخ کریں

"سورہ اسراء" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 18: سطر 18:
سورہ اسراء [[مکی]] سورتوں میں سے ہے اور [[ترتیب نزول]] کے اعتبار سے 50ویں سورہ ہے جو [[بعثت]] کے 11ویں سال [[سورہ قصص]] کے بعد اور [[سورہ یونس]] سے پہلے [[پیغمبر اکرمؐ]] پر نازل ہوا۔ یہ سورت [[مصحف|مُصحَف]] کی موجودہ ترتیب کے مطابق قرآن کی 17ویں سورت ہے اور [[پارہ]] نمبر 15 میں واقع ہے۔<ref>معرفت، التمہید فی علوم القرآن، ۱۴۱۱ق، ج۱، ص۱۳۴-۱۳۶۔</ref> سورہ اسراء [[مسبحات]] میں سے پہلا سورہ ہے جو خدا کی [[تسبیح]] و تقدیس سے شروع ہوتا ہے۔<ref>خرمشاہی، «سورہ اسراء»، ص۱۲۴۱۔</ref>
سورہ اسراء [[مکی]] سورتوں میں سے ہے اور [[ترتیب نزول]] کے اعتبار سے 50ویں سورہ ہے جو [[بعثت]] کے 11ویں سال [[سورہ قصص]] کے بعد اور [[سورہ یونس]] سے پہلے [[پیغمبر اکرمؐ]] پر نازل ہوا۔ یہ سورت [[مصحف|مُصحَف]] کی موجودہ ترتیب کے مطابق قرآن کی 17ویں سورت ہے اور [[پارہ]] نمبر 15 میں واقع ہے۔<ref>معرفت، التمہید فی علوم القرآن، ۱۴۱۱ق، ج۱، ص۱۳۴-۱۳۶۔</ref> سورہ اسراء [[مسبحات]] میں سے پہلا سورہ ہے جو خدا کی [[تسبیح]] و تقدیس سے شروع ہوتا ہے۔<ref>خرمشاہی، «سورہ اسراء»، ص۱۲۴۱۔</ref>


'''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات'''<!--
'''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات'''


سورہ اسراء ۱۱۱ آیہ،{{یادداشت|برخی با ادغام دو آیہ ۱۰۷ و ۱۰۸ شمار آیات سورہ اسراء را ۱۱۰ عدد دانستہ‌اند۔(طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۶، ص۶۰۷)}} ۱۵۵۸ کلمہ و ۶۴۶۰ حرف دارد<ref>حسینی‌زادہ، «سورہ اسراء»، ص۱۹۷۔</ref> و از لحاظ حجم از [[سورہ‌ہای مئون]] و متوسط قرآن است و در حدود سہ چہارمِ یک [[جزء]] را دربرمی‌گیرد۔<ref>خرمشاہی، «سورہ اسراء»، ص۱۲۴۱۔</ref> سورہ اسراء برخی از ویژگی‌ہای [[سورہ‌ہای مدنی]] مانند طولانی بودن آیات را دارد؛ این ویژگی‌ہا را بہ دلیل آن دانستہ‌اند کہ در اواخر اقامت [[پیامبر(ص)]] در [[مکہ]] نازل شدہ و نوعی زمینہ برای سورہ‌ہای مدنی بہ شمار می‌آید۔<ref>محققیان، «سورہ اسراء»، ص۶۸۶۔</ref>
سورہ اسراء 111 آیات،{{نوٹ|بعض دو آیات 107 اور 108 کو آپس میں ادغام کرکے سورہ اسراء کی آیات کی تعداد 110 بتاتے ہیں۔(طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۶، ص۶۰۷)}} 1558 کلمات اور 6460 حروف پر مشتمل ہے<ref>حسینی‌زادہ، «سورہ اسراء»، ص۱۹۷۔</ref> اور حجم کے لحاظ سے اس کا شمار [[سور مئون]] میں ہوتا ہے اور ایک متوسط سورہ ہے۔<ref>خرمشاہی، «سورہ اسراء»، ص۱۲۴۱۔</ref> سورہ اسراء میں [[مدنی]] سورتوں کی بعض علامات من جملہ آیات کیا طولانی ہونا، پر مشتمل ہے؛ ان خصوصیات کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ چونکہ یہ سورت [[پیغمبر اکرمؐ]] کی [[مکہ|مکی]] زندگی کے آخری ایام میں نازل ہوئی ہے اور گویا مدنی سورتوں کے لئے زمنیہ ہموار کی جا رہی ہے۔<ref>محققیان، «سورہ اسراء»، ص۶۸۶۔</ref>
-->


==کوائف==
==کوائف==
confirmed، templateeditor
9,024

ترامیم