مندرجات کا رخ کریں

"سورہ اسراء" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{سورہ||نام = اسراء|ترتیب کتابت = 17|پارہ = 15 |آیت = 111 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 50 |اگلی = [[سورہ کہف|کہف]] |پچھلی = [[سورہ نحل|نحل]] |لفظ = 1560|حرف = 6440|تصویر=سوره اسرا.jpg}}
{{سورہ||نام = اسراء|ترتیب کتابت = 17|پارہ = 15 |آیت = 111 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 50 |اگلی = [[سورہ کہف|کہف]] |پچھلی = [[سورہ نحل|نحل]] |لفظ = 1560|حرف = 6440|تصویر=سوره اسرا.jpg}}


'''سورہ اِسراء''' یا '''سُبحان الذی''' و یا '''بنی‌اسرائیل''' قرآن کریم کی 17ویں اور [[مکی]] [[سورہ|سورتوں]] میں سے ہے جو 15ویں [[پارہ|پارے]] میں واقع ہے۔ اس سورہ کا نام "اسراء" (رات کا سفر) اس لئے رکھا گیا ہے چونکہ اس میں [[پیغمبر اسلامؐ]] کے اس سفر کا تذکرہ ہوا ہے جسے آپ نے [[مسجدالحرام]] سے [[بیت المقدس]] تک راتوں رات طے فرمایا ہے۔ اسی طرح اس کا دوسرا نام بنی‌اسرائیل ہے چونکہ اس میں قوم بنی‌اسرائیل سے متعلق داستانیں بیان ہوئی ہیں۔
'''سورہ اِسراء''' یا '''سُبحان الذی''' و یا '''بنی‌اسرائیل''' قرآن کریم کی 17ویں اور [[مکی]] [[سورہ|سورتوں]] میں سے ہے جو 15ویں [[پارہ|پارے]] میں واقع ہے۔ اس سورہ کا نام "اسراء" (رات کا سفر) اس لئے رکھا گیا ہے چونکہ اس میں [[پیغمبر اسلامؐ]] کے اس سفر کا تذکرہ ہوا ہے جس میں آپ کو راتوں رات [[مسجدالحرام]] سے [[بیت المقدس]] لے جایا گیا۔ اسی طرح اس کا دوسرا نام بنی‌اسرائیل ہے چونکہ اس میں قوم بنی‌اسرائیل سے متعلق داستانیں بیان ہوئی ہیں۔


اس سورت میں [[توحید]]، [[معاد]]، نفی [[شرک]]، [[معراج|معراج پیغمبر]]، دلائل [[نبوت]]، [[اعجاز قرآن]]، والدین کے ساتھ نیکی، انسان پر [[گناہ]] کے اثرات، بعض گناہوں کا حرام ہونا اور دوسرے موجودات پر انسان کی برتری جیسے موضوعات پر گفتگو ہوئی ہے۔
اس سورت میں [[توحید]]، [[معاد]]، نفی [[شرک]]، [[معراج|معراج پیغمبر]]، دلائل [[نبوت]]، [[اعجاز قرآن]]، والدین کے ساتھ نیکی کرنے کی سفارش، انسان پر [[گناہ]] کے اثرات، بعض گناہوں کا حرام ہونا اور دوسرے موجودات پر انسان کی برتری جیسے موضوعات پر گفتگو ہوئی ہے۔


اس سورت کی پہلی آیت پیغمبر اسلامؐ کے معراج کے سفر سے متعلق، آیت نمبر 40 انسانی کرامت سے متعلق اور آیت نمبر 82 [[آیت شفاء]] اس سورت کے مشہور آیات میں سے ہیں۔ اسی طرح آیت نمبر 33 جو کہ قتل نفس کی حرمت کے بارے میں ہے اور آیت نمبر 78 اوقات نماز کے بارے میں ہے اس سورت [[آیات الاحکام]] میں شمار کئے جاتے ہیں۔
اس سورت کی پہلی آیت جوکہ پیغمبر اسلامؐ کے معراج کے سفر سے متعلق ہے، آیت نمبر 40 جوکہ انسانی کرامت سے متعلق ہے اور آیت نمبر 82 [[آیت شفاء]] اس سورت کے مشہور آیات میں سے ہیں۔ اسی طرح آیت نمبر 33 جو کہ قتل نفس کی حرمت کے بارے میں ہے اور آیت نمبر 78 اوقات نماز کے بارے میں ہے اس سورت کی [[آیات الاحکام]] میں شمار کئے جاتے ہیں۔


[[امام علیؑ]] سے منقول ہے کہ جو شخص سورہ اسراء کی تلاوت کرے اور جب اس سورت میں والدین سے متعلق خدا کی سفارشات پر پہنچے تو اس کے جذبات بھڑک اٹھے اور والدین کے ساتھ زیادہ محبت کا اظہار کرے تو اس شخص کو اتنا ثواب دیا جائے گا جو اس دنیا اور اس میں موجود تمام اشیاء سے ترتر ہو گا۔
[[امام علیؑ]] سے منقول ہے کہ جو شخص سورہ اسراء کی تلاوت کرے اور جب والدین سے متعلق خدا کی سفارشات پر پہنچے تو اس کے جذبات بھڑک اٹھے اور والدین کے ساتھ زیادہ محبت کا اظہار کرے تو اس شخص کو اتنا ثواب دیا جائے گا جو اس دنیا اور اس میں موجود تمام اشیاء سے ترتر ہو گا۔


==نام==
==نام==
confirmed، templateeditor
9,024

ترامیم