مندرجات کا رخ کریں

"قتل ہابیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 23: سطر 23:
تیسری صدی ہجری کے مورخ محمد بن جریر طبری کے مطابق قابیل کی بے بسی اور انسانی لاش کو دفنانے کے طریقہ سے ناواقفیت کی وجہ سے ہابیل کی لاش کو جنگلی جانوروں کے حملے کا خطرہ لاحق ہوا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۸۶.</ref> [[سورہ مائدہ]] کی آیت نمبر 31 میں بیان ہوا ہے کہ قابیل کو ایک انسان کی میت کو دفن کرنے کا طریقہ سکھانے کے لیے خدا نے ایک کوے کو بھیجا کہ وہ زمین کھود کر قابیل کو دکھایا کہ کس طرح دوسرے کوے کی لاش یا اپنے شکار کے ایک حصے کو چھپایا جاتا ہے۔ قابیل نے اس منظر کو دیکھ اپنے مقتول بھائی کی لاش کو دفن کردیا<ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۱ش، ج۴، ص۳۵۱.</ref>
تیسری صدی ہجری کے مورخ محمد بن جریر طبری کے مطابق قابیل کی بے بسی اور انسانی لاش کو دفنانے کے طریقہ سے ناواقفیت کی وجہ سے ہابیل کی لاش کو جنگلی جانوروں کے حملے کا خطرہ لاحق ہوا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۸۶.</ref> [[سورہ مائدہ]] کی آیت نمبر 31 میں بیان ہوا ہے کہ قابیل کو ایک انسان کی میت کو دفن کرنے کا طریقہ سکھانے کے لیے خدا نے ایک کوے کو بھیجا کہ وہ زمین کھود کر قابیل کو دکھایا کہ کس طرح دوسرے کوے کی لاش یا اپنے شکار کے ایک حصے کو چھپایا جاتا ہے۔ قابیل نے اس منظر کو دیکھ اپنے مقتول بھائی کی لاش کو دفن کردیا<ref> مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۱ش، ج۴، ص۳۵۱.</ref>


===داستان دفنِ ہابیل فارسی اشعار کی روشنی میں===
ساتویں صدی ہجری کے معروف ایرانی شاعر مولوی نے اپنی کتاب "مثنوی معنوی" میں دفن ہابیل کی داستان کو اشعار کے قالب میں بیان کیا ہے، ان میں سے بعض اشعار یہ ہیں:
{{شعر۲
|کندن گوری که کمتر پیشه بود| کی ز فکر و حیله و اندیشه بود
|گر بدی این فهم مر قابیل را| کی نهادی بر سر او هابیل را
|که کجا غایب کنم این کشته را| این به خون و خاک در آغشته را<ref>مولوی، مثنوی معنوی، دفتر چهارم، ابیات ۱۳۰۱الی ۱۳۰۳.</ref>
}}
مولوی در ادامه اشاره می‌کند که یک زاغ روش دفن کردن را به [[قابیل]] آموخت:
{{شعر۲
|دید زاغی زاغ مرده در دهان|بر گرفته تیز می‌آمد چنان
|از هوا زیر آمد و شد او به فن| از پی تعلیم او را گورکن<ref>مولوی، مثنوی معنوی، دفتر چهارم، ابیات ۱۳۰۳ و ۱۳۰۴.</ref>
}}


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، movedable
5,298

ترامیم