مندرجات کا رخ کریں

"عثمانیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

32 بائٹ کا اضافہ ،  12 دسمبر 2023ء
سطر 62: سطر 62:
[[بنی‌ مروان|مروانیوں]] کے دور حکومت کو عثمانیت کا دوسرا دور قرار دیا جاتا ہے۔ اس دور میں [[اصحاب حدیث]] کی جانب سے خلفائے راشدین کو صرف [[خلفائے ثلاثہ]] (ابوبکر، عمر اور عثمان) میں منحصر کیا گیا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص228-229۔</ref> کہا جاتا ہے کہ اس دور میں اس فرقے  نے عثمان کے قتل کے بعد خلافت کے حوالے سے سکوت اختیار کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے [[حکومت امام علیؑ|امام علیؑ کی خلافت]] کو فتنہ کا دور قرار دیا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص228-229۔</ref> محققین کے مطابق عثمانیت اس دور میں [[عبداللہ بن عمر]] اور [[سعد بن ابی‌وقاص]] کو جنہوں نے فتنے میں پڑنے سے کنارہ گیری اختیار کئے ہوئے تھے، اپنا ہم‌ مسلک سمجھتے تھے۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص230۔</ref>
[[بنی‌ مروان|مروانیوں]] کے دور حکومت کو عثمانیت کا دوسرا دور قرار دیا جاتا ہے۔ اس دور میں [[اصحاب حدیث]] کی جانب سے خلفائے راشدین کو صرف [[خلفائے ثلاثہ]] (ابوبکر، عمر اور عثمان) میں منحصر کیا گیا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص228-229۔</ref> کہا جاتا ہے کہ اس دور میں اس فرقے  نے عثمان کے قتل کے بعد خلافت کے حوالے سے سکوت اختیار کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے [[حکومت امام علیؑ|امام علیؑ کی خلافت]] کو فتنہ کا دور قرار دیا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص228-229۔</ref> محققین کے مطابق عثمانیت اس دور میں [[عبداللہ بن عمر]] اور [[سعد بن ابی‌وقاص]] کو جنہوں نے فتنے میں پڑنے سے کنارہ گیری اختیار کئے ہوئے تھے، اپنا ہم‌ مسلک سمجھتے تھے۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص230۔</ref>


=== خلفائے راشدین کا نظریہ ===
=== خلافت کو خلفائے راشدین میں منحصر سمجھنا ===
تیسرے دور میں عثمانی‌ مذہب کا پیروکار اس شخص کو کہا جاتا تھا جو [[امام علی علیہ‌ السلام|امام علیؑ]] پر عثمان اور ہر خلیفہ کو اپنے زمانے میں دوسروں سے افضل سمجھتا تھا اور فضیلت کے مراتب کو خلافت میں جانشینی کے ساتھ یکسان سمجھتا تھا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref> اس دور میں عثمانیت سیاسی شیعہ{{نوٹ| سیاسی شیعہ یا عراقی شیعہ پہلی اور دوسری صدی کے اس شیعہ گروہ کو کہا جاتا تھا جو عقیدتی لحاظ سے ہٹ کر صرف سیاسی لحاظ سے امام علیؑ کو عثمان پر فوقیت دیتا تھا۔(جعفریان، تاریخ تشیع در ایران، 1388ہجری شمسی، ص22-27).}} اور شیعہ کی طرف مائل اہل سنت جو [[عثمان بن عفان|عثمان]] کو فضلت میں امام علیؑ کے بعد چوتھے نمبر پر قبول کرتے تھے، کے مقابلے میں قرار پائی۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref> [[تیسری صدی ہجری]] کے اواسط سے [[تربیع|نظریۂ تربیع]] (خلفائے اربعہ) کے رواج پانے کے بعد [[احمد بن حنبل]] کو اس نظریے کے لئے ماحول سازگار کرنے والوں میں شمار کیا جاتا ہے۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref>
تیسرے دور میں عثمانی‌ مذہب کا پیروکار اس شخص کو کہا جاتا تھا جو [[امام علی علیہ‌ السلام|امام علیؑ]] پر عثمان اور ہر خلیفہ کو اپنے زمانے میں دوسروں سے افضل سمجھتا تھا اور فضیلت کے مراتب کو خلافت میں جانشینی کے ساتھ یکسان سمجھتا تھا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref> اس دور میں عثمانیت سیاسی شیعہ{{نوٹ| سیاسی شیعہ یا عراقی شیعہ پہلی اور دوسری صدی کے اس شیعہ گروہ کو کہا جاتا تھا جو عقیدتی لحاظ سے ہٹ کر صرف سیاسی لحاظ سے امام علیؑ کو عثمان پر فوقیت دیتا تھا۔(جعفریان، تاریخ تشیع در ایران، 1388ہجری شمسی، ص22-27).}} اور شیعہ کی طرف مائل اہل سنت جو [[عثمان بن عفان|عثمان]] کو فضلت میں امام علیؑ کے بعد چوتھے نمبر پر قبول کرتے تھے، کے مقابلے میں قرار پائی۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref> [[تیسری صدی ہجری]] کے اواسط سے [[تربیع|نظریۂ تربیع]] (خلفائے اربعہ) کے رواج پانے کے بعد [[احمد بن حنبل]] کو اس نظریے کے لئے ماحول سازگار کرنے والوں میں شمار کیا جاتا ہے۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref>
=== بنی امیہ کے پیروکار ===
=== بنی امیہ کے پیروکار ===
بعض کہتے ہیں کہ عثمانی‌ مذہب کے اصحاب حدیث کے ختم ہونے کے بعد تیسری صدی کے اواخر سے ایک گروہ عثمانیت کے نام سے مشہور ہو گیا جو [[خلافت بنی‌ امیہ]] کی حقانیت اور اندلس میں بنی امیہ کی خلافت کے استمرار پر یقین رکھتا تھا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref> [[ابوالفرج اصفہانی]]<ref>ابوالفرج اصفہانی، الاغانی، 1415ھ، ج11، ص167۔</ref> کے مطابق چوتھی صدی ہجری میں عثمانی مذہب کے پیروکار موجود تھے جن کا [[کوفہ]] میں اپنی مسجد تھی جہاں [[شیعہ|شیعہ]] نماز پڑھنے سے پرہیز کرتے تھے۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، الاغانی، 1415ھ، ج11، ص167۔</ref>
بعض کہتے ہیں کہ عثمانی‌ مذہب کے اصحاب حدیث کے ختم ہونے کے بعد تیسری صدی کے اواخر سے ایک گروہ عثمانیت کے نام سے مشہور ہو گیا جو [[خلافت بنی‌ امیہ]] کی حقانیت اور اندلس میں بنی امیہ کی خلافت کے استمرار پر یقین رکھتا تھا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص231۔</ref> [[ابوالفرج اصفہانی]]<ref>ابوالفرج اصفہانی، الاغانی، 1415ھ، ج11، ص167۔</ref> کے مطابق چوتھی صدی ہجری میں عثمانی مذہب کے پیروکار موجود تھے جن کا [[کوفہ]] میں اپنی مسجد تھی جہاں [[شیعہ|شیعہ]] نماز پڑھنے سے پرہیز کرتے تھے۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، الاغانی، 1415ھ، ج11، ص167۔</ref>
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم