مندرجات کا رخ کریں

"عثمانیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

31 بائٹ کا اضافہ ،  12 دسمبر 2023ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 59: سطر 59:
اس دور میں عثمانیت کے موثر شخصیات میں [[طلحۃ بن عبیداللہ|طلحہ]]، [[زبیر بن عوام|زبیر]]، [[معاویۃ بن ابی‌سفیان|معاویہ]] اور [[عایشہ]] کے علاوہ عبداللَّہ بن سلام اور [[مغيرہ بن شعبہ|مغيرہ بن شُعْبَہ]] کا نام لیا جا سکتا ہے جنہوں نے [[امام علی علیہ‌ السلام|امام علیؑ]] کی بیعت سے انکار کرتے ہوئے [[شام]] معاویہ کے پاس چلے گئے۔<ref>طبری، تاریخ الطبری، بیروت، ج4، ص430۔</ref>[[انصار]] میں سے [[حسان بن ثابت|حَسّان بن ثابت]]، کعب بن مالک، [[ابو سعید خدری|ابو سعید خُدْری]]، محمد بن مسلمہ، [[نعمان بن بشیر]] اور [[زید بن ثابت]] کا نام لیا جاتا ہے جنہوں نے انصار کی اکثریت کے برخلاف امام علیؑ کی [[بیعت]] سے انکار کیا۔<ref>طبری، تاریخ الطبری، بیروت، ج4، ص429-430۔</ref>
اس دور میں عثمانیت کے موثر شخصیات میں [[طلحۃ بن عبیداللہ|طلحہ]]، [[زبیر بن عوام|زبیر]]، [[معاویۃ بن ابی‌سفیان|معاویہ]] اور [[عایشہ]] کے علاوہ عبداللَّہ بن سلام اور [[مغيرہ بن شعبہ|مغيرہ بن شُعْبَہ]] کا نام لیا جا سکتا ہے جنہوں نے [[امام علی علیہ‌ السلام|امام علیؑ]] کی بیعت سے انکار کرتے ہوئے [[شام]] معاویہ کے پاس چلے گئے۔<ref>طبری، تاریخ الطبری، بیروت، ج4، ص430۔</ref>[[انصار]] میں سے [[حسان بن ثابت|حَسّان بن ثابت]]، کعب بن مالک، [[ابو سعید خدری|ابو سعید خُدْری]]، محمد بن مسلمہ، [[نعمان بن بشیر]] اور [[زید بن ثابت]] کا نام لیا جاتا ہے جنہوں نے انصار کی اکثریت کے برخلاف امام علیؑ کی [[بیعت]] سے انکار کیا۔<ref>طبری، تاریخ الطبری، بیروت، ج4، ص429-430۔</ref>


=== خلفائے ثلاثہ کا نظریہ ===
=== خلافت کو خلفائے ثلاثہ میں منحصر سمجھنا ===
[[بنی‌ مروان|مروانیوں]] کے دور حکومت کو عثمانیت کا دوسرا دور قرار دیا جاتا ہے۔ اس دور میں [[اصحاب حدیث]] کی جانب سے خلفائے راشدین کو صرف [[خلفائے ثلاثہ]] (ابوبکر، عمر اور عثمان) میں منحصر کیا گیا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص228-229۔</ref> کہا جاتا ہے کہ اس دور میں اس فرقے  نے عثمان کے قتل کے بعد خلافت کے حوالے سے سکوت اختیار کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے [[حکومت امام علیؑ|امام علیؑ کی خلافت]] کو فتنہ کا دور قرار دیا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص228-229۔</ref> محققین کے مطابق عثمانیت اس دور میں [[عبداللہ بن عمر]] اور [[سعد بن ابی‌وقاص]] کو جنہوں نے فتنے میں پڑنے سے کنارہ گیری اختیار کئے ہوئے تھے، اپنا ہم‌ مسلک سمجھتے تھے۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص230۔</ref>
[[بنی‌ مروان|مروانیوں]] کے دور حکومت کو عثمانیت کا دوسرا دور قرار دیا جاتا ہے۔ اس دور میں [[اصحاب حدیث]] کی جانب سے خلفائے راشدین کو صرف [[خلفائے ثلاثہ]] (ابوبکر، عمر اور عثمان) میں منحصر کیا گیا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص228-229۔</ref> کہا جاتا ہے کہ اس دور میں اس فرقے  نے عثمان کے قتل کے بعد خلافت کے حوالے سے سکوت اختیار کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے [[حکومت امام علیؑ|امام علیؑ کی خلافت]] کو فتنہ کا دور قرار دیا۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص228-229۔</ref> محققین کے مطابق عثمانیت اس دور میں [[عبداللہ بن عمر]] اور [[سعد بن ابی‌وقاص]] کو جنہوں نے فتنے میں پڑنے سے کنارہ گیری اختیار کئے ہوئے تھے، اپنا ہم‌ مسلک سمجھتے تھے۔<ref>کرون، «عثمانیہ»، ص230۔</ref>


confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم