"میر داماد" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 41: | سطر 41: | ||
میر داماد کے قلمی آثار کی تعداد 100 سے بھی زیادہ بتائی جاتی ہیں جن میں [[قبسات]] کو فلسفہ میں آپ کی سب سے اہم تصنیف قرار دی جاتی ہے۔ آپ کے فلسفیانہ روش میں عقل و عرفان دونوں کا امتزاج نظر آتا ہے۔ [[اصالت ماہیت]] اور "حدوث دہری" فلسفے میں آپ کے دو مشہور نظریات میں سے ہیں۔ آپ عربی اور فارسی میں شعر و شاعری بھی کیا کرتے تھے اور آپ کا تخلص اِشراق تھا۔ | میر داماد کے قلمی آثار کی تعداد 100 سے بھی زیادہ بتائی جاتی ہیں جن میں [[قبسات]] کو فلسفہ میں آپ کی سب سے اہم تصنیف قرار دی جاتی ہے۔ آپ کے فلسفیانہ روش میں عقل و عرفان دونوں کا امتزاج نظر آتا ہے۔ [[اصالت ماہیت]] اور "حدوث دہری" فلسفے میں آپ کے دو مشہور نظریات میں سے ہیں۔ آپ عربی اور فارسی میں شعر و شاعری بھی کیا کرتے تھے اور آپ کا تخلص اِشراق تھا۔ | ||
== | == سوانح حیات == | ||
برہان الدین میر محمد باقر میرد اماد سنہ 969<ref>اوجبی، میرداماد، ۱۳۸۹ش، ص۱۷۲؛ بہ نقل از نخبۃ المقال، ص۹۸۔</ref>یا 970ھ<ref>آقابزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، اسماعیلیان، ج۵، ص۶۷۔</ref> کو متولد ہوئے۔ آپ کے والد شمس الدین محمد حسینی استرآبادی [[محقق کرکی|محقق کَرَکی]] کے داماد تھے اسی بنا پر آپ داماد کے نام سے مشہور ہوئے۔ اسی بنا پر محمد باقر بھی میر داماد کے نام سے معروف ہوئے۔<ref>آقابزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، اسماعیلیان، ج۵، ص۶۷۔</ref> استادالبشر<ref>آقابزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، اسماعیلیان، ج۵، ص۶۷۔</ref> اور معلم ثالث<ref>سبزواری، شرحالمنظومہ، ۱۴۱۳ق/۱۹۹۲م، ج۲، ص۲۸۸۔</ref> آپ کے دوسرے القاب میں سے ہیں۔ | |||
میر داماد سالوں سال [[مشہد]] میں علوم عقلی اور نقلی کی تحصیل میں مشغول رہے۔ اس کے بعد کچھ مدت کے لئے [[قزوین]] اور [[کاشان]] میں زندگی گزارنے کے بعد آخری کار [[اصفہان]] میں قیام پذیر ہوئے۔<ref>میر داماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمہ محقق، ص۱۱۔</ref> آپ [[شیخ بہایی]] کے معاصر تھے اور کہا جاتا ہے کہ [[شاہ عباس صفوی]] کے یہاں آپ خاص مقام کے حامل تھے۔<ref>امین، اعیانالشیعہ، ۱۴۰۳ق/۱۹۸۳م، ج۹، ص۱۸۹۔</ref> | |||
میر داماد نے اپنی عمر کے آخری سالوں میں [[شاہ صفی صفوی]] کے ساتھ [[عتبات عالیات]] کی زیارت کے لئے [[عراق]] کا سفر کیا<ref>قمی، الفوائدالرضویہ، ۱۳۸۷ش، ج۲، ص۶۷۷۔</ref> اور [[آقا بزرگ تہرانی]] کے مطابق آپ سنہ 1041ھ کو [[کربلا]] اور [[نجف]] کے درمیان وفات پائی اور نجف میں مدفون ہوئے۔<ref>آقابزرگ تہرانی، طبقات اعلام الشیعہ، ج۵، اسماعیلیان، ص۶۸۔</ref> کتاب [[ریحانۃ الادب (کتاب)|ریحانۃ الادب]] میں اس کے علاوہ 1040 اور 1042ھ کی تاریخ بھی آپ کی تاریخ وفات کے طور پر ذکر کی گئی ہے۔<ref>مدرس تبریزی، ریحانۃ الادب، ۱۳۶۹ش، ج۶، ص۶۱-۶۲۔</ref> | |||
== | ==علمی مقام و منزلت ==<!-- | ||
[[ایزوتسو]] اسلامشناس و قرآنپژوه ژاپنی، میرداماد را از بزرگترین فیلسوفان مسلمان دانسته است. بهگفته او، وی عالمی جامع بوده و بر تمام دانشهای متداول اسلامی، همچون [[فلسفه]]، [[کلام]]، طبیعیات، ریاضیات، [[فقه]]، [[اصول]]، [[حدیث]] و [[تفسیر]] تسلط کامل داشته است.<ref>میرداماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمه ایزوتسو، ص۱۱۴-۱۱۵.</ref> همچنین نوشته است مشهوربودن میرداماد به معلم ثالث (در کنار ارسطو معلم اول و فارابی معلم ثانی)، حاکی از جایگاه بلند علمی او در دوره زندگیاش است.<ref>میرداماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمه ایزوتسو، ص۱۱۴.</ref> | [[ایزوتسو]] اسلامشناس و قرآنپژوه ژاپنی، میرداماد را از بزرگترین فیلسوفان مسلمان دانسته است. بهگفته او، وی عالمی جامع بوده و بر تمام دانشهای متداول اسلامی، همچون [[فلسفه]]، [[کلام]]، طبیعیات، ریاضیات، [[فقه]]، [[اصول]]، [[حدیث]] و [[تفسیر]] تسلط کامل داشته است.<ref>میرداماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمه ایزوتسو، ص۱۱۴-۱۱۵.</ref> همچنین نوشته است مشهوربودن میرداماد به معلم ثالث (در کنار ارسطو معلم اول و فارابی معلم ثانی)، حاکی از جایگاه بلند علمی او در دوره زندگیاش است.<ref>میرداماد، القبسات، ۱۳۶۷ش، مقدمه ایزوتسو، ص۱۱۴.</ref> | ||