مندرجات کا رخ کریں

"آیت انفال" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (پیوند میان ویکی در ویکی داده و حذف آن از مبدا ویرایش)
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 16: سطر 16:
| مربوط آیات    =
| مربوط آیات    =
}}
}}
'''‌آیت انفال''' [[سورہ انفال]] کی آیت نمبر 1 کو کہا جاتا ہے جس میں وہ تمام اموال جن کا کوئی خاص مالک نہ ہو من جملہ [[غنیمت#غنیمت جنگی|جنگی غنائم]] کو [[خدا]] اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کی طرف نسبت دی جاتی ہے۔ شیعہ مفسرین [[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] اور [[ناصر مکارم شیرازی|آیت اللہ مکارم شیرازی]] جنگی غنائم کو من جملہ انفال کے مصادیق میں قرار دیتے ہیں لیکن [[ملا فتح‌اللہ کاشانی|ملافتح‌اللہ کاشانی]] انفال کو صرف جنگی غنائم میں منحصر قرار دیتے ہیں۔
'''‌آیت انفال''' [[سورہ انفال]] کی آیت نمبر 1 کو کہا جاتا ہے جس میں وہ تمام اموال جن کا کوئی خاص مالک نہ ہو من جملہ [[غنیمت#غنیمت جنگی|جنگی غنائم]] کو [[خدا]] اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] کی طرف نسبت دی جاتی ہے۔ شیعہ مفسرین [[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] اور [[ناصر مکارم شیرازی|آیت اللہ مکارم شیرازی]] جنگی غنائم کو من جملہ انفال کے مصادیق میں قرار دیتے ہیں لیکن [[ملا فتح‌اللہ کاشانی|ملافتح اللہ کاشانی]] انفال کو صرف جنگی غنائم میں منحصر قرار دیتے ہیں۔


شیعہ مشہور مفسرین کے مطابق آیت انفال کی شأن نزول یہ ہے کہ [[مہاجرین]] اور [[انصار]] میں سے ایک گروہ نے [[غزوہ بدر|جنگ بدر]] میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد جنگی غنائم کے حصول میں آپس میس حھگڑنے لگے اور اس اختلاف کے حل کے لئے [[پیغمبر اکرمؐ]] کے پاس چلے گئے اس وقت مذکورہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی۔ صرف بعض مسلمان مفسرین من جملہ مجاہد بن جبر اس بات کے معتقد ہیں کہ آیت انفال آیت خمس کے ذریعے [[ناسخ و منسوخ|نسخ]] ہو گئی ہے، جبکہ بہت سارے شیعہ اور اہل سینت مفسرین اس مدعا کو قبول نہیں کرتے؛ کیونکہ اس نسخ کا کوئی دلیل نہیں ہے اور مذکورہ دونوں آیتوں میں بھی کوئی تضاد یا تنافی بھی نہیں ہے۔
شیعہ مشہور مفسرین کے مطابق آیت انفال کی شأن نزول یہ ہے کہ [[مہاجرین]] اور [[انصار]] میں سے ایک گروہ نے [[غزوہ بدر|جنگ بدر]] میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد جنگی غنائم کے حصول میں آپس میس حھگڑنے لگے اور اس اختلاف کے حل کے لئے [[پیغمبر اکرمؐ]] کے پاس چلے گئے اس وقت مذکورہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی۔ صرف بعض مسلمان مفسرین من جملہ مجاہد بن جبر اس بات کے معتقد ہیں کہ آیت انفال آیت خمس کے ذریعے [[ناسخ و منسوخ|نسخ]] ہو گئی ہے، جبکہ بہت سارے شیعہ اور اہل سینت مفسرین اس مدعا کو قبول نہیں کرتے؛ کیونکہ اس نسخ کا کوئی دلیل نہیں ہے اور مذکورہ دونوں آیتوں میں بھی کوئی تضاد یا تنافی بھی نہیں ہے۔
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
18

ترامیم