مندرجات کا رخ کریں

"حضرت اسحاق" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 37: سطر 37:


[[ذبح اسماعیل]] کا واقعہ یہودیوں کی مقدس کتاب میں حضرت اسحاق سے منسوب کیا گیا ہے اور اسی کو یہودی حضرت اسماعیل پر حضرت اسحاق کی افضلیت کی علامت سمجھتے ہیں۔<ref>مرکز فرہنگ و معارف قرآن، دائرۃ المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۲ش، ج۳، ص۱۸۶۔</ref> بعض اہل سنت بھی اس حولے سے یہی عقیدہ رکھتے ہیں۔<ref>مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۱۱۹؛ قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۶، ص۱۰۰۔</ref> لیکن شیعیان علی ابن ابی طالب نے [[سورہ صافات]] کی آیت نمبر 112<ref>{{حدیث|فَبَشَّرْنَاهَا بِإِسْحَاقَ وَمِن وَرَاءِ إِسْحَاقَ يَعْقُوبَ |ترجمہ= بس ہم نے انہیں اسحاق کی خوشخبری دی اور اسحاق کے بعد یعقوب(ع) کی۔}}</ref> سے استناد کرتے ہوئے حصرت اسحاق کے ذبیح اللہ ہونے کو رد کرتے ہیں۔<ref>مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۱۱۸-۱۲۰۔</ref>
[[ذبح اسماعیل]] کا واقعہ یہودیوں کی مقدس کتاب میں حضرت اسحاق سے منسوب کیا گیا ہے اور اسی کو یہودی حضرت اسماعیل پر حضرت اسحاق کی افضلیت کی علامت سمجھتے ہیں۔<ref>مرکز فرہنگ و معارف قرآن، دائرۃ المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۲ش، ج۳، ص۱۸۶۔</ref> بعض اہل سنت بھی اس حولے سے یہی عقیدہ رکھتے ہیں۔<ref>مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۱۱۹؛ قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۶، ص۱۰۰۔</ref> لیکن شیعیان علی ابن ابی طالب نے [[سورہ صافات]] کی آیت نمبر 112<ref>{{حدیث|فَبَشَّرْنَاهَا بِإِسْحَاقَ وَمِن وَرَاءِ إِسْحَاقَ يَعْقُوبَ |ترجمہ= بس ہم نے انہیں اسحاق کی خوشخبری دی اور اسحاق کے بعد یعقوب(ع) کی۔}}</ref> سے استناد کرتے ہوئے حصرت اسحاق کے ذبیح اللہ ہونے کو رد کرتے ہیں۔<ref>مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۱۱۸-۱۲۰۔</ref>
<!--
اسحاق پیش از وفات، [[نبوت]] را بر اساس دستور خداوند، بہ فرزندش [[یعقوب (پیامبر)|یعقوب]] سپرد۔<ref>مسعودی، إثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۴۶۔</ref> بنابر متن تورات، اسحاق ارادہ کردہ بود تا فرزند دیگرش عیص یا عیسو پیامبر پس از خود باشد، اما یعقوب بہ ہمراہ مادرش، او را فریب دادند و یعقوب بہ پیامبری رسید۔<ref>معرفت، نقد شبہات پیرامون قرآن کریم، ۱۳۸۵ش، ص۸۴۔</ref> اسحاق در ۱۸۰ سالگی درگذشت و در [[بیت المقدس]] در فلسطین امروزی دفن شد۔<ref>مسعودی، إثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۴۶۔</ref>


==بشارت تولد==
حضرت اسحاق نے اپنی رحلت سے پہلے خدا کے حکم کے مطابق منصب [[نبوت]] کو اپنے بیٹے [[حضرت یعقوب]] کے سپرد کئے۔<ref>مسعودی، إثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۴۶۔</ref> توریت کی مطاق حضرت اسحاق نے یہ ارادہ کیا تھا کہ اپنے بعد اپنے بیٹے عیص یا عیسو اپنا جانشین هو لیکن یعقوب نے اپنی ماں کے ساتھ مل کر حضرت اسحاق کو دھوکہ دیا یوں حضرت یعقوب نبوت پر فائز ہو گئے۔<ref>معرفت، نقد شبہات پیرامون قرآن کریم، ۱۳۸۵ش، ص۸۴۔</ref> حضرت اسحاق ­نے 180 سال کی عمر میں وفات پائی اور [[بیت المقدس]] فلسطین میں آپ کو دفن کیا گیا۔<ref>مسعودی، إثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۴۶۔</ref>
 
==ولادت کی بشارت ==<!--
طبق آیات [[قرآن]]، خداوند پیش از تولد اسحاق، پدر و مادر او را از این رخداد آگاہ کردہ و بہ آنہا بشارت تولد چنین فرزندی دادہ است۔<ref>سورہ ہود، آیہ ۷۱۔</ref> این بشارت در آیہ ۷۱  [[سورہ ہود]] آمدہ است۔ داستان تولد اسحاق، بدون ذکر نام وی، در آیہ ۵۳ [[سورہ حجر]] و آیہ ۲۹ [[سورہ ذاریات]] نیز آمدہ است۔ نام اسحاق ۱۷ بار در ۱۲ [[سورہ]] از قرآن ذکر شدہ است۔<ref>شوقی ابوخلیل، اطلس قرآن، ۱۳۸۹ش، ص۵۴۔</ref>
طبق آیات [[قرآن]]، خداوند پیش از تولد اسحاق، پدر و مادر او را از این رخداد آگاہ کردہ و بہ آنہا بشارت تولد چنین فرزندی دادہ است۔<ref>سورہ ہود، آیہ ۷۱۔</ref> این بشارت در آیہ ۷۱  [[سورہ ہود]] آمدہ است۔ داستان تولد اسحاق، بدون ذکر نام وی، در آیہ ۵۳ [[سورہ حجر]] و آیہ ۲۹ [[سورہ ذاریات]] نیز آمدہ است۔ نام اسحاق ۱۷ بار در ۱۲ [[سورہ]] از قرآن ذکر شدہ است۔<ref>شوقی ابوخلیل، اطلس قرآن، ۱۳۸۹ش، ص۵۴۔</ref>


confirmed، templateeditor
9,012

ترامیم