مندرجات کا رخ کریں

"حضرت اسحاق" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 35: سطر 35:


آپ [[بنی‌ اسرائیل]] کے جد امجد ہیں  است اور [[جبرئیل]] کے ذریعے دی گئی بشارت کے مطابق آپ کی نسل حضرت یعقوب، [[حضرت داوود]]، [[حضرت سلیمان]]، [[حضرت ایوب]]، [[حضرت یوسف]]، [[حضرت موسی]]، [[حضرت ہارون]] اور بنی اسرائیل کے کئی دوسرے انبیاء گزرے ہیں۔<ref>سورہ انعام، آیہ ۸۴۔</ref>تاریخی مآخذ کے مطابق حضرت ابراہیم [[حضرت لوط]] کے چچا اور حضرت اسحاق آپ کے چچا زاد تھے۔<ref>ابن کثیر، البدایۃ و النہایۃ، دار الفکر، ج۱، ص۱۷۶۔</ref>
آپ [[بنی‌ اسرائیل]] کے جد امجد ہیں  است اور [[جبرئیل]] کے ذریعے دی گئی بشارت کے مطابق آپ کی نسل حضرت یعقوب، [[حضرت داوود]]، [[حضرت سلیمان]]، [[حضرت ایوب]]، [[حضرت یوسف]]، [[حضرت موسی]]، [[حضرت ہارون]] اور بنی اسرائیل کے کئی دوسرے انبیاء گزرے ہیں۔<ref>سورہ انعام، آیہ ۸۴۔</ref>تاریخی مآخذ کے مطابق حضرت ابراہیم [[حضرت لوط]] کے چچا اور حضرت اسحاق آپ کے چچا زاد تھے۔<ref>ابن کثیر، البدایۃ و النہایۃ، دار الفکر، ج۱، ص۱۷۶۔</ref>
[[ذبح اسماعیل]] کا واقعہ یہودیوں کی مقدس کتاب میں حضرت اسحاق سے منسوب کیا گیا ہے اور اسی کو یہودی حضرت اسماعیل پر حضرت اسحاق کی افضلیت کی علامت سمجھتے ہیں۔<ref>مرکز فرہنگ و معارف قرآن، دائرۃ المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۲ش، ج۳، ص۱۸۶۔</ref> بعض اہل سنت بھی اس حولے سے یہی عقیدہ رکھتے ہیں۔<ref>مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۱۱۹؛ قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۶، ص۱۰۰۔</ref> لیکن شیعیان علی ابن ابی طالب نے [[سورہ صافات]] کی آیت نمبر 112<ref>{{حدیث|فَبَشَّرْنَاهَا بِإِسْحَاقَ وَمِن وَرَاءِ إِسْحَاقَ يَعْقُوبَ |ترجمہ= بس ہم نے انہیں اسحاق کی خوشخبری دی اور اسحاق کے بعد یعقوب(ع) کی۔}}</ref> سے استناد کرتے ہوئے حصرت اسحاق کے ذبیح اللہ ہونے کو رد کرتے ہیں۔<ref>مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۱۱۸-۱۲۰۔</ref>
<!--
<!--
واقعہ [[ذبح اسماعیل]]، در کتاب مقدس یہودیان، برای اسحاق بیان شدہ و یہودیان، آن را از دلایل برتری اسحاق بر اسماعیل می‌دانند۔<ref>مرکز فرہنگ و معارف قرآن، دائرۃ المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۲ش، ج۳، ص۱۸۶۔</ref> برخی از اہل سنت نیز این عقیدہ را برگزیدہ‌اند۔<ref>مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۱۱۹؛ قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۶، ص۱۰۰۔</ref> با این حال شیعیان با اتکا بہ آیہ ۱۱۲ [[سورہ صافات]]،<ref>وَ بَشَّرْناہُ بِإِسْحاقَ نَبِیا مِنَ الصَّالِحِینَ؛ ما او را بہ تولد اسحاق بشارت دادیم کہ پیامبری بود از صالحان۔</ref> و ہمچنین آیہ ۷۱ سورہ ہود،<ref>فَبَشَّرْناہا بِإِسْحاقَ وَ مِنْ وَراءِ إِسْحاقَ یعْقُوبَ؛ ما او را بہ تولد اسحاق بشارت دادیم و نیز بہ تولد یعقوب بعد از اسحاق۔</ref> ذبیح اللہ بودن اسحاق را رد کردہ‌اند۔<ref>مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۱۱۸-۱۲۰۔</ref>
اسحاق پیش از وفات، [[نبوت]] را بر اساس دستور خداوند، بہ فرزندش [[یعقوب (پیامبر)|یعقوب]] سپرد۔<ref>مسعودی، إثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۴۶۔</ref> بنابر متن تورات، اسحاق ارادہ کردہ بود تا فرزند دیگرش عیص یا عیسو پیامبر پس از خود باشد، اما یعقوب بہ ہمراہ مادرش، او را فریب دادند و یعقوب بہ پیامبری رسید۔<ref>معرفت، نقد شبہات پیرامون قرآن کریم، ۱۳۸۵ش، ص۸۴۔</ref> اسحاق در ۱۸۰ سالگی درگذشت و در [[بیت المقدس]] در فلسطین امروزی دفن شد۔<ref>مسعودی، إثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۴۶۔</ref>
اسحاق پیش از وفات، [[نبوت]] را بر اساس دستور خداوند، بہ فرزندش [[یعقوب (پیامبر)|یعقوب]] سپرد۔<ref>مسعودی، إثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۴۶۔</ref> بنابر متن تورات، اسحاق ارادہ کردہ بود تا فرزند دیگرش عیص یا عیسو پیامبر پس از خود باشد، اما یعقوب بہ ہمراہ مادرش، او را فریب دادند و یعقوب بہ پیامبری رسید۔<ref>معرفت، نقد شبہات پیرامون قرآن کریم، ۱۳۸۵ش، ص۸۴۔</ref> اسحاق در ۱۸۰ سالگی درگذشت و در [[بیت المقدس]] در فلسطین امروزی دفن شد۔<ref>مسعودی، إثبات الوصیۃ، ۱۳۸۴ش، ص۴۶۔</ref>


confirmed، templateeditor
9,008

ترامیم