گمنام صارف
"عبد اللہ شاہ غازی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←وفات
imported>Abbasi م (←اولاد) |
imported>Abbasi م (←وفات) |
||
سطر 54: | سطر 54: | ||
'''دوسرا قول''':سندھ میں ہشام بن عمرو بن بسطام نے اسے قتل کرنے کے بعد سر منصور عباسی کو بھیجا۔<ref>مقاتل الطالبيين - أبو الفرج الأصفہانى - ص 207 - 208۔عمدۃ الطالب - ابن عنبۃ - ص 106</ref> | '''دوسرا قول''':سندھ میں ہشام بن عمرو بن بسطام نے اسے قتل کرنے کے بعد سر منصور عباسی کو بھیجا۔<ref>مقاتل الطالبيين - أبو الفرج الأصفہانى - ص 207 - 208۔عمدۃ الطالب - ابن عنبۃ - ص 106</ref> | ||
'''تیسرا قول''':سندھ میں مہران کی ایک نہر کے کنارے ہشام بن عمرو کے بھائی سفنجا اور اس کے ساتھیوں کے ہاتھوں قتل ہوا اور سر منصور عباسی کو بھیجا گیا ایک قول کے مطابق قتل کے بعد سر جدا کئے بغیر نہر میں بہا دیا گیا۔<ref>تاريخ الطبري - الطبري - ج 6 - ص 291</ref> | '''تیسرا قول''':سندھ میں مہران کی ایک نہر کے کنارے ہشام بن عمرو کے بھائی سفنجا اور اس کے ساتھیوں کے ہاتھوں قتل ہوا اور اس کا سر منصور عباسی کو بھیجا گیا ایک قول کے مطابق قتل کے بعد سر جدا کئے بغیر نہر میں بہا دیا گیا۔<ref>تاريخ الطبري - الطبري - ج 6 - ص 291</ref> | ||
'''مزار''' | |||
پاکستان کے شہر کراچی میں ساحل سمندر پر عبد اللہ شاہ غازی کے نام سے ایک مزار موجود ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ محمد نفس زکیہ کے بیٹے عبد اللہ اشتر کا مزار ہے۔{{حوالہ درکار}} | پاکستان کے شہر کراچی میں ساحل سمندر (کلفٹن) پر '''عبد اللہ شاہ غازی''' کے نام سے ایک مزار موجود ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ محمد نفس زکیہ کے بیٹے عبد اللہ اشتر کا مزار ہے۔{{حوالہ درکار}} | ||
اس مزار پر سالانہ عرس کی تقریبات 20,21,22 ذو الحجہ کو منعقد کی جاتی ہیں۔<ref>[https://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/hazrat-abdullah-shah-ghazi: ضیائی اعلام]</ref> | اس مزار پر سالانہ عرس کی تقریبات 20,21,22 ذو الحجہ کو منعقد کی جاتی ہیں۔<ref>[https://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/hazrat-abdullah-shah-ghazi: ضیائی اعلام]</ref> | ||
الیگزینڈر جان ایف بیلی اپنی کتاب کراچی: پاسٹ، پریزنٹ اینڈ فیوچر میں لکھتا ہے کہ کراچی کے تین: منگھوپیر، منوڑہ اور لیاری ندی کے کنارے واقع میراں پیر کے مزارات پر ہر سال پابندی کے ساتھ عرس منعقد ہوتے ہیں مگر اِن میں سب سے بڑا عرس مبارک کلفٹن میں حضرت عبداللہ شاہ غازی کا ہوتا ہے جس میں ہندو، مسلمان کسی تفریق کے بغیر شریک ہوتے ہیں۔<ref> | الیگزینڈر جان ایف بیلی اپنی کتاب کراچی: پاسٹ، پریزنٹ اینڈ فیوچر میں لکھتا ہے کہ کراچی کے تین: منگھوپیر، منوڑہ اور لیاری ندی کے کنارے واقع میراں پیر کے مزارات پر ہر سال پابندی کے ساتھ عرس منعقد ہوتے ہیں مگر اِن میں سب سے بڑا عرس مبارک کلفٹن میں حضرت عبداللہ شاہ غازی کا ہوتا ہے جس میں ہندو، مسلمان و عیسائی کسی تفریق کے بغیر شریک ہوتے ہیں۔<ref>عبداللہ شاہ غازی؛ سندھ میں اسلام کے پہلے مبلغ، مختار احمد (ایکسپریس نیوز:جمعرات 14 ستمبر 2017)</ref> | ||
===خود کش حملہ=== | ===خود کش حملہ=== | ||
اکتوبر2010ء میں عبد اللہ شاہ غازی کے مزار پر دو خود کش حملوں میں دسں افراد ہلاک اور پچپن سے زائد زخمی ہوئے۔ | اکتوبر2010ء میں عبد اللہ شاہ غازی کے مزار پر دو خود کش حملوں میں دسں افراد ہلاک اور پچپن سے زائد زخمی ہوئے۔ |