"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 15: | سطر 15: | ||
|} | |} | ||
{{اسلام-عمودی}} | {{اسلام-عمودی}} | ||
'''قرآن کریم یا قرآن''' [عربی: القرآن الکریم]، دین [[اسلام]] کی مقدس کتاب ہے۔ [[مسلمانوں]] کا عقیدہ ہے کہ قرآن خدا کا کلام ہے جسے فرشتہ [[وحی]]، [[جبرائیل]] کے ذریعے [[حضرت محمدؐ]] پر نازل کیا گیا ہے۔ مسلمان قرآن کے الفاظ اور معانی دونوں کو خدا کی طرف سے نازل شدہ جانتے ہیں۔ پیغمبر اکرمؐ کے زمانے میں قرآن کی [[آیت|آیتیں]] مختلف چیزوں جیسے حیوانات کی کھال، کھجور کی شاخیں، کاغذ اور | '''قرآن کریم یا قرآن''' [عربی: القرآن الکریم]، دین [[اسلام]] کی مقدس کتاب ہے۔ [[مسلمانوں]] کا عقیدہ ہے کہ قرآن خدا کا کلام ہے جسے فرشتہ [[وحی]]، [[جبرائیل]] کے ذریعے [[حضرت محمدؐ]] پر نازل کیا گیا ہے۔ مسلمان قرآن کے الفاظ اور معانی دونوں کو خدا کی طرف سے نازل شدہ جانتے ہیں۔ پیغمبر اکرمؐ کے زمانے میں قرآن کی [[آیت|آیتیں]] مختلف چیزوں جیسے حیوانات کی کھال، کھجور کی شاخیں، کاغذ اور کپڑوں پر پراکندہ طور پر لکھی ہوئی تھیں جنہیں آپؐ کے بعد اکٹھا کرکے کتاب کی شکل دے دی گئی۔ | ||
قرآن کے متعدد اسامی ذکر کئے گئے ہیں جن میں قرآن، فرقان، الکتاب اور مُصحَف زیادہ مشہور ہیں۔ قرآن کو 114 [[سورہ|سورتوں]]، تقریبا چھ ہزار [[آیت|آیتوں]]، تیس [[جزء|سپاروں]] اور 120 [[حزب|احزاب]] میں تقسیم کیا گیا ہے۔ | قرآن کے متعدد اسامی ذکر کئے گئے ہیں جن میں قرآن، فرقان، الکتاب اور مُصحَف زیادہ مشہور ہیں۔ قرآن کو 114 [[سورہ|سورتوں]]، تقریبا چھ ہزار [[آیت|آیتوں]]، تیس [[جزء|سپاروں]] اور 120 [[حزب|احزاب]] میں تقسیم کیا گیا ہے۔ | ||
[[چوتھی صدی ہجری]] تک مسلمانوں کے درمیان قرآن کی مختلف قرائتیں رائج تھیں جس کی اصل وجہ قرآن کے مختلف نسخوں کی موجودگی، عربی رسم الخط کا ابتدائی مراحل میں ہونا اور مختلف قاریوں کا ذاتی | [[چوتھی صدی ہجری]] تک مسلمانوں کے درمیان قرآن کی مختلف قرائتیں رائج تھیں جس کی اصل وجہ قرآن کے مختلف نسخوں کی موجودگی، عربی رسم الخط کا ابتدائی مراحل میں ہونا اور مختلف قاریوں کا ذاتی سلیقہ تھی۔ چوتھی صدی میں مختلف قرائتوں میں سے صرف سات قرائتوں ([[قراء سبعہ]]) کا انتخاب کیا گیا۔ مسلمانوں کے درمیان اس وقت سب سے زیادہ مشہور اور رائج قرائت، [[قرائت عاصم]] بمطابق روایت [[حفص بن سلیمان بن مغیرہ اسدی|حفص]] ہے۔ | ||
قرآن عربی زبان میں نازل ہوا ہے جس کی وجہ سے غیر عرب مسلمان اسے آسانی سے سمجھ نہیں سکتے اس بنا پر دنیا کی تقریبا تمام زندہ زبانوں میں قرآن کا ترجمہ کیا گیا ہے تاکہ ہر مسلمان اسے با آسانی سمجھ سکے۔ ترجمہ قرآن کی تاریخ بہت پرانی ہے جس کی | قرآن عربی زبان میں نازل ہوا ہے جس کی وجہ سے غیر عرب مسلمان اسے آسانی سے سمجھ نہیں سکتے اس بنا پر دنیا کی تقریبا تمام زندہ زبانوں میں قرآن کا ترجمہ کیا گیا ہے تاکہ ہر مسلمان اسے با آسانی سمجھ سکے۔ ترجمہ قرآن کی تاریخ بہت پرانی ہے جس کی قدمت صدر [[اسلام]] تک جا پہنچتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ قرآن کے پہلے مترجم [[سلمان فارسی]] تھے جنہوں نے چوتھی صدی میں [[بسم اللہ الرحمن الرحیم]] کا فارسی میں ترجمہ کیا اور چھٹی صدی میں قرآن کا لاتینی زبان میں ترجمہ ہوا۔ | ||
اس وقت قرآن سے متعلق مختلف علوم مسلمانوں کے درمیان رائج ہیں جن میں [[تفسیر قرآن]]، تاریخ قرآن، علم لغات قرآن، علم اِعراب و بلاغت قرآن، [[قصص القرآن]] اور [[اعجاز القرآن]] وغیرہ شامل ہیں۔ | اس وقت قرآن سے متعلق مختلف علوم مسلمانوں کے درمیان رائج ہیں جن میں [[تفسیر قرآن]]، تاریخ قرآن، علم لغات قرآن، علم اِعراب و بلاغت قرآن، [[قصص القرآن]] اور [[اعجاز القرآن]] وغیرہ شامل ہیں۔ |