"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
قرآن کے متعدد اسامی ذکر کئے گئے ہیں جن میں قرآن، فرقان، الکتاب اور مُصحَف زیادہ مشہور ہیں۔ قرآن کو 114 [[سورہ|سورتوں]]، تقریبا چھ ہزار [[آیت|آیتوں]]، تیس [[جزء|سپاروں]] اور 120 [[حزب|احزاب]] میں تقسیم کیا گیا ہے۔ | قرآن کے متعدد اسامی ذکر کئے گئے ہیں جن میں قرآن، فرقان، الکتاب اور مُصحَف زیادہ مشہور ہیں۔ قرآن کو 114 [[سورہ|سورتوں]]، تقریبا چھ ہزار [[آیت|آیتوں]]، تیس [[جزء|سپاروں]] اور 120 [[حزب|احزاب]] میں تقسیم کیا گیا ہے۔ | ||
چوتھی صدی ہجری تک قرآن کی مختلف قرائتیں | چوتھی صدی ہجری تک مسلمانوں کے درمیان قرآن کی مختلف قرائتیں رائج تھیں جس کی اصل وجہ قرآن کے مختلف نسخوں کی موجودگی، عربی رسم الخط کا ابتدائی مراحل میں ہونا اور مختلف قاریوں کا ذاتی سلیقوں کی پیروی کرنا وغیرہ ہے۔ چوتھی صدی میں مختلف قرائتوں میں سے صرف سات قرائتوں ([[قراء سبعہ]]) کو انتخاب کیا گیا۔ مسلمانوں کے درمیان اس وقت سب سے زیادہ مشہور اور رائج قرائت، [[قرائت عاصم]] بمطابق روایت [[حفص بن سلیمان بن مغیرہ اسدی|حفص]] ہے۔ | ||
قرآن عربی زبان میں نازل ہوا ہے جس کی وجہ سے غیر عرب مسلمان اسے آسانی سے سمجھ نہیں سکتے اس بنا پر دنیا کے تقریبا تمام زندہ زبانوں میں قرآن کا ترجمہ کیا گیا ہے تاکہ ہر مسلمان اسے با آسانی سمجھ سکے۔ ترجمہ قرآن کی تاریخ بہت پرانی ہے جس کی اصل صدر اسلام تک جا پہنچتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ قرآن کے پہلے مترجم [[سلمان فارسی]] تھے جنہوں نے چوتھی صدی میں [[بسم اللہ الرحمن الرحیم]] کا فارسی میں ترجمہ کیا اور چھٹی صدی میں قرآن کا لاتینی زبان میں ترجمہ ہوا۔ | قرآن عربی زبان میں نازل ہوا ہے جس کی وجہ سے غیر عرب مسلمان اسے آسانی سے سمجھ نہیں سکتے اس بنا پر دنیا کے تقریبا تمام زندہ زبانوں میں قرآن کا ترجمہ کیا گیا ہے تاکہ ہر مسلمان اسے با آسانی سمجھ سکے۔ ترجمہ قرآن کی تاریخ بہت پرانی ہے جس کی اصل صدر اسلام تک جا پہنچتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ قرآن کے پہلے مترجم [[سلمان فارسی]] تھے جنہوں نے چوتھی صدی میں [[بسم اللہ الرحمن الرحیم]] کا فارسی میں ترجمہ کیا اور چھٹی صدی میں قرآن کا لاتینی زبان میں ترجمہ ہوا۔ |