یومیہ نمازیں
یہ ایک توصیفی مقالہ ہے جو اعمال کی انجام دہی کیلئے معیار نہیں بن سکتا لہذا اس مقصد کیلئے اپنے مجتہد کی توضیح المسائل کی طرف مراجعہ فرمائیں۔ |
یومیہ نمازیں صبح، ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی پنجگانہ نمازوں کو کہا جاتا ہے۔ ہر مکلف پر ہر روز ان نمازوں کو بجا لانا ضروری ہوتا ہے۔ یومیہ نمازیں مسلمانوں کے اہم ترین عبادتوں میں سے ہیں جو ہر روز پانچ مختلف اوقات میں بجا لائے جاتے ہیں۔
![]() | |
نماز | |
---|---|
واجب نمازیں | یومیہ نمازیں • نماز جمعہ • نماز عید • نماز آیات • نماز میت |
مستحب نمازیں | نماز تہجد • نماز غفیلہ • نماز جعفر طیار • نماز امام زمانہ • نماز استسقاء • نماز شب قدر • نماز وحشت • نماز شکر • نماز استغاثہ • دیگر نمازیں |
دیگر عبادات | |
روزہ • خمس • زکات • حج • جہاد امر بالمعروف و نہی عن المنکر • تولی • تبری | |
احکام طہارت | |
وضو • غسل • تیمم • نجاسات • مطہرات | |
مدنی احکام | |
وکالت • وصیت • ضمانت • کفالت • ارث | |
عائلی احکام | |
شادی بیاه • متعہ • تعَدُّدِ اَزواج • نشوز طلاق • مہریہ • رضاع • ہمبستری • استمتاع | |
عدالتی احکام | |
قضاوت • دیّت • حدود • قصاص • تعزیر | |
اقتصادی احکام | |
خرید و فروخت (بیع) • اجارہ • قرضہ • سود | |
دیگر احکام | |
حجاب • صدقہ • نذر • تقلید • کھانے پینے کے آداب • وقف • اعتکاف | |
متعلقہ موضوعات | |
بلوغ • فقہ • شرعی احکام • توضیح المسائل واجب • حرام • مستحب • مباح • مکروہ | |
فہرست
رکعات کی تعداد اور اوقات
- نماز صبح: نماز صبح دو رکعت پر مشتمل ہوتی ہے اور اس کو طلوع فجر سے طلوع آفتاب تک بجا لایا جاتا ہے۔
- نماز ظہر: اس کی رکعتیں چار ہیں اور زوال آفتاب سے لے کر غروب آفتاب سے قبل اس وقت تک پڑھی جاسکتی ہے جب تک غروب تک نماز عصر کی چار رکعتوں جتنا وقت باقی ہو۔ جمعہ کے دن نماز جمعہ کی شرائط موجود ہوں تو نماز ظہر کی بجائے دو رکعت نماز جمعہ ادا کی جا سکتی ہے۔
- نماز عصر: چار رکعتی نماز ہے جس کا وقت ظہر کے بعد چار رکعت نماز ظہر کے برابر وقت گذرنے کے بعد شروع ہوتا ہے اور غروب آفتاب تک پڑھی جاسکتی ہے۔
- نماز مغرب: تین رکعتی نماز ہے جس کا وقت اذان مغرب سے اس وقت تک پڑھی جاسکتی ہے جب تک کہ "شرعی نصف شب" سے قبل نماز عشاء کی چار رکعتوں جتنا وقت باقی ہو۔
- نماز عشاء: چار رکعتی نماز ہے جو اذان مغرب سے نماز مغرب جتنا وقت گذرنے کے بعد سے "شرعی نصف شب" تک پڑھی جاسکتی ہے۔[1]
بعض احکام
- نماز مسافر قصر ہے؛ یعنی یہ کہ چار رکعتی نمازیں سفر کے دوران دو رکعتی پڑھی جاتی ہیں۔
- ظہر اور عصر کی نمازوں میں سورہ حمد اور دوسری سورت آہستہ پڑھی جاتی ہیں۔
- مرد نمازگزار نماز صبح، مغرب اور عشاء کے دوران حمد اور سورت کو بآواز بلند پڑھیں گے جبکہ خواتین کو تمام نمازوں میں حمد اور سورت کو آہستہ پڑھنا چاہئے۔
- یومیہ نمازیں تمام مکلفین پر ہر صورت میں واجب ہیں؛ سوائے حائض (ماہواری) اور نفساء خواتین کے۔ نفاس اس خون کو کہا جاتا ہے جو خواتین بچے کی پیدائش کے بعد 10 روز تک دیکھتی ہیں۔
جمع بین الصلاتیں
اہل سنت کا اعتقاد ہے کہ یومیہ نمازیں پانچ الگ الگ اوقات میں پڑھی جانی چاہئیں۔[2] شیعہ بھی اگرچہ یہی اعتقاد رکھتے ہیں کہ یومیہ نمازیں پانچ اوقات میں پڑھنا، افضل ہے؛ لیکن نماز عصر کو نماز ظہر کے فورا بعد پڑھنا اور نماز عشاء کو نماز مغرب کے فورا بعد پڑھنا، جائز ہے اور اصطلاحا وہ دو نمازیں اکٹھی پڑھتے ہیں۔ شیعہ نمازوں کو اکٹھا پڑھنے کے لئے قرآن اور سنت سے دلائل اور مستندات بھی قائم کرتے ہیں۔[3]
یومیہ نمازوں کی اہمیت
یومیہ نمازیں، اہم ترین عبادی اعمال میں سے ہیں جنہیں روایات میں "اصلِ اسلام"، "معراج المؤمن"، "روزانہ گناہوں کو پاک کردینے والے"، "افضل ترین عمل" و۔۔۔ کہا گیا ہے۔[4]
حوالہ جات
مآخذ
- امام خمینی، تحریرالوسیله، مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی، تهران، 1379.
- نجفی، محمد حسن بن باقر، جواہر الکلام، دارالاحیاء التراث العربی، لبنان، 1362ق.
- نیشابوری، مسلم بن حجاج، صحیح مسلم، دارالکتب العربی، بیروت، 1407ق.
حوالہ جات