توسّل قرب خداوندی اور اپنی حاجات کی تکمیل کے لئے خدا کے نزدیک اعلی قدر و منزلت کے حامل شخص یا مقام کو وسیلہ بنانے اور اس کا سہارا لینے کو "توسل" کہتے ہیں۔ شیعہ اور مسلمانوں کی اکثریت کی اعتقادی تعلیمات میں سے ہے ۔ "توسل" اور شفاعت کے درمیان قریبی تعلق ہونے کی وجہ سے انہیں عام طور پر ایک ساتھ ذکر کیا جاتا ہے۔
پیغمبر اکرمؐ اور آئمۂ اہل بیتؑ سے توسل کرناشیعیان اہل بیتؑ کے نمایاں عقائد میں سے ہے اور قرآن کریم میں خداوند متعال کے فرامین اور رسول خداؐ اور اہل بیتؑ سے منقولہ متعدد احادیث کی بنا پر توسل ان کے نزدیک بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ماثورہ دعاؤں اور ائمہ کی زیارتوں سے توسل کے متعلق شیعہ تعلیمات میں بہت سے مضامین پائے جاتے ہیں جن میں سے جامع ترین "دعائے توسل" ہے نیز دعائے کمیل اور قبور ائمہؑ کی زیارت توسل کے مصادیق میں سے ہیں جو اہل تشیّع کے درمیان رائج ہیں۔
چونکہ بڑے اہداف کے حصول کے لئے اسباب سے توسل، ـ خواہ انسان کی مادی زندگی میں خواہ اس کی معنوی حیات میں- قدرتی اور منطقی اور عقلی نقطہ نظر سے بھی ایک پسندیدہ اور ضروری امر ہے اور مسلمین کی روش و سیرت میں بھی رائج رہا ہے۔ آٹھویں صدی ہجری سے قبل کوئی بھی مسلمان توسل کی جائز شرعی حیثیت میں شک و شبہہ روا نہیں رکھتا تھا۔ دور معاصر میں وہابیوں نے ابن تیمیہ کی پیروی کرتے ہوئے توسل کے بارے میں بعض شبہات و اعتراض پیدا کئے ہیں جنہیں تماماہل تشیع اور اہل سنت کی غالب اکثریت نے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
مزید...