مندرجات کا رخ کریں

"سید رضی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  22 جنوری 2018ء
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 20: سطر 20:
==علمی مقام و منزلت==
==علمی مقام و منزلت==


سید رضی کو نابغہ دہر کہا گیا ہے۔ انہیں [[فقیہ]]، متکلم، مفسر اور شاعر کے طور پر متعارف کیا گیا ہے۔ انہوں نے بعض [[شیعہ]] و [[سنی]] علماء جن میں شیخ مفید بھی شامل ہیں، کے سامنے زانوئے ادب تہہ کیا ہے۔ فخار بن معد موسوی سے ابن ابی الحدید معتزلی کے نقل کے مطابق، [[شیخ مفید]] نے خواب دیکھا کہ [[حضرت زہرا (ع)]] ان کے پاس تشریف لائی ہیں جبکہ [[حسنین]] (ع) ان کے ہمراہ ہیں۔ آپ نے شیخ سے کہا کہ انہیں [[فقہ]] کی تعلیم دیں۔ اس نقل کے مطابق، شیخ مفید اگلی صبح اپنے محل درس میں بیٹھے ہوئے کہ فاطمہ بنت ناصر [[مسجد]] میں وارد ہوئیں۔ ان کے دونوں بیٹے سید رضی اور سید مرتضی ان کے ساتھ تھے۔ انہوں نے شیخ سے کہا میں اپنے ان دونوں بیٹوں کو آپ کے پاس لائی ہوں تا کہ آپ انہیں فقہ کی تعلیم دیں۔
سید رضی کو نابغہ دہر کہا گیا ہے۔ انہیں [[فقیہ]]، متکلم، مفسر اور شاعر کے طور پر متعارف کیا گیا ہے۔ انہوں نے بعض [[شیعہ]] و [[سنی]] علماء جن میں شیخ مفید بھی شامل ہیں، کے سامنے زانوئے ادب تہہ کیا ہے۔ فخار بن معد موسوی سے ابن ابی الحدید معتزلی کے نقل کے مطابق، [[شیخ مفید]] نے خواب دیکھا کہ [[حضرت زہرا]] (ع) ان کے پاس تشریف لائی ہیں جبکہ [[حسنین]] (ع) ان کے ہمراہ ہیں۔ آپ نے شیخ سے کہا کہ انہیں [[فقہ]] کی تعلیم دیں۔ اس نقل کے مطابق، شیخ مفید اگلی صبح اپنے محل درس میں بیٹھے ہوئے کہ فاطمہ بنت ناصر [[مسجد]] میں وارد ہوئیں۔ ان کے دونوں بیٹے سید رضی اور سید مرتضی ان کے ساتھ تھے۔ انہوں نے شیخ سے کہا میں اپنے ان دونوں بیٹوں کو آپ کے پاس لائی ہوں تا کہ آپ انہیں فقہ کی تعلیم دیں۔


سید رضی نے علم نحو کی تعلیم ابو علی فارسی (متوفی ۳۷۷ ھ)، قاضی سیرافی، ابن جنی (متوفی ۳۹۲ ھ) اور علی بن عیسی ربعی شیرازی کے پاس حاصل کی۔ بلاغت ابن نباتہ کے پڑھی، فقہ میں ابو بکر خوارزمی (متوفی 403 ھ) کی شاگردی اختیار کی اور قرائت [[قرآن]] و [[حدیث]] کے لئے ابو حفص کنانی کے سامنے زانوئے ادب تہہ کیا۔  
سید رضی نے علم نحو کی تعلیم ابو علی فارسی (متوفی ۳۷۷ ھ)، قاضی سیرافی، ابن جنی (متوفی ۳۹۲ ھ) اور علی بن عیسی ربعی شیرازی کے پاس حاصل کی۔ بلاغت ابن نباتہ کے پڑھی، فقہ میں ابو بکر خوارزمی (متوفی 403 ھ) کی شاگردی اختیار کی اور قرائت [[قرآن]] و [[حدیث]] کے لئے ابو حفص کنانی کے سامنے زانوئے ادب تہہ کیا۔  
گمنام صارف