گمنام صارف
"صارف:Syedehsanahmad/تختہ مشق" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Syedehsanahmad کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Syedehsanahmad کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{ خانہ معلومات دعا و زیارت | {{ خانہ معلومات دعا و زیارت | ||
| عنوان = | | عنوان = صحیفہ سجادیہ کی بیالیسویں دعا | ||
| تصویر = | | تصویر = | ||
| | | اندازہ تصویر = | ||
| توضیح تصویر = | | توضیح تصویر = | ||
| | | نامہای دیگر = | ||
| موضوع =[[ختم قرآن]] کے وقت کی دعا، قرآن کے مطابق عمل کرنے کے نتائج اور[[پیامبر اسلام]] صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خصوصیات | | موضوع =[[ختم قرآن]] کے وقت کی دعا، قرآن کے مطابق عمل کرنے کے نتائج اور[[پیامبر اسلام]] صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خصوصیات | ||
| مأثور/غیرمأثور = مأثور | | مأثور/غیرمأثور = مأثور | ||
| | | صادرہ از = [[امام سجادعلیہ السلام]] | ||
| راوی = [[متوکل بن | | راوی = [[متوکل بن ہارون]] | ||
| منابع شیعی = [[ | | منابع شیعی = [[صحیفہ سجادیہ]] | ||
| منابع سنی = | | منابع سنی = | ||
| | | تکنگاریہا = | ||
| زمان = | | زمان = | ||
| مکان = | | مکان = | ||
سطر 18: | سطر 18: | ||
آئمّہ معصومین]] علیہم السلام کا تعارف [[تفسیر|مفسرین قرآن]] اور قرآن کے محافظین کے عنوان سے کرایا گیا ہے۔ | آئمّہ معصومین]] علیہم السلام کا تعارف [[تفسیر|مفسرین قرآن]] اور قرآن کے محافظین کے عنوان سے کرایا گیا ہے۔ | ||
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام [[خدا]] کریم سے درخواست کرتے ہیں کہ قرآن کے وسیلہ سے انسانوں کے [[ | حضرت امام زین العابدین علیہ السلام [[خدا]] کریم سے درخواست کرتے ہیں کہ قرآن کے وسیلہ سے انسانوں کے [[گناہوں]] کو بخش دے اور انھیں [[سکرات موت|موت کے وقت ہونے والی سختیوں]] سے نجات عطا فرمائے۔ اور اسی طرح سے قیامت کے خوف و حزن سے امان کی دعا کرتے ہیں اور قرآن کریم کو اپنا [[شفیع]] قرار دینے کی درخواست کرتے ہیں۔ | ||
صحیفہ سجادیہ کی اس بیالیسویں دعا کی بھی متعدد شرحیں ہیں مختلف زبانوں میں لکھی گئیں ہیں جیسے دیار عاشقان جو حسین انصاریان کی شرح ہے اور [[ | صحیفہ سجادیہ کی اس بیالیسویں دعا کی بھی متعدد شرحیں ہیں مختلف زبانوں میں لکھی گئیں ہیں جیسے دیار عاشقان جو حسین انصاریان کی شرح ہے اور [[شہود و شناخت]] جو حسن ممدوحی کرمانشاہی کی تالیف ہے یہ شرحیں فارسی زبان میں ہیں اور اسی طرح سے ریاض السالکین جو سید علی خان مدنی کی شرح ہے عربی زبان میں ہے۔ | ||
{{دعا و مناجات}} | {{دعا و مناجات}} | ||
==تعلیمات== | ==تعلیمات== | ||
[[ | [[صحیفہ سجادیہ]] کی یہ بیالیسویں دعاء [[ختم قرآن]] کے موقع پہ پڑھی جاتی ہے۔ اس دعا میں [[امام سجاد امام سید سجاد علیہ السلام]] قرآن کریم کی خصوصیات اور دنیا و آخرت میں انسانی وجود پر مرتب ہونے والے قرآنی نقوش و اثرات کو بیان کیا ہے جس میں سے آپ علیہ السلام نے خاص طور سے قرب الہی پر روشنی ڈالی ہے۔<ref>ممدوحی کرمانشاہی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۱۵.</ref> | ||
اس دعاء کی تعلیمات مندرجہ ذیل ہیں: | اس دعاء کی تعلیمات مندرجہ ذیل ہیں: | ||
سطر 38: | سطر 38: | ||
* حق قرآن کریم کی بجاآوری کے سلسلہ میں [[دعا]] | * حق قرآن کریم کی بجاآوری کے سلسلہ میں [[دعا]] | ||
* لفظ و معنی میں قرآن کی فصاحت | * لفظ و معنی میں قرآن کی فصاحت | ||
* | * فہم قرآن تفسیر [[معصومین]] علیہم السلام سے وابستہ ہے | ||
* [[ | * [[اہل بیت(ع)]] قرآن کے خزانوں کے محافظ ہیں | ||
* | * فہم قرآن کے سلسلہ میں لوگوں کی ظرفیت متفاوت ہے | ||
* قرآن کی رسی کو محکم تھامنے کی تلقین | * قرآن کی رسی کو محکم تھامنے کی تلقین | ||
* [[ | * [[متشابہات]]قرآن کو اس کے [[محکمات]] کے ذریعہ سمجھا جا سکتا ہے | ||
* قرآن و [[عترت]] میں جدائی ناممکن | * قرآن و [[عترت]] میں جدائی ناممکن | ||
* قرآن کی [[شفاعت]] سے بہرہ مند ہونے کی دعا | * قرآن کی [[شفاعت]] سے بہرہ مند ہونے کی دعا | ||
* قرآن کریم کے وسیلہ سے گناہوں کی بخشش | * قرآن کریم کے وسیلہ سے گناہوں کی بخشش | ||
* قرآن پر عمل کے نتائج: رات کے اندھیروں میں مونس، [[ | * قرآن پر عمل کے نتائج: رات کے اندھیروں میں مونس، [[گناہ|گناہوں]] سے بچانے والا، [[شیطان]] کے وسوسوں سے محافظت کرنے والا، زبان کی لغزشوں سے بچانے والا، انسانوں کو غفلت سے بچانے والا، آسانی اور فقرزدائی، کفرآمیز تعلیمات سے بچانے والا۔ | ||
* قرآن قیامت میں امن و امان کا لباس ہے | * قرآن قیامت میں امن و امان کا لباس ہے | ||
* قرآن [[قیامت]] میں کرامت اور نجات کے والاترین مرتبہ تک پہچنے کا ذریعہ | * قرآن [[قیامت]] میں کرامت اور نجات کے والاترین مرتبہ تک پہچنے کا ذریعہ | ||
* دوری از | * دوری از خصلتہای ناپسند و پستیہای اخلاقی بہوسیلہ قرآن کے ذریعہ بری اور پست خصلتوں سے نجات | ||
* قرآن کے سبب سکرات موت میں آسانیاں | * قرآن کے سبب سکرات موت میں آسانیاں | ||
* دعا برای رفع | * دعا برای رفع دشواریہای بعد از [[موت]] کے بعد کی مشکلوں کے حل کے لئے دعا | ||
* قرآن کریم قیامت کے روز خوف اور رنج و غم سے نجات کا سبب | * قرآن کریم قیامت کے روز خوف اور رنج و غم سے نجات کا سبب | ||
* قیامت میں ستمگاروں کے سیاہ چہرے | * قیامت میں ستمگاروں کے سیاہ چہرے | ||
* بندگی خدا حصول کمال انسانی کی اساس | * بندگی خدا حصول کمال انسانی کی اساس | ||
* قرآن سے قربت، اس پر عمل کے سائے میں بغیر عمل کے قرآن سے قربت نامکمل ہے۔ | * قرآن سے قربت، اس پر عمل کے سائے میں بغیر عمل کے قرآن سے قربت نامکمل ہے۔ | ||
* احکام | * احکام الہی کے لئے ابلاغ کے لئے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود | ||
* [[حضرت محمد]] صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم خداکے نزدیک [[پیغمبروں]] میں سب سے مقرب پیغمبر ہیں | * [[حضرت محمد]] صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم خداکے نزدیک [[پیغمبروں]] میں سب سے مقرب پیغمبر ہیں | ||
* [[نبوت|رسالت]] کے تمام مراحل میں پیغمبر کی عصمت | * [[نبوت|رسالت]] کے تمام مراحل میں پیغمبر کی عصمت | ||
* تبلیغ [[اسلام]]کی راہ میں پیغمبر اکرم کا [[ | * تبلیغ [[اسلام]]کی راہ میں پیغمبر اکرم کا [[سعہ صدر]] | ||
* روز قیامت علو درجات پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا | * روز قیامت علو درجات پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا | ||
* آئین پیغمبر اسلام پہ موت اور ان کے ساتھ محشور ہونے کی دعا | * آئین پیغمبر اسلام پہ موت اور ان کے ساتھ محشور ہونے کی دعا | ||
* پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے خیر کی دعا | * پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے خیر کی دعا | ||
* پیغمبر اسلام کے لئے [[ملک مقرب| ملک مقرّب]] اور انبیاء و مرسلین سے بڑھ اجر عظیم ملنے کی دعا۔<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۳۳۱-۳۸۰؛ ممدوحی، | * پیغمبر اسلام کے لئے [[ملک مقرب| ملک مقرّب]] اور انبیاء و مرسلین سے بڑھ اجر عظیم ملنے کی دعا۔<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۳۳۱-۳۸۰؛ ممدوحی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۱۵-۳۷۰؛ [https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42/faraz1 بیالیسویں دعاء کے فراز کی شرح عرفان سائٹ سے].</ref> | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||
==عربی فارسی شرحیں== | ==عربی فارسی شرحیں== | ||
صحیفہ سجادیہ کی جو شرحیں لکھی گئی ہیں ان میں اس بیالیسویں دعا کی بھی شرح کی گئی ہے۔ [[ | صحیفہ سجادیہ کی جو شرحیں لکھی گئی ہیں ان میں اس بیالیسویں دعا کی بھی شرح کی گئی ہے۔ [[صحیفہ سجادیہ کی شرحوں کی فہرست|صحیفہ سجادیہ کی شرحوں ]] میں [[دیار عاشقان]] تالیف [[حسین انصاریان]]،<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۳۲۳-۳۸۰.</ref> شہود و شناخت تالیف محمدحسن ممدوحی کرمانشاہی<ref>ممدوحی، کتاب شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۰۹-۳۷۰.</ref> اور شرح و ترجمہ صحیفہ سجادیہ تالیف [[سید احمد فہری]]<ref>فہری، شرح و تفسیر صحیفہ سجادیہ، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۱۷۳-۲۰۱.</ref> فارسی زبان میں ہیں۔ صحیفہ سجادیہ کی بیالیسویں دعاء کے آئینے میں اوصاف و اسامی قرآن کے حوالہ سے مقالات بھی فارسی زبان میں تحریر کئے گئے ہیں۔<ref>غایی، «اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن صحیفہ سجادیہ»؛ پویا، «فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)».</ref> | ||
اسی طرح سے اس دعاء کی عربی شرحیں بھی موجود ہیں[[ریاض السالکین فی شرح | اسی طرح سے اس دعاء کی عربی شرحیں بھی موجود ہیں[[ریاض السالکین فی شرح صحیفہ سید الساجدین|ریاض السالکین]] تالیف [[سید علیخان مدنی]]،<ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ۱۴۳۵ق، ج۵، ص۳۸۳-۴۹۸.</ref>، [[فی ظلال الصحیفہ السجادیہ]] تالیف [[محمدجواد مغنیہ]]،<ref>مغنیہ، فی ظلال الصحیفہ، ۱۴۲۸ق، ص۴۶۷-۴۹۱.</ref> [[ریاض العارفین]] تألیف [[محمد بن محمد دارابی]]<ref>دارابی، ریاض العارفین، ۱۳۷۹ش، ص۴۹۷-۵۱۳.</ref> اور [[آفاق الروح]] تالیف [[سید محمدحسین فضلاللہ]]<ref> فضلاللہ، آفاق الروح، ۱۴۲۰ق، ج۲، ص۳۱۳-۳۴۸.</ref> اس دعاء کی عربی شرحیں ہپیں۔ اس کے علاوہ اس دعا کے الفاظ کی توضیح، [[فیض کاشانی]] کی کتاب تعلیقات علی الصحیفۃ السجادیۃ میں <ref>فیض کاشانی، تعلیقات علی الصحیفہ السجادیہ، ۱۴۰۷ق، ص۷۷-۸۰.</ref> اور عزالدین جزائری کی کتاب شرح الصحیفہ السجادیہ<ref>جزایری، شرح الصحیفہ السجادیہ، ۱۴۰۲، ص۲۰۴-۲۱۲.</ref> میں دی گئی ہیں۔ | ||
==اردو شرحیں== | ==اردو شرحیں== | ||
==متن و | ==متن و ترجمہ== | ||
{{نقل قول دوقلو تاشو | {{نقل قول دوقلو تاشو | ||
|تیتر=دعای | |تیتر=دعای چہل و دوم صحیفہ سجادیہ | ||
|عنوان ستون چپ= | |عنوان ستون چپ=ترجمہ<ref>[https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42 ترجمہ از شیخ حسین انصاریان.]</ref> | ||
|<center>وَ كَانَ مِنْ | |<center>وَ كَانَ مِنْ دُعَائِہِ عَلَيْہِ السَّلَامُ عِنْدَ خَتْمِ الْقُرْآنِ</center> (۱) اللَّہُمَّ إِنَّكَ أَعَنْتَنِي عَلَى خَتْمِ كِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَہُ نُوراً، وَ جَعَلْتَہُ مُہَيْمِناً عَلَى كُلِّ كِتَابٍ أَنْزَلْتَہُ، وَ فَضَّلْتَہُ عَلَى كُلِّ حَدِيثٍ قَصَصْتَہُ. (۲) وَ فُرْقَاناً فَرَقْتَ بِہِ بَيْنَ حَلَالِكَ وَ حَرَامِكَ، وَ قُرْآناً أَعْرَبْتَ بِہِ عَنْ شَرَائِعِ أَحْكَامِكَ وَ كِتَاباً فَصَّلْتَہُ لِعِبَادِكَ تَفْصِيلًا، وَ وَحْياً أَنْزَلْتَہُ عَلَى نَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ- صَلَوَاتُكَ عَلَيْہِ وَ آلِہِ- تَنْزِيلًا. (۳) وَ جَعَلْتَہُ نُوراً نَہْتَدِي مِنْ ظُلَمِ الضَّلَالَةِ وَ الْجَہَالَةِ بِاتِّبَاعِہِ، وَ شِفَاءً لِمَنْ أَنْصَتَ بِفَہَمِ التَّصْدِيقِ إِلَى اسْتِمَاعِہِ، وَ مِيزَانَ قِسْطٍ لَا يَحِيفُ عَنِ الْحَقِّ لِسَانُہُ، وَ نُورَ ہُدًى لَا يَطْفَأُ عَنِ الشَّاہِدِينَ بُرْہَانُہُ، وَ عَلَمَ نَجَاةٍ لَا يَضِلُّ مَنْ أَمَّ قَصْدَ سُنَّتِہِ، وَ لا تَنَالُ أَيْدِي الْہَلَكَاتِ مَنْ تَعَلَّقَ بِعُرْوَةِ عِصْمَتِہِ. (۴) اللَّہُمَّ فَإِذْ أَفَدْتَنَا الْمَعُونَةَ عَلَى تِلَاوَتِہِ، وَ سَہَّلْتَ جَوَاسِيَ أَلْسِنَتِنَا بِحُسْنِ عِبَارَتِہِ، فَاجْعَلْنَا مِمَّنْ يَرْعَاہُ حَقَّ رِعَايَتِہِ، وَ يَدِينُ لَكَ بِاعْتِقَادِ التَّسْلِيمِ لِمُحْكَمِ آيَاتِہِ، وَ يَفْزَعُ إِلَى الْإِقْرَارِ بِمُتَشَابِہِہِ، وَ مُوضَحَاتِ بَيِّنَاتِہِ. (۵) اللَّہُمَّ إِنَّكَ أَنْزَلْتَہُ عَلَى نَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ- صَلَّى اللَّہُ عَلَيْہِ وَ آلِہِ- مُجْمَلًا، وَ أَلْہَمْتَہُ عِلْمَ عَجَائِبِہِ مُكَمَّلًا، وَ وَرَّثْتَنَا عِلْمَہُ مُفَسَّراً، وَ فَضَّلْتَنَا عَلَى مَنْ جَہِلَ عِلْمَہُ، وَ قَوَّيْتَنَا عَلَيْہِ لِتَرْفَعَنَا فَوْقَ مَنْ لَمْ يُطِقْ حَمْلَہُ. (۶) اللَّہُمَّ فَكَمَا جَعَلْتَ قُلُوبَنَا لَہُ حَمَلَةً، وَ عَرَّفْتَنَا بِرَحْمَتِكَ شَرَفَہُ وَ فَضْلَہُ، فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ الْخَطِيبِ بِہِ، وَ عَلَى آلِہِ الْخُزَّانِ لَہُ، وَ اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَعْتَرِفُ بِأَنَّہُ مِنْ عِنْدِكَ حَتَّى لَا يُعَارِضَنَا الشَّكُّ فِي تَصْدِيقِہِ، وَ لَا يَخْتَلِجَنَا الزَّيْغُ عَنْ قَصْدِ طَرِيقِہِ. (۷) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَعْتَصِمُ بِحَبْلِہِ، وَ يَأْوِي مِنَ الْمُتَشَابِہَاتِ إِلَى حِرْزِ مَعْقِلِہِ، وَ يَسْكُنُ فِي ظِلِّ جَنَاحِہِ، وَ يَہْتَدِي بِضَوْءِ صَبَاحِہِ، وَ يَقْتَدِي بِتَبَلُّجِ أَسْفَارِہِ، وَ يَسْتَصْبِحُ بِمِصْبَاحِہِ، وَ لَا يَلْتَمِسُ الْہُدَى فِي غَيْرِہِ. (۸) اللَّہُمَّ وَ كَمَا نَصَبْتَ بِہِ مُحَمَّداً عَلَماً لِلدَّلَالَةِ عَلَيْكَ، وَ أَنْہَجْتَ بِآلِہِ سُبُلَ الرِّضَا إِلَيْكَ، فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ اجْعَلِ الْقُرْآنَ وَسِيلَةً لَنَا إِلَى أَشْرَفِ مَنَازِلِ الْكَرَامَةِ، وَ سُلَّماً نَعْرُجُ فِيہِ إِلَى مَحَلِّ السَّلَامَةِ، وَ سَبَباً نُجْزَى بِہِ النَّجَاةَ فِي عَرْصَةِ الْقِيَامَةِ، وَ ذَرِيعَةً نَقْدَمُ بِہَا عَلَى نَعِيمِ دَارِ الْمُقَامَةِ. (۹) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ احْطُطْ بِالْقُرْآنِ عَنَّا ثِقْلَ الْأَوْزَارِ، وَ ہَبْ لَنَا حُسْنَ شَمَائِلِ الْأَبْرَارِ، وَ اقْفُ بِنَا آثَارَ الَّذِينَ قَامُوا لَكَ بِہِ آنَاءَ اللَّيْلِ وَ أَطْرَافَ النَّہَارِ حَتَّى تُطَہِّرَنَا مِنْ كُلِّ دَنَسٍ بِتَطْہِيرِہِ، وَ تَقْفُوَ بِنَا آثَارَ الَّذِينَ اسْتَضَاءُوا بِنُورِہِ، وَ لَمْ يُلْہِہِمُ الْأَمَلُ عَنِ الْعَمَلِ فَيَقْطَعَہُمْ بِخُدَعِ غُرُورِہِ. (۱۰) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ اجْعَلِ الْقُرْآنَ لَنَا فِي ظُلَمِ اللَّيَالِي مُونِساً، وَ مِنْ نَزَغَاتِ الشَّيْطَانِ وَ خَطَرَاتِ الْوَسَاوِسِ حَارِساً، وَ لِأَقْدَامِنَا عَنْ نَقْلِہَا إِلَى الْمَعَاصِي حَابِساً، وَ لِأَلْسِنَتِنَا عَنِ الْخَوْضِ فِي الْبَاطِلِ مِنْ غَيْرِ مَا آفَةٍ مُخْرِساً، وَ لِجَوَارِحِنَا عَنِ اقْتِرَافِ الْآثَامِ زَاجِراً، وَ لِمَا طَوَتِ الْغَفْلَةُ عَنَّا مِنْ تَصَفُّحِ الِاعْتِبَارِ نَاشِراً، حَتَّى تُوصِلَ إِلَى قُلُوبِنَا فَہْمَ عَجَائِبِہِ، وَ زَوَاجِرَ أَمْثَالِہِ الَّتِي ضَعُفَتِ الْجِبَالُ الرَّوَاسِي عَلَى صَلَابَتِہَا عَنِ احْتِمَالِہِ. (۱۱) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ أَدِمْ بِالْقُرْآنِ صَلَاحَ ظَاہِرِنَا، وَ احْجُبْ بِہِ خَطَرَاتِ الْوَسَاوِسِ عَنْ صِحَّةِ ضَمَائِرِنَا، وَ اغْسِلْ بِہِ دَرَنَ قُلُوبِنَا وَ عَلَائِقَ أَوْزَارِنَا، وَ اجْمَعْ بِہِ مُنْتَشَرَ أُمُورِنَا، وَ أَرْوِ بِہِ فِي مَوْقِفِ الْعَرْضِ عَلَيْكَ ظَمَأَ ہَوَاجِرِنَا، وَ اكْسُنَا بِہِ حُلَلَ الْأَمَانِ يَوْمَ الْفَزَعِ الْأَكْبَرِ فِي نُشُورِنَا. (۱۲) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ اجْبُرْ بِالْقُرْآنِ خَلَّتَنَا مِنْ عَدَمِ الْإِمْلَاقِ، وَ سُقْ إِلَيْنَا بِہِ رَغَدَ الْعَيْشِ وَ خِصْبَ سَعَةِ الْأَرْزَاقِ، وَ جَنِّبْنَا بِہِ الضَّرَائِبَ الْمَذْمُومَةَ وَ مَدَانِيَ الْأَخْلَاقِ، وَ اعْصِمْنَا بِہِ مِنْ ہُوَّةِ الْكُفْرِ وَ دَوَاعِي النِّفَاقِ حَتَّى يَكُونَ لَنَا فِي الْقِيَامَةِ إِلَى رِضْوَانِكَ وَ جِنَانِكَ قَائِداً، وَ لَنَا فِي الدُّنْيَا عَنْ سُخْطِكَ وَ تَعَدِّي حُدُودِكَ ذَائِداً، وَ لِمَا عِنْدَكَ بِتَحْلِيلِ حَلَالِہِ وَ تَحْرِيمِ حَرَامِہِ شَاہِداً. (۱۳) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ ہَوِّنْ بِالْقُرْآنِ عِنْدَ الْمَوْتِ عَلَى أَنْفُسِنَا كَرْبَ السِّيَاقِ، وَ جَہْدَ الْأَنِينِ، وَ تَرَادُفَ الْحَشَارِجِ إِذَا بَلَغَتِ النُّفُوسُ التَّراقِيَ، «وَ قِيلَ مَنْ راقٍ» وَ تَجَلَّى مَلَكُ الْمَوْتِ لِقَبْضِہَا مِنْ حُجُبِ الْغُيُوبِ، وَ رَمَاہَا عَنْ قَوْسِ الْمَنَايَا بِأَسْہُمِ وَحْشَةِ الْفِرَاقِ، وَ دَافَ لَہَا مِنْ ذُعَافِ الْمَوْتِ كَأْساً مَسْمُومَةَ الْمَذَاقِ، وَ دَنَا مِنَّا إِلَى الْآخِرَةِ رَحِيلٌ وَ انْطِلَاقٌ، وَ صَارَتِ الْأَعْمَالُ قَلَائِدَ فِي الْأَعْنَاقِ، وَ كَانَتِ الْقُبُورُ ہِيَ الْمَأْوَى إِلَى مِيقَاتِ يَوْمِ التَّلَاقِ (۱۴) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ بَارِكْ لَنَا فِي حُلُولِ دَارِ الْبِلَى، وَ طُولِ الْمُقَامَةِ بَيْنَ أَطْبَاقِ الثَّرَى، وَ اجْعَلِ الْقُبُورَ بَعْدَ فِرَاقِ الدُّنْيَا خَيْرَ مَنَازِلِنَا، وَ افْسَحْ لَنَا بِرَحْمَتِكَ فِي ضِيقِ مَلَاحِدِنَا، وَ لَا تَفْضَحْنَا فِي حَاضِرِي الْقِيَامَةِ بِمُوبِقَاتِ آثَامِنَا. (۱۵) وَ ارْحَمْ بِالْقُرْآنِ فِي مَوْقِفِ الْعَرْضِ عَلَيْكَ ذُلَّ مَقَامِنَا، وَ ثَبِّتْ بِہِ عِنْدَ اضْطِرَابِ جِسْرِ جَہَنَّمَ يَوْمَ الْمَجَازِ عَلَيْہَا زَلَلَ أَقْدَامِنَا، وَ نَوِّرْ بِہِ قَبْلَ الْبَعْثِ سُدَفَ قُبُورِنَا، وَ نَجِّنَا بِہِ مِنْ كُلِّ كَرْبٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ شَدَائِدِ أَہْوَالِ يَوْمِ الطَّامَّةِ (۱۶) وَ بَيِّضْ وُجُوہَنَا يَوْمَ تَسْوَدُّ وُجُوہُ الظَّلَمَةِ فِي يَوْمِ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ، وَ اجْعَلْ لَنَا فِي صُدُورِ الْمُؤْمِنِينَ وُدّاً، وَ لَا تَجْعَلِ الْحَيَاةَ عَلَيْنَا نَكَداً. (۱۷) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَ رَسُولِكَ كَمَا بَلَّغَ رِسَالَتَكَ، وَ صَدَعَ بِأَمْرِكَ، وَ نَصَحَ لِعِبَادِكَ. (۱۸) اللَّہُمَّ اجْعَلْ نَبِيَّنَا- صَلَوَاتُكَ عَلَيْہِ وَ عَلَى آلِہِ- يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَقْرَبَ الْنَّبِيِّينَ مِنْكَ مَجْلِساً، وَ أَمْكَنَہُمْ مِنْكَ شَفَاعَةً، وَ أَجَلَّہُمْ عِنْدَكَ قَدْراً، وَ أَوْجَہَہُمْ عِنْدَكَ جَاہاً. (۱۹) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ، وَ شَرِّفْ بُنْيَانَہُ، وَ عَظِّمْ بُرْہَانَہُ، وَ ثَقِّلْ مِيزَانَہُ، وَ تَقَبَّلْ شَفَاعَتَہُ، وَ قَرِّبْ وَسِيلَتَہُ، وَ بَيِّضْ وَجْہَہُ، وَ أَتِمَّ نُورَہُ، وَ ارْفَعْ دَرَجَتَہُ (۲۰) وَ أَحْيِنَا عَلَى سُنَّتِہِ، وَ تَوَفَّنَا عَلَى مِلَّتِہِ وَ خُذْ بِنَا مِنْہَاجَہُ، وَ اسْلُكْ بِنَا سَبِيلَہُ، وَ اجْعَلْنَا مِنْ أَہْلِ طَاعَتِہِ، وَ احْشُرْنَا فِي زُمْرَتِہِ، وَ أَوْرِدْنَا حَوْضَہُ، وَ اسْقِنَا بِكَأْسِہِ (۲۱) وَ صَلِّ اللَّہُمَّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، صَلَاةً تُبَلِّغُہُ بِہَا أَفْضَلَ مَا يَأْمُلُ مِنْ خَيْرِكَ وَ فَضْلِكَ وَ كَرَامَتِكَ، إِنَّكَ ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ، وَ فَضْلٍ كَرِيمٍ. (۲۲) اللَّہُمَّ اجْزِہِ بِمَا بَلَّغَ مِنْ رِسَالاتِكَ، وَ أَدَّى مِنْ آيَاتِكَ، وَ نَصَحَ لِعِبَادِكَ، وَ جَاہَدَ فِي سَبِيلِكَ، أَفْضَلَ مَا جَزَيْتَ أَحَداً مِنْ مَلَائِكَتِكَ الْمُقَرَّبِينَ، وَ أَنْبِيَائِكَ الْمُرْسَلِينَ الْمُصْطَفَيْنَ، وَ السَّلَامُ عَلَيْہِ وَ عَلَى آلِہِ الطَّيِّبِينَ الطَّاہِرِينَ وَ رَحْمَةُ اللَّہِ وَ بَرَكَاتُہُ. | ||
|<center>دعاى آن حضرت است | |<center>دعاى آن حضرت است ہنگام ختم قرآن</center> | ||
(۱) خدایا! تو مرا | (۱) خدایا! تو مرا بہ پایان رساندن خواندن قرآنت یاری دادی، قرآنی کہ آن را بہ صورت نور فرستادی؛ و بر ہر کتابی کہ نازل کردی، گواہ و نگہبان قرار دادی؛ و بر ہر سخن و کلامی کہ برخواندہای، برتری دادی. | ||
(۲) و | (۲) و جداکنندہاش ساختی کہ بہ وسیلۀ آن بین حلال و حرامت جدایی انداختی؛ و آیات بہ ہم پیوستہای است کہ از برکت آن، راہہای احکامت را آشکار کردہای؛ و کتابی است کہ ہر چیزی را برای بندگانت در آن روشن کردہای، روشنی جامع و رسا؛ و وحی است کہ بر پیامبرت محمّد (صلی اللہ علیہ و آلہ) فرود آوردی؛ فرود آوردنی بہ حق | ||
(۳) و آن را نوری قرار دادی | (۳) و آن را نوری قرار دادی کہ در پرتو پیروی از آن، از تاریکیہای گمراہی و نادانی، بہ عرصہگاہ ہدایت راہ یابیم؛ و درمان برای کسی کہ با رعایت سکوت بہ آیاتش گوش فرا دہد، برای آنکہ مفاہیم و معانیاش را درک کند و واقعیتہایش را با دلوجان راست و درست بداند؛ و ترازوی عدلی کہ زبانہاش از حق منحرف نمیشود و نور ہدایتی کہ روشنایی برہانش، از برابر بینندگان خاموش نگردد؛ و پرچم نجاتی کہ ہر کس بہ جانب آیین استوارش قصد کند، گمراہ نشود؛ و ہر کس بہ دستگیرۀ حفاظت و حمایتش در آویزد، دستہای ہلاککنندہ بہ او نرسد. | ||
(۴) خدایا! | (۴) خدایا! ہماکنون کہ ما را بہ قرائت قرآن یاری دادی و عقدہہای زبانمان را بہ زیبایی عبارتش آسان کردی، پس ما را از کسانی قرار دہ کہ حقّ این کتاب را چنانکہ سزاوار آن است رعایت کنند و تو را با اعتقاد تسلیم در برابر آیات استوارش اطاعت نمایند و بہ پناہگاہ اقرار بہ متشابہاتش و دلایل روشنش پناہ برند. | ||
(۵) خدایا! تو قرآن را بر پیامبرت محمّد (صلی | (۵) خدایا! تو قرآن را بر پیامبرت محمّد (صلی اللہ علیہ و آلہ)، مجمل و سربستہ نازل کردی و دانش شگفتیہایش را بہ طور کامل بہ او الہام فرمودی و علم آن را بہ عنوان تفسیر بہ ما ارث دادی و ما را بر کسانی کہ از دانش قرآن بیخبرند برتری دادی و قدرت آگاہی از حقایقش را بہ ما عنایت کردی تا ما را بر کسانی کہ طاقت درک مفاہیم آن و قیام بہ آیاتش را ندارند، رفعت و سروری بخشی. | ||
(۶) خدایا! | (۶) خدایا! چنانکہ دلہای ما را حامل واقعیتہای آن ساختی و شرافت و فضیلتش را بہ ما فہماندی، پس بر محمّد خطیب بہ قرآن و بر آلش خزانہ داران قرآن، درود فرست؛ و ما را از کسانی قرار دہ کہ اقرار دارند: قرآن از سوی توست تا شک و شبہہای در مسیر تصدیق آن، متوجّہ دلہای ما نشود؛ و انحرافی، ما را از راہ راستش باز ندارد. | ||
(۷) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ما را از کسانی قرار | (۷) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ما را از کسانی قرار دہ کہ بہ ریسمان محکم قرآن چنگ میزنند و از متشابہات کہ محل لغزش عقول است، در پناہ آیات محکمش مأوی میگیرند و در سایۀ پر و بال رحمتش آرامش مییابند و بہ نور صبحگاہش راہ مییابند و بہ درخشندگی سپیدہاش کہ موجب آشکار شدن حق است اقتدا میکنند و از چراغش، چراغ میافروزند و از غیر آن ہدایت نمیجویند. | ||
(۸) خدایا! | (۸) خدایا! ہمان گونہ کہ محمّد را بہ وسیلۀ قرآن، نشانہای برای ہدایت بہ سوی خود منصوب کردی؛ و بہ سبب آل او، راہہای خشنودی خود را آشکار ساختی؛ پس بر محمّد و آلش درود فرست و قرآن را برای ما وسیلۀ رسیدن بہ بالاترین جایگاہہای کرامت و نردبانی کہ بہ سوی محل سلامت بالا رویم و سببی کہ بہ وسیلۀ آن، رہایی در عرصۀ قیامت را پاداش دادہ شویم و واسطہ و شفیعی کہ از برکت آن در نعمتہای سرای اقامت وارد گردیم، قرار دہ. | ||
(۹) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و | (۹) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و بہ واسطۀ قرآن، سنگینی گناہان را از دوش ما فرود آر؛ و زیبایی اخلاق نیکان را بہ ما عنایت فرما؛ و ما را پیرو آثار کسانی قرار دہ کہ ہمۀ ساعات شب و تمام روز را، بہ وسیلۀ قرآن بہ بندگی برخاستند تا جایی کہ ما را بہ پاککنندگی آن، از ہر آلودگی پاک کنی؛ و تابع آثار کسانی قرار دہی کہ بہ نور قرآن روشنی جستند؛ و آرزوی بی جا، آنہا را از عمل برای آخرت غافل نکرد تا با فریب و نیرنگہایش آنان را بہ ہلاکت اندازد و از بہ دست آوردن آخرت باز دارد. | ||
(۱۰) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و قرآن را برای ما زمینۀ این منافع قرار | (۱۰) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و قرآن را برای ما زمینۀ این منافع قرار دہ؛ در تاریکیہای شبہا، مونس؛ و از تحریکات شیطان برای ارتکاب گناہ و خطراتِ وسوسہہا، نگہبان؛ و برای گامہای ما از حرکت بہ سوی گناہان، بازدارندہ؛ و برای زبانہایمان از فرو رفتن در گفتار باطل - نہ بہ خاطر بیماری - لال کنندہ؛ و برای انداممان از ارتکاب گناہ، مانع شوندہ؛ و برای طومار و اوراق عبرت کہ دست غفلت آن را در ہم پیچیدہ، گسترانندہ؛ تا فہم شگفتیہایش و پندہای باز دارندہاش را کہ کوہہای استوار، با وجود استحکامشان از تحمل آن ناتواناند، بہ دلہای ما برسانی. | ||
(۱۱) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و | (۱۱) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و بہ وسیلۀ قرآن آراستگی ظاہر ما را تداوم بخش و خطرات وسوسہہا را از پنجہ انداختن بہ سلامت درونمان باز دار و بہ سبب قرآن چرک دلہایمان و وابستگی گناہانمان را بہ وجودمان بشوی و امور از ہم پاشیدۀ ما را بہ قرآن سامان بخش و در جایگاہ ارائۀ اعمال بہ پیشگاہت، تشنگی ما را کہ زاییدۀ گرمای آنجاست، بہ سبب قرآن فرونشان؛ و در ہنگام برانگیختنمان در روز وحشت بزرگ، بہ وسیلۀ قرآن بر ما جامہ امن و امان پوشان. | ||
(۱۲) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و خلأ و شکاف تنگدستی و نداری ما را | (۱۲) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و خلأ و شکاف تنگدستی و نداری ما را بہ وسیلۀ قرآن، جبران فرما؛ و بہ سبب قرآن، زندگی فراخ و گستردہ و فراوانی ارزاق را بہ سوی ما روان گردان؛ و ما را در سایۀ قرآن، از خصلتہای ناپسند و پستیہای اخلاقی دور کن؛ و بہ وسیلۀ قرآن، از ورطۀ منجلاب کفر و انگیزہہای نفاق حفظ فرما؛ تا قرآن در روز قیامت راہبر و راہنمای ما بہ سوی خشنودیات و بہشتہایت باشد و در این جہان از خشمت و تجاوز از حدودت بازمان دارد؛ و برای ما در پیشگاہت، در حلال دانستن حلالش و حرام دانستن حرامش، شاہد و گواہ باشد. | ||
(۱۳) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و | (۱۳) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ہنگام مرگ، بہ سبب قرآن، سختی جان دادن، دشواری نالہ کردن و بہ شمارہ افتادن نفس را، آن ہم وقتی کہ جانہا بہ گلو رسند و گفتہ شود: چہ کسی درمانکنندہ است؟! بر ما آسان فرما. آری؛ آسان فرما، بہ خصوص ہنگامیکہ فرشتۀ مرگ، برای گرفتن جان، از پردہہای غیب آشکار شود و تیرہای وحشتناک فراق را از کمان اجل بہ سوی روح پرتاب کند و از زہر کشندۀ مرگ، شربتی مسموم برای جان آمادہ نماید؛ و کوچ کردن و حرکت ما از دنیا بہ آخرت نزدیک شود و عملہا و کردارہا، گردن بندہایی بر گردن گردد؛ و قبرہا تا روز دیدار و ملاقات، آرامگاہ باشد. | ||
(۱۴) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ورود ما را در خانۀ | (۱۴) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ورود ما را در خانۀ کہنگی و پوسیدگی و طول اقامتمان را بین طبقات خاک، بر ما مبارک گردان؛ و قبرہا را پس از جدایی از دنیا، بہترین منازلمان قرار دہ؛ و تنگی لحد را بہ رحمتت، برای ما وسعت دہ؛ و در برابر حاضران عرصۀ قیامت، بہ گناہان ہلاککنندہای کہ بر گردن ماست، رسوایمان مکن. | ||
(۱۵) و | (۱۵) و بہ سبب قرآن، در جایگاہ ارائۀ اعمال بہ تو، بر ذلّت و پستی وضع ما ترحم فرما؛ و ہنگام لرزش پل دوزخ، لغزش گامہای ما را بہ وقت عبور از آن، بہ وسیلۀ قرآن، استوار ساز؛ و پیش از برپا شدن قیامت، تاریکی گورہای ما را، بہ قرآن روشن کن؛ و ما را در سایۀ قرآن، از ہر گونہ اندوہ روز قیامت و سختی ترسہای روز بلای بزرگ و بیمانند، نجات دہ. | ||
(۱۶) و روزی | (۱۶) و روزی کہ چہرۀ ستمپیشگان سیاہ میشود - روز حسرت و پشیمانی - چہرہہای ما را سپید کن؛ و برای ما در دلہای مردم مؤمن، محبّت و دوستی قرار دہ؛ و زندگی را بر ما، سخت و دشوار مکن. | ||
(۱۷) خدایا! بر محمّد | (۱۷) خدایا! بر محمّد بندہ و رسولت درود فرست، در برابر اینکہ پیام دینت را بہ مردم رساند و فرمانت را آشکار کرد و نسبت بہ بندگانت، خیرخواہی فرمود. | ||
(۱۸) خدایا! پیامبر ما را | (۱۸) خدایا! پیامبر ما را کہ درودت بر او و بر آلش باد، روز قیامت از مقرّبترین پیامبران؛ و از نظر شفاعت در پیشگاہت، از نیرومندترین آنان؛ و از جہت منزلت و مقام، از والاترین آنان؛ و از نظر جاہ و آبرو، آبرومندترین آنان؛ قرار دہ. | ||
(۱۹) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و بنیانش را برتری | (۱۹) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و بنیانش را برتری دہ و دلیل و برہانش را بزرگ و باعظمت فرما و میزانش را سنگین کن و شفاعتش را بپذیر و وسیلہاش را نزدیک فرما و رویش را سپید کن و نورش را کامل و درجہاش را بلند ساز. | ||
(۲۰) و ما را بر روش او | (۲۰) و ما را بر روش او زندہ بدار و بر آیینش بمیران و ما را در راہش قرار دہ و در راہ او، راہ بر و از اہل طاعتش قرار دہ و در گروہ او محشور کن و بہ حوضش وارد فرما و از جامش سیرابمان کن. | ||
(۲۱) و بر محمّد و آلش درود فرست؛ درودی | (۲۱) و بر محمّد و آلش درود فرست؛ درودی کہ بہ وسیلۀ آن او را بہ آنچہ کہ از خیر و احسان و کرامتت امید دارد برسانی، ہمانا تو صاحب رحمت گستردہ و احسان گرانقدری. | ||
(۲۲) خدایا! | (۲۲) خدایا! بہ خاطر اینکہ آیاتت را بہ مردم رساند و آیاتت را بہ سوی مردم برد و برای بندگانت خیرخواہی کرد و در راہت بہ جہاد برخاست؛ پاداشی بہ او عنایت فرما، برتر از پاداشی کہ بہ ہر یک از فرشتگان مقرّبت و انبیای مرسل و برگزیدہات، عطا کردی؛ درود بر او و بر اہل بیت پاکیزہ و پاکش و رحمت و برکات خدا بر آنان باد.| 100}} | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
سطر 107: | سطر 107: | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
{{مآخذ}} | {{مآخذ}} | ||
* انصاریان، حسین، دیار عاشقان: تفسیر جامع | * انصاریان، حسین، دیار عاشقان: تفسیر جامع صحیفہ سجادیہ، تہران، پیام آزادی، ۱۳۷۲شمسی ہجری۔ | ||
* پویا، حسن، «فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)» در | * پویا، حسن، «فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)» در نشریہ بینات، شمارہ ۶۸، ۱۳۸۹شمسی ہجری۔ | ||
* جزایری، عزالدین، شرح الصحیفة السجادیة، بیروت، دار التعارف للمطبوعات، | * جزایری، عزالدین، شرح الصحیفة السجادیة، بیروت، دار التعارف للمطبوعات، ۱۴۰۲ھ۔ | ||
* دارابی، محمد بن محمد، ریاض العارفین فی شرح | * دارابی، محمد بن محمد، ریاض العارفین فی شرح الصحیفہ السجادیہ، تحقیق حسین درگاہی، تہران، نشر اسوہ، ۱۳۷۹شمسی ہجری۔ | ||
* | * فضلاللہ، سید محمدحسین، آفاق الروح، بیروت، دارالمالک، ۱۴۲۰ھ۔ | ||
* | * فہری، سیداحمد، شرح و ترجمہ صحیفہ سجادیہ، تہران، اسوہ، ۱۳۸۸شمسی ہجری۔ | ||
* فیض کاشانی، محمد بن مرتضی، تعلیقات علی | * فیض کاشانی، محمد بن مرتضی، تعلیقات علی الصحیفہ السجادیہ، تہران، مؤسسہ البحوث و التحقیقات الثقافیہ، ۱۴۰۷ھ۔ | ||
* غایی، احمدرضا، «اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن | * غایی، احمدرضا، «اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن صحیفہ سجادیہ»، در نشریہ سفینہ، شمارہ ۹، ۱۳۸۴شمسی ہجری۔ | ||
* مدنی شیرازی، سید علیخان، ریاض السالکین فی شرح صحیفة سیدالساجدین، قم، | * مدنی شیرازی، سید علیخان، ریاض السالکین فی شرح صحیفة سیدالساجدین، قم، مؤسسہ النشر الاسلامی، ۱۴۳۵ھ۔ | ||
* | * مغنیہ، محمدجواد، فی ظلال الصحیفہ السجادیہ، قم، دار الکتاب الاسلامی، ۱۴۲۸ھ۔ | ||
* ممدوحی | * ممدوحی کرمانشاہی، حسن، شہود و شناخت، ترجمہ و شرح صحیفہ سجادیہ، مقدمہ آیتاللہ جوادی آملی، قم، بوستان کتاب، ۱۳۸۸شمسی ہجری۔ | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||
==بیرونی روابط== | ==بیرونی روابط== | ||
*[https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42/10011 متن و صوت دعای | *[https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42/10011 متن و صوت دعای چہل و دوم صحیفہ سجادیہ] | ||
* [http://ensani.ir/file/download/article/20101121105936-57.pdf توضیح دعای | * [http://ensani.ir/file/download/article/20101121105936-57.pdf توضیح دعای چہل و دوم صحیفہ سجادیہ، با نگاہی بہ کمال علم] | ||
* [http://www.ensani.ir/fa/content/78284/default.aspx اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن | * [http://www.ensani.ir/fa/content/78284/default.aspx اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن صحیفہ سجادیہ] | ||
* [http://www.ensani.ir/fa/content/228387/default.aspx فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)] | * [http://www.ensani.ir/fa/content/228387/default.aspx فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)] | ||
{{ | {{صحیفہ سجادیہ}} | ||
<onlyinclude>{{ | <onlyinclude>{{درجہبندی | ||
| پیوند = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل | | پیوند = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل | ||
| | | ردہ = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل | ||
| | | جعبہ اطلاعات = <!--نمیخواہد، ندارد، دارد-->دارد | ||
| عکس = <!-- | | عکس = <!--نمیخواہد، ندارد، دارد-->نمیخواہد | ||
| ناوبری = <!--ندارد، دارد-->دارد | | ناوبری = <!--ندارد، دارد-->دارد | ||
| رعایت | | رعایت شیوہنامہ ارجاع = <!--ندارد، دارد-->دارد | ||
| کپیکاری = <!--از منبع مردود، از منبع خوب، ندارد-->ندارد | | کپیکاری = <!--از منبع مردود، از منبع خوب، ندارد-->ندارد | ||
| استناد | | استناد بہ منابع مناسب = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل | ||
| جانبداری = <!--دارد، ندارد-->ندارد | | جانبداری = <!--دارد، ندارد-->ندارد | ||
| | | شناسہ = <!--ناقص، کامل-->کامل | ||
| رسا بودن = <!--ندارد، دارد-->دارد | | رسا بودن = <!--ندارد، دارد-->دارد | ||
| جامعیت = <!--ندارد، دارد-->دارد | | جامعیت = <!--ندارد، دارد-->دارد | ||
| | | زیادہنویسی = <!--دارد، ندارد-->ندارد | ||
| تاریخ خوبیدگی =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}--> | | تاریخ خوبیدگی =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}--> | ||
| تاریخ برتر شدن =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}--> | | تاریخ برتر شدن =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}--> | ||
| توضیحات = | | توضیحات = | ||
}}</onlyinclude> | }}</onlyinclude> | ||
ہ سجادیہ کی دعائیں]] | |||
[[Category:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]] | |||
[[Category:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]] | |||
[[Category:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]] | |||
[[زمرہ:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]] | [[زمرہ:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]] |