مندرجات کا رخ کریں

"صارف:Syedehsanahmad/تختہ مشق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Syedehsanahmad
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Syedehsanahmad
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{ خانہ معلومات دعا و زیارت
{{ خانہ معلومات دعا و زیارت
  | عنوان          = صحیفه سجادیه کی بیالیسویں دعا
  | عنوان          = صحیفہ سجادیہ کی بیالیسویں دعا
  | تصویر          =  
  | تصویر          =  
  | اندازه تصویر  =  
  | اندازہ تصویر  =  
  | توضیح تصویر    =  
  | توضیح تصویر    =  
  | نام‌های دیگر    =  
  | نام‌ہای دیگر    =  
  | موضوع          =[[ختم قرآن]] کے وقت کی دعا، قرآن کے مطابق عمل کرنے کے نتائج اور[[پیامبر اسلام]] صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خصوصیات
  | موضوع          =[[ختم قرآن]] کے وقت کی دعا، قرآن کے مطابق عمل کرنے کے نتائج اور[[پیامبر اسلام]] صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خصوصیات
  | مأثور/غیرمأثور = مأثور
  | مأثور/غیرمأثور = مأثور
  | صادره از      = [[امام سجادعلیہ السلام]]
  | صادرہ از      = [[امام سجادعلیہ السلام]]
  | راوی          = [[متوکل بن هارون]]
  | راوی          = [[متوکل بن ہارون]]
  | منابع شیعی    = [[صحیفه سجادیه]]
  | منابع شیعی    = [[صحیفہ سجادیہ]]
  | منابع سنی      =  
  | منابع سنی      =  
  | تک‌نگاری‌ها     =  
  | تک‌نگاری‌ہا     =  
  | زمان          =  
  | زمان          =  
  | مکان          =  
  | مکان          =  
سطر 18: سطر 18:
آئمّہ معصومین]] علیہم السلام کا تعارف  [[تفسیر|مفسرین قرآن]] اور قرآن کے محافظین کے عنوان سے کرایا گیا ہے۔
آئمّہ معصومین]] علیہم السلام کا تعارف  [[تفسیر|مفسرین قرآن]] اور قرآن کے محافظین کے عنوان سے کرایا گیا ہے۔


حضرت امام زین العابدین علیہ السلام [[خدا]] کریم سے درخواست کرتے ہیں کہ قرآن کے وسیلہ سے انسانوں کے [[گناهوں]] کو بخش دے اور انھیں [[سکرات موت|موت کے وقت ہونے والی سختیوں]] سے نجات عطا فرمائے۔ اور اسی طرح سے قیامت کے خوف و حزن سے امان کی دعا کرتے ہیں اور  قرآن کریم کو اپنا [[شفیع]] قرار دینے کی درخواست کرتے ہیں۔
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام [[خدا]] کریم سے درخواست کرتے ہیں کہ قرآن کے وسیلہ سے انسانوں کے [[گناہوں]] کو بخش دے اور انھیں [[سکرات موت|موت کے وقت ہونے والی سختیوں]] سے نجات عطا فرمائے۔ اور اسی طرح سے قیامت کے خوف و حزن سے امان کی دعا کرتے ہیں اور  قرآن کریم کو اپنا [[شفیع]] قرار دینے کی درخواست کرتے ہیں۔
صحیفہ سجادیہ کی اس بیالیسویں دعا کی بھی متعدد شرحیں ہیں مختلف زبانوں میں لکھی گئیں ہیں جیسے دیار عاشقان جو حسین انصاریان کی شرح ہے اور [[شهود و شناخت]] جو حسن ممدوحی کرمانشاهی کی تالیف ہے یہ شرحیں فارسی زبان میں ہیں اور اسی طرح سے ریاض السالکین جو سید علی خان مدنی کی شرح ہے عربی زبان میں ہے۔
صحیفہ سجادیہ کی اس بیالیسویں دعا کی بھی متعدد شرحیں ہیں مختلف زبانوں میں لکھی گئیں ہیں جیسے دیار عاشقان جو حسین انصاریان کی شرح ہے اور [[شہود و شناخت]] جو حسن ممدوحی کرمانشاہی کی تالیف ہے یہ شرحیں فارسی زبان میں ہیں اور اسی طرح سے ریاض السالکین جو سید علی خان مدنی کی شرح ہے عربی زبان میں ہے۔
{{دعا و مناجات}}
{{دعا و مناجات}}
==تعلیمات==
==تعلیمات==
[[صحیفه سجادیه]] کی یہ بیالیسویں دعاء [[ختم قرآن]] کے موقع پہ پڑھی جاتی ہے۔ اس دعا میں [[امام سجاد امام سید سجاد علیہ السلام]] قرآن کریم کی خصوصیات اور دنیا و آخرت میں انسانی وجود پر مرتب ہونے والے قرآنی نقوش و اثرات کو بیان کیا ہے جس میں سے آپ علیہ السلام نے خاص طور سے قرب الہی پر روشنی ڈالی ہے۔<ref>ممدوحی کرمانشاهی، شهود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۱۵.</ref>
[[صحیفہ سجادیہ]] کی یہ بیالیسویں دعاء [[ختم قرآن]] کے موقع پہ پڑھی جاتی ہے۔ اس دعا میں [[امام سجاد امام سید سجاد علیہ السلام]] قرآن کریم کی خصوصیات اور دنیا و آخرت میں انسانی وجود پر مرتب ہونے والے قرآنی نقوش و اثرات کو بیان کیا ہے جس میں سے آپ علیہ السلام نے خاص طور سے قرب الہی پر روشنی ڈالی ہے۔<ref>ممدوحی کرمانشاہی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۱۵.</ref>


اس دعاء کی تعلیمات مندرجہ ذیل ہیں:
اس دعاء کی تعلیمات مندرجہ ذیل ہیں:
سطر 38: سطر 38:
*  حق قرآن کریم کی بجاآوری کے سلسلہ میں [[دعا]]
*  حق قرآن کریم کی بجاآوری کے سلسلہ میں [[دعا]]
*  لفظ و معنی میں قرآن کی فصاحت
*  لفظ و معنی میں قرآن کی فصاحت
فهم قرآن  تفسیر [[معصومین]] علیہم السلام سے وابستہ ہے
فہم قرآن  تفسیر [[معصومین]] علیہم السلام سے وابستہ ہے
* [[اهل بیت(ع)]] قرآن کے خزانوں کے محافظ ہیں
* [[اہل بیت(ع)]] قرآن کے خزانوں کے محافظ ہیں
فهم قرآن کے سلسلہ میں لوگوں کی ظرفیت متفاوت ہے
فہم قرآن کے سلسلہ میں لوگوں کی ظرفیت متفاوت ہے
*  قرآن کی رسی کو محکم تھامنے کی تلقین  
*  قرآن کی رسی کو محکم تھامنے کی تلقین  
* [[متشابهات]]قرآن کو اس کے [[محکمات]] کے ذریعہ سمجھا جا سکتا ہے
* [[متشابہات]]قرآن کو اس کے [[محکمات]] کے ذریعہ سمجھا جا سکتا ہے
*  قرآن و [[عترت]] میں جدائی ناممکن
*  قرآن و [[عترت]] میں جدائی ناممکن
*  قرآن کی [[شفاعت]] سے بہرہ مند ہونے کی دعا
*  قرآن کی [[شفاعت]] سے بہرہ مند ہونے کی دعا
*  قرآن کریم کے وسیلہ سے گناہوں کی بخشش
*  قرآن کریم کے وسیلہ سے گناہوں کی بخشش
* قرآن پر عمل کے نتائج: رات کے اندھیروں میں مونس، [[گناه|گناہوں]] سے بچانے والا، [[شیطان]] کے وسوسوں سے محافظت کرنے والا، زبان کی لغزشوں سے بچانے والا، انسانوں کو غفلت سے بچانے والا، آسانی اور فقرزدائی، کفرآمیز تعلیمات سے بچانے والا۔
* قرآن پر عمل کے نتائج: رات کے اندھیروں میں مونس، [[گناہ|گناہوں]] سے بچانے والا، [[شیطان]] کے وسوسوں سے محافظت کرنے والا، زبان کی لغزشوں سے بچانے والا، انسانوں کو غفلت سے بچانے والا، آسانی اور فقرزدائی، کفرآمیز تعلیمات سے بچانے والا۔
* قرآن قیامت میں امن و امان کا لباس ہے
* قرآن قیامت میں امن و امان کا لباس ہے
* قرآن [[قیامت]] میں کرامت اور نجات کے والاترین مرتبہ تک پہچنے کا ذریعہ  
* قرآن [[قیامت]] میں کرامت اور نجات کے والاترین مرتبہ تک پہچنے کا ذریعہ  
* دوری از خصلت‌های ناپسند و پستی‌های اخلاقی به‌وسیله قرآن کے ذریعہ بری اور پست خصلتوں سے نجات
* دوری از خصلت‌ہای ناپسند و پستی‌ہای اخلاقی بہ‌وسیلہ قرآن کے ذریعہ بری اور پست خصلتوں سے نجات
*  قرآن کے سبب سکرات موت میں آسانیاں
*  قرآن کے سبب سکرات موت میں آسانیاں
* دعا برای رفع دشواری‌های بعد از [[موت]] کے بعد کی مشکلوں کے حل کے لئے دعا  
* دعا برای رفع دشواری‌ہای بعد از [[موت]] کے بعد کی مشکلوں کے حل کے لئے دعا  
*  قرآن کریم قیامت کے روز خوف اور رنج و غم سے نجات کا سبب  
*  قرآن کریم قیامت کے روز خوف اور رنج و غم سے نجات کا سبب  
*  قیامت میں ستمگاروں کے سیاہ چہرے
*  قیامت میں ستمگاروں کے سیاہ چہرے
* بندگی خدا حصول کمال انسانی کی اساس
* بندگی خدا حصول کمال انسانی کی اساس
* قرآن سے قربت، اس پر عمل کے سائے میں بغیر عمل کے قرآن سے قربت نامکمل ہے۔
* قرآن سے قربت، اس پر عمل کے سائے میں بغیر عمل کے قرآن سے قربت نامکمل ہے۔
* احکام الهی کے لئے ابلاغ کے لئے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود
* احکام الہی کے لئے ابلاغ کے لئے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود
* [[حضرت محمد]] صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  خداکے نزدیک [[پیغمبروں]] میں سب سے مقرب پیغمبر ہیں
* [[حضرت محمد]] صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  خداکے نزدیک [[پیغمبروں]] میں سب سے مقرب پیغمبر ہیں
* [[نبوت|رسالت]] کے تمام مراحل میں پیغمبر کی عصمت
* [[نبوت|رسالت]] کے تمام مراحل میں پیغمبر کی عصمت
* تبلیغ [[اسلام]]کی راہ میں پیغمبر اکرم کا [[سعه صدر]]  
* تبلیغ [[اسلام]]کی راہ میں پیغمبر اکرم کا [[سعہ صدر]]  
* روز قیامت علو درجات پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا  
* روز قیامت علو درجات پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا  
* آئین پیغمبر اسلام پہ موت اور ان کے ساتھ محشور ہونے کی دعا
* آئین پیغمبر اسلام پہ موت اور ان کے ساتھ محشور ہونے کی دعا
* پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے خیر کی دعا
* پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے خیر کی دعا
* پیغمبر اسلام کے لئے [[ملک مقرب| ملک مقرّب]] اور انبیاء و مرسلین سے بڑھ اجر عظیم ملنے کی دعا۔<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۳۳۱-۳۸۰؛ ممدوحی، شهود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۱۵-۳۷۰؛ [https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42/faraz1 بیالیسویں دعاء کے فراز کی شرح عرفان سائٹ سے].</ref>
* پیغمبر اسلام کے لئے [[ملک مقرب| ملک مقرّب]] اور انبیاء و مرسلین سے بڑھ اجر عظیم ملنے کی دعا۔<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۳۳۱-۳۸۰؛ ممدوحی، شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۱۵-۳۷۰؛ [https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42/faraz1 بیالیسویں دعاء کے فراز کی شرح عرفان سائٹ سے].</ref>
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}


==عربی فارسی شرحیں==
==عربی فارسی شرحیں==
صحیفہ سجادیہ کی جو شرحیں لکھی گئی ہیں ان میں اس بیالیسویں دعا کی بھی شرح کی گئی ہے۔ [[صحیفه سجادیه کی شرحوں کی فهرست|صحیفه سجادیه کی شرحوں ]] میں [[دیار عاشقان]] تالیف [[حسین انصاریان]]،<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۳۲۳-۳۸۰.</ref> شهود و شناخت تالیف محمدحسن ممدوحی کرمانشاهی<ref>ممدوحی، کتاب شهود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۰۹-۳۷۰.</ref> اور شرح و ترجمه صحیفه سجادیه تالیف [[سید احمد فهری]]<ref>فهری، شرح و تفسیر صحیفه سجادیه، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۱۷۳-۲۰۱.</ref> فارسی زبان میں ہیں۔ صحیفہ سجادیہ کی بیالیسویں دعاء کے آئینے میں اوصاف و اسامی قرآن کے حوالہ سے مقالات بھی فارسی زبان میں تحریر کئے گئے ہیں۔<ref>غایی، «اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن صحیفه سجادیه»؛ پویا، «فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)».</ref>  
صحیفہ سجادیہ کی جو شرحیں لکھی گئی ہیں ان میں اس بیالیسویں دعا کی بھی شرح کی گئی ہے۔ [[صحیفہ سجادیہ کی شرحوں کی فہرست|صحیفہ سجادیہ کی شرحوں ]] میں [[دیار عاشقان]] تالیف [[حسین انصاریان]]،<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۳۲۳-۳۸۰.</ref> شہود و شناخت تالیف محمدحسن ممدوحی کرمانشاہی<ref>ممدوحی، کتاب شہود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۳۰۹-۳۷۰.</ref> اور شرح و ترجمہ صحیفہ سجادیہ تالیف [[سید احمد فہری]]<ref>فہری، شرح و تفسیر صحیفہ سجادیہ، ۱۳۸۸ش، ج۳، ص۱۷۳-۲۰۱.</ref> فارسی زبان میں ہیں۔ صحیفہ سجادیہ کی بیالیسویں دعاء کے آئینے میں اوصاف و اسامی قرآن کے حوالہ سے مقالات بھی فارسی زبان میں تحریر کئے گئے ہیں۔<ref>غایی، «اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن صحیفہ سجادیہ»؛ پویا، «فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)».</ref>  


اسی طرح سے اس دعاء کی عربی شرحیں بھی موجود ہیں[[ریاض السالکین فی شرح صحیفه سید الساجدین|ریاض السالکین]] تالیف [[سید علی‌خان مدنی]]،<ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ۱۴۳۵ق، ج۵، ص۳۸۳-۴۹۸.</ref>، [[فی ظلال الصحیفه السجادیه]] تالیف [[محمدجواد مغنیه]]،<ref>مغنیه، فی ظلال الصحیفه، ۱۴۲۸ق، ص۴۶۷-۴۹۱.</ref> [[ریاض العارفین]] تألیف [[محمد بن محمد دارابی]]<ref>دارابی، ریاض العارفین، ۱۳۷۹ش، ص۴۹۷-۵۱۳.</ref> اور [[آفاق الروح]] تالیف [[سید محمدحسین فضل‌الله]]<ref> فضل‌الله، آفاق الروح، ۱۴۲۰ق، ج۲، ص۳۱۳-۳۴۸.</ref> اس دعاء کی عربی شرحیں ہپیں۔ اس کے علاوہ اس دعا کے الفاظ کی توضیح، [[فیض کاشانی]] کی کتاب تعلیقات علی الصحیفۃ السجادیۃ میں <ref>فیض کاشانی، تعلیقات علی الصحیفه السجادیه، ۱۴۰۷ق، ص۷۷-۸۰.</ref> اور عزالدین جزائری کی کتاب شرح الصحیفہ السجادیہ<ref>جزایری، شرح الصحیفه السجادیه، ۱۴۰۲، ص۲۰۴-۲۱۲.</ref> میں دی گئی ہیں۔
اسی طرح سے اس دعاء کی عربی شرحیں بھی موجود ہیں[[ریاض السالکین فی شرح صحیفہ سید الساجدین|ریاض السالکین]] تالیف [[سید علی‌خان مدنی]]،<ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ۱۴۳۵ق، ج۵، ص۳۸۳-۴۹۸.</ref>، [[فی ظلال الصحیفہ السجادیہ]] تالیف [[محمدجواد مغنیہ]]،<ref>مغنیہ، فی ظلال الصحیفہ، ۱۴۲۸ق، ص۴۶۷-۴۹۱.</ref> [[ریاض العارفین]] تألیف [[محمد بن محمد دارابی]]<ref>دارابی، ریاض العارفین، ۱۳۷۹ش، ص۴۹۷-۵۱۳.</ref> اور [[آفاق الروح]] تالیف [[سید محمدحسین فضل‌اللہ]]<ref> فضل‌اللہ، آفاق الروح، ۱۴۲۰ق، ج۲، ص۳۱۳-۳۴۸.</ref> اس دعاء کی عربی شرحیں ہپیں۔ اس کے علاوہ اس دعا کے الفاظ کی توضیح، [[فیض کاشانی]] کی کتاب تعلیقات علی الصحیفۃ السجادیۃ میں <ref>فیض کاشانی، تعلیقات علی الصحیفہ السجادیہ، ۱۴۰۷ق، ص۷۷-۸۰.</ref> اور عزالدین جزائری کی کتاب شرح الصحیفہ السجادیہ<ref>جزایری، شرح الصحیفہ السجادیہ، ۱۴۰۲، ص۲۰۴-۲۱۲.</ref> میں دی گئی ہیں۔


==اردو شرحیں==
==اردو شرحیں==


==متن و ترجمه==
==متن و ترجمہ==
{{نقل قول دوقلو تاشو
{{نقل قول دوقلو تاشو
|تیتر=دعای چهل و دوم صحیفه سجادیه
|تیتر=دعای چہل و دوم صحیفہ سجادیہ
|عنوان ستون چپ=ترجمه<ref>[https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42 ترجمه از شیخ حسین انصاریان.]</ref>
|عنوان ستون چپ=ترجمہ<ref>[https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42 ترجمہ از شیخ حسین انصاریان.]</ref>
|<center>وَ كَانَ مِنْ دُعَائِهِ عَلَيْهِ السَّلَامُ عِنْدَ خَتْمِ الْقُرْآنِ</center> (۱) اللَّهُمَّ إِنَّكَ أَعَنْتَنِي عَلَى خَتْمِ كِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَهُ نُوراً، وَ جَعَلْتَهُ مُهَيْمِناً عَلَى كُلِّ كِتَابٍ أَنْزَلْتَهُ، وَ فَضَّلْتَهُ عَلَى كُلِّ حَدِيثٍ قَصَصْتَهُ. (۲) وَ فُرْقَاناً فَرَقْتَ بِهِ بَيْنَ حَلَالِكَ وَ حَرَامِكَ، وَ قُرْآناً أَعْرَبْتَ بِهِ عَنْ شَرَائِعِ أَحْكَامِكَ وَ كِتَاباً فَصَّلْتَهُ لِعِبَادِكَ تَفْصِيلًا، وَ وَحْياً أَنْزَلْتَهُ عَلَى نَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ- صَلَوَاتُكَ عَلَيْهِ وَ آلِهِ- تَنْزِيلًا. (۳) وَ جَعَلْتَهُ نُوراً نَهْتَدِي مِنْ ظُلَمِ الضَّلَالَةِ وَ الْجَهَالَةِ بِاتِّبَاعِهِ، وَ شِفَاءً لِمَنْ أَنْصَتَ بِفَهَمِ التَّصْدِيقِ إِلَى اسْتِمَاعِهِ، وَ مِيزَانَ قِسْطٍ لَا يَحِيفُ عَنِ الْحَقِّ لِسَانُهُ، وَ نُورَ هُدًى لَا يَطْفَأُ عَنِ الشَّاهِدِينَ بُرْهَانُهُ، وَ عَلَمَ نَجَاةٍ لَا يَضِلُّ مَنْ أَمَّ قَصْدَ سُنَّتِهِ، وَ لا تَنَالُ أَيْدِي الْهَلَكَاتِ مَنْ تَعَلَّقَ بِعُرْوَةِ عِصْمَتِهِ. (۴) اللَّهُمَّ فَإِذْ أَفَدْتَنَا الْمَعُونَةَ عَلَى تِلَاوَتِهِ، وَ سَهَّلْتَ جَوَاسِيَ أَلْسِنَتِنَا بِحُسْنِ عِبَارَتِهِ، فَاجْعَلْنَا مِمَّنْ يَرْعَاهُ حَقَّ رِعَايَتِهِ، وَ يَدِينُ لَكَ بِاعْتِقَادِ التَّسْلِيمِ لِمُحْكَمِ آيَاتِهِ، وَ يَفْزَعُ إِلَى الْإِقْرَارِ بِمُتَشَابِهِهِ، وَ مُوضَحَاتِ بَيِّنَاتِهِ. (۵) اللَّهُمَّ إِنَّكَ أَنْزَلْتَهُ عَلَى نَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ- صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ- مُجْمَلًا، وَ أَلْهَمْتَهُ عِلْمَ عَجَائِبِهِ مُكَمَّلًا، وَ وَرَّثْتَنَا عِلْمَهُ مُفَسَّراً، وَ فَضَّلْتَنَا عَلَى مَنْ جَهِلَ عِلْمَهُ، وَ قَوَّيْتَنَا عَلَيْهِ لِتَرْفَعَنَا فَوْقَ مَنْ لَمْ يُطِقْ حَمْلَهُ. (۶) اللَّهُمَّ فَكَمَا جَعَلْتَ قُلُوبَنَا لَهُ حَمَلَةً، وَ عَرَّفْتَنَا بِرَحْمَتِكَ شَرَفَهُ وَ فَضْلَهُ، فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ الْخَطِيبِ بِهِ، وَ عَلَى آلِهِ الْخُزَّانِ لَهُ، وَ اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَعْتَرِفُ بِأَنَّهُ مِنْ عِنْدِكَ حَتَّى لَا يُعَارِضَنَا الشَّكُّ فِي تَصْدِيقِهِ، وَ لَا يَخْتَلِجَنَا الزَّيْغُ عَنْ قَصْدِ طَرِيقِهِ. (۷) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَعْتَصِمُ بِحَبْلِهِ، وَ يَأْوِي مِنَ الْمُتَشَابِهَاتِ إِلَى حِرْزِ مَعْقِلِهِ، وَ يَسْكُنُ فِي ظِلِّ جَنَاحِهِ، وَ يَهْتَدِي بِضَوْءِ صَبَاحِهِ، وَ يَقْتَدِي بِتَبَلُّجِ أَسْفَارِهِ، وَ يَسْتَصْبِحُ بِمِصْبَاحِهِ، وَ لَا يَلْتَمِسُ الْهُدَى فِي غَيْرِهِ. (۸) اللَّهُمَّ وَ كَمَا نَصَبْتَ بِهِ مُحَمَّداً عَلَماً لِلدَّلَالَةِ عَلَيْكَ، وَ أَنْهَجْتَ بِآلِهِ سُبُلَ الرِّضَا إِلَيْكَ، فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ اجْعَلِ الْقُرْآنَ وَسِيلَةً لَنَا إِلَى أَشْرَفِ مَنَازِلِ الْكَرَامَةِ، وَ سُلَّماً نَعْرُجُ فِيهِ إِلَى مَحَلِّ السَّلَامَةِ، وَ سَبَباً نُجْزَى بِهِ النَّجَاةَ فِي عَرْصَةِ الْقِيَامَةِ، وَ ذَرِيعَةً نَقْدَمُ بِهَا عَلَى نَعِيمِ دَارِ الْمُقَامَةِ. (۹) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ احْطُطْ بِالْقُرْآنِ عَنَّا ثِقْلَ الْأَوْزَارِ، وَ هَبْ لَنَا حُسْنَ شَمَائِلِ الْأَبْرَارِ، وَ اقْفُ بِنَا آثَارَ الَّذِينَ قَامُوا لَكَ بِهِ آنَاءَ اللَّيْلِ وَ أَطْرَافَ النَّهَارِ حَتَّى تُطَهِّرَنَا مِنْ كُلِّ دَنَسٍ بِتَطْهِيرِهِ، وَ تَقْفُوَ بِنَا آثَارَ الَّذِينَ اسْتَضَاءُوا بِنُورِهِ، وَ لَمْ يُلْهِهِمُ الْأَمَلُ عَنِ الْعَمَلِ فَيَقْطَعَهُمْ بِخُدَعِ غُرُورِهِ. (۱۰) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ اجْعَلِ الْقُرْآنَ لَنَا فِي ظُلَمِ اللَّيَالِي مُونِساً، وَ مِنْ نَزَغَاتِ الشَّيْطَانِ وَ خَطَرَاتِ الْوَسَاوِسِ حَارِساً، وَ لِأَقْدَامِنَا عَنْ نَقْلِهَا إِلَى الْمَعَاصِي حَابِساً، وَ لِأَلْسِنَتِنَا عَنِ الْخَوْضِ فِي الْبَاطِلِ مِنْ غَيْرِ مَا آفَةٍ مُخْرِساً، وَ لِجَوَارِحِنَا عَنِ اقْتِرَافِ الْآثَامِ زَاجِراً، وَ لِمَا طَوَتِ الْغَفْلَةُ عَنَّا مِنْ تَصَفُّحِ الِاعْتِبَارِ نَاشِراً، حَتَّى تُوصِلَ إِلَى قُلُوبِنَا فَهْمَ عَجَائِبِهِ، وَ زَوَاجِرَ أَمْثَالِهِ الَّتِي ضَعُفَتِ الْجِبَالُ الرَّوَاسِي عَلَى صَلَابَتِهَا عَنِ احْتِمَالِهِ. (۱۱) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ أَدِمْ بِالْقُرْآنِ صَلَاحَ ظَاهِرِنَا، وَ احْجُبْ بِهِ خَطَرَاتِ الْوَسَاوِسِ عَنْ صِحَّةِ ضَمَائِرِنَا، وَ اغْسِلْ بِهِ دَرَنَ قُلُوبِنَا وَ عَلَائِقَ أَوْزَارِنَا، وَ اجْمَعْ بِهِ مُنْتَشَرَ أُمُورِنَا، وَ أَرْوِ بِهِ فِي مَوْقِفِ الْعَرْضِ عَلَيْكَ ظَمَأَ هَوَاجِرِنَا، وَ اكْسُنَا بِهِ حُلَلَ الْأَمَانِ يَوْمَ الْفَزَعِ الْأَكْبَرِ فِي نُشُورِنَا. (۱۲) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ اجْبُرْ بِالْقُرْآنِ خَلَّتَنَا مِنْ عَدَمِ الْإِمْلَاقِ، وَ سُقْ إِلَيْنَا بِهِ رَغَدَ الْعَيْشِ وَ خِصْبَ سَعَةِ الْأَرْزَاقِ، وَ جَنِّبْنَا بِهِ الضَّرَائِبَ الْمَذْمُومَةَ وَ مَدَانِيَ الْأَخْلَاقِ، وَ اعْصِمْنَا بِهِ مِنْ هُوَّةِ الْكُفْرِ وَ دَوَاعِي النِّفَاقِ حَتَّى يَكُونَ لَنَا فِي الْقِيَامَةِ إِلَى رِضْوَانِكَ وَ جِنَانِكَ قَائِداً، وَ لَنَا فِي الدُّنْيَا عَنْ سُخْطِكَ وَ تَعَدِّي حُدُودِكَ ذَائِداً، وَ لِمَا عِنْدَكَ بِتَحْلِيلِ حَلَالِهِ وَ تَحْرِيمِ حَرَامِهِ شَاهِداً. (۱۳) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ هَوِّنْ بِالْقُرْآنِ عِنْدَ الْمَوْتِ عَلَى أَنْفُسِنَا كَرْبَ السِّيَاقِ، وَ جَهْدَ الْأَنِينِ، وَ تَرَادُفَ الْحَشَارِجِ إِذَا بَلَغَتِ النُّفُوسُ‏ التَّراقِيَ، «وَ قِيلَ مَنْ راقٍ‏» وَ تَجَلَّى مَلَكُ الْمَوْتِ لِقَبْضِهَا مِنْ حُجُبِ الْغُيُوبِ، وَ رَمَاهَا عَنْ قَوْسِ الْمَنَايَا بِأَسْهُمِ وَحْشَةِ الْفِرَاقِ، وَ دَافَ لَهَا مِنْ ذُعَافِ الْمَوْتِ كَأْساً مَسْمُومَةَ الْمَذَاقِ، وَ دَنَا مِنَّا إِلَى الْآخِرَةِ رَحِيلٌ وَ انْطِلَاقٌ، وَ صَارَتِ الْأَعْمَالُ قَلَائِدَ فِي الْأَعْنَاقِ، وَ كَانَتِ الْقُبُورُ هِيَ الْمَأْوَى إِلَى مِيقَاتِ يَوْمِ التَّلَاقِ (۱۴) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ بَارِكْ لَنَا فِي حُلُولِ دَارِ الْبِلَى، وَ طُولِ الْمُقَامَةِ بَيْنَ أَطْبَاقِ الثَّرَى، وَ اجْعَلِ الْقُبُورَ بَعْدَ فِرَاقِ الدُّنْيَا خَيْرَ مَنَازِلِنَا، وَ افْسَحْ لَنَا بِرَحْمَتِكَ فِي ضِيقِ مَلَاحِدِنَا، وَ لَا تَفْضَحْنَا فِي حَاضِرِي الْقِيَامَةِ بِمُوبِقَاتِ آثَامِنَا. (۱۵) وَ ارْحَمْ بِالْقُرْآنِ فِي مَوْقِفِ الْعَرْضِ عَلَيْكَ ذُلَّ مَقَامِنَا، وَ ثَبِّتْ بِهِ عِنْدَ اضْطِرَابِ جِسْرِ جَهَنَّمَ يَوْمَ الْمَجَازِ عَلَيْهَا زَلَلَ أَقْدَامِنَا، وَ نَوِّرْ بِهِ قَبْلَ الْبَعْثِ سُدَفَ قُبُورِنَا، وَ نَجِّنَا بِهِ مِنْ كُلِّ كَرْبٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ شَدَائِدِ أَهْوَالِ يَوْمِ الطَّامَّةِ (۱۶) وَ بَيِّضْ وُجُوهَنَا يَوْمَ تَسْوَدُّ وُجُوهُ الظَّلَمَةِ فِي يَوْمِ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ، وَ اجْعَلْ لَنَا فِي صُدُورِ الْمُؤْمِنِينَ وُدّاً، وَ لَا تَجْعَلِ الْحَيَاةَ عَلَيْنَا نَكَداً. (۱۷) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَ رَسُولِكَ كَمَا بَلَّغَ رِسَالَتَكَ، وَ صَدَعَ بِأَمْرِكَ، وَ نَصَحَ لِعِبَادِكَ. (۱۸) اللَّهُمَّ اجْعَلْ نَبِيَّنَا- صَلَوَاتُكَ عَلَيْهِ وَ عَلَى آلِهِ- يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَقْرَبَ الْنَّبِيِّينَ مِنْكَ مَجْلِساً، وَ أَمْكَنَهُمْ مِنْكَ شَفَاعَةً، وَ أَجَلَّهُمْ عِنْدَكَ قَدْراً، وَ أَوْجَهَهُمْ عِنْدَكَ جَاهاً. (۱۹) اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ، وَ شَرِّفْ بُنْيَانَهُ، وَ عَظِّمْ بُرْهَانَهُ، وَ ثَقِّلْ مِيزَانَهُ، وَ تَقَبَّلْ شَفَاعَتَهُ، وَ قَرِّبْ وَسِيلَتَهُ، وَ بَيِّضْ وَجْهَهُ، وَ أَتِمَّ نُورَهُ، وَ ارْفَعْ دَرَجَتَهُ (۲۰) وَ أَحْيِنَا عَلَى سُنَّتِهِ، وَ تَوَفَّنَا عَلَى مِلَّتِهِ وَ خُذْ بِنَا مِنْهَاجَهُ، وَ اسْلُكْ بِنَا سَبِيلَهُ، وَ اجْعَلْنَا مِنْ أَهْلِ طَاعَتِهِ، وَ احْشُرْنَا فِي زُمْرَتِهِ، وَ أَوْرِدْنَا حَوْضَهُ، وَ اسْقِنَا بِكَأْسِهِ (۲۱) وَ صَلِّ اللَّهُمَّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، صَلَاةً تُبَلِّغُهُ بِهَا أَفْضَلَ مَا يَأْمُلُ مِنْ خَيْرِكَ وَ فَضْلِكَ وَ كَرَامَتِكَ، إِنَّكَ ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ، وَ فَضْلٍ كَرِيمٍ. (۲۲) اللَّهُمَّ اجْزِهِ بِمَا بَلَّغَ مِنْ رِسَالاتِكَ، وَ أَدَّى مِنْ آيَاتِكَ، وَ نَصَحَ لِعِبَادِكَ، وَ جَاهَدَ فِي سَبِيلِكَ، أَفْضَلَ مَا جَزَيْتَ أَحَداً مِنْ مَلَائِكَتِكَ الْمُقَرَّبِينَ، وَ أَنْبِيَائِكَ الْمُرْسَلِينَ الْمُصْطَفَيْنَ، وَ السَّلَامُ عَلَيْهِ وَ عَلَى آلِهِ الطَّيِّبِينَ الطَّاهِرِينَ وَ رَحْمَةُ اللَّهِ وَ بَرَكَاتُهُ.
|<center>وَ كَانَ مِنْ دُعَائِہِ عَلَيْہِ السَّلَامُ عِنْدَ خَتْمِ الْقُرْآنِ</center> (۱) اللَّہُمَّ إِنَّكَ أَعَنْتَنِي عَلَى خَتْمِ كِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَہُ نُوراً، وَ جَعَلْتَہُ مُہَيْمِناً عَلَى كُلِّ كِتَابٍ أَنْزَلْتَہُ، وَ فَضَّلْتَہُ عَلَى كُلِّ حَدِيثٍ قَصَصْتَہُ. (۲) وَ فُرْقَاناً فَرَقْتَ بِہِ بَيْنَ حَلَالِكَ وَ حَرَامِكَ، وَ قُرْآناً أَعْرَبْتَ بِہِ عَنْ شَرَائِعِ أَحْكَامِكَ وَ كِتَاباً فَصَّلْتَہُ لِعِبَادِكَ تَفْصِيلًا، وَ وَحْياً أَنْزَلْتَہُ عَلَى نَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ- صَلَوَاتُكَ عَلَيْہِ وَ آلِہِ- تَنْزِيلًا. (۳) وَ جَعَلْتَہُ نُوراً نَہْتَدِي مِنْ ظُلَمِ الضَّلَالَةِ وَ الْجَہَالَةِ بِاتِّبَاعِہِ، وَ شِفَاءً لِمَنْ أَنْصَتَ بِفَہَمِ التَّصْدِيقِ إِلَى اسْتِمَاعِہِ، وَ مِيزَانَ قِسْطٍ لَا يَحِيفُ عَنِ الْحَقِّ لِسَانُہُ، وَ نُورَ ہُدًى لَا يَطْفَأُ عَنِ الشَّاہِدِينَ بُرْہَانُہُ، وَ عَلَمَ نَجَاةٍ لَا يَضِلُّ مَنْ أَمَّ قَصْدَ سُنَّتِہِ، وَ لا تَنَالُ أَيْدِي الْہَلَكَاتِ مَنْ تَعَلَّقَ بِعُرْوَةِ عِصْمَتِہِ. (۴) اللَّہُمَّ فَإِذْ أَفَدْتَنَا الْمَعُونَةَ عَلَى تِلَاوَتِہِ، وَ سَہَّلْتَ جَوَاسِيَ أَلْسِنَتِنَا بِحُسْنِ عِبَارَتِہِ، فَاجْعَلْنَا مِمَّنْ يَرْعَاہُ حَقَّ رِعَايَتِہِ، وَ يَدِينُ لَكَ بِاعْتِقَادِ التَّسْلِيمِ لِمُحْكَمِ آيَاتِہِ، وَ يَفْزَعُ إِلَى الْإِقْرَارِ بِمُتَشَابِہِہِ، وَ مُوضَحَاتِ بَيِّنَاتِہِ. (۵) اللَّہُمَّ إِنَّكَ أَنْزَلْتَہُ عَلَى نَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ- صَلَّى اللَّہُ عَلَيْہِ وَ آلِہِ- مُجْمَلًا، وَ أَلْہَمْتَہُ عِلْمَ عَجَائِبِہِ مُكَمَّلًا، وَ وَرَّثْتَنَا عِلْمَہُ مُفَسَّراً، وَ فَضَّلْتَنَا عَلَى مَنْ جَہِلَ عِلْمَہُ، وَ قَوَّيْتَنَا عَلَيْہِ لِتَرْفَعَنَا فَوْقَ مَنْ لَمْ يُطِقْ حَمْلَہُ. (۶) اللَّہُمَّ فَكَمَا جَعَلْتَ قُلُوبَنَا لَہُ حَمَلَةً، وَ عَرَّفْتَنَا بِرَحْمَتِكَ شَرَفَہُ وَ فَضْلَہُ، فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ الْخَطِيبِ بِہِ، وَ عَلَى آلِہِ الْخُزَّانِ لَہُ، وَ اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَعْتَرِفُ بِأَنَّہُ مِنْ عِنْدِكَ حَتَّى لَا يُعَارِضَنَا الشَّكُّ فِي تَصْدِيقِہِ، وَ لَا يَخْتَلِجَنَا الزَّيْغُ عَنْ قَصْدِ طَرِيقِہِ. (۷) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ اجْعَلْنَا مِمَّنْ يَعْتَصِمُ بِحَبْلِہِ، وَ يَأْوِي مِنَ الْمُتَشَابِہَاتِ إِلَى حِرْزِ مَعْقِلِہِ، وَ يَسْكُنُ فِي ظِلِّ جَنَاحِہِ، وَ يَہْتَدِي بِضَوْءِ صَبَاحِہِ، وَ يَقْتَدِي بِتَبَلُّجِ أَسْفَارِہِ، وَ يَسْتَصْبِحُ بِمِصْبَاحِہِ، وَ لَا يَلْتَمِسُ الْہُدَى فِي غَيْرِہِ. (۸) اللَّہُمَّ وَ كَمَا نَصَبْتَ بِہِ مُحَمَّداً عَلَماً لِلدَّلَالَةِ عَلَيْكَ، وَ أَنْہَجْتَ بِآلِہِ سُبُلَ الرِّضَا إِلَيْكَ، فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ اجْعَلِ الْقُرْآنَ وَسِيلَةً لَنَا إِلَى أَشْرَفِ مَنَازِلِ الْكَرَامَةِ، وَ سُلَّماً نَعْرُجُ فِيہِ إِلَى مَحَلِّ السَّلَامَةِ، وَ سَبَباً نُجْزَى بِہِ النَّجَاةَ فِي عَرْصَةِ الْقِيَامَةِ، وَ ذَرِيعَةً نَقْدَمُ بِہَا عَلَى نَعِيمِ دَارِ الْمُقَامَةِ. (۹) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ احْطُطْ بِالْقُرْآنِ عَنَّا ثِقْلَ الْأَوْزَارِ، وَ ہَبْ لَنَا حُسْنَ شَمَائِلِ الْأَبْرَارِ، وَ اقْفُ بِنَا آثَارَ الَّذِينَ قَامُوا لَكَ بِہِ آنَاءَ اللَّيْلِ وَ أَطْرَافَ النَّہَارِ حَتَّى تُطَہِّرَنَا مِنْ كُلِّ دَنَسٍ بِتَطْہِيرِہِ، وَ تَقْفُوَ بِنَا آثَارَ الَّذِينَ اسْتَضَاءُوا بِنُورِہِ، وَ لَمْ يُلْہِہِمُ الْأَمَلُ عَنِ الْعَمَلِ فَيَقْطَعَہُمْ بِخُدَعِ غُرُورِہِ. (۱۰) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ اجْعَلِ الْقُرْآنَ لَنَا فِي ظُلَمِ اللَّيَالِي مُونِساً، وَ مِنْ نَزَغَاتِ الشَّيْطَانِ وَ خَطَرَاتِ الْوَسَاوِسِ حَارِساً، وَ لِأَقْدَامِنَا عَنْ نَقْلِہَا إِلَى الْمَعَاصِي حَابِساً، وَ لِأَلْسِنَتِنَا عَنِ الْخَوْضِ فِي الْبَاطِلِ مِنْ غَيْرِ مَا آفَةٍ مُخْرِساً، وَ لِجَوَارِحِنَا عَنِ اقْتِرَافِ الْآثَامِ زَاجِراً، وَ لِمَا طَوَتِ الْغَفْلَةُ عَنَّا مِنْ تَصَفُّحِ الِاعْتِبَارِ نَاشِراً، حَتَّى تُوصِلَ إِلَى قُلُوبِنَا فَہْمَ عَجَائِبِہِ، وَ زَوَاجِرَ أَمْثَالِہِ الَّتِي ضَعُفَتِ الْجِبَالُ الرَّوَاسِي عَلَى صَلَابَتِہَا عَنِ احْتِمَالِہِ. (۱۱) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ أَدِمْ بِالْقُرْآنِ صَلَاحَ ظَاہِرِنَا، وَ احْجُبْ بِہِ خَطَرَاتِ الْوَسَاوِسِ عَنْ صِحَّةِ ضَمَائِرِنَا، وَ اغْسِلْ بِہِ دَرَنَ قُلُوبِنَا وَ عَلَائِقَ أَوْزَارِنَا، وَ اجْمَعْ بِہِ مُنْتَشَرَ أُمُورِنَا، وَ أَرْوِ بِہِ فِي مَوْقِفِ الْعَرْضِ عَلَيْكَ ظَمَأَ ہَوَاجِرِنَا، وَ اكْسُنَا بِہِ حُلَلَ الْأَمَانِ يَوْمَ الْفَزَعِ الْأَكْبَرِ فِي نُشُورِنَا. (۱۲) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ اجْبُرْ بِالْقُرْآنِ خَلَّتَنَا مِنْ عَدَمِ الْإِمْلَاقِ، وَ سُقْ إِلَيْنَا بِہِ رَغَدَ الْعَيْشِ وَ خِصْبَ سَعَةِ الْأَرْزَاقِ، وَ جَنِّبْنَا بِہِ الضَّرَائِبَ الْمَذْمُومَةَ وَ مَدَانِيَ الْأَخْلَاقِ، وَ اعْصِمْنَا بِہِ مِنْ ہُوَّةِ الْكُفْرِ وَ دَوَاعِي النِّفَاقِ حَتَّى يَكُونَ لَنَا فِي الْقِيَامَةِ إِلَى رِضْوَانِكَ وَ جِنَانِكَ قَائِداً، وَ لَنَا فِي الدُّنْيَا عَنْ سُخْطِكَ وَ تَعَدِّي حُدُودِكَ ذَائِداً، وَ لِمَا عِنْدَكَ بِتَحْلِيلِ حَلَالِہِ وَ تَحْرِيمِ حَرَامِہِ شَاہِداً. (۱۳) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ ہَوِّنْ بِالْقُرْآنِ عِنْدَ الْمَوْتِ عَلَى أَنْفُسِنَا كَرْبَ السِّيَاقِ، وَ جَہْدَ الْأَنِينِ، وَ تَرَادُفَ الْحَشَارِجِ إِذَا بَلَغَتِ النُّفُوسُ‏ التَّراقِيَ، «وَ قِيلَ مَنْ راقٍ‏» وَ تَجَلَّى مَلَكُ الْمَوْتِ لِقَبْضِہَا مِنْ حُجُبِ الْغُيُوبِ، وَ رَمَاہَا عَنْ قَوْسِ الْمَنَايَا بِأَسْہُمِ وَحْشَةِ الْفِرَاقِ، وَ دَافَ لَہَا مِنْ ذُعَافِ الْمَوْتِ كَأْساً مَسْمُومَةَ الْمَذَاقِ، وَ دَنَا مِنَّا إِلَى الْآخِرَةِ رَحِيلٌ وَ انْطِلَاقٌ، وَ صَارَتِ الْأَعْمَالُ قَلَائِدَ فِي الْأَعْنَاقِ، وَ كَانَتِ الْقُبُورُ ہِيَ الْمَأْوَى إِلَى مِيقَاتِ يَوْمِ التَّلَاقِ (۱۴) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، وَ بَارِكْ لَنَا فِي حُلُولِ دَارِ الْبِلَى، وَ طُولِ الْمُقَامَةِ بَيْنَ أَطْبَاقِ الثَّرَى، وَ اجْعَلِ الْقُبُورَ بَعْدَ فِرَاقِ الدُّنْيَا خَيْرَ مَنَازِلِنَا، وَ افْسَحْ لَنَا بِرَحْمَتِكَ فِي ضِيقِ مَلَاحِدِنَا، وَ لَا تَفْضَحْنَا فِي حَاضِرِي الْقِيَامَةِ بِمُوبِقَاتِ آثَامِنَا. (۱۵) وَ ارْحَمْ بِالْقُرْآنِ فِي مَوْقِفِ الْعَرْضِ عَلَيْكَ ذُلَّ مَقَامِنَا، وَ ثَبِّتْ بِہِ عِنْدَ اضْطِرَابِ جِسْرِ جَہَنَّمَ يَوْمَ الْمَجَازِ عَلَيْہَا زَلَلَ أَقْدَامِنَا، وَ نَوِّرْ بِہِ قَبْلَ الْبَعْثِ سُدَفَ قُبُورِنَا، وَ نَجِّنَا بِہِ مِنْ كُلِّ كَرْبٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ شَدَائِدِ أَہْوَالِ يَوْمِ الطَّامَّةِ (۱۶) وَ بَيِّضْ وُجُوہَنَا يَوْمَ تَسْوَدُّ وُجُوہُ الظَّلَمَةِ فِي يَوْمِ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ، وَ اجْعَلْ لَنَا فِي صُدُورِ الْمُؤْمِنِينَ وُدّاً، وَ لَا تَجْعَلِ الْحَيَاةَ عَلَيْنَا نَكَداً. (۱۷) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَ رَسُولِكَ كَمَا بَلَّغَ رِسَالَتَكَ، وَ صَدَعَ بِأَمْرِكَ، وَ نَصَحَ لِعِبَادِكَ. (۱۸) اللَّہُمَّ اجْعَلْ نَبِيَّنَا- صَلَوَاتُكَ عَلَيْہِ وَ عَلَى آلِہِ- يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَقْرَبَ الْنَّبِيِّينَ مِنْكَ مَجْلِساً، وَ أَمْكَنَہُمْ مِنْكَ شَفَاعَةً، وَ أَجَلَّہُمْ عِنْدَكَ قَدْراً، وَ أَوْجَہَہُمْ عِنْدَكَ جَاہاً. (۱۹) اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ، وَ شَرِّفْ بُنْيَانَہُ، وَ عَظِّمْ بُرْہَانَہُ، وَ ثَقِّلْ مِيزَانَہُ، وَ تَقَبَّلْ شَفَاعَتَہُ، وَ قَرِّبْ وَسِيلَتَہُ، وَ بَيِّضْ وَجْہَہُ، وَ أَتِمَّ نُورَہُ، وَ ارْفَعْ دَرَجَتَہُ (۲۰) وَ أَحْيِنَا عَلَى سُنَّتِہِ، وَ تَوَفَّنَا عَلَى مِلَّتِہِ وَ خُذْ بِنَا مِنْہَاجَہُ، وَ اسْلُكْ بِنَا سَبِيلَہُ، وَ اجْعَلْنَا مِنْ أَہْلِ طَاعَتِہِ، وَ احْشُرْنَا فِي زُمْرَتِہِ، وَ أَوْرِدْنَا حَوْضَہُ، وَ اسْقِنَا بِكَأْسِہِ (۲۱) وَ صَلِّ اللَّہُمَّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ، صَلَاةً تُبَلِّغُہُ بِہَا أَفْضَلَ مَا يَأْمُلُ مِنْ خَيْرِكَ وَ فَضْلِكَ وَ كَرَامَتِكَ، إِنَّكَ ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ، وَ فَضْلٍ كَرِيمٍ. (۲۲) اللَّہُمَّ اجْزِہِ بِمَا بَلَّغَ مِنْ رِسَالاتِكَ، وَ أَدَّى مِنْ آيَاتِكَ، وَ نَصَحَ لِعِبَادِكَ، وَ جَاہَدَ فِي سَبِيلِكَ، أَفْضَلَ مَا جَزَيْتَ أَحَداً مِنْ مَلَائِكَتِكَ الْمُقَرَّبِينَ، وَ أَنْبِيَائِكَ الْمُرْسَلِينَ الْمُصْطَفَيْنَ، وَ السَّلَامُ عَلَيْہِ وَ عَلَى آلِہِ الطَّيِّبِينَ الطَّاہِرِينَ وَ رَحْمَةُ اللَّہِ وَ بَرَكَاتُہُ.
|<center>دعاى آن حضرت است هنگام ختم قرآن</center>  
|<center>دعاى آن حضرت است ہنگام ختم قرآن</center>  
(۱) خدایا! تو مرا به پایان رساندن خواندن قرآنت یاری دادی، قرآنی که آن را به صورت نور فرستادی؛ و بر هر کتابی که نازل کردی، گواه و نگهبان قرار دادی؛ و بر هر سخن و کلامی که برخوانده‌ای، برتری دادی.
(۱) خدایا! تو مرا بہ پایان رساندن خواندن قرآنت یاری دادی، قرآنی کہ آن را بہ صورت نور فرستادی؛ و بر ہر کتابی کہ نازل کردی، گواہ و نگہبان قرار دادی؛ و بر ہر سخن و کلامی کہ برخواندہ‌ای، برتری دادی.
(۲) و جداکننده‌اش ساختی که به وسیلۀ آن بین حلال و حرامت جدایی انداختی؛ و آیات به هم پیوسته‌ای است که از برکت آن، راه‌های احکامت را آشکار کرده‌ای؛ و کتابی است که هر چیزی را برای بندگانت در آن روشن کرده‌ای، روشنی جامع و رسا؛ و وحی است که بر پیامبرت محمّد (صلی الله علیه و آله) فرود آوردی؛ فرود آوردنی به حق.
(۲) و جداکنندہ‌اش ساختی کہ بہ وسیلۀ آن بین حلال و حرامت جدایی انداختی؛ و آیات بہ ہم پیوستہ‌ای است کہ از برکت آن، راہ‌ہای احکامت را آشکار کردہ‌ای؛ و کتابی است کہ ہر چیزی را برای بندگانت در آن روشن کردہ‌ای، روشنی جامع و رسا؛ و وحی است کہ بر پیامبرت محمّد (صلی اللہ علیہ و آلہ) فرود آوردی؛ فرود آوردنی بہ حق
(۳) و آن را نوری قرار دادی که در پرتو پیروی از آن، از تاریکی‌های گمراهی و نادانی، به عرصه‌گاه هدایت راه یابیم؛ و درمان برای کسی که با رعایت سکوت به آیاتش گوش فرا دهد، برای آن‌که مفاهیم و معانی‌اش را درک کند و واقعیت‌هایش را با دل‌وجان راست و درست بداند؛ و ترازوی عدلی که زبانه‌اش از حق منحرف نمی‌شود و نور هدایتی که روشنایی برهانش، از برابر بینندگان خاموش نگردد؛ و پرچم نجاتی که هر کس به جانب آیین استوارش قصد کند، گمراه نشود؛ و هر کس به دستگیرۀ حفاظت و حمایتش در آویزد، دست‌های هلاک‌کننده به او نرسد.
(۳) و آن را نوری قرار دادی کہ در پرتو پیروی از آن، از تاریکی‌ہای گمراہی و نادانی، بہ عرصہ‌گاہ ہدایت راہ یابیم؛ و درمان برای کسی کہ با رعایت سکوت بہ آیاتش گوش فرا دہد، برای آن‌کہ مفاہیم و معانی‌اش را درک کند و واقعیت‌ہایش را با دل‌وجان راست و درست بداند؛ و ترازوی عدلی کہ زبانہ‌اش از حق منحرف نمی‌شود و نور ہدایتی کہ روشنایی برہانش، از برابر بینندگان خاموش نگردد؛ و پرچم نجاتی کہ ہر کس بہ جانب آیین استوارش قصد کند، گمراہ نشود؛ و ہر کس بہ دستگیرۀ حفاظت و حمایتش در آویزد، دست‌ہای ہلاک‌کنندہ بہ او نرسد.
(۴) خدایا! هم‌اکنون که ما را به قرائت قرآن یاری دادی و عقده‌های زبانمان را به زیبایی عبارتش آسان کردی، پس ما را از کسانی قرار ده که حقّ این کتاب را چنانکه سزاوار آن است رعایت کنند و تو را با اعتقاد تسلیم در برابر آیات استوارش اطاعت نمایند و به پناهگاه اقرار به متشابهاتش و دلایل روشنش پناه برند.
(۴) خدایا! ہم‌اکنون کہ ما را بہ قرائت قرآن یاری دادی و عقدہ‌ہای زبانمان را بہ زیبایی عبارتش آسان کردی، پس ما را از کسانی قرار دہ کہ حقّ این کتاب را چنانکہ سزاوار آن است رعایت کنند و تو را با اعتقاد تسلیم در برابر آیات استوارش اطاعت نمایند و بہ پناہگاہ اقرار بہ متشابہاتش و دلایل روشنش پناہ برند.
(۵) خدایا! تو قرآن را بر پیامبرت محمّد (صلی الله علیه و آله)، مجمل و سربسته نازل کردی و دانش شگفتی‌هایش را به طور کامل به او الهام فرمودی و علم آن را به عنوان تفسیر به ما ارث دادی و ما را بر کسانی که از دانش قرآن بی‌خبرند برتری دادی و قدرت آگاهی از حقایقش را به ما عنایت کردی تا ما را بر کسانی که طاقت درک مفاهیم آن و قیام به آیاتش را ندارند، رفعت و سروری بخشی.
(۵) خدایا! تو قرآن را بر پیامبرت محمّد (صلی اللہ علیہ و آلہ)، مجمل و سربستہ نازل کردی و دانش شگفتی‌ہایش را بہ طور کامل بہ او الہام فرمودی و علم آن را بہ عنوان تفسیر بہ ما ارث دادی و ما را بر کسانی کہ از دانش قرآن بی‌خبرند برتری دادی و قدرت آگاہی از حقایقش را بہ ما عنایت کردی تا ما را بر کسانی کہ طاقت درک مفاہیم آن و قیام بہ آیاتش را ندارند، رفعت و سروری بخشی.
(۶) خدایا! چنانکه دل‌های ما را حامل واقعیت‌های آن ساختی و شرافت و فضیلتش را به ما فهماندی، پس بر محمّد خطیب به قرآن و بر آلش خزانه ‌داران قرآن، درود فرست؛ و ما را از کسانی قرار ده که اقرار دارند: قرآن از سوی توست تا شک و شبهه‌ای در مسیر تصدیق آن، متوجّه دل‌های ما نشود؛ و انحرافی، ما را از راه راستش باز ندارد.
(۶) خدایا! چنانکہ دل‌ہای ما را حامل واقعیت‌ہای آن ساختی و شرافت و فضیلتش را بہ ما فہماندی، پس بر محمّد خطیب بہ قرآن و بر آلش خزانہ ‌داران قرآن، درود فرست؛ و ما را از کسانی قرار دہ کہ اقرار دارند: قرآن از سوی توست تا شک و شبہہ‌ای در مسیر تصدیق آن، متوجّہ دل‌ہای ما نشود؛ و انحرافی، ما را از راہ راستش باز ندارد.
(۷) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ما را از کسانی قرار ده که به ریسمان محکم قرآن چنگ می‌زنند و از متشابهات که محل لغزش عقول است، در پناه آیات محکمش مأوی می‌گیرند و در سایۀ پر و بال رحمتش آرامش می‌یابند و به نور صبحگاهش راه می‌یابند و به درخشندگی سپیده‌اش که موجب آشکار شدن حق است اقتدا می‌کنند و از چراغش، چراغ می‌افروزند و از غیر آن هدایت نمی‌جویند.
(۷) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ما را از کسانی قرار دہ کہ بہ ریسمان محکم قرآن چنگ می‌زنند و از متشابہات کہ محل لغزش عقول است، در پناہ آیات محکمش مأوی می‌گیرند و در سایۀ پر و بال رحمتش آرامش می‌یابند و بہ نور صبحگاہش راہ می‌یابند و بہ درخشندگی سپیدہ‌اش کہ موجب آشکار شدن حق است اقتدا می‌کنند و از چراغش، چراغ می‌افروزند و از غیر آن ہدایت نمی‌جویند.
(۸) خدایا! همان گونه که محمّد را به وسیلۀ قرآن، نشانه‌ای برای هدایت به سوی خود منصوب کردی؛ و به سبب آل او، راه‌های خشنودی خود را آشکار ساختی؛ پس بر محمّد و آلش درود فرست و قرآن را برای ما وسیلۀ رسیدن به بالاترین جایگاه‌های کرامت و نردبانی که به سوی محل سلامت بالا رویم و سببی که به وسیلۀ آن، رهایی در عرصۀ قیامت را پاداش داده شویم و واسطه و شفیعی که از برکت آن در نعمت‌های سرای اقامت وارد گردیم، قرار ده.
(۸) خدایا! ہمان گونہ کہ محمّد را بہ وسیلۀ قرآن، نشانہ‌ای برای ہدایت بہ سوی خود منصوب کردی؛ و بہ سبب آل او، راہ‌ہای خشنودی خود را آشکار ساختی؛ پس بر محمّد و آلش درود فرست و قرآن را برای ما وسیلۀ رسیدن بہ بالاترین جایگاہ‌ہای کرامت و نردبانی کہ بہ سوی محل سلامت بالا رویم و سببی کہ بہ وسیلۀ آن، رہایی در عرصۀ قیامت را پاداش دادہ شویم و واسطہ و شفیعی کہ از برکت آن در نعمت‌ہای سرای اقامت وارد گردیم، قرار دہ.
(۹) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و به واسطۀ قرآن، سنگینی گناهان را از دوش ما فرود آر؛ و زیبایی اخلاق نیکان را به ما عنایت فرما؛ و ما را پیرو آثار کسانی قرار ده که همۀ ساعات شب و تمام روز را، به وسیلۀ قرآن به بندگی برخاستند تا جایی که ما را به پاک‌کنندگی آن، از هر آلودگی پاک کنی؛ و تابع آثار کسانی قرار دهی که به نور قرآن روشنی جستند؛ و آرزوی بی‌ جا، آن‌ها را از عمل برای آخرت غافل نکرد تا با فریب و نیرنگ‌هایش آنان را به هلاکت اندازد و از به دست آوردن آخرت باز دارد.
(۹) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و بہ واسطۀ قرآن، سنگینی گناہان را از دوش ما فرود آر؛ و زیبایی اخلاق نیکان را بہ ما عنایت فرما؛ و ما را پیرو آثار کسانی قرار دہ کہ ہمۀ ساعات شب و تمام روز را، بہ وسیلۀ قرآن بہ بندگی برخاستند تا جایی کہ ما را بہ پاک‌کنندگی آن، از ہر آلودگی پاک کنی؛ و تابع آثار کسانی قرار دہی کہ بہ نور قرآن روشنی جستند؛ و آرزوی بی‌ جا، آن‌ہا را از عمل برای آخرت غافل نکرد تا با فریب و نیرنگ‌ہایش آنان را بہ ہلاکت اندازد و از بہ دست آوردن آخرت باز دارد.
(۱۰) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و قرآن را برای ما زمینۀ این منافع قرار ده؛ در تاریکی‌های شب‌ها، مونس؛ و از تحریکات شیطان برای ارتکاب گناه و خطراتِ وسوسه‌ها، نگهبان؛ و برای گام‌های ما از حرکت به سوی گناهان، بازدارنده؛ و برای زبان‌هایمان از فرو رفتن در گفتار باطل - نه به خاطر بیماری - لال کننده؛ و برای انداممان از ارتکاب گناه، مانع شونده؛ و برای طومار و اوراق عبرت که دست غفلت آن را در هم پیچیده، گستراننده؛ تا فهم شگفتی‌هایش و پندهای باز دارنده‌اش را که کوه‌های استوار، با وجود استحکامشان از تحمل آن ناتوان‌اند، به دل‌های ما برسانی.
(۱۰) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و قرآن را برای ما زمینۀ این منافع قرار دہ؛ در تاریکی‌ہای شب‌ہا، مونس؛ و از تحریکات شیطان برای ارتکاب گناہ و خطراتِ وسوسہ‌ہا، نگہبان؛ و برای گام‌ہای ما از حرکت بہ سوی گناہان، بازدارندہ؛ و برای زبان‌ہایمان از فرو رفتن در گفتار باطل - نہ بہ خاطر بیماری - لال کنندہ؛ و برای انداممان از ارتکاب گناہ، مانع شوندہ؛ و برای طومار و اوراق عبرت کہ دست غفلت آن را در ہم پیچیدہ، گسترانندہ؛ تا فہم شگفتی‌ہایش و پندہای باز دارندہ‌اش را کہ کوہ‌ہای استوار، با وجود استحکامشان از تحمل آن ناتوان‌اند، بہ دل‌ہای ما برسانی.
(۱۱) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و به وسیلۀ قرآن آراستگی ظاهر ما را تداوم بخش و خطرات وسوسه‌ها را از پنجه انداختن به سلامت درونمان باز دار و به سبب قرآن چرک دل‌هایمان و وابستگی گناهانمان را به وجودمان بشوی و امور از هم پاشیدۀ ما را به قرآن سامان بخش و در جایگاه ارائۀ اعمال به پیشگاهت، تشنگی ما را که زاییدۀ گرمای آنجاست، به سبب قرآن فرونشان؛ و در هنگام برانگیختنمان در روز وحشت بزرگ، به وسیلۀ قرآن بر ما جامه امن و امان پوشان.
(۱۱) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و بہ وسیلۀ قرآن آراستگی ظاہر ما را تداوم بخش و خطرات وسوسہ‌ہا را از پنجہ انداختن بہ سلامت درونمان باز دار و بہ سبب قرآن چرک دل‌ہایمان و وابستگی گناہانمان را بہ وجودمان بشوی و امور از ہم پاشیدۀ ما را بہ قرآن سامان بخش و در جایگاہ ارائۀ اعمال بہ پیشگاہت، تشنگی ما را کہ زاییدۀ گرمای آنجاست، بہ سبب قرآن فرونشان؛ و در ہنگام برانگیختنمان در روز وحشت بزرگ، بہ وسیلۀ قرآن بر ما جامہ امن و امان پوشان.
(۱۲) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و خلأ و شکاف تنگدستی و نداری ما را به وسیلۀ قرآن، جبران فرما؛ و به سبب قرآن، زندگی فراخ و گسترده و فراوانی ارزاق را به سوی ما روان گردان؛ و ما را در سایۀ قرآن، از خصلت‌های ناپسند و پستی‌های اخلاقی دور کن؛ و به وسیلۀ قرآن، از ورطۀ منجلاب کفر و انگیزه‌های نفاق حفظ فرما؛ تا قرآن در روز قیامت راهبر و راهنمای ما به سوی خشنودی‌ات و بهشت‌هایت باشد و در این جهان از خشمت و تجاوز از حدودت بازمان دارد؛ و برای ما در پیشگاهت، در حلال دانستن حلالش و حرام دانستن حرامش، شاهد و گواه باشد.
(۱۲) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و خلأ و شکاف تنگدستی و نداری ما را بہ وسیلۀ قرآن، جبران فرما؛ و بہ سبب قرآن، زندگی فراخ و گستردہ و فراوانی ارزاق را بہ سوی ما روان گردان؛ و ما را در سایۀ قرآن، از خصلت‌ہای ناپسند و پستی‌ہای اخلاقی دور کن؛ و بہ وسیلۀ قرآن، از ورطۀ منجلاب کفر و انگیزہ‌ہای نفاق حفظ فرما؛ تا قرآن در روز قیامت راہبر و راہنمای ما بہ سوی خشنودی‌ات و بہشت‌ہایت باشد و در این جہان از خشمت و تجاوز از حدودت بازمان دارد؛ و برای ما در پیشگاہت، در حلال دانستن حلالش و حرام دانستن حرامش، شاہد و گواہ باشد.
(۱۳) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و هنگام مرگ، به سبب قرآن، سختی جان دادن، دشواری ناله کردن و به شماره افتادن نفس را، آن هم وقتی که جان‌ها به گلو رسند و گفته شود: چه کسی درمان‌کننده است؟! بر ما آسان فرما. آری؛ آسان فرما، به خصوص هنگامی‌که فرشتۀ مرگ، برای گرفتن جان، از پرده‌های غیب آشکار شود و تیرهای وحشتناک فراق را از کمان اجل به سوی روح پرتاب کند و از زهر کشندۀ مرگ، شربتی مسموم برای جان آماده نماید؛ و کوچ کردن و حرکت ما از دنیا به آخرت نزدیک شود و عمل‌ها و کردارها، گردن بندهایی بر گردن گردد؛ و قبرها تا روز دیدار و ملاقات، آرامگاه باشد.
(۱۳) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ہنگام مرگ، بہ سبب قرآن، سختی جان دادن، دشواری نالہ کردن و بہ شمارہ افتادن نفس را، آن ہم وقتی کہ جان‌ہا بہ گلو رسند و گفتہ شود: چہ کسی درمان‌کنندہ است؟! بر ما آسان فرما. آری؛ آسان فرما، بہ خصوص ہنگامی‌کہ فرشتۀ مرگ، برای گرفتن جان، از پردہ‌ہای غیب آشکار شود و تیرہای وحشتناک فراق را از کمان اجل بہ سوی روح پرتاب کند و از زہر کشندۀ مرگ، شربتی مسموم برای جان آمادہ نماید؛ و کوچ کردن و حرکت ما از دنیا بہ آخرت نزدیک شود و عمل‌ہا و کردارہا، گردن بندہایی بر گردن گردد؛ و قبرہا تا روز دیدار و ملاقات، آرامگاہ باشد.
(۱۴) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ورود ما را در خانۀ کهنگی و پوسیدگی و طول اقامتمان را بین طبقات خاک، بر ما مبارک گردان؛ و قبرها را پس از جدایی از دنیا، بهترین منازلمان قرار ده؛ و تنگی لحد را به رحمتت، برای ما وسعت ده؛ و در برابر حاضران عرصۀ قیامت، به گناهان هلاک‌کننده‌ای که بر گردن ماست، رسوایمان مکن.
(۱۴) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و ورود ما را در خانۀ کہنگی و پوسیدگی و طول اقامتمان را بین طبقات خاک، بر ما مبارک گردان؛ و قبرہا را پس از جدایی از دنیا، بہترین منازلمان قرار دہ؛ و تنگی لحد را بہ رحمتت، برای ما وسعت دہ؛ و در برابر حاضران عرصۀ قیامت، بہ گناہان ہلاک‌کنندہ‌ای کہ بر گردن ماست، رسوایمان مکن.
(۱۵) و به سبب قرآن، در جایگاه ارائۀ اعمال به تو، بر ذلّت و پستی وضع ما ترحم فرما؛ و هنگام لرزش پل دوزخ، لغزش گام‌های ما را به وقت عبور از آن، به وسیلۀ قرآن، استوار ساز؛ و پیش از برپا شدن قیامت، تاریکی گورهای ما را، به قرآن روشن کن؛ و ما را در سایۀ قرآن، از هر گونه اندوه روز قیامت و سختی ترس‌های روز بلای بزرگ و بی‌مانند، نجات ده.
(۱۵) و بہ سبب قرآن، در جایگاہ ارائۀ اعمال بہ تو، بر ذلّت و پستی وضع ما ترحم فرما؛ و ہنگام لرزش پل دوزخ، لغزش گام‌ہای ما را بہ وقت عبور از آن، بہ وسیلۀ قرآن، استوار ساز؛ و پیش از برپا شدن قیامت، تاریکی گورہای ما را، بہ قرآن روشن کن؛ و ما را در سایۀ قرآن، از ہر گونہ اندوہ روز قیامت و سختی ترس‌ہای روز بلای بزرگ و بی‌مانند، نجات دہ.
(۱۶) و روزی که چهرۀ ستم‌پیشگان سیاه می‌شود - روز حسرت و پشیمانی - چهره‌های ما را سپید کن؛ و برای ما در دل‌های مردم مؤمن، محبّت و دوستی قرار ده؛ و زندگی را بر ما، سخت و دشوار مکن.
(۱۶) و روزی کہ چہرۀ ستم‌پیشگان سیاہ می‌شود - روز حسرت و پشیمانی - چہرہ‌ہای ما را سپید کن؛ و برای ما در دل‌ہای مردم مؤمن، محبّت و دوستی قرار دہ؛ و زندگی را بر ما، سخت و دشوار مکن.
(۱۷) خدایا! بر محمّد بنده و رسولت درود فرست، در برابر این‌که پیام دینت را به مردم رساند و فرمانت را آشکار کرد و نسبت به بندگانت، خیرخواهی فرمود.
(۱۷) خدایا! بر محمّد بندہ و رسولت درود فرست، در برابر این‌کہ پیام دینت را بہ مردم رساند و فرمانت را آشکار کرد و نسبت بہ بندگانت، خیرخواہی فرمود.
(۱۸) خدایا! پیامبر ما را که درودت بر او و بر آلش باد، روز قیامت از مقرّب‌ترین پیامبران؛ و از نظر شفاعت در پیشگاهت، از نیرومندترین آنان؛ و از جهت منزلت و مقام، از والاترین آنان؛ و از نظر جاه و آبرو، آبرومندترین آنان؛ قرار ده.
(۱۸) خدایا! پیامبر ما را کہ درودت بر او و بر آلش باد، روز قیامت از مقرّب‌ترین پیامبران؛ و از نظر شفاعت در پیشگاہت، از نیرومندترین آنان؛ و از جہت منزلت و مقام، از والاترین آنان؛ و از نظر جاہ و آبرو، آبرومندترین آنان؛ قرار دہ.
(۱۹) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و بنیانش را برتری ده و دلیل و برهانش را بزرگ و با‌عظمت فرما و میزانش را سنگین کن و شفاعتش را بپذیر و وسیله‌اش را نزدیک فرما و رویش را سپید کن و نورش را کامل و درجه‌اش را بلند ساز.
(۱۹) خدایا! بر محمّد و آلش درود فرست و بنیانش را برتری دہ و دلیل و برہانش را بزرگ و با‌عظمت فرما و میزانش را سنگین کن و شفاعتش را بپذیر و وسیلہ‌اش را نزدیک فرما و رویش را سپید کن و نورش را کامل و درجہ‌اش را بلند ساز.
(۲۰) و ما را بر روش او زنده بدار و بر آیینش بمیران و ما را در راهش قرار ده و در راه او، راه بر و از اهل طاعتش قرار ده و در گروه او محشور کن و به حوضش وارد فرما و از جامش سیرابمان کن.
(۲۰) و ما را بر روش او زندہ بدار و بر آیینش بمیران و ما را در راہش قرار دہ و در راہ او، راہ بر و از اہل طاعتش قرار دہ و در گروہ او محشور کن و بہ حوضش وارد فرما و از جامش سیرابمان کن.
(۲۱) و بر محمّد و آلش درود فرست؛ درودی که به وسیلۀ آن او را به آنچه که از خیر و احسان و کرامتت امید دارد برسانی، همانا تو صاحب رحمت گسترده و احسان گران‌قدری.
(۲۱) و بر محمّد و آلش درود فرست؛ درودی کہ بہ وسیلۀ آن او را بہ آنچہ کہ از خیر و احسان و کرامتت امید دارد برسانی، ہمانا تو صاحب رحمت گستردہ و احسان گران‌قدری.
(۲۲) خدایا! به خاطر این‌که آیاتت را به مردم رساند و آیاتت را به سوی مردم برد و برای بندگانت خیرخواهی کرد و در راهت به جهاد برخاست؛ پاداشی به او عنایت فرما، برتر از پاداشی که به هر یک از فرشتگان مقرّبت و انبیای مرسل و برگزیده‌ات، عطا کردی؛ درود بر او و بر اهل بیت پاکیزه و پاکش و رحمت و برکات خدا بر آنان باد.| 100}}
(۲۲) خدایا! بہ خاطر این‌کہ آیاتت را بہ مردم رساند و آیاتت را بہ سوی مردم برد و برای بندگانت خیرخواہی کرد و در راہت بہ جہاد برخاست؛ پاداشی بہ او عنایت فرما، برتر از پاداشی کہ بہ ہر یک از فرشتگان مقرّبت و انبیای مرسل و برگزیدہ‌ات، عطا کردی؛ درود بر او و بر اہل بیت پاکیزہ و پاکش و رحمت و برکات خدا بر آنان باد.| 100}}


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
سطر 107: سطر 107:
==مآخذ==
==مآخذ==
{{مآخذ}}
{{مآخذ}}
* انصاریان، حسین، دیار عاشقان: تفسیر جامع صحیفه سجادیه، تهران، پیام آزادی، ۱۳۷۲ش.
* انصاریان، حسین، دیار عاشقان: تفسیر جامع صحیفہ سجادیہ، تہران، پیام آزادی، ۱۳۷۲شمسی ہجری۔
* پویا، حسن، «فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)» در نشریه بینات، شماره ۶۸، ۱۳۸۹ش.
* پویا، حسن، «فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)» در نشریہ بینات، شمارہ ۶۸، ۱۳۸۹شمسی ہجری۔
* جزایری، عزالدین، شرح الصحیفة السجادیة، بیروت، دار التعارف للمطبوعات، ۱۴۰۲ق.
* جزایری، عزالدین، شرح الصحیفة السجادیة، بیروت، دار التعارف للمطبوعات، ۱۴۰۲ھ۔
* دارابی، محمد بن محمد، ریاض العارفین فی شرح الصحیفه السجادیه، تحقیق حسین درگاهی، تهران، نشر اسوه، ۱۳۷۹ش.
* دارابی، محمد بن محمد، ریاض العارفین فی شرح الصحیفہ السجادیہ، تحقیق حسین درگاہی، تہران، نشر اسوہ، ۱۳۷۹شمسی ہجری۔
* فضل‌الله، سید محمدحسین، آفاق الروح، بیروت، دارالمالک، ۱۴۲۰ق.
* فضل‌اللہ، سید محمدحسین، آفاق الروح، بیروت، دارالمالک، ۱۴۲۰ھ۔
* فهری، سیداحمد، شرح و ترجمه صحیفه سجادیه، تهران، اسوه، ۱۳۸۸ش.
* فہری، سیداحمد، شرح و ترجمہ صحیفہ سجادیہ، تہران، اسوہ، ۱۳۸۸شمسی ہجری۔
* فیض کاشانی، محمد بن مرتضی، تعلیقات علی الصحیفه السجادیه، تهران، مؤسسه البحوث و التحقیقات الثقافیه، ۱۴۰۷ق.
* فیض کاشانی، محمد بن مرتضی، تعلیقات علی الصحیفہ السجادیہ، تہران، مؤسسہ البحوث و التحقیقات الثقافیہ، ۱۴۰۷ھ۔
* غایی، احمدرضا، «اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن صحیفه سجادیه»، در نشریه سفینه، شماره ۹، ۱۳۸۴ش.
* غایی، احمدرضا، «اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن صحیفہ سجادیہ»، در نشریہ سفینہ، شمارہ ۹، ۱۳۸۴شمسی ہجری۔
* مدنی شیرازی، سید علی‌خان، ریاض السالکین فی شرح صحیفة سیدالساجدین، قم، مؤسسه النشر الاسلامی، ۱۴۳۵ق.
* مدنی شیرازی، سید علی‌خان، ریاض السالکین فی شرح صحیفة سیدالساجدین، قم، مؤسسہ النشر الاسلامی، ۱۴۳۵ھ۔
* مغنیه، محمدجواد، فی ظلال الصحیفه السجادیه، قم، دار الکتاب الاسلامی، ۱۴۲۸ق.
* مغنیہ، محمدجواد، فی ظلال الصحیفہ السجادیہ، قم، دار الکتاب الاسلامی، ۱۴۲۸ھ۔
* ممدوحی کرمانشاهی، حسن، شهود و شناخت، ترجمه و شرح صحیفه سجادیه، مقدمه آیت‌الله جوادی آملی، قم، بوستان کتاب، ۱۳۸۸ش.
* ممدوحی کرمانشاہی، حسن، شہود و شناخت، ترجمہ و شرح صحیفہ سجادیہ، مقدمہ آیت‌اللہ جوادی آملی، قم، بوستان کتاب، ۱۳۸۸شمسی ہجری۔
{{خاتمہ}}
{{خاتمہ}}


==بیرونی روابط==
==بیرونی روابط==
*[https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42/10011 متن و صوت دعای چهل و دوم صحیفه سجادیه]
*[https://www.erfan.ir/farsi/sahifeh42/10011 متن و صوت دعای چہل و دوم صحیفہ سجادیہ]
* [http://ensani.ir/file/download/article/20101121105936-57.pdf توضیح دعای چهل و دوم صحیفه سجادیه، با نگاهی به کمال علم]
* [http://ensani.ir/file/download/article/20101121105936-57.pdf توضیح دعای چہل و دوم صحیفہ سجادیہ، با نگاہی بہ کمال علم]
* [http://www.ensani.ir/fa/content/78284/default.aspx اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن صحیفه سجادیه]
* [http://www.ensani.ir/fa/content/78284/default.aspx اسامی و اوصاف قرآن در نیایش ختم قرآن صحیفہ سجادیہ]
* [http://www.ensani.ir/fa/content/228387/default.aspx فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)]
* [http://www.ensani.ir/fa/content/228387/default.aspx فرازمندی قرآن در دعای ختم قرآن امام سجاد(ع)]
{{صحیفه سجادیه}}
{{صحیفہ سجادیہ}}


<onlyinclude>{{درجه‌بندی
<onlyinclude>{{درجہ‌بندی
  | پیوند = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل
  | پیوند = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل
  | رده = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل
  | ردہ = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل
  | جعبه اطلاعات = <!--نمی‌خواهد، ندارد، دارد-->دارد
  | جعبہ اطلاعات = <!--نمی‌خواہد، ندارد، دارد-->دارد
  | عکس = <!--نمی‌خواهد، ندارد، دارد-->نمی‌خواهد
  | عکس = <!--نمی‌خواہد، ندارد، دارد-->نمی‌خواہد
  | ناوبری = <!--ندارد، دارد-->دارد
  | ناوبری = <!--ندارد، دارد-->دارد
  | رعایت شیوه‌نامه ارجاع = <!--ندارد، دارد-->دارد
  | رعایت شیوہ‌نامہ ارجاع = <!--ندارد، دارد-->دارد
  | کپی‌کاری = <!--از منبع مردود، از منبع خوب، ندارد-->ندارد
  | کپی‌کاری = <!--از منبع مردود، از منبع خوب، ندارد-->ندارد
  | استناد به منابع مناسب = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل
  | استناد بہ منابع مناسب = <!--ندارد، ناقص، کامل-->کامل
  | جانبداری = <!--دارد، ندارد-->ندارد
  | جانبداری = <!--دارد، ندارد-->ندارد
  | شناسه = <!--ناقص، کامل-->کامل
  | شناسہ = <!--ناقص، کامل-->کامل
  | رسا بودن = <!--ندارد، دارد-->دارد
  | رسا بودن = <!--ندارد، دارد-->دارد
  | جامعیت = <!--ندارد، دارد-->دارد
  | جامعیت = <!--ندارد، دارد-->دارد
  | زیاده‌نویسی = <!--دارد، ندارد-->ندارد
  | زیادہ‌نویسی = <!--دارد، ندارد-->ندارد
  | تاریخ خوبیدگی =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}-->
  | تاریخ خوبیدگی =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}-->
  | تاریخ برتر شدن =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}-->
  | تاریخ برتر شدن =<!--{{subst:#time:xij xiF xiY}}-->
  | توضیحات =  
  | توضیحات =  
}}</onlyinclude>
}}</onlyinclude>
ہ سجادیہ کی دعائیں]]
[[Category:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]]
[[Category:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]]
[[Category:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]]


[[زمرہ:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]]
[[زمرہ:صحیفہ سجادیہ کی دعائیں]]
گمنام صارف