مندرجات کا رخ کریں

"ابابیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  2 مارچ 2021ء
م
سطر 10: سطر 10:
== ابرہہ کے سپاہیوں پر کنکروں کی بارش==
== ابرہہ کے سپاہیوں پر کنکروں کی بارش==
{{اصلی|اصحاب فیل}}
{{اصلی|اصحاب فیل}}
جب ابرہہ اور اس کے سپاہی [[خانہ کعبہ]] کو مسمار کرنے کی قصد سے آئے تو ہر طرف سے پرندے ظاہر ہوئے جو اپنے چونچوں اور پنجوں میں کنکریاں اٹھائے ہوئے تھے؛ [[قرآن]] میں ان کنکریوں کو [[سجیل|سِجّیل]] سے تعبیر کیا گیا ہے۔<ref>سورہ فیل، آیہ ۴۔</ref> کہا جاتا ہے کہ یہ پرندے دریا کی طرف سے آئے تھے<ref> مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۳۷؛ طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۳۰، ص۱۹۳۔</ref> اور احادیث کے مطابق ان میں سے ہر پرندہ اپنے چونج میں ایک اور پنجوں میں دو کنکریاں اٹھائے ہوئے تھے<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۸، ص۸۴؛ طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۳۰، ص۱۹۳۔</ref> اور ان میں سے ہر ایک کنکریوں پر اصحاب فیل میں سے ہر سپاہی کا نام لکھا ہوا تھا۔<ref> ابوالفتوح رازی، روض الجنان، ۱۴۰۸ق، ج۲۰، ص۴۱۰۔</ref> یہ پرندے جب کنکریاں پھینکتے تو سب کے سب مطلوبہ ہدف پر لگ جاتے تھے اور اصحاب فیل کے سپاہیوں کے بدن کو سوراخ کرتا ہوا دوسری طرف سے نکل جاتی تھی۔<ref> طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۹ق، ج۵، ص۵۴۲؛‌ ابوالفتوح رازی، روض الجنان، ۱۴۰۸ق، ج۲۰، ص۴۱۰۔</ref> طبری کی نقل ککے مطابق یہ کنکریاں جس جس پر لگتی اس کے بدن کو خارش آنے لگتا تھا۔ وہ مزی کہتے ہیں کہ پہلی بار عربوں میں اسی سال چیچک کی بیماری پھیلی۔<ref>طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۳۰، ص۱۹۳۔</ref> ان تمام باتوں کے باوجود مستشرقین ابرہہ کے سپاہیوں کی شکست کی وبا ذکر کرتے ہیں۔<ref> کارادووو، ۱۹۲۳م، III، ص۳۹۸؛ بلاشر، ۱۹۴۹م، I، ص۱۱۵۔</ref> لیکن بعض محققین نے اس نظریے کو رد کیا ہے۔<ref>آذرتاش، ابابیل، ج۲، ص۲۹۸-۲۹۹۔</ref>
جب ابرہہ اور اس کے سپاہی [[خانہ کعبہ]] کو مسمار کرنے کی قصد سے آئے تو ہر طرف سے پرندے ظاہر ہوئے جو اپنے چونچوں اور پنجوں میں کنکریاں اٹھائے ہوئے تھے؛ [[قرآن]] میں ان کنکریوں کو [[سجیل|سِجّیل]] سے تعبیر کیا گیا ہے۔<ref>سورہ فیل، آیہ ۴۔</ref> کہا جاتا ہے کہ یہ پرندے دریا کی طرف سے آئے تھے<ref> مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۳۷؛ طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۳۰، ص۱۹۳۔</ref> اور احادیث کے مطابق ان میں سے ہر پرندہ اپنے چونج میں ایک اور پنجوں میں دو کنکریاں اٹھائے ہوئے تھے<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۸، ص۸۴؛ طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۳۰، ص۱۹۳۔</ref> اور ان میں سے ہر ایک کنکریوں پر اصحاب فیل میں سے ہر سپاہی کا نام لکھا ہوا تھا۔<ref> ابوالفتوح رازی، روض الجنان، ۱۴۰۸ق، ج۲۰، ص۴۱۰۔</ref> یہ پرندے جب کنکریاں پھینکتے تو سب کے سب مطلوبہ ہدف پر لگ جاتی تھی اور اصحاب فیل کے سپاہیوں کے بدن کو سوراخ کرتے ہوئے دوسری طرف سے نکل جاتی تھی۔<ref> طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۹ق، ج۵، ص۵۴۲؛‌ ابوالفتوح رازی، روض الجنان، ۱۴۰۸ق، ج۲۰، ص۴۱۰۔</ref> طبری کی نقل کے مطابق یہ کنکریاں جس جس پر لگتی اس کے بدن کو خارش آنے لگتا تھا۔ وہ مزی کہتے ہیں کہ پہلی بار عربوں میں اسی سال چیچک کی بیماری پھیلی۔<ref>طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۳۰، ص۱۹۳۔</ref> ان تمام باتوں کے باوجود مستشرقین ابرہہ کے سپاہیوں کی شکست کی وبا ذکر کرتے ہیں۔<ref> کارادووو، ۱۹۲۳م، III، ص۳۹۸؛ بلاشر، ۱۹۴۹م، I، ص۱۱۵۔</ref> لیکن بعض محققین نے اس نظریے کو رد کیا ہے۔<ref>آذرتاش، ابابیل، ج۲، ص۲۹۸-۲۹۹۔</ref>


== متعلقہ صفحات==
== متعلقہ صفحات==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,196

ترامیم