زیارت نامہ حضرت معصومہ(س)

ویکی شیعہ سے
فائل:حرم حضرت معصومہ.jpg
حرم حضرت معصومہ(س) قم، ایران

شیعہ منابع میں زیارت کی ایک خاص اہمیت ہے اسی وجہ سے شیعہ ہر سال لاکھوں کروڑوں کی تعداد میں دنیا کے مختلف گوشہ و کنار سے ایران، عراق اور شام کے مقدس مقامات کی زیارت کیلئے سفر کی صعوبتیں برداشت کرکے اپنے آپ کو ان مقدس مقامات تک پہنچاتے ہیں۔ان زیارتی مقامات میں سے ایک جہاں ہر سال لاکھوں کروڑوں شیعہ اور غیر شیعہ محبان اہل بیت(ع) رفت و آمد کرتے ہیں وہ قم کی سرزمین ہے جہاں حضرت معصومہ(س) کا مزار ہر خاص و عام کی توجہ کا مرکز ہے۔ حضرت معصومہ(س) ان معدود امامزادگان میں سے ہیں جن کیلئے باقاعدہ زیارت نامہ موجود ہے اور آپ کی بارگاہ میں حاضر ہونے والے زائرین آپ کی زیارت کرتے وقت اسی زیارت نامے کو پڑھتے ہیں۔ ائمہ اطہار علیہم السلام سے منقول کئی احادیث میں آپ کی زیارت کی اہمیت اور ثواب کی طرف اشارہ ملتا ہے۔ اسی سلسلے میں امام رضا علیہ السلام نے حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی زیارت کے بارے میں فرمایا:

من زارها عارفا بحقھا فله الجنةیعنی جو بھی شخص حضرت معصومہ(س) کی صحیح معرفت کے ساتھ زیارت کرے تو اس کے لئے جنت ہے۔[1]

سند زیارت

زیارت حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا ایک معتبر زیارت ہے جسے علامہ مجلسی[2] نے درج ذیل اسناد کے ساتھ نقل کی ہیں:

علی بن ابراہیم قمی نے اپنے والد سے، انہوں نے سعد سے، اور سعد نے امام علی بن موسی الرضا علیہما السلام سے نقل کیا ہے کہ آپ(ع) نے فرمایا: اے سعد! تمھارے نزدیک ہماری ایک قبر ہے. میں نے عرض کی: میں آپ پر قربان ہوجاوٴں، کیا آپ کا مقصد فاطمہ بنت موسی بن جعفر علیہم السلام کی قبر ہے؟ آپ نے فرمایا:"ہاں" اور جو بھی معرفت کے ساتھ ان کی زیارت کرے گا وہ جنت کا حقدار ہو گا. جب بھی (تم حرم مشرف ہو اور) قبر کو دیکھو تو سرہانے کی طرف رو بقبلہ کھڑے ہوجاوٴ اور ۳۴ مرتبہ اللہ اکبر،۳۳ مرتبہ سبحان اللہ ،۳۳ مرتبہ الحمد للہ پڑھو اور پھر کہو۔ [3] (زیارت نامہ کی طرف اشارہ ہے جسے ترجمے کے ساتھ ذیل میں درج کرتے ہیں.)

زیارت کا متن اور ترجمہ

متن
ترجمہ
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ

اَلـسَّلامُ عَـلی آدَمَ صَـفْوَة اللّه ِ، اَلسَّلامُ عَلی نوُح نَبِی اللّه ِ ، اَلسَّلامُ عَلی ا ِبْرهيمَ خَليل ِ اللّه ِ، اَلسَّلامُ عَلی موُسی كَليم ِاللّه ِ ، اَلسَّلامُ عَلی عيسی روُح ِ اللّه ِ، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا خَيْرَ خَلْقَ اللّه ِ ، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا صَفِی اللّه ِ، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا مُحَمّدَ بْنَ عَبْد ِاللّه ِ، خاتَمَ النَّبِيّينَ، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا اَميرَالْمُؤْمِنينَ عَلی بْنَ اَبی طالِب ، وَصِی رَسوُل ِ اللّه ِ، اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ يا فاطِمَة سَيِّدَة نِساءِ الْعالَمينَ، اَلسَّلامُ عَلَيْكُما يا سِبْطَی نَبِی الرَّحْمَة ِ، وَ سَيِّدَی شَباب ِ هل ِ الْجَنَّة ِ ، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا عَلِی بْنَ الْحُسَيْن ِ، سَيِّدَ الْعابِدينَ وَ قُرَّة عَيْن ِ النّاظِرينَ، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِی، باقِرَ الْعِلْم ِ بَعْدَ النَّبِی ،اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّد الصّاد ِقَ الْبارَّ الْامينَ ، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا موُسَی بْنَ جَعْفَر الطّهرَ الطُّهرَ، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا عَلِی بْنَ موُ سَ ی الرِّضَا الْمُرْتَضی، اَالسَّلامُ عَلَيْكَ يا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِی التَّقِی، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا عَلِی بْنَ مُحَمَّد النَّقِی النّاصِحَ الْأَمينَ، اَلسَّلامُ عَلَيْكَ يا حَسَنَ بْنَ عَلِی، اَلسَّلامُ عَلَی الْوَصِی مِنْ بَعْدِه ِ . اَللّهمَّ صَلِّ عَلی نُورِكَ وَ سِراجِكَ، وَ وَلِی وَلِيِّكَ، وَ وَصِيِّكَ، وَ حُجَّتِكَ عَلی خَلْقِكَ . اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ يابِنْتَ رَسوُل ِ اللّه ِ، اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ يابِنْتَ فاطِمَة وَ خَديجَة ، اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ يابِنْتَ اَمير ِ الْمُؤْمِنينَ ، اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ يابِنْتَ الْحَسَن ِ وَ الْحُسَيْن ِ اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ يابِنْتَ وَلِی اللّه ِ ، اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ يا اُخْتَ وَلِی اللّه ِ، اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ يا عَمَّة وَلِی اللّه ِ ، اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ يابِنْتَ موُسَی بْن ِ جَعْفَر ، وَ رَحْمَة اللّه ِ وَ بَرَكاتُه. اَلسَّلامُ عَلَيْك ِ، عَرَّفَ اللّه بَيْنَنا وَ بَيْنَكُمْ فِی الْجَنَّة ِ، وَ حَشَرَنا فی زُمْرَتِكُمْ، وَ أَوَرَدْنا حَوْضَ نَبِيِّكُمْ، وَ سَقانا بِكَأْس ِ جَدِّ كُمْ مِنْ يَد ِ عَلِی ِّ بْن ِ اَبی طالِب ، صَلَواتُ اللّه عَلَيْكُمْ ، أَسْئَلُ اللّه أَنْ يُر ِيَنا فيكُمُ السُّروُرَ وَ الْفَرَجَ ، وَ أَنْ يَجْمَعَنا وَ إِيّاكُمْ فی زُمْرَة ِ جَدِّكُمْ مُحَمَّد، صَلَّی اللّه عَلَيْه ِ وَ آلِه ِ، وَ أَنْ لا يَسْلُبَنا مَعْر ِ فَتَكُمْ، إِنَّه وَلِی قَديرٌ. أَتَقَرَّبُ إِلَی اللّه ِ بِحُبِّكُمْ وَ الْبَرة ِ مِنْ أَعْدائِكُمْ، وَ التَّسْليم ِ إِلَی اللّه ِ ، راضِياً بِه ِ غَيْرَ مُنْكِر وَ لا مُسْتَكْبِر وَ عَلی يَقين ِ ما أَتی بِه ِ مَحَمَّدٌ وَ بِه راض، نَطْلُبُ بِذلِكَ وَجْهكَ يا سَيِّدی ، اَللّهمَّ وَ رِضاكَ وَ الدّارَ الْآخِرَة . يا فاطِمَة ا ِشْفَعی لی فِی الْجَنَّة ِ ، فَا ِنَّ لَكَ عِنْدَاللّْه ِ شَأْناً مِنَ الشَّأْن ِ. اَللّْهمّ ا ِنی اَسْئَلُكَ أَنْ تَخْتِمَ لی بِالسَّعادَة ِ ، فَلاتَسْلُبْ مِنّی ِ ما أَنَا فيه ِ،وَ لاحُولَ وَ لا قُوَة إِلا بالّله الْعَلِی الْعَظيم ِ . اَللّهمَ اسْتَجِبْ لَنا، وَ تَقَبَّلْه بِكَرَمِكَ وَ عِزَّتِكَ ، وَ بِرَحْمَتِكَ وَ عافِيَتَكَ، وَ صَلَّی الّله عَلی مُحَمَّد وَ آلِه ِ أَجْمَعينَ، وَ سَلَّمَ تَسْليما يا أَرْحَمَ الرّاحِمينَ

اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے

سلام ہو آدم خدا کے برگزیدہ پر۔ سلام ہو نوح نبی خدا پر۔سلام ہو ابراہیم خلیل خدا پر۔سلام ہو موسیٰ کلیم خداپر۔سلام ہو عیسیٰ روح خدا پر۔اے رسول خدا آپ پر سلام ہو ، اے بہترین مخلوق خدا آپ پر سلام ہو ۔ اے صفی خداآپ پرسلام ہو ۔اے محمد بن عبداللہ آخری نبی آپ پر سلام ہو ۔اے امیر المومنین علی ابن ابیطالب وصی رسول خدا آپ پر سلام ہو ۔اے فاطمہ دو جہاں کی عورتوں کی سردار آپ پر سلام ہو ۔اے نبی رحمت کے دو نواسے اور بہشت کے جوانوں کے سردار آپ دونوں پر سلام ہو۔ اے علی بن حسین عبادت گزاروں کے سید و سردار اور دیکھنے والوں کی خنکی چشم آپ پر سلام ہو۔ اے محمد بن باقر علم بعد از نبی آپ پر سلام ہو۔ اے جعفر بن محمد صادق نیک کردار، امین آپ پر سلام ہو۔ اے موسیٰ بن جعفر پاک وپاکیزہ آپ پر سلام ہو۔ اے علی بن موسیٰ رضا ، مرتضی آپ پر سلام ہو۔ اے محمد بن علی پرہیزگار آپ پر سلام ہو۔ اے علی بن محمد نقی خیر خواہ، امین آپ پر سلام ہو۔ اے حسن بن علی آپ پر سلام ہو۔ اے ان کے بعد جو وصی ہیں ان پر سلام ہو۔خدایا تو اپنے نور اور تابناک چراغ ، اپنے ولی کے نمائندے ، اپنے جانشین اور بندوں پر اپنی حجت کے اوپر سلام نازل فرما ۔ اے بنت رسول خدا آپ پر سلام ہو۔ اے دختر فاطمہ و خدیجہ آپ پر سلام ہو ۔اے دختر امیر المومنین آپ پر سلام ہو ۔اے دختر حسین و حسین آپ پر سلام ہو ۔اے دختر ولی خدا آپ پر سلام ہو ۔ اے ولی خدا کی خواہر آپ پر سلام ہو ۔اے ولی خدا کی پھوپھی آپ پر سلام ہو ۔اے دختر موسی بن جعفر آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمت و برکت ہو۔ سلام ہو آپ پر۔خدا جنت میں ہمارے اور آپ کے در میان شناخت قائم فرمائے اور ہم کو آپ لوگوں کے گروہ میں محشور فرمائے۔ آپ کے نبی کے حوض پر وارد فرمائے نیز ہمیں آپ لوگوں پر خدا کا درود ہو۔ میں خدا سے درخواست کرتاہوں کہ وہ ہمیں آپ کے بارے میں خوشحال کرے اور فرج دکھائے۔نیز ہمیں اور آپ کو آپ کے جد محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گروہ میں شمار فرمائے اور ہم سے آپ کی معرفت کو سلب نہ کرے۔ کیونکہ وہی سرپرست اور قدرت والا ہے۔ میں آپ کی محبت اور آپ کے دشمنوں سے برائت کے وسیلے سے خدا کی بارگاہ میں تقرب چاہتاہوں اور اس کی بارگاہ میں سر نیاز خم کرتاہوں۔ نیز اس سے راضی ہوں۔ نہ ہی منکر ہوں نہ ہی مستکبر۔یہ تمام باتیں جو چیزیں محمد لائے ہیں اس پر یقین کے ساتھ کہہ رہاہوں نیز اس سے راضی ہوں۔اے مرے آقا اسی وسیلے سے تری توجہ کا طلبگار ہوں۔ خدایا تری خوشنودی اور خانہٴ آخرت چاہتاہوں۔ اے فاطمہ جنت میں میری شفاعت فرمائیے کیونکہ آپ خدا کے نزدیک ایک خاص شان ومقام کی حامل ہیں ۔خدایا میں تجھ سے درخواست کرتاہوں کہ ہمارا خاتمہ سعادت پر ہو۔پس اس ایمان کو ہم سے نہ چھین جو ہم میں موجود ہے۔تمام حرکت و جنبش خدا ہی کے وسیلے سے ہے جو بزرگ و برتر ہے ۔ خدایا ہماری حاجت کو مستجاب فرما۔ اور اپنے کرم و عزت و رحمت و عافیت سے اسے قبول فرما نیز محمد اور ان کی آل پر درود و سلام نازل فرما۔ اے سب سے زیادہ مہربان ۔ خداوند عالم کا صدہا شکر کہ اس کی مدد سے اس کتاب نے اتمام کے مراحل طے کرلئے ۔ حضرت معصومہ سے یہی دعا ہے کہ اپنی بارگاہ میں اس مختصر کوشش کو قبول فرمالیں تا کہ قیامت کے دن میں اورتمام مومنین وہاں کے شر سے محفوظ رہیں۔ آمین یا رب العالمین بحق محمد و آلہ الطاہرین

حوالہ جات

  1. بحار الانوار ج ۱۰۱ ، ص ۴۳۔
  2. بحار الانوار ج /۱۰۲ ، ص ۲۶۶
  3. بحار الانوار ج ۱۰۲ ، ص ۲۶۵۔