دعائے عشرات

ویکی شیعہ سے
دعا و مناجات


دعائے عشرات معتبر دعاؤں سے ہے جو شیعہ کی اکثر کتابوں میں ذکر ہوئی ہے. اس دعا کی تعلیم امام علی(ع) نے امام حسین(ع) کو دی. اس دعا کو ہر صبح و شام خصوصاً جمعہ کی عصر کو پڑھنے کی بہت تاکید ہوئی ہے.

دعائے عشرات اخلاقی اور اعتقادی مضامین پر مشتمل ہے جیسے خدا کی وحدانیت، رسول اکرم(ص) کی نبوت اور حضرت علی(ع) کی امامت کا اقرار کرنا ہے.

دعا کی سند

دعائے عشرات کو سید بن طاؤوس نے کتاب جمال الاسبوع میں، شیخ طوسی سے اور شیخ طوسی نے احمد بن محمد بن سعید بن عقدہ سے، اس نے علی بن حسن بن علی بن فضال سے، اس نے ثعلبہ بن میمون سے، اس نے صالح بن فیض سے، اس نے ابن مریم سے، اس نے عبداللہ بن عطاء سے نقل کی ہے جو کہتا ہے کہ امام محمد باقر(ع) نے اپنے والد بزرگوار حضرت علی بن الحسین(ع) اور آپ نے اپنے والد بزرگوار امام حسین(ع) سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا کہ مجھے یہ دعا امیرالمومنین(ع) نے سکھائی ہے. [1]علامہ مجلسی نے دعائے عشرات کو بحار الانوار [2] جمال الاسبوع سید بن طاؤوس سے اور ایک دوسری جگہ پر [3] مہج الدعوات سے ایک اور سند کے ساتھ کہ امام صادق(ع) نے امیرالمومنین(ع) سے نقل کیا ہے. کفعمی نے بلدالامین [4] میں شیخ طوسی سے نقل کی اور مصباح میں ایک اور سے نقل قول کی [5] اور شیخ عباس قمی نے مفاتیح الجنان [6] میں شیخ طوسی سے نقل کی ہے.

نام گذاری کی وجہ

اس دعا کو دعائے عشرات کا نام اس لئے دیا گیا کیونکہ اس کے بعض آخری جملات کو دس بار تکرار کرنے کا کہا گیا ہے.

قرائت کا ثواب

امام باقر(ع) نے فرمایا: امیرالمومنین علی(ع) نے امام حسین(ع) سے فرمایا: میرے بیٹے اگرچہ الہیٰ فیصلے اور تقدیر تمہارے حق میں جاری ہوں گے جس طرح کہ اس کی مصلحت ہو گی، لیکن تم مجھ سے وعدہ کرو کہ ایک راز جو میں تمہیں بتا رہا ہوں میری شہادت کے ایک سال بعد تک کسی سے نہیں کہو گے، میں تمہیں ایسی خبر دیتا ہوں کہ جس کی حقیقت خداوند متعال سے ہے اور وہ ایک دعا ہے جس کی تمہیں تعلیم دیتا ہوں تا کہ اسے ہر صبح و شام پڑھو، اور ہزار ہزار فرشتے کو اللہ تعالیٰ ہزار ہزار لکھنے والے کی قدرت عطا کرتا ہے جو اس کا ثواب لکھتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ ہزار ہزار فرشتے کو حکم دیتا ہے کہ تمہارے لئے مغفرت کریں اور ان میں سے ہر ایک کو استغفار کرنے کی ہزار ہزار طاقت عطا کرتا ہے، اور "جنت الفردوس" میں تمہارے لئے ہزار ہزار محل بنائے کہ ہر محل میں ہزار ہزار گھر ہوں، اور تمہیں اپنے جد رسول خدا(ص) کا ہمسایہ بنائے اور دارالسلام میں تمہیں گھر دے جس کا مالک تم خود ہو، اور "جنت عدن" میں تمہارے لئے ہزار شہر بنائے اور قبر میں تمہارے لئے حق و سچ بولنے والا اٹھے جو اعلان کرے کہ میرے پاس آنے والے پر کسی قسم کا کوئی خوف اور عذاب نہیں.... اس وقت امام حسین(ع) نے وعدہ کیا کہ دعا انہی شرائط سے قبول ہے. اس کے امیرالمومنین(ع) نے تاکید فرمائی: جب تمہاری شہادت کا وقت قریب آئے تو اس دعا کی تعلیم اپنے خاندان والوں، شیعوں،اور دوستوں کو دینا، اور ان کے علاوہ کسی اور کو تعلیم نہ دینا ممکن ہے وہ کوئی ناجائز حاجت طلب کرے اور اس دعا کے وسیلے سے اس کی یہ ناجائز حاجت پوری ہو جائے. [7]

قرائت کا وقت

مستحب ہے کہ دعائے عشرات، صبح یا رات کو پڑھی جائے. جمعہ کی عصر اس دعا کے پڑھنے کا بہترین وقت ہے. [8]

مضامین

دعائے عشرات تنزیہ، حمد، اور اللہ تعالیٰ کی وحدانیت و عظمت کے اقرار سے شروع ہوتی ہے. اور اللہ تعالیٰ کی تنزیہ مختلف عبارتوں میں جاری رہتی ہے. اس کے بعد پیغمبروں پر درود بھیجی جاتی ہے اور اس کے بعد حمد و نثار خداوندی کرتے ہیں جو کہ تمام جہانوں کا پروردگار ہے اور اس کے بعد دوبارہ خداوند کی تنزیہ کی جاتی ہے.

دوسرے پہراگراف میں اللہ تعالیٰ کی خیر، برکت اور عافیت کو یاد کرتے ہیں اور حضور(ص) اور آپ(ص) کے خاندان پر درود بھیجتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے درخواست کرتے ہیں کہ "نعمت، خیر، برکت اور سلامتی کو میرے اوپر نازل کرے اور جہنم کی آگ سے بچائے" اور اللہ تعالی سے درخواست کرتے ہیں کہ "میں جب تک زندہ ہوں اپنی شکرگزاری، سلامتی، فضل اور کرامت میرے شامل حال فرما"

اگلے پہراگراف میں دعا کرنے والا اللہ تعالیٰ کی وحدانیت، حضرت محمد(ص) کی نبوت اور قیامت کا اقرار کرتا ہے. امام علی(ع) اور آپ کی اولاد کی امامت کی گواہی دیتا ہے اور کہتا ہے: "بارالھا! اپنے پاس میرے لئے یہ گواہی ثبت کر لے، تا کہ اسے قیامت کے دن میری زبان پر جاری کرو اس حال میں کہ تم مجھ سے راضی ہو، اور بے شک جو تو چاہتا ہے اس کی طاقت رکھتا ہے"

اس کے بعد اللہ تعالیٰ کو مختلف عبارتوں سے حمد اور شکر کہتے ہیں مثال کے طور پر: "دریا کے پانی کے وزن کے برابر تیری حمد کرتے ہیں، اور درختوں کے پتوں کی تعداد میں تیرا شکر ادا کرتے ہیں، اور زمین پر جتنے عدد ہیں انکے برابر تیرا شکر، اور تیری نازل کی گئی کتاب میں کئے گئے شکر کے برابر، اور تیرا شکر اتنا جتنا تمہارے علم نے اس کا احاطہ کیا ہوا ہے، اور لوگوں، پریوں، حشرات، پرندوں، چارپایوں اور درندوں کی تعداد کے برابر تیرا شکر کرتے ہیں" اور آخر میں جو جملات ذکر ہوئے ہیں انکو دس بار تکرار کیا جائے اور یہ جملات اللہ تعالیٰ کی وحدانیت، زندہ ہونا اور اس کی قدرت پر دلالت کرتے ہیں.

دعا کا متن اور ترجمہ

دعائے عشرات
متن ترجمه
سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ ٲَكْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِا اللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ اک ہے خدا اور حمد خدا ہی کے لئے ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ بزرگ تر ہے نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو خدائے بزرگ و برتر سے ہے
سُبْحَانَ اللہِ اٰنَآءَ اللَّیْلِ وَٲَطْرَافَ النَّہَارِ سُبْحَانَ اللہِ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ سُبْحَانَ اللہِ بِالْعَشِیِّ وَالْاِبْكَارِ پاک ہے خدا اوقات شب اور اطراف روز میں، پاک ہے خدا طلوع و غروب کے وقت، پاک ہے خدا شام اور صبح کے وقت
سُبْحَانَ اللہِ حِیْنَ تُمْسُوْنَ وَحِیْنَ تُصْبِحُوْنَ وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِیًّا وَّحِیْنَ تُظْھِرُوْنَ پاک ہے خدا جب تم شام کرتے اور جب تم صبح کرتے ہو اور حمد اسی کیلئے ہے آسمانوں اور زمین میں اور بوقت عصر اور جب تم ظہر کرتے ہو
یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَیُحْیِی الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا وَكَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ وہ مردہ سے زندہ کو نکالتا ہے اور زندہ سے مردہ کو نکالتا ہے اور زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کرتا ہے اور ایسے ہی تم قیا مت میں نکالے جاؤ گے
سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُوْنَ وَسَلَامٌ عَلَی الْمُرْسَلِیْنَ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ پاک ہے تمہارا رب ان باتوں سے جو وہ لوگ بیان کیا کرتے ہیں اور سلام ہو تمام رسولوں پر اور حمد خدا ہی کے لئے ہے جو عالمین کا پروردگار ہے
سُبْحَانَ ذِی الْمُلْكِ وَالْمَلَكُوْتِ سُبْحَانَ ذِی الْعِزَّۃِ وَالْجَبَرُوْتِ سُبْحَانَ ذِی الْكِبْرِیَاءِ وَالْعَظَمَۃِ الْمَلِكِ الْحَقِّ المُھَیْمِنِ القُدُّوْسِ پاک ہے وہ جو صاحب ملک و ملکوت ہے۔ پاک ہے وہ جو صاحب عزت و جبروت ہے پاک ہے وہ جو بڑائی اور بزرگی کا مالک ہے بادشاہ، بر حق، مقتدر، اور منزہ ہے
سُبْحَانَ اللہِ الْمَلِكِ الْحَیِّ الَّذِیْ لَا یَمُوْتُ سُبْحَانَ اللہِ الْمَلِكِ الْحَیِّ الْقُدُّوْسِ سُبْحَانَ الْقَآئِمِ الدَّآئِمِ سُبْحَانَ الدَّآئِمِ الْقَآئِمِ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ، سُبْحَانَ رَبِّیَ الْأَعْلٰی پاک ہے خدا جو بادشاہ اور زندہ ہے کہ جسے موت نہیں پاک ہے خدا جو بادشاہ زندہ و منزہ ہے پاک ہے وہ جو قائم و دائم ہے، پاک ہے وہ جو دائم و قائم ہے پاک ہے میرا رب جو عظمت والا ہے، پاک ہے میرا رب جو اعلٰی ہے
سُبْحَانَ الْحَیِّ الْقَیُّوْمِ، سُبْحَانَ الْعَلِیِّ الْأَعْلٰی سُبْحَانَہٗ وَتَعَالٰی سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَّبُّنَا وَرَبُّ الْمَلَائِكَۃِ وَالرُّوْحِ پاک ہے وہ جو ہمیشہ زندہ وپائندہ ہے، پاک ہے وہ جو بلند و بالا ہے وہ پاک اور برتر ہے پاکیزہ و منزہ ہے ہمارا رب جو ملائکہ اور روح کا رب ہے
سُبْحَانَ الدَّآئِمِ غَیْرِ الْغَافِلِ سُبْحَانَ الْعَالِمِ بِغَیْرِ تَعْلِیْمٍ سُبْحَانَ خَالِقِ مَا یُرٰی وَمَا لَا یُرٰی سُبْحَانَ الَّذِیْ یُدْرِكُ الْاَبْصَارَ وَلَا تُدْرِكُہُ الْاَبْصَارُ وَھُوَ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ پاک ہے وہ ہمیشہ رہنے و الا جو غافل نہیں پاک ہے وہ جو بغیر تعلیم کے عالم ہے پاک ہے وہ جو دیکھی ان دیکھی ہر چیز کا خالق ہے پاک ہے وہ جو نظروں کو پاتا ہے اور نظریں اسے پا نہیں سکتیں اور وہ باریک بین و خبر والا ہے
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَصْبَحْتُ مِنْكَ فِیْ نِعْمَۃٍ وَّخَیْرٍ وَّبَرَكَۃٍ وَّعَافِیَۃٍ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَاَتْمِمْ عَلَیَّ نِعْمَتَكَ وَخَیْرَكَ وَبَرَكَاتِكَ وَعَافِیَتَكَ بِنَجَاۃٍ مِّنَ النَّارِ وَارْزُقْنِیْ شُكْرَكَ وَعَافِیَتَكَ وَفَضْلَكَ وَكَرَامَتَكَ ٲَبَدًا مَّا ٲَبْقَیْتَنِیْ اے معبود میں نے تیری طرف سے ملنے والی نعمت،خیر و برکت اور عافیت میں صبح کی ہے پس رحمت فرما محمدؐ آل محمدؑ پر اور مجھ پر اپنی نعمت، اپنا خیر اور اپنی برکتیں اور اپنی عافیت پوری فرما اور مجھے آتش جہنم سے نجات بھی دے اور مجھے اپنے شکر کی توفیق بھی دے اور اپنی طرف سے عافیت عطا فرما اور مہربانی سے نواز جب تک میں زندہ ہوں۔
اَللّٰھُمَّ بِنُوْرِكَ اھْتَدَیْتُ وَبِفَضْلِكَ اسْتَغْنَیْتُ وَبِنِعْمَتِكَ ٲَصْبَحْتُ وَٲَمْسَیْتُ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲُشْھِدُكَ وَكَفٰی بِكَ شَھِیْدًا وَٲُشْھِدُ مَلَائِكَتَكَ وَٲَنْبِیَائَكَ وَرُسُلَكَ، وَحَمَلَۃَ عَرْشِكَ وَسُكَّانَ سَمَاوَاتِكَ وَٲَرْضِكَ وَجَمِیْعَ خَلْقِكَ بِٲَنَّكَ ٲَنْتَ اللہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ وَحْدَكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ وَ ٲَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ عَبْدُكَ وَرَسُوْلُكَ وَٲَنَّكَ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ اے معبود مجھے تیرے نور سے ہدایت اور تیرے فضل سے تونگری ملی ہے تیری نعمت کے ساتھ میں نے صبح کی اور شام کی ہے اے معبود میں تجھے گواہ بناتاہوں اور تیری گواہی کافی ہے اور گواہ بناتا ہوں تیرے ملائکہ، انبیاء ، رسل اور تیرے عرش کے حاملین، تیرے آسمانوں اور تیری زمین کے رہنے والوں اور تیری تمام مخلوق کو اس بات پر کہ یقیناً تو ہی اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا ہے تیرا کوئی ثانی نہیں اور اس پر کہ حضرت محمدؐ تیرے بندے اور تیرے رسول ہیں اور بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے۔
تُحْیِیْ وَتُمِیْتُ، وَتُمِیْتُ وَتُحْیِیْ وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ الْجَنَّۃَ حَقٌّ، وَٲَنَّ النَّارَ حَقٌّ وَالنُّشُوْرَ حَقٌّ وَالسَّاعَۃَ اٰتِیَۃٌ لَّا رَیْبَ فِیْہَا وَٲَنَّ اللہَ یَبْعَثُ مَنْ فِی الْقُبُوْرِ وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ عَلِیَّ بْنَ ٲَبِیْ طَالِبٍ ٲَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْنَ حَقًّا حَقًّا وَٲَنَّ الْاَئِمَّۃَ مِنْ وُّلْدِہ ھُمُ الْاَئِمَّۃُ الْھُدَاۃُ الْمَھْدِیُّوْنَ غَیرُ الضَّآلِّیْنَ وَلَا الْمُضِلِّیْنَ تو ہی زندہ کرتا اور موت دیتا ہے اور موت دیتا اور زندہ کرتا ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ جنت حق ہے جہنم حق ہے قبروں سے جی اٹھنا حق ہے اور قیامت آنے والی ہے اس میں کوئی شک نہیں اور خدا اسے زندہ کرے گا جو جو قبر میں ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ امام علیؑ ابن ابی طالبؑ صحیح اور سچے امیر المؤمنین ہیں اور یہ کہ ان کی اولاد میں سے جو آئمہ ہیں وہی ہدایت یافتہ ہدایت دینے والے ہیں، وہ نہ گمراہ ہیں اور نہ گمراہ کرنے والے ہیں
وَٲَنَّھُمْ ٲَوْلِیَاؤُكَ الْمُصْطَفُوْنَ وَحِزْبُكَ الْغَالِبُوْنَ وَصِفْوَتُكَ وَخِیَرَتُكَ مِنْ خَلْقِكَ وَنُجَبَاؤُكَ الَّذِیْنَ انْتَجَبْتَھُمْ لِدِیْنِكَ وَاخْتَصَصْتَھُمْ مِنْ خَلْقِكَ وَاصْطَفَیْتَھُمْ عَلٰی عِبَادِكَ وَجَعَلْتَھُمْ حُجَّۃً عَلَی الْعَالَمِیْنَ صَلَوَاتُكَ عَلَیْھِمْ وَالسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَكَاتُہٗ اور یہ کہ وہی تیرے چنے ہوئے اولیاء اور تیری غالب جماعت ہیں وہ تیری مخلوق میں سے برگزیدہ اور بہترین افراد ہیں اور وہ ایسے شریف ہیں جن کو تو نے اپنے دین کی خاطر چنا اور انہیں اپنی مخلوق میں خاص مرتبہ دیا تو نے انھیں اپنے بندوں میں سے منتخب کیا اور ان کو عالمین کیلئے اپنی حجت قرار دیا ان پر تیرا درود اور سلام ہو اور ان پر خدا کی رحمت اور برکات ہوں
اَللّٰھُمَّ اكْتُبْ لِیْ ہٰذِہِ الشَّہَادَۃَ عِنْدَكَ حَتّٰی تُلَقِّنَنِیْہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَٲَنْتَ عَنِّیْ رَاضٍ، اِنَّكَ عَلٰی مَا تَشَآءُ قَدِیْرٌ اے معبود! میری یہ گواہی اپنے ہاں درج فرما لے حتٰی کہ قیامت کے دن تو مجھے اس کی تلقین کرے اور تو مجھ سے راضی ہو جائے، بے شک تو ہر اس چیز پر جو تو چاہے قادر ہے
اَللّٰھُمَّ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا یَّصْعَدُ ٲَوَّلُہٗ وَلَا یَنْفَدُ اٰخِرُہ اَللّٰھُمَّ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا تَضَعُ لَكَ السَّمَآءُ كَنَفَیْہَا وَتُسَبِّحُ لَكَ الْاَرْضُ وَمَنْ عَلَیْہَا اے معبود! تیرے لئے حمد ہے جس کا پہلا حصہ بلند ہو تا ہے اور آخری ختم ہونے والا نہیں اے معبود! حمد تیرے ہی لئے ہے ایسی حمد کہ آسمان تیرے آگے اپنے شانے جھکا دے اور زمین اور جو اس پر ہے وہ تیری تسبیح کرے
اَللّٰھُمَّ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا سَرْمَدًا ٲَبَدًا لَاانْقِطَاعَ لَہٗ وَلَا نَفَادَ وَلَكَ یَنْبَغِیْ وَاِلَیْكَ یَنْتَھِیْ فِیَّ وَعَلَیَّ وَلَدَیَّ وَمَعِیْ وَقَبْلِیْ وَبَعْدِیْ وَٲَمَامِیْ وَفَوْقِیْ وَتَحْتِیْ وَاِذَا مِتُّ وَبَقِیْتُ فَرْدًا وَحِیْدًا ثُمَّ فَنِیْتُ وَلَكَ الْحَمْدُ اِذَا نُشِرْتُ وَبُعِثْتُ یَا مَوْلَایَ اے معبود! تیرے لئے حمد ہے ایسی حمد جو ہمیشہ ہمیشہ جاری رہے جو نہ رکتی ہے نہ ختم ہوتی ہے، وہ تیرے ہی لائق ہے اور تجھی تک پہنچتی ہے وہ میرے دل میں، زبان پر، میرے سامنے، میرے ساتھ، اور مجھ سے پہلے، میرے بعد، میرے پہلو میں میرے اوپر اور میرے نیچے ہے جب میں مروں اور قبر میں تنہا ہو جاؤں پھر خاک در خاک ہو جاؤں اور تیرے لئے حمد ہے جب قبر میں اٹھ بیٹھوں اور کھڑا کیا جاؤں اے میرے مولا
اَللّٰھُمَّ وَلَكَ الْحَمْدُ وَلَكَ الشُّكْرُ بِجَمِیْعِ مَحَامِدِكَ كُلِّہَا عَلٰی جَمِیْعِ نَعْمَائِكَ كُلِّہَا حَتّٰی یَنْتَھِیَ الْحَمْدُ اِلٰی مَا تُحِبُّ رَبَّنَا وَتَرْضٰی اے معبود حمد اور شکر تیرے ہی لئے ہے تیرے تمام و مکمل اوصاف کے ساتھ، تیری سبھی نعمات کے ساتھ حتیٰ کہ حمد وہاں پہنچے جہاں تو چاہتا ہے اے ہمارے رب جس میں تیری رضا ہے
اَللّٰھُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰی كُلِّ ٲَكْلَۃٍ وَّشَرْبَۃٍ وَّبَطْشَۃٍ وَّقَبْضَۃٍ وَّبَسْطَۃٍ وَّفِیْ كُلِّ مَوْضِعِ شَعْرَۃٍ اے معبود! تیرے لئے حمد ہے تمام اشیاء خورد و نوش پر ہاتھ سے پکڑنے، روکنے اور کھولنے اور جسم کے ہر بال بال پر تیری حمد ہے۔
اَللّٰھُمَّ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا خَالِدًا مَعَ خُلُوْدِكَ وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَا مُنْتَہٰی لَہٗ دُوْنَ عِلْمِكَ وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَّآ ٲَمَدَ لَہٗ دُوْنَ مَشِیَّتِكَ وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَّاَ ٲَجْرَ لِقَآئِلِہٖ اِلَّا رِضَاكَ وَلَكَ الْحَمْدُ عَلٰی حِلْمِكَ بَعْدَ عِلْمِكَ اے معبود! تیرے لئے حمد ہے ہمیشہ کی حمد، تیرے دوام کے ساتھ تیرے لیے حمد ہے ایسی حمد جس کی تیرے علم کے علاوہ کہیں انتہا نہیں تیرے لیے حمد ہے جس کی مدت تیری مشیت سے سوا نہیں ہے تیرے لیے حمد ہے کہ حمد کرنے والے کا اجر تیری رضا کے علاوہ نہیں تیرے لیے حمد ہے جو جانتے ہوئے بھی نرمی کرتا ہے
وَلَكَ الْحَمْدُ عَلٰی عَفْوِكَ بَعْدَ قُدْرَتِكَ وَ لَكَ الْحَمْدُ بَاعِثَ الْحَمْدِ وَلَكَ الْحَمْدُ وَارِثَ الْحَمْدِ وَلَكَ الْحَمْدُ بَدِیْعَ الْحَمْدِ وَلَكَ الْحَمْدُ مُنْتَھَی الْحَمْدِ وَلَكَ الْحَمْدُ مُبْتَدِعَ الْحَمْدِ وَلَكَ الْحَمْدُ مُشْتَرِیَ الْحَمْدِ تیرے لیے حمد ہے تیرے لیے کہ قوت کے باوجود درگذر فرماتا ہے تیرے لیے حمد ہے تو وجۂ حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو مالک حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تجھ سے ابتدائے حمد ہے اور تیرے لیے حمد ہے کہ تجھ سے انتہائے حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو حمد کا آغاز کرنے والا ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو خریدار حمد ہے
وَلَكَ الْحَمْدُ وَلِیَّ الْحَمْدِ وَلَكَ الْحَمْدُ قَدِیْمَ الْحَمْدِ وَلَكَ الْحَمْدُ صَادِقَ الْوَعْدِ وَفِیَّ الْعَھْدِ عَزِیْزَ الْجُنْدِ قَائِمَ الْمَجْدِ وَلَكَ الْحَمْدُ رَفِیْعَ الدَّرَجَاتِ مُجِیْبَ الدَّعَوَاتِ تیرے لیے حمد ہے تو نگہبان حمد ہے تیرے لیے حمد ہے کہ تو قدیمی حمد والا ہے اور تیرے لیے حمد ہے کہ تو وعدے میں سچا، عہد کا پکا ہے توانا لشکر والا، پائیدار بزرگی والا اور تیرے لیے حمد ہے کہ تو اونچے درجوں والا ہے، دعائیں قبول کرنے والا ہے
مُنْزِلَ الْاٰیَاتِ مِنْ فَوْقِ سَبْعِ سَمَاوَاتٍ عَظِیْمَ الْبَرَكَاتِ، مُخْرِجَ النُّوْرِ مِنَ الظُّلُمَاتِ وَمُخْرِجَ مَنْ فِی الظُّلُمَاتِ اِلَی النُّوْرِ مُبَدِّلَ السَّیِّئَاتِ حَسَنَاتٍ وَّجَاعِلَ الْحَسَنَاتِ دَرَجَاتٍ ساتوں آسمانوں سے بلند تر مقام سے آیات نازل کرنے والا ہے بڑی برکتوں والا ہے، نور کو تاریکیوں سے نکالنے والا، تاریکیوں میں پڑے کو روشنی کی طرف لانے والا گناہوں کو نیکیوں میں بدلنے والا اور نیکیوں کو بلند مراتب میں بدلنے والا ہے۔
اَللّٰھُمَّ لَكَ الْحَمْدُ غَافِرَ الذَّنْبِ، وَقَابِلَ التَّوْبِ شَدِیْدَ الْعِقَابِ ذَا الطَّوْلِ لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ اِلَیْكَ الْمَصِیْرُ اے معبود تیرے لیے حمد ہے کہ تو گناہ معاف کرنے والا، توبہ قبول کرنے والا سخت عذاب دینے والا اور عطا کرنے والا ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں، بازگشت تیری ہی طرف ہے
اَللّٰھُمَّ لَكَ الْحَمْدُ فِی اللَّیْلِ اِذَا یَغْشٰی وَلَكَ الْحَمْدُ فِی النَّہَارِ اِذَا تَجَلّٰی وَلَكَ الْحَمْدُ فِی الْاٰخِرَۃِ وَالْاُوْلٰی وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ كُلِّ نَجْمٍ وَمَلَكٍ فِی السَّمَآءِ وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ الثَّرٰی وَالْحَصٰی وَالنَّوٰی وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا فِیْ جَوِّ السَّمَآءِ اے معبود تیرے لیے حمد ہے رات میں جب وہ چھا جائے تیرے لیے حمد ہے دن میں جب وہ روشن ہو جائے تیرے لیے حمد ہے دنیا اور آخرت میں تیرے لیے حمد ہے آسمان کے ستاروں اور فرشتوں کی تعداد کے برابر تیرے لیے حمد ہے خاک اور ریت کے ذروں اور پھلوں کی گٹھلیوں کی تعداد کے برابر تیرے لیے حمد ہے فضاء آسمان میں موجود چیزوں کی تعداد کے برابر
وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا فِیْ جَوْفِ الْاَرْضِ وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ ٲَوْزَانِ مِیَاہِ الْبِحَارِ وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ ٲَوْرَاقِ الْاَشْجَارِ وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا عَلٰی وَجْہِ الْاَرْضِ وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ مَآ ٲَحْصٰی كِتَابُكَ وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا ٲَحَاطَ بِہٖ عِلْمُكَ تیرے لیے حمد ہے تہ زمین میں موجود چیزوں کی تعداد کے برابر تیرے لیے حمد ہے سمندروں کے پانیوں کے وزن کے برابر تیرے لیے حمد ہے درختوں کے پتوں کی تعداد کے برابر تیرے لیے حمد ہے زمین پر موجود چیزوں کی تعداد کے برابر تیرے لیے حمد ہے تیری کتاب میں موجود تعداد کے برابر تیرے لیے حمد ہے تیرے علم میں موجود تعداد کے برابر
وَلَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ الِانْسِ وَالْجِنِّ وَالْھَوَآمِّ وَالطَّیْرِ وَالْبَہَآئِمِ وَالسِّبَاعِ حَمْدًا كَثِیْرًا طَیِّبًا مُبَارَكًا فِیْہِ كَمَا تُحِبُّ رَبَّنَا وَتَرْضٰی وَكَمَا یَنْبَغِیْ لِكَرَمِ وَجْھِكَ وَعِزِّ جَلَالِكَ تیرے لیے حمد ہے انسانوں، جنوں کی تعداد کے برابر اور حشرات، پرندوں، چرندوں اور درندوں کی تعداد کے برابر بہت زیادہ پاک اور بابرکت حمد اے پروردگار، تجھے پسند اور جس پر تو راضی ہو اور جیسی حمد تیری شان کرم اور تیری جلالت ذات کے لائق ہے
پھر دس مرتبہ کہیں
لَا اِلٰہَ اِلَّااللہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْكَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْكُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ الْلَطِیْفُ الْخَبٰیرُ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے جس کا کوئی ثانی نہیں اس کیلئے ملک ہے اسی کیلئے حمد ہے اور وہ باریک بین خبر دار ہے
پھر دس مرتبہ
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْكَ لَہٗ لَہُ الْمُلْكُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَیُمیِتُ وَیُمِیْتُ وَیُحْیِیْ وَھُوَ حَیٌ لَّا یَمُوْتُ بَیِدہِ الْخَیْرُ، وَھُوَ عَلٰی كُلِ شَیْءٍ قَدِیْرٌ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے جس کا کوئی ثانی نہیں اسی کیلئے ملک اور اسی کے لیے حمد ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، مارتا اور زندہ کرتا ہے اور وہ زندہ ہے جسے موت نہیں اسی کے ہاتھ میں خیر ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
پھر دس مرتبہ
اَسْتَغْفِرُ اللہَ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُ الْقَیُوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْہ میں اللہ سے بخشش چاہتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ و پائندہ ہے اور اسی کے حضور توبہ کرتا ہوں
پھر دس مرتبہ
یَا اَللہُ یَا اَللہُ یا اللہ یا اللہ اے اللہ اے اللہ اے اللہ اے اللہ
دس مرتبہ
یَا رَحْمٰنُ یَا رَحْمٰنُ اے رحمت کرنے والے، اے رحمت کرنے والے
پھر دس مرتبہ
یَا رَحِیْمُ یَا رَحِیْمُ اے مہربان، اے مہربان
پھر دس مرتبہ
یَا بَدِیْعَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے
پھر دس مرتبہ
یَا ذَاالْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ اے صاحب جلالت و بزرگی
پھر دس مرتبہ
یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ اے مہربانی کرنے والے ، اے احسان کرنے والے
پھر دس مرتبہ
یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ اے زندہ و پائندہ
پھر دس مرتبہ
یَا حَیُّ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اے زندہ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں
پھر دس مرتبہ
یَا اَللہُ یَا لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اے اللہ، اے وہ کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں
پھر دس مرتبہ
بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے
پھر دس مرتبہ
اَللّٰھُمَّ اِفْعَلْ بِیْ مَآ اَنْتَ اَھْلُہٗ اے معبود میرے ساتھ وہ برتاؤ کر جس کا تو اہل ہے
پھر دس مرتبہ
اٰمِیْنَ اٰمِیْنَ ایسا ہی ہو ایسا ہی ہو
پھر دس مرتبہ پڑھیں
قُلْ ھُوَ اللہُ اَحَدٌ کہو ﴿اے نبی﴾ اللہ ایک ہے
پھر کہیں
اَللّٰھُمَّ اِصْنَعْ بِیْ مَآ اَنْتَ اَھْلُہٗ وَلَاتَصْنَعْ بِیْ مَآ اَنَا اَھْلُہٗ فَاِنَّكَ اَھْلُ التَّقْوٰی وَاَھْلُ الْمَغْفِرَۃِ وَاَنَا اَھْلُ الذُّنُوْبِ وَالْخَطَایَا فَارْحَمْنِیْ یَا مَوْلَایَ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ اے معبود میرے ساتھ وہ سلوک کر جس کا تو اہل ہے اور مجھ سے وہ نہ کر جس کا میں اہل ہوں بے شک تو بچانے والا اور بخشنے والا ہے اور میں گناہ کرنے والا اور خطائیں کرنے والا ہوں پس رحم کر مجھ پر اے میرے مولا اور تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے
پھر دس مرتبہ
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ تَوَكَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ اَلَّذِیْ لَا یَمُوْتُ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ یَكُنْ لَّہٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ وَلَمْ یَكُنْ لَّہٗ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَكَبِّرْہُ تَكْبِیْرًا کوئی طاقت و قوت نہیں سوائے اس کے جو اللہ کی طرف سے ہے بھروسہ رکھتا ہوں اس زندہ پر جسے موت نہیں اور حمد ہے اس اللہ کیلئے جس نے کسی کو بیٹا نہیں بنایا اور نہ کوئی اس کی حکومت میں شریک ہے اور نہ کوئی اس کا مددگار ہے بوجہ اس کے عجز کے اور اس کی بڑائی بیان کرتے رہا کرو۔

حوالہ جات

  1. جمال الاسبوع، ص453 ـ 464
  2. مجلسی، بحارالانوار، ج 87، ص73
  3. مجلسی، بحار، ج 92، ص408
  4. کفعمی، بلدالامین، ص46 ـ 42، کفعمی معتقد ہے کہ دعائے عشرات چھ مختلف روایت سے بیان ہوئی ہے ر.ک: پاورقی بلدالامین، ص42
  5. مصباح، 132 ـ 126
  6. قمی، مفاتیح الجنان، 127ـ121
  7. ر.ک:صدر حاج سید جوادی، ج 7، ص‍530؛ ابن طاووس، جمال الاسبوع، ص456ـ453
  8. شیخ طوسی، مصباح المتہجد، ص77 ـ 76

مآخذ

  • ابن طاووس، علی بن موسی، جمال الاسبوع بکمال المشروع، دارالرضی، قم، 1330ق.
  • قمی، عباس، مفاتیح الجنان، تہران، مرکز نشر فرہنگی رجاء، 1369ش.
  • کفعمی، ابراہیم بن علی، البلدالامین و الدّرع الحصین، بیروت : چاپ علاءالدین اعلمی، 1418ق، 1997م.
  • کفعمی، ابراهیم بن علی، المصباح، بیروت، چاپ علاءالدین اعلمی، 1414ق، 1994م.
  • صدر سید جوادی، احمد، دائره المعارف تشیع، تہران، جلد 7، نشر شہید سعید محبی، 1380ش.
  • مجلسی، محمد باقر بن محمد تقی، بحارالانوار، داراحیاءالتراث العربی، 1403ق.