مندرجات کا رخ کریں

"صحیفہ سجادیہ کی سینتالیسویں دعا" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 26: سطر 26:


==مضامین==
==مضامین==
صحیفہ سجادیہ کی سینتالیسویں دعا جو دعائے عرفہ سے بھی مشہور ہے جو صحیفہ سجادیہ میں عرفہ کے دن کے ساتھ مختص ہوئی ہے۔ اس دعا میں امام زین العابدینؑ نے بعض مضامین بیان کیا ہے جن کو درج ذیل عناوین میں خلاصہ کیا جا سکتا ہے:1- [[توحيد]]، [[اسماء و صفات خ الہی|اسما و صفات]] اور [[حمد|اللہ کی حمد]]؛ 2- [[حضرت محمد]] کے لئے دعا؛ 3- [[امام معصومؑ]] کے لئے دعا؛ 4- شیعیان ائمہؑ کے لئے دعا؛ 5- [[گناہ]] اور گناہگاری؛ 6- اللہ سے عفو و بخشش کی دعا؛ 7- [[توبہ]] کا طریقہ؛ 8- [[شيطان]] اور اس کے دھوکے؛ 9- [[موت]] اور قیامت کا خاکہ؛ 10- [[مكارم اخلاق]] اور انسانی نفس کی برائیاں<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۵۳۹-۵۴۰.</ref> ممدوحی کرمانشاہی کا کہنا ہے کہ یہ دعا صحیفہ سجادیہ میں امام سجادؑ کی سب سے لمبی دعا ہے جس کا زیادہ حصہ اللہ اور اس کے صالح بندے کے درمیان عارفانہ رابطے کو بیان کرتا ہے۔<ref>ممدوحی کرمانشاهی، شهود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۴، ص۶۹.</ref>
صحیفہ سجادیہ کی سینتالیسویں دعا جو دعائے عرفہ سے بھی مشہور ہے جو صحیفہ سجادیہ میں عرفہ کے دن کے ساتھ مختص ہوئی ہے۔ اس دعا میں امام زین العابدینؑ نے بعض مضامین بیان کیا ہے جن کو درج ذیل عناوین میں خلاصہ کیا جا سکتا ہے:
 
{{ستون آ|}}
# [[توحيد]]، [[اسماء و صفات خ الہی|اسما و صفات]] اور [[حمد|اللہ کی حمد]]؛  
# [[حضرت محمد]] کے لئے دعا؛  
# [[امام معصومؑ]] کے لئے دعا؛  
# شیعیان ائمہؑ کے لئے دعا؛  
# [[گناہ]] اور گناہگاری؛  
# اللہ سے عفو و بخشش کی دعا؛  
# [[توبہ]] کا طریقہ؛  
# [[شيطان]] اور اس کے دھوکے؛  
# [[موت]] اور قیامت کا خاکہ؛  
# [[مكارم اخلاق]]  
# اور انسانی نفس کی برائیاں<ref>انصاریان، دیار عاشقان، ۱۳۷۳ش، ج۷، ص۵۳۹-۵۴۰.</ref> ممدوحی کرمانشاہی کا کہنا ہے کہ یہ دعا صحیفہ سجادیہ میں امام سجادؑ کی سب سے لمبی دعا ہے جس کا زیادہ حصہ اللہ اور اس کے صالح بندے کے درمیان عارفانہ رابطے کو بیان کرتا ہے۔<ref>ممدوحی کرمانشاهی، شهود و شناخت، ۱۳۸۸ش، ج۴، ص۶۹.</ref>
{{خاتمہ}}
دعای عرفہ کے مضامین کو چند حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:
دعای عرفہ کے مضامین کو چند حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:


confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم