"سید مرتضی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 95: | سطر 95: | ||
بعض شیعہ مصنفین کے مطابق سید مرتضی کا بنی عباس اور آل بویہ کے ساتھ تعاون بھی اسی مبنا کے مطابق تھا۔ ان کا حکمراوں کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنا اور ان کی تعریف و تمجید حکومتی عہدوں پر فائز رہ کر شیعہ قوم کی خدمت کرنا تھا۔<ref>نصر، تحلیل فقہی رابطہ سلطان و علمای دین از دیدگاہ علم الہدی، ص۱۷۳.</ref> | بعض شیعہ مصنفین کے مطابق سید مرتضی کا بنی عباس اور آل بویہ کے ساتھ تعاون بھی اسی مبنا کے مطابق تھا۔ ان کا حکمراوں کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنا اور ان کی تعریف و تمجید حکومتی عہدوں پر فائز رہ کر شیعہ قوم کی خدمت کرنا تھا۔<ref>نصر، تحلیل فقہی رابطہ سلطان و علمای دین از دیدگاہ علم الہدی، ص۱۷۳.</ref> | ||
== افکار اور تالیفات == | == افکار اور تالیفات == | ||
سید مرتضی از بزرگترین علمای [[امامیہ|شیعہ امامی]] بود و در بسیاری از علوم عصر خویش چون [[علم کلام|کلام]]، [[فقہ]]، [[علم اصول|اصول]]، [[تفسیر قرآن|تفسیر]]، [[فلسفہ]]، [[علم نجوم|فلک]] و انواع علوم ادبی بہ نگارش اثاری دست زد.<ref>الطوسی، الفہرست، ص۹۹.</ref><ref>نجاشی، رجال، ص۲۷۰.</ref> مسئلہ محوری دراندیشہ سید مرتضی پیروی او از مکتب عقل گرایی است کہ در جنبہہای مختلف اندیشہ کلامی و فقہی او تاثیر گذاشتہ و اندیشہہای او را بہ افکار استادش [[شیخ مفید]] نزدیک کردہ است. | سید مرتضی از بزرگترین علمای [[امامیہ|شیعہ امامی]] بود و در بسیاری از علوم عصر خویش چون [[علم کلام|کلام]]، [[فقہ]]، [[علم اصول|اصول]]، [[تفسیر قرآن|تفسیر]]، [[فلسفہ]]، [[علم نجوم|فلک]] و انواع علوم ادبی بہ نگارش اثاری دست زد.<ref>الطوسی، الفہرست، ص۹۹.</ref><ref>نجاشی، رجال، ص۲۷۰.</ref> مسئلہ محوری دراندیشہ سید مرتضی پیروی او از مکتب عقل گرایی است کہ در جنبہہای مختلف اندیشہ کلامی و فقہی او تاثیر گذاشتہ و اندیشہہای او را بہ افکار استادش [[شیخ مفید]] نزدیک کردہ است. | ||
{{اصلی|فہرست آثار سید مرتضی}} | {{اصلی|فہرست آثار سید مرتضی}} | ||
===عقل گرایی و اندیشہ کلامی=== | ===عقل گرایی و اندیشہ کلامی===<!-- | ||
سید مرتضی متفکری عقلگرا بود. از دیدگاہ سید مرتضی جستجوی عقلانی و استدلالی در مباحث مرتبط بہ خداشناسی واجب است چرا کہ شناخت [[خدا]] بدیہی نیست و در شناخت خدا نمیتوان بہ شنیدہہا و دلیل سمعی(روایات و متون دینی) استناد کرد چرا کہ حجیت متون دینی خود حاصل اعتقاد بہ وجود خداوند و شناخت اوست. بہ عقیدہ سید مرتضی اعتقاد بہ خداوند تنہا بر مبنای تقلید و پذیرش سخن دیگری بدون ہیچ حجت و استدلالی قابل قبول نیست.<ref>اسعدی، سید مرتضی٬(ص) .</ref> | سید مرتضی متفکری عقلگرا بود. از دیدگاہ سید مرتضی جستجوی عقلانی و استدلالی در مباحث مرتبط بہ خداشناسی واجب است چرا کہ شناخت [[خدا]] بدیہی نیست و در شناخت خدا نمیتوان بہ شنیدہہا و دلیل سمعی(روایات و متون دینی) استناد کرد چرا کہ حجیت متون دینی خود حاصل اعتقاد بہ وجود خداوند و شناخت اوست. بہ عقیدہ سید مرتضی اعتقاد بہ خداوند تنہا بر مبنای تقلید و پذیرش سخن دیگری بدون ہیچ حجت و استدلالی قابل قبول نیست.<ref>اسعدی، سید مرتضی٬(ص) .</ref> | ||