گمنام صارف
"من لایحضرہ الفقیہ (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi م (←مؤلف) |
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[ من لا یحضر الفقیہ]] مکتب [[تشیع]] میں [[احادیث]] کی ایک مآخذی کتاب جانی جاتی ہے اور اسے کتب اربعہ میں سے شمار کیا جاتا ہے ۔کسی شخص کی [[فقیہ]] تک رسائی نہ ہونے کی صورت میں پیش آنے والے شرعی مسائل کی جواب دہی کیلئے [[شیخ صدوق]] نے [[صحیح]] اور [[موثق]] احادیث کی بنیاد پر اس کتاب کو تالیف کیا ۔ | [[ من لا یحضر الفقیہ]] مکتب [[تشیع]] میں [[احادیث]] کی ایک مآخذی کتاب جانی جاتی ہے اور اسے کتب اربعہ میں سے شمار کیا جاتا ہے ۔کسی شخص کی [[فقیہ]] تک رسائی نہ ہونے کی صورت میں پیش آنے والے شرعی مسائل کی جواب دہی کیلئے [[شیخ صدوق]] نے [[صحیح]] اور [[موثق]] احادیث کی بنیاد پر اس کتاب کو تالیف کیا ۔ | ||
من لا یحضر الفقیہ [[شیخ صدوق]] کی اہم ترین تالیفات میں سے شمار ہوتی ہے۔کتاب کی تالیف میں ابتدائی صدیوں کے شیعہ | من لا یحضر الفقیہ [[شیخ صدوق]] کی اہم ترین تالیفات میں سے شمار ہوتی ہے۔کتاب کی تالیف میں ابتدائی صدیوں کے شیعہ فقہا کی روش کی مانند صرف [[آئمہ طاہرین]] کی [[روایات]] کے ذکر پر اکتفا کیا گیا ہے ۔اس کتاب میں [[کافی]] کے برعکس صرف فقہی [[احکام]] سے متعلق 6000 ہزار [[احادیث]] اکٹھی کی گئی ہیں ۔یہ کتاب شروع سے ہی [[شیعہ]] فقہا کی نظر میں بہت اہمیت کی حامل رہی اور اس پر کئی شروحات لکھی گئیں جن میں [[مجلسی اول]] کی [[روضہ المتقین]] معروفترین شرح سمجھی جاتی ہے ۔ | ||
[[شیخ صدوق]] نے اس کتاب میں [[حریز بن عبداللہ سجستانی]] ، [[شیخ اجل حلبی]] ، [[علی بن مہزیار اہوازی]] ، [[احمد بن محمد بن عیسی]] ، [[ابن ابی عمیر]] ، [[برقی]] اور [[حسین بن سعید اہوازی]] سے [[احادیث]] کا استخراج اور جمع آوری کی ہے ۔ | [[شیخ صدوق]] نے اس کتاب میں [[حریز بن عبداللہ سجستانی]] ، [[شیخ اجل حلبی]] ، [[علی بن مہزیار اہوازی]] ، [[احمد بن محمد بن عیسی]] ، [[ابن ابی عمیر]] ، [[برقی]] اور [[حسین بن سعید اہوازی]] سے [[احادیث]] کا استخراج اور جمع آوری کی ہے ۔ |