"عجب" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اسباب
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←اسباب) |
||
سطر 12: | سطر 12: | ||
==اسباب== | ==اسباب== | ||
اخلاق کے علماء نے عُجب کے لئے مختلف اسباب اور محرک بیان کئے ہیں۔ فیض کاشانی نے املحجۃالبیضاء میں، جمال و خوبصورتی، قدرت و توانائی، عقل و سمجھداری، نسب و خاندان، سلاطین اور حکمرانوں سے وابستہ ہونا، کثرت اولاد، مال و دولت و فکر وغیرہ کو عُجب کے اسباب کہے ہیں۔ <ref> فیض کاشانی، المحجۃ البیضاء، موسسۃ النشر الاسلامی، 282-287</ref> آپ نے آیات <font size=3px , font color=green>{{حدیث| "وَ يَوْمَ حُنَيْن اذْ اعْجَبَتْكُمْ كَثْرتُكُمْ"}}</font> <ref> سوره توبہ، آیہ26۔</ref> سورہ حشر کی آیت 2، سورہ کہف کی آیت | اخلاق کے علماء نے عُجب کے لئے مختلف اسباب اور محرک بیان کئے ہیں۔ فیض کاشانی نے املحجۃالبیضاء میں، جمال و خوبصورتی، قدرت و توانائی، عقل و سمجھداری، نسب و خاندان، سلاطین اور حکمرانوں سے وابستہ ہونا، کثرت اولاد، مال و دولت و فکر وغیرہ کو عُجب کے اسباب کہے ہیں۔ <ref> فیض کاشانی، المحجۃ البیضاء، موسسۃ النشر الاسلامی، 282-287</ref> آپ نے آیات <font size=3px , font color=green>{{حدیث| "وَ يَوْمَ حُنَيْن اذْ اعْجَبَتْكُمْ كَثْرتُكُمْ"}}</font> <ref> سوره توبہ، آیہ26۔</ref> سورہ حشر کی آیت 2، سورہ کہف کی آیت 104 کو عُجب سے نسبت دی ہے۔ <ref> فیض کاشانی، المحجۃ البیضاء، موسسۃ النشر الاسلامی، ج6، ص236۔</ref> نراقی کا کہنا ہے کہ، عُجب اور عبادت ایک دوسرے کے مخالف ہیں، کیونکہ عبادت یعنی خدا کے سامنے ذلت و انکساری کا اظہار کرنا، جب کہ عُجب میں یہ نہیں ہے۔ <ref> نراقی، جامع السعادات، 1383ق، ج1، ص333۔</ref> | ||
==آثار== | ==آثار== |