مندرجات کا رخ کریں

"احمد بن علی نجاشی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 34: سطر 34:
== زندگی نامہ ==
== زندگی نامہ ==
{{ستون آ|2}}
{{ستون آ|2}}
*'''نام''' : احمد بن علی بن احمد بن عباس نَجاشی أسدی
* نام: احمد بن علی بن احمد بن عباس نَجاشی أسدی
*'''کنیت و لقب''': ابو الحسین<ref>محدث نوری، خاتمۃ المستدرک3/147،مؤسسہ آل البيت عليہم السلام لإحياء التراث - قم - ايران</ref> ،ابوالعباس<ref>علامہ حلی، خلاصۃ الاقوال82/ش53/احمد بن علی،مؤسسہ نشر الفقاہۃ۔</ref> ،ابن کوفی<ref>محدث نوری، خاتمۃ المستدرک 3/147، </ref> ،نجاشی
* کنیت و لقب: ابو الحسین<ref> محدث نوری، خاتمۃ المستدرک3/147،مؤسسہ آل البيت عليہم السلام لإحياء التراث، قم، ايران</ref> ،ابو العباس<ref> علامہ حلی، خلاصۃ الاقوال82/ش53/احمد بن علی، مؤسسہ نشر الفقاہۃ۔</ref> ،ابن کوفی<ref> محدث نوری، خاتمۃ المستدرک 3/147، </ref> ، نجاشی
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}
رجال اور تراجم کی کتب میں انکی مقام ولادت کی طرف اشارہ نہیں ہوا لیکن کہا گیا کہ [[صفر]] سال ۳۷۲ ہجری قمری کو پیدا ہوئے ۔ <ref>علامہ حلی، خلاصۃ الاقوال، ۱۴۱۷، ص۷۳.</ref> بعض اسے [[بغداد|بغدادی]] اور ان کے باپ کو [[کوفہ|کوفی]] سمجھتے ہیں نیز کہا گیا کہ نجاشی سے ابن کوفی‌ کی تعبیر منقول ہوئی ہے ۔<ref>زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۰، ج۱، ص۱۷۲؛ کحالۃ، معجم المؤلفین، بیروت، ج۱، ص۳۱۷.</ref> انہوں نے اپنے نسب کو رسول اللہ کی بیسویں پشت عدنان تک پہنچایا ہے۔ <ref>نجاشی، رجال نجاشی، ۱۴۱۶، ص۲۱۳.</ref>انکے اپنے کہنے کے مطابق اہواز میں انکے جد: عبدالله والئے [[منصور دوانیقی]] تھے انہوں نے [[امام صادق]](ع) کو خط لکھاجس کے جواب میں امام نے '''رسالہ اہوازیہ''' ان کیلئے لکھا۔<ref>نجاشی، رجال نجاشی، ۱۴۱۶، ص۱۰۱.</ref>
رجال اور تراجم کی کتب میں ان کے مقام ولادت کی طرف اشارہ نہیں ہوا لیکن کہا گیا کہ [[صفر]] سنہ 372 ہجری کو پیدا ہوئے۔ <ref> علامہ حلی، خلاصۃ الاقوال، ۱۴۱۷، ص۷۳.</ref> بعض اسے [[بغداد|بغدادی]] اور ان کے باپ کو [[کوفہ|کوفی]] سمجھتے ہیں نیز کہا گیا ہے کہ نجاشی سے ابن کوفی‌ کی تعبیر منقول ہوئی ہے۔<ref> زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۰، ج۱، ص۱۷۲؛ کحالۃ، معجم المؤلفین، بیروت، ج۱، ص۳۱۷.</ref> انہوں نے اپنے نسب کو رسول اللہ کی بیسویں پشت عدنان تک پہنچایا ہے۔<ref> نجاشی، رجال نجاشی، ۱۴۱۶، ص۲۱۳.</ref> ان کے اپنے کہنے کے مطابق اہواز میں ان کے جد: عبدالله والی [[منصور دوانیقی]] تھے انہوں نے [[امام صادق]](ع) کو خط لکھا۔ جس کے جواب میں امام نے رسالہ اہوازیہ ان کیلئے لکھا۔<ref> نجاشی، رجال نجاشی، ۱۴۱۶، ص۱۰۱.</ref>


انکے اجداد میں سے عبدالله اہواز پر حکومت کرتا تھا اور وہ نجاشی کے نام سے مشہور تھا اسی مناسبت انہیں بھی نجاشی کہا جانے لگا ۔<ref>جمعی از نویسندگان، گلشن ابرار، ج ۱، ص ۷۰.</ref>
ان کے اجداد میں سے عبدالله اہواز پر حکومت کرتے تھے اور وہ نجاشی کے نام سے مشہور تھے اسی مناسبت سے انہیں بھی نجاشی کہا جانے لگا۔<ref> جمعی از نویسندگان، گلشن ابرار، ج ۱، ص ۷۰.</ref>


نجاشی سال ۴۵۰ ہجری قمری میں   [[سامرا]] کے نزدیک مطر یا مطیر آباد آئے اور وہیں فوت ہوئے ۔سب سے پہلے ان کی تاریخ وفات مقام وفات کی طرف   [[علامہ حلی]] (متوفای ۷۲۶ ہجری) نے [[خلاصۃ الاقوال]]‌ میں اشارہ کیا ہے نیز اس سے پہلے شیعہ اور اہل سنت میں سے کسی نے اس کی طرف اشارہ نہیں ہے ۔لیکن یہ تاریخ درست معلوم نہیں ہوتی ہے بلکہ انکی وفات اس کے بعد ہوئی ۔[[سید موسی شبیری زنجانی|شبیری زنجانی]] کہتے ہیں :نجاشی نے ابویعلی [[محمد بن حسن بن حمزه جعفری]] کی وفات [[رمضان]] سال ۴۶۳ ہجری قمری لکھی ہے ۔اس وجہ سے نجاشی کی وفات کا ۴۵۰ ہجری کا ہونا ممکن نہیں ہے ۔ <ref>رک: شبیری زنجانی، ابوالعباس نجاشی و عصر وی</ref>
نجاشی سنہ 450 ہجری میں [[سامرا]] کے نزدیک مطر یا مطیر آباد آئے اور وہیں فوت ہوئے۔ سب سے پہلے ان کی تاریخ وفات مقام وفات کی طرف [[علامہ حلی]] (متوفی 726 ہجری) نے [[خلاصۃ الاقوال]]‌ میں اشارہ کیا ہے نیز اس سے پہلے شیعہ اور [[اہل سنت]] میں سے کسی نے اس کی طرف اشارہ نہیں ہے۔ لیکن یہ تاریخ درست معلوم نہیں ہوتی ہے بلکہ ان کی وفات اس کے بعد ہوئی۔ [[سید موسی شبیری زنجانی|شبیری زنجانی]] کہتے ہیں: نجاشی نے ابو یعلی [[محمد بن حسن بن حمزه جعفری]] کی وفات [[رمضان]] سنہ 463 ہجری لکھی ہے۔ اس وجہ سے نجاشی کی وفات 450 ہجری میں ہونا ممکن نہیں ہے۔<ref> رک: شبیری زنجانی، ابو العباس نجاشی و عصر وی</ref>


== علمی  زندگی==
== علمی  زندگی==
گمنام صارف