مندرجات کا رخ کریں

"احمد بن علی نجاشی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 13: سطر 13:
نجاشی ابتدائی  علوم اپنے والد سے حاصل کئے ۔تیرہ سال سے زیادہ عمر نہیں تھی کہ علم [[حدیث]] سے آشنا تھے ۔ قرائت [[قرآن]] کا علم  مسجد لؤلؤی کے صاحب سے حاصل کیا ۔ [[کافی]] کی کتاب  [[احمد بن احمد کوفی]] کے پاس پڑھی ۔ <ref>بحرالعلوم، الفوائد الرجالیۃ، ۱۳۶۳، ج۲، ص۸۱-۸۲.</ref>
نجاشی ابتدائی  علوم اپنے والد سے حاصل کئے ۔تیرہ سال سے زیادہ عمر نہیں تھی کہ علم [[حدیث]] سے آشنا تھے ۔ قرائت [[قرآن]] کا علم  مسجد لؤلؤی کے صاحب سے حاصل کیا ۔ [[کافی]] کی کتاب  [[احمد بن احمد کوفی]] کے پاس پڑھی ۔ <ref>بحرالعلوم، الفوائد الرجالیۃ، ۱۳۶۳، ج۲، ص۸۱-۸۲.</ref>
=== اساتید و مشائخ ===
=== اساتید و مشائخ ===
نجاشی کے اساتذہ میں  [[شیخ مفید]]، [[شیخ صدوق]]، [[سید مرتضی]]، [[سید رضی]] اور [[ابن غضائری]] جیسی شخصیات کا نام آتا ہے ۔دیگر اساتذہ میں :
نجاشی کے اساتذہ میں  [[شیخ مفید]]، [[شیخ صدوق]]، [[سید مرتضی]]، [[سید رضی]] اور [[ابن غضائری]] جیسی شخصیات کا نام آتا ہے ۔
{{ستون آ|2}}
:دیگر اساتذہ :
# [[علی بن احمد نجاشی|علی بن احمد بن عباس نجاشی]] (والد)
{{ستون آ|3}}
# علی بن احمد نجاشی|علی بن احمد بن عباس نجاشی (والد)
# احمد بن محمد بن عمران معروف ابن جندی. آقا بزرگ تہرانی اسے نجاشی کا پہلا استاد سمجھتے ہیں ۔<ref>آقابزرگ، الذریعہ الی تصانیف الشیعہ، ۱۴۰۳، ج۲، ص۴۴۹.</ref>
# احمد بن محمد بن عمران معروف ابن جندی. آقا بزرگ تہرانی اسے نجاشی کا پہلا استاد سمجھتے ہیں ۔<ref>آقابزرگ، الذریعہ الی تصانیف الشیعہ، ۱۴۰۳، ج۲، ص۴۴۹.</ref>
# احمد بن محمد بن موسی معروف بنام ابن صلت اہوازی
# احمد بن محمد بن موسی معروف بنام ابن صلت اہوازی
سطر 45: سطر 46:
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}


انہوں نے اپنی زندگی کا اکثر حصہ '''بغداد''' میں گزاراصرف چند مرتبہ بغداد سے باہر گئے جن میں سے اکثر سفر زیارتی تھے۔ جیسے  سال ۴۰۰ ہجری میں [[نجف اشرف]] گئے کچھ مدت حرم امیر المومنین کے جوار میں رہے  ،[[سامراء]]  میں  [[عسکریین]](ع) کی زیارت کیلئے گئے ۔ [[مکہ]] اور [[بصره]] بھی گئے  نیز چند مرتبہاپنے اصلی وطن کوفہ بھی گئے وہاں حدیث سنی اور وہاں اجازہ لیا یا اجازہ دیا۔<ref>رک: مجیدی‌‌نسب، «تاریخ نگاری شیعه در کتاب رجال نجاشی».</ref>
انہوں نے اپنی زندگی کا اکثر حصہ '''بغداد''' میں گزاراصرف چند مرتبہ بغداد سے باہر گئے جن میں سے اکثر سفر زیارتی تھے۔ جیسے  سال ۴۰۰ ہجری میں [[نجف اشرف]] گئے کچھ مدت حرم امیر المومنین کے جوار میں رہے  ،[[سامراء]]  میں  [[عسکریین]](ع) کی زیارت کیلئے گئے ۔ [[مکہ]] اور [[بصره]] بھی گئے  نیز چند مرتبہاپنے اصلی وطن کوفہ بھی گئے وہاں حدیث سنی اور وہاں اجازہ لیا یا اجازہ دیا۔<ref>رک: مجیدی‌‌نسب، «تاریخ نگاری شیعہ در کتاب رجال نجاشی».</ref>


=== آثار ===
=== آثار ===
گمنام صارف