مندرجات کا رخ کریں

"سید مرتضی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 32: سطر 32:
}}
}}


'''علی بن حسین بن موسی''' (355-436 ہجری قمری)، جو '''سیدِ مرتضی'''، '''شریف مرتضی''' اور '''علم الہدی''' کے نام سے مشہور ہے، [[فقیہ]]، [[کلام|متکلم]] اور شیعہ مؤثر سماجی شخصیات میں سے ہیں۔ سید مرتضی اپنے والد اور بھائی [[سید رضی]] کی طرح اپنے دور میں [[نقیب]] کے منصب پر مدتوں فائز رہے۔ آپ [[بغداد]] میں زندگی گزارتے تھے اور [[بنی عباسی]] کے خلفاء اور [[آل بویہ]] کے حکمران آپ کا نہایت احترام کرتے تھے۔ آپ کچھ مدت کیلئے [[امیر الحاج]] اور دیوان مظالم کے عہدے پر بھی فائز رہے۔<ref>تہرانی، طبقات اعلام الشیعۃ، ج۲، صص۱۲۰-۱۲۱.</ref>  
'''علی بن حسین بن موسی''' (355-436 ہجری قمری)، جو '''سیدِ مرتضی'''، '''شریف مرتضی''' اور '''علم الہدی''' کے نام سے مشہور ہے، [[فقیہ]]، [[کلام|متکلم]] اور شیعہ مؤثر سماجی شخصیات میں سے ہیں۔ سید مرتضی اپنے والد اور بھائی [[سید رضی]] کی طرح اپنے دور میں [[نقیب]] کے منصب پر مدتوں فائز رہے۔ آپ بغداد میں زندگی گزارتے تھے اور [[بنی عباسی]] کے خلفاء اور [[آل بویہ]] کے حکمران آپ کا نہایت احترام کرتے تھے۔ آپ کچھ مدت کیلئے [[امیر الحاج]] اور دیوان مظالم کے عہدے پر بھی فائز رہے۔<ref>تہرانی، طبقات اعلام الشیعۃ، ج۲، صص۱۲۰-۱۲۱.</ref>  


سید مرتضی اپنے استاد [[شیخ مفید]] کی طرح عقلانیت پسند اور [[علم کلام]] سے لگاؤ رکھتے تھے۔ آپ کی اہم ترین فکری اثر بھی اسی زمینے میں ہے۔ [[فقہ]] میں بھی عقلانیت پسند تھے اور [[اصول فقہ]] میں ایک کتاب بھی تحریر کی جسے علم اصول میں شیعوں کی پہلی جامع کتاب تصور کیا جاتا ہے۔ آپ کا مشہور شاگرد، [[شیخ طوسی]] ہیں۔ سید مرتضی ایک ممتاز ادیب بھی تھا اور [[تفسیر قرآن]] میں بھی آپ کی تصانیف موجود ہیں۔
سید مرتضی اپنے استاد [[شیخ مفید]] کی طرح عقلانیت پسند اور [[علم کلام]] سے لگاؤ رکھتے تھے۔ آپ کی اہم ترین فکری اثر بھی اسی زمینے میں ہے۔ [[فقہ]] میں بھی عقلانیت پسند تھے اور [[اصول فقہ]] میں ایک کتاب بھی تحریر کی جسے علم اصول میں شیعوں کی پہلی جامع کتاب تصور کیا جاتا ہے۔ آپ کا مشہور شاگرد، [[شیخ طوسی]] ہیں۔ سید مرتضی ایک ممتاز ادیب بھی تھا اور [[تفسیر قرآن]] میں بھی آپ کی تصانیف موجود ہیں۔
گمنام صارف