گمنام صارف
"حج" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←حج احادیث کی روشنی میں
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 18: | سطر 18: | ||
==حج احادیث کی روشنی میں== | ==حج احادیث کی روشنی میں== | ||
[[وسائل الشیعہ]] اور [[مستدرک الوسائل]] میں ۹۱۵۰ سے زیادہ [[حدیث|احادیث]] '''حج''' کی اہمیت اور اس کے احکام سے متعلق نقل ہوئی ہیں۔ یہ بات | [[وسائل الشیعہ]] اور [[مستدرک الوسائل]] میں ۹۱۵۰ سے زیادہ [[حدیث|احادیث]] '''حج''' کی اہمیت اور اس کے احکام سے متعلق نقل ہوئی ہیں۔ یہ بات خود اسلام میں حج کی اہمیت اور اس کے احکام کی فراوانی اور پیچدگی کی دلیل ہے۔ | ||
* احادیث میں '''حج''' کو [[روزہ]] اور [[جہاد]] سے افضل قرار دیا گیا ہے، بلکہ [[نماز]] کے علاوہ باقی تمام عبادتوں سے افضل شمار | * احادیث میں '''حج''' کو [[روزہ]] اور [[جہاد]] سے افضل قرار دیا گیا ہے، بلکہ [[نماز]] کے علاوہ باقی تمام عبادتوں سے افضل شمار کیا گیا ہے۔<ref>الکافی (کلینی)، ج۴، ص۲۵۳ ۲۵۴</ref> حج کے مناسک میں بہت سے اسرار اور فواید پوشیدہ ہیں۔ [[امام صادق(ع)]] سے منقول ایک حدیث میں آیا ہے: "حاجی [[خدا]] کا مہمان ہے، اگر وہ کچھ طلب کرے تو اسے عطا کی جاتی ہے اور اگر گوئی دعا مانگے تو اللہ اسے قبول کرتا ہے اسی طرح اگر حاجی کسی کی [[شفاعت]] کرے تو خدا اسے قبول کرتا ہے اور اگر مانگنے سے باز رہے تو خود خدا اسے عطا فرماتا ہے۔"<ref>الکافی (کلینی)، ج۴، ص۲۵۵</ref> ایک اور روایت میں پھر امام صادق (ع) سے منقول ہے: "جس وقت حاجی [[سرزمین منا|مِنا]] میں پہنچ جاتے ہیں تو ایک منادی خدا کی طرف سے ندا دیتا ہے: اگر میری رضایت کے خواہاں ہو تو میں راضی ہوں۔" <ref>الکافی (کلینی)، ج۴، ص۲۶۲</ref> | ||
* احادیث میں '''حج''' کو دین [[اسلام]] کے ارکان <ref> ابنخزیمہ، ج۱، ص۱۵۹؛ ابنحجر عسقلانی، ج۳، ص۲۸۵ ۲۸۶؛ حرّعاملی، ج۱، ص۱۳۲۰، ۲۶۲۸</ref> ، بہترین کام اور سب سے اہم واجبات میں سے قرار دیا ہے۔<ref>بخاری، ج۲، ص۱۴۱؛ کلینی، ج۴، ص۲۵۲ ۲۶۴ ؛ ابنبابویہ، ۱۳۶۸ش، ص۴۶۵۰</ref> | * احادیث میں '''حج''' کو دین [[اسلام]] کے ارکان <ref> ابنخزیمہ، ج۱، ص۱۵۹؛ ابنحجر عسقلانی، ج۳، ص۲۸۵ ۲۸۶؛ حرّعاملی، ج۱، ص۱۳۲۰، ۲۶۲۸</ref> ، بہترین کام اور سب سے اہم واجبات میں سے قرار دیا ہے۔<ref>بخاری، ج۲، ص۱۴۱؛ کلینی، ج۴، ص۲۵۲ ۲۶۴ ؛ ابنبابویہ، ۱۳۶۸ش، ص۴۶۵۰</ref> | ||
* [[حضرت علی(ع)]] نے حج کو ناتوان افراد کا [[جہاد]] قرار دیا ہے<ref>نہجالبلاغۃ، حکمت ۱۳۶</ref> اور اپنی وصیتوں میں حج کے فوائد میں سے سب سے کم فائدے کو [[گناہ|گناہوں]] کی بخشش قرار دیا ہے۔<ref> کلینی، ج۷، ص۵۱۵۲؛ بخاری، ج۲، ص۲۰۹</ref> | * [[حضرت علی(ع)]] نے حج کو ناتوان افراد کا [[جہاد]] قرار دیا ہے<ref>نہجالبلاغۃ، حکمت ۱۳۶</ref> اور اپنی وصیتوں میں حج کے فوائد میں سے سب سے کم فائدے کو [[گناہ|گناہوں]] کی بخشش قرار دیا ہے۔<ref> کلینی، ج۷، ص۵۱۵۲؛ بخاری، ج۲، ص۲۰۹</ref> |