مندرجات کا رخ کریں

"خطبہ غدیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7: سطر 7:


'''حدیث غدیر'''  
'''حدیث غدیر'''  
اس خطبے کا ایک حصہ ہے جس میں پیغمبر اکرم فرماتے ہیں: '''<font color=green>{{حدیث|مَنْ کُنْتُ مَولاهُ فَهذا عَلِی مَولاهُ }}</font> ترجمہ: جس کا میں مولا ہوں اس کا یہ علی مولا ہیں۔''' چونکہ اس خطبے کا یہ حصہ 110 افراد سے زیادہ [[اصحاب]] اور 84 [[تابعین]] نے نقل کیا ہے اس بنا پر کہہ سکتے ہیں کہ یہ [[حدیث]] [[حدیث متواتر|تواتر]] کے ساتھ شیعہ اور اہل سنت منابع میں نقل ہوئی ہے۔
اس خطبے کا ایک حصہ ہے جس میں پیغمبر اکرم فرماتے ہیں: '''<font color=green>{{حدیث|مَنْ کُنْتُ مَولاهُ فَهذا عَلِی مَولاهُ }}</font> ترجمہ: جس کا میں مولا ہوں اس کا یہ علی مولا ہیں۔''' چونکہ اس خطبے کا یہ حصہ 110 افراد سے زیادہ [[صحابہ]] اور 84 [[تابعین]] نے نقل کیا ہے اس بنا پر کہہ سکتے ہیں کہ یہ [[حدیث]] [[حدیث متواتر|تواتر]] کے ساتھ شیعہ اور اہل سنت منابع میں نقل ہوئی ہے۔


[[عبدالحسین امینی|علامہ امینی]] نے اس خطبے کے سلسلہ [[سند]] کو اہل سنت کے منابع سے جمع کیا ہے اور دوسرے دلائل کے ساتھ [[واقعہ غدیر]] کو ثابت کرنے کی خاطر ۱۱ جلدوں پر مشتمل کتاب ''[[الغدیر فی الکتاب و السنۃ و الادب]]'' کی تألیف کی ہے۔
[[عبدالحسین امینی|علامہ امینی]] نے اس خطبے کے سلسلہ [[سند]] کو اہل سنت کے منابع سے جمع کیا ہے اور دوسرے دلائل کے ساتھ [[واقعہ غدیر]] کو ثابت کرنے کی خاطر ۱۱ جلدوں پر مشتمل کتاب ''[[الغدیر فی الکتاب و السنۃ و الادب]]'' کی تألیف کی ہے۔
سطر 56: سطر 56:
[[علامہ امینی]] کے مطابق اس حدیث کو [[احمد بن حنبل]] نے 40، [[ابن جریر طبری]] نے 72، [[جزری مقری]] نے 80، [[ابن عقدہ]] نے 105، [[ابوسعید سجستانی]] نے 120، [[ابوبکر جعابی]] نے 125 اور <ref>امینی، ''الغدیر''، ج۱، ص۴۰.</ref> حافظ [[ابوالعلاء العطار ہمدانی]] نے 250 راویوں سے نقل کیا ہے۔<ref>امینی، ''الغدیر''، ج۱، ص۱۵۸.</ref>۔
[[علامہ امینی]] کے مطابق اس حدیث کو [[احمد بن حنبل]] نے 40، [[ابن جریر طبری]] نے 72، [[جزری مقری]] نے 80، [[ابن عقدہ]] نے 105، [[ابوسعید سجستانی]] نے 120، [[ابوبکر جعابی]] نے 125 اور <ref>امینی، ''الغدیر''، ج۱، ص۴۰.</ref> حافظ [[ابوالعلاء العطار ہمدانی]] نے 250 راویوں سے نقل کیا ہے۔<ref>امینی، ''الغدیر''، ج۱، ص۱۵۸.</ref>۔


اہل سنت کے [[علم رجال|رجال]] اور حدیث کے ماہرین کے مطابق اس حدیث کی [[سند]] بہت زیادہ ہیں جسے اکثر علماء نے [[حدیث صحیح|صحیح]] یا [[حدیث حسن|حسن]] قرار دئے ہیں۔ <ref>ابن حجر عسقلانی، ''فتح الباری''، ج۷، ص۶۱.</ref> اس حدیث کے [[محدث|راویوں]] میں تقریبا 90 [[اصحاب]] اور 84 [[تابعین]] شامل ہیں۔
اہل سنت کے [[علم رجال|رجال]] اور حدیث کے ماہرین کے مطابق اس حدیث کی [[سند]] بہت زیادہ ہیں جسے اکثر علماء نے [[حدیث صحیح|صحیح]] یا [[حدیث حسن|حسن]] قرار دئے ہیں۔ <ref>ابن حجر عسقلانی، ''فتح الباری''، ج۷، ص۶۱.</ref> اس حدیث کے [[محدث|راویوں]] میں تقریبا 90 [[صحابہ]] اور 84 [[تابعین]] شامل ہیں۔


=== اس حدیث کا غیر مستقیم نقل ===
=== اس حدیث کا غیر مستقیم نقل ===
سطر 64: سطر 64:
خطبہ غدیر بعض جزئیات اور تعابیر میں اختلاف کے ساتھ [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] منابع میں نقل ہوئی ہے۔ بہت سے منابع میں خطبے کا پورا متن نہیں آیا ہے اور مؤلفین نے صرف اس حصے کو بعنوان حدیث غدیر نقل کرنے پر اکتفا کیا ہے جس میں امام علی(ع) کو بعنوان امام اور ولی معرفی فرمایا ہے۔
خطبہ غدیر بعض جزئیات اور تعابیر میں اختلاف کے ساتھ [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] منابع میں نقل ہوئی ہے۔ بہت سے منابع میں خطبے کا پورا متن نہیں آیا ہے اور مؤلفین نے صرف اس حصے کو بعنوان حدیث غدیر نقل کرنے پر اکتفا کیا ہے جس میں امام علی(ع) کو بعنوان امام اور ولی معرفی فرمایا ہے۔


[[علامہ امینی]] نے [[الغدیر]] میں 110 [[اصحاب]]، 84 [[تابعین]] اور [[اہل سنت]] کے دوسری صدی ہجری سے چودہویں صدی ہجری تک کے 360 علماء کا کا نام لیتے ہیں۔ <ref>امینی، ''الغدیر''، ج۱، ص۱۴-۱۵.</ref> بعض مشہور اصحاب، تابعین اور راویوں کے نام درج ذیل ہیں:
[[علامہ امینی]] نے [[الغدیر]] میں 110 [[صحابہ]]، 84 [[تابعین]] اور [[اہل سنت]] کے دوسری صدی ہجری سے چودہویں صدی ہجری تک کے 360 علماء کا کا نام لیتے ہیں۔ <ref>امینی، ''الغدیر''، ج۱، ص۱۴-۱۵.</ref> بعض مشہور اصحاب، تابعین اور راویوں کے نام درج ذیل ہیں:


{| class="wikitable sortable"
{| class="wikitable sortable"
سطر 182: سطر 182:
{{حدیث|بَخٍّ بَخٍّ لَکَ یا ابنَ أبی طالب، أصبَحتَ مَولای و مَولی کُلِّ مُسلمٍ}}:‌اے اباالحسن، آپ کو مبارک ہو آپ میرے اور تمام مسلمان مرد اور عورت کے مولا بن گئے ہو۔<ref>ابن حنبل، ''مسند احمد''، ج۴، ص۲۸۱.</ref><ref>ابن مغازلی، ''مناقب''، ج۱، ص۴۶؛ ابن کثیر، ''البدایۃ و النہایۃ''، ج۷، ص۳۴۹.</ref>
{{حدیث|بَخٍّ بَخٍّ لَکَ یا ابنَ أبی طالب، أصبَحتَ مَولای و مَولی کُلِّ مُسلمٍ}}:‌اے اباالحسن، آپ کو مبارک ہو آپ میرے اور تمام مسلمان مرد اور عورت کے مولا بن گئے ہو۔<ref>ابن حنبل، ''مسند احمد''، ج۴، ص۲۸۱.</ref><ref>ابن مغازلی، ''مناقب''، ج۱، ص۴۶؛ ابن کثیر، ''البدایۃ و النہایۃ''، ج۷، ص۳۴۹.</ref>


[[اصحاب]] کا اس طرح حضرت علی(ع) کو مبارک باد دینا خود ایک واضح نشانی ہے کہ صدر اسلام کے مسلمان لفظ "مولا" سے [[خلافت]] اور اولی بالتصرف کے معنی سمجھتے تھے۔<ref>امینی، ''الغدیر''، ج۱، ص۶۶۷.</ref>
اصحاب کا اس طرح حضرت علی(ع) کو مبارک باد دینا خود ایک واضح نشانی ہے کہ صدر اسلام کے مسلمان لفظ "مولا" سے [[خلافت]] اور اولی بالتصرف کے معنی سمجھتے تھے۔<ref>امینی، ''الغدیر''، ج۱، ص۶۶۷.</ref>


*''' صدر اسلام کے شعراء کے اشعار:'''
*''' صدر اسلام کے شعراء کے اشعار:'''
سطر 206: سطر 206:
پس وای ہو اس شخص پر جو قیامت کے دن خدا سے اس حالت میں ملاقات کرے کہ میرے اوپر ظلم کی ہو۔
پس وای ہو اس شخص پر جو قیامت کے دن خدا سے اس حالت میں ملاقات کرے کہ میرے اوپر ظلم کی ہو۔


[[عبدالحسین امینی|علامہ امینی]] نے [[اصحاب]]، [[تابعین]] اور نوی صدی ہجری تک کے دیگر مسلمان شعراء کا نام ذکر کیا ہے جنہوں نے اس واقعے کے بارے میں اشعار کہے ہیں۔<ref>امینی، ''الغدیر''، ج۲، ص۵۱-۴۹۵.</ref> ان اشعار کے مضامین اس بات کی دلیل ہے کہ یہ شعراء اس واقعے اور لفظ "مولا" سے اولا بالتصرف اور [[خلافت]] کے معنی سمجھتے تھے۔
[[عبدالحسین امینی|علامہ امینی]] نے [[صحابہ]]، [[تابعین]] اور نوی صدی ہجری تک کے دیگر مسلمان شعراء کا نام ذکر کیا ہے جنہوں نے اس واقعے کے بارے میں اشعار کہے ہیں۔<ref>امینی، ''الغدیر''، ج۲، ص۵۱-۴۹۵.</ref> ان اشعار کے مضامین اس بات کی دلیل ہے کہ یہ شعراء اس واقعے اور لفظ "مولا" سے اولا بالتصرف اور [[خلافت]] کے معنی سمجھتے تھے۔




confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
19

ترامیم