مندرجات کا رخ کریں

"کوہ ثور" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>S.j.mousavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24: سطر 24:
اس غار میں [[رسول اللہ(ص)]] کے مقیم ہوجانے کے بموجب متعدد [[معجزہ|معجزات]] رونما ہوئے، جیسے غار کے دہانے پر مکڑی کا جالا بنا جانا، دو جنگلی (وحشی) کبوتروں کا گھونسلا بنانا، اور ایک قول کی بنا پر [[رسول خدا(ص)]] کے سامنے ایک درخت کا اگ جانا۔
اس غار میں [[رسول اللہ(ص)]] کے مقیم ہوجانے کے بموجب متعدد [[معجزہ|معجزات]] رونما ہوئے، جیسے غار کے دہانے پر مکڑی کا جالا بنا جانا، دو جنگلی (وحشی) کبوتروں کا گھونسلا بنانا، اور ایک قول کی بنا پر [[رسول خدا(ص)]] کے سامنے ایک درخت کا اگ جانا۔


مشرکین [[رسول خدا(ص)]] کی تلاش میں غار ثور کے دہانے تک بھی آئے مگر خداوند متعال نے انہیں داخلے سے باز رکھا؛ اس طرح کہ قریشیوں نے دہانے پر مکڑی کے جالے اور گھونسلے میں کبوتر کے اںڈوں کو دیکھا تو اس نتیجے پر پہنچے کہ غار متروک اور خالی ہے اور اس میں کوئی داخل نہیں ہوا کیونکہ کسی کے آنے کی صورت میں جالا پھٹ جاتا اور کبوتر کے انڈے ٹوٹ جاتے اور کبوتر بھی وہاں نہ بیٹھا رہتا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، قسم 1، ص154۔</ref><ref>ابن جُبَیر، رحلۃ، ص93۔</ref><ref>ابن کثیر، السیرۃ النبویۃ ج2، ص239241۔</ref><ref>نہروالی، کتاب الاعلام، ص448449۔</ref>
مشرکین [[رسول خدا(ص)]] کی تلاش میں [[غار ثور]] کے دہانے تک بھی آئے مگر خداوند متعال نے انہیں داخلے سے باز رکھا؛ اس طرح کہ قریشیوں نے دہانے پر مکڑی کے جالے اور گھونسلے میں کبوتر کے اںڈوں کو دیکھا تو اس نتیجے پر پہنچے کہ غار متروک اور خالی ہے اور اس میں کوئی داخل نہیں ہوا کیونکہ کسی کے آنے کی صورت میں جالا پھٹ جاتا اور کبوتر کے انڈے ٹوٹ جاتے اور کبوتر بھی وہاں نہ بیٹھا رہتا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، قسم 1، ص154۔</ref><ref>ابن جُبَیر، رحلۃ، ص93۔</ref><ref>ابن کثیر، السیرۃ النبویۃ ج2، ص239241۔</ref><ref>نہروالی، کتاب الاعلام، ص448449۔</ref>


===غار ثور سے لوگوں کا تبرک حاصل کرنا===
===غار ثور سے لوگوں کا تبرک حاصل کرنا===
گمنام صارف