مندرجات کا رخ کریں

"کوہ ثور" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,478 بائٹ کا اضافہ ،  27 مئی 2016ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:


قدیم الایام میں لوگ دو کوہستانی راستوں سے کوہ ثور کی طرف جاتے تھے جن میں سے ایک راستہ دشوارگزار مگر مختصر مختصر اور دوسرا آسان مگر طویل تھا۔ [[مکہ]] سے کوہ ثور تک کی مسافت راستے کے انتخاب پر منحصر تھی؛ اسی بنا پر اس راستے کو اختلاف کے ساتھ ایک [[فرسخ]]،<ref>ابن جُبَیر، رحلة، ص93، قس ص139 جنہوں نے یہ فاصلہ تین میل بیان کیا ہے۔</ref> دو یا تین میل،<ref>فاسی، شفاء الغرام، ج1، ص450۔</ref><ref>ابن ظهیره، الجامع اللطیف، ص300۔</ref> اور [[مکہ]] سے دو گھنٹوں کا راستہ<ref>بَتَنُونی، الرحلة الحجازیة، ص128۔</ref> بیان کیا گیا ہے۔ آج [[مسجد الحرام]] سے کوہ ثور کا راستہ تین سے چار کلومیٹر ہے۔<ref>کردی، التاریخ القویم، ج1، جزء 2، ص384۔</ref>
قدیم الایام میں لوگ دو کوہستانی راستوں سے کوہ ثور کی طرف جاتے تھے جن میں سے ایک راستہ دشوارگزار مگر مختصر مختصر اور دوسرا آسان مگر طویل تھا۔ [[مکہ]] سے کوہ ثور تک کی مسافت راستے کے انتخاب پر منحصر تھی؛ اسی بنا پر اس راستے کو اختلاف کے ساتھ ایک [[فرسخ]]،<ref>ابن جُبَیر، رحلة، ص93، قس ص139 جنہوں نے یہ فاصلہ تین میل بیان کیا ہے۔</ref> دو یا تین میل،<ref>فاسی، شفاء الغرام، ج1، ص450۔</ref><ref>ابن ظهیره، الجامع اللطیف، ص300۔</ref> اور [[مکہ]] سے دو گھنٹوں کا راستہ<ref>بَتَنُونی، الرحلة الحجازیة، ص128۔</ref> بیان کیا گیا ہے۔ آج [[مسجد الحرام]] سے کوہ ثور کا راستہ تین سے چار کلومیٹر ہے۔<ref>کردی، التاریخ القویم، ج1، جزء 2، ص384۔</ref>
==غار ثور==
غار ثور پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہے اور یہاں سے اطراف کی پہاڑوں کی نگرانی کی جاسکی ہے۔ ایک کھوکھلی چٹان یا پتھر کی مانند ہے اور الٹی کشتی سے مشابہت رکھتی ہے۔ زمین سے اس کی اونچائی 500 میٹر سے کچھ اوپر ہے اور پہاڑ پر چڑھنے کا عمل بہت دشوار ہے جس کے لئے بہت زیادہ کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔<ref>ابن جُبَیر، رحلة، ص139۔</ref><ref>عیاشی، الرحلة العیاشیة، ج2، ص102-103۔</ref><ref>رفعت باشا، مرآة الحرمین، ج1، ص61، 63۔</ref>
غار ثور میں داخلے کے لئے دو راستے یا دراڑیں ہیں، ایک مغرب کی جانب ہے جو بہت تنگ ہے اور تقریبا غار کے فرش سے چسپاں ہے اور دوسرا مشرقی راستہ ہے جو کسی حد تک چوڑا ہے اور دعوی کیا گیا ہے کہ یہ راستہ [[رسول اللہ(ص)]] کے داخلے کے بعد اعجاز الہی کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا ہے۔<ref>ابن جُبَیر، رحلة، ص94، 139-140۔</ref><ref>اسدی مکی، اخبارالکرام، ص213۔</ref><ref>عیاشی، الرحلة العیاشیة، ج2، ص103۔</ref><ref>رفعت باشا، مرآة الحرمین، ج1، ص62۔</ref>
غار کی لمبائی 18 بالشت (Span)، اور درمیانی حصے کی چوڑائی 11 بالشت ہے۔<ref>ابن جُبَیر، رحلة، ص140۔</ref>  غار کی اندرونی اونچائی ایک انسان کے قد کے برابر اور پوری غار کا اندرونی رقبہ اڑھائی میٹر مربع ہے۔<ref>عیاشی، الرحلة العیاشیة، ج2، ص103۔</ref><ref>بَتَنُونی، الرحلة الحجازیة، ص131۔</ref>
کچھ مؤرخین کے نزدیک غار ثور ـ جہاں [[رسول اللہ(ص)]] نے پناہ لی تھی ـ [[غار حراء]] کے ساتھ ـ جہاں [[رسول اللہ(ص)]] پر پہلی [[وحی]] نازل ہوئی ـ مشتبہ ہوئی ہے۔<ref>رجوع کنید به ازرقی، اخبار مکة و۔۔۔، ج2، ص288۔</ref><ref>فاسی، شفاء الغرام، ج1، ص448۔</ref><ref>ابن ظهیره، الجامع اللطیف، ص299۔</ref><ref>نهروالی، کتاب الاعلام، ص447 448۔</ref>


==پاورقی حاشیے==
==پاورقی حاشیے==
گمنام صارف