مندرجات کا رخ کریں

"کوہ ثور" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,070 بائٹ کا اضافہ ،  27 مئی 2016ء
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
سطر 7: سطر 7:


بعض مؤلفین نے اس کو "جبل اطخل" یا "ثور اطخل" کا نام دیا ہے، بعض مورخین اس کو پہاڑ کو "ابو ثور" کا نام دیتے ہیں جو صحیح نظر نہیں آتا۔<ref>رجوع کریں: ابن جُبَیر، رحلة، ص93۔</ref><ref>فاسی، شفاء الغرام، ج1، ص450۔</ref><ref>اسدی مکی، اخبارالکرام، ص212۔</ref> بعید از قیاس نہیں ہے کہ اس پہاڑ کو ثور [بمعنی بیل] کا نام اس وجہ سے ہو کہ اس کی ہیئت ایک بیل کی سی ہے جس نے [[مکہ]] کے جنوب کی طرف رخ کیا ہے۔<ref>بلادی، معالم مکة، ص27۔</ref>
بعض مؤلفین نے اس کو "جبل اطخل" یا "ثور اطخل" کا نام دیا ہے، بعض مورخین اس کو پہاڑ کو "ابو ثور" کا نام دیتے ہیں جو صحیح نظر نہیں آتا۔<ref>رجوع کریں: ابن جُبَیر، رحلة، ص93۔</ref><ref>فاسی، شفاء الغرام، ج1، ص450۔</ref><ref>اسدی مکی، اخبارالکرام، ص212۔</ref> بعید از قیاس نہیں ہے کہ اس پہاڑ کو ثور [بمعنی بیل] کا نام اس وجہ سے ہو کہ اس کی ہیئت ایک بیل کی سی ہے جس نے [[مکہ]] کے جنوب کی طرف رخ کیا ہے۔<ref>بلادی، معالم مکة، ص27۔</ref>
قدیم الایام میں لوگ دو کوہستانی راستوں سے کوہ ثور کی طرف جاتے تھے جن میں سے ایک راستہ دشوارگزار مگر مختصر مختصر اور دوسرا آسان مگر طویل تھا۔ [[مکہ]] سے کوہ ثور تک کی مسافت راستے کے انتخاب پر منحصر تھی؛ اسی بنا پر اس راستے کو اختلاف کے ساتھ ایک [[فرسخ]]،<ref>ابن جُبَیر، رحلة، ص93، قس ص139 جنہوں نے یہ فاصلہ تین میل بیان کیا ہے۔</ref> دو یا تین میل،<ref>فاسی، شفاء الغرام، ج1، ص450۔</ref><ref>ابن ظهیره، الجامع اللطیف، ص300۔</ref> اور [[مکہ]] سے دو گھنٹوں کا راستہ<ref>بَتَنُونی، الرحلة الحجازیة، ص128۔</ref> بیان کیا گیا ہے۔ آج [[مسجد الحرام]] سے کوہ ثور کا راستہ تین سے چار کلومیٹر ہے۔<ref>کردی، التاریخ القویم، ج1، جزء 2، ص384۔</ref>


==پاورقی حاشیے==
==پاورقی حاشیے==
{{حوالہ جات|3}}
{{حوالہ جات|3}}
گمنام صارف