مندرجات کا رخ کریں

"ابابیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

46 بائٹ کا اضافہ ،  2 مارچ 2021ء
م
سطر 2: سطر 2:


== تعریف و اہمیت==
== تعریف و اہمیت==
ابابیل کا لفظ [[قرآن]] میں ایک دفعہ آیا ہے۔<ref>سورہ فیل، آیہ۳۔</ref> مفسرین  کے مطابق ابابیل کا لفظ [[قرآن]] میں بعض پرندوں کے خصوصیات کے طور پر آیا ہے۔ اس بنا پر قرآن کی آیت {{قرآن کا متن|وَأَرْ‌سَلَ عَلَيْہِمْ طَيْرً‌ا أَبَابِيلَ}}<ref>سورہ فیل، آیہ۳</ref> میں {{قرآن کا متن|طَيْرً‌ا أَبَابِيلَ}} سے مراد ایسے پرندے ہیں جو گروہوں کی شکل میں ہر طرف سے ظاہر ہوئے اور اصحاب فیل یعنی ابرہہ کے سپاہیوں پر کنکریاں برسائے۔<ref> نمونہ کے لئے رجوع کریں: طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۲۰، ص۳۶۲؛ مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۳۶-۳۳۷؛ فخررازی، مفاتیح الغیب، ۱۴۲۰ق، ج۳۲، ص۲۹۳۔</ref> لغت میں لفظ ابابیل دستہ‌ دستہ اور پراکندہ گروہ‌ گروہ‌ کے معنی میں آتا ہے۔ البتہ فارسی یا اردو زبان میں عام محاورات میں خود ان پروندوں کو ابابیل کہا جاتا ہے نہ ان کی صفات کے طور پر۔<ref> [http://www.vajehyab.com/dehkhoda/%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%84 دہخدا، لغت‌نامہ۔]</ref>  
ابابیل کا لفظ [[قرآن]] میں ایک دفعہ آیا ہے۔<ref>سورہ فیل، آیہ۳۔</ref> مفسرین  کے مطابق ابابیل کا لفظ [[قرآن]] میں بعض پرندوں کی خصوصیات کے طور پر آیا ہے اور کسی پرندے کا نام نہیں۔ اس بنا پر قرآن کی آیت {{قرآن کا متن|وَأَرْ‌سَلَ عَلَيْہِمْ طَيْرً‌ا أَبَابِيلَ}}<ref>سورہ فیل، آیہ۳</ref> میں {{قرآن کا متن|طَيْرً‌ا أَبَابِيلَ}} سے مراد ایسے پرندے ہیں جو گروہوں کی شکل میں ہر طرف سے ظاہر ہوئے اور اصحاب فیل یعنی ابرہہ کے سپاہیوں پر کنکریاں برسائے۔<ref> نمونہ کے لئے رجوع کریں: طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۲۰، ص۳۶۲؛ مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۳۶-۳۳۷؛ فخررازی، مفاتیح الغیب، ۱۴۲۰ق، ج۳۲، ص۲۹۳۔</ref> لغت میں لفظ ابابیل دستہ‌ دستہ اور پراکندہ گروہ‌ گروہ‌ کے معنی میں آتا ہے۔ البتہ فارسی یا اردو زبان میں عام محاورات میں خود ان پروندوں کو ابابیل کہا جاتا ہے نہ ان کی صفات کے طور پر۔<ref> [http://www.vajehyab.com/dehkhoda/%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%84 دہخدا، لغت‌نامہ۔]</ref>  


اصحاب فیل پر کنکریاں برسانے والے پرندوں کی نوعیت، شکل و صورت اور دیگر تفصیلات کے بارے میں مفسرین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے؛ اکثر مفسرین ان کو پرستو یا ان کی شبیہ<ref> مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۳۷؛ سبزواری نجفی، الجدید، ۱۴۰۶ق، ج۷، ص۴۱۸۔</ref> اور بعض مفسرین انہیں چمگاڈر قرار دیتے ہیں۔<ref> آلوسی، روح المعانی، بیروت، ج۳۰، ص۲۳۶۔</ref> محمد بن جریر طبری کے مطابق ان پرندوں کا رنگ سفید یا سیاہ یا سبز تھا ان کے چونچ زرد اور پنجے کتوں کے پنجوں کی طرح تھے۔<ref> طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۳۰، ص۱۹۳۔</ref> اسی طرح [[امام باقرؑ]] سے منقول ہے کہ ان کے سر اور پنجے درندوں کی طرح تھے جو نہ اس سے پہلے دکھائی دئے تھے اور نہ اس کے بعد۔<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۸، ص۸۴۔</ref> اسی طرح ان پرندوں کی شکل شہد کی مکھیوں جیسی، سر سیاہ‌، لمبی گردن اور سرخ چونج کے ساتھ توصیف کی گئی ہے۔<ref> ابوالفتوح رازی، روض الجنان، ۱۴۰۸ق، ج۲۰، ص۴۱۰۔</ref>
اصحاب فیل پر کنکریاں برسانے والے پرندوں کی نوعیت، شکل و صورت اور دیگر تفصیلات کے بارے میں مفسرین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے؛ اکثر مفسرین ان کو پرستو یا ان کی شبیہ<ref> مکارم، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۳۷؛ سبزواری نجفی، الجدید، ۱۴۰۶ق، ج۷، ص۴۱۸۔</ref> اور بعض مفسرین انہیں چمگاڈر قرار دیتے ہیں۔<ref> آلوسی، روح المعانی، بیروت، ج۳۰، ص۲۳۶۔</ref> محمد بن جریر طبری کے مطابق ان پرندوں کا رنگ سفید یا سیاہ یا سبز تھا ان کے چونچ زرد اور پنجے کتوں کے پنجوں کی طرح تھے۔<ref> طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۳۰، ص۱۹۳۔</ref> اسی طرح [[امام باقرؑ]] سے منقول ہے کہ ان کے سر اور پنجے درندوں کی طرح تھے جو نہ اس سے پہلے دکھائی دئے تھے اور نہ اس کے بعد۔<ref> کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۸، ص۸۴۔</ref> اسی طرح ان پرندوں کی شکل شہد کی مکھیوں جیسی، سر سیاہ‌، لمبی گردن اور سرخ چونج کے ساتھ توصیف کی گئی ہے۔<ref> ابوالفتوح رازی، روض الجنان، ۱۴۰۸ق، ج۲۰، ص۴۱۰۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,930

ترامیم