مندرجات کا رخ کریں

"ہاشم بن عبد مناف" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
سطر 97: سطر 97:


== وفات ==
== وفات ==
ہاشم اپنے آخری سفر میں [[قریش]] کے چالیس افراد کے ہمراہ [[شام]] کی طرف چلے گئے اور جب [[غزہ]] پہنچے تو بیمار پڑگئے اور وہیں وفات پاگئے۔ ان کے ساتھی ان کی تدفین کے بعد ان کے اموال ان کے فرزندوں کے لئے لے گئے۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج1، ص146ـ147۔</ref>۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج1، ص79۔</ref>۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نهج البلاغة، ج15، ص210۔</ref> [[علامہ مجلسی]] نے بھی ہاشم کی وفات کا قصہ [[بحار الانوار]] میں بیان کیا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار،ج15، صص51-53۔</ref> زیادہ تر مؤرخین نے وفات کے وقت ہاشم کی عمر کی طرف اشارہ نہیں کیا ہے؛ [[احمد بن یحیی بن جابر البلاذری‏|بلاذری]] کے بقول ہاشم بوقت وفات 20 سالہ یا 25 سالہ نوجوان تھے۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج1، ص63۔</ref> تاہم بلاذری کا یہ خیال، ہاشم کی سماجی منزلت اور فرزندوں کی تعداد کو مد نظر رکھ کر قابل قبول نہیں آتا۔ [[محمد بن سعد بن منیع الہاشمی البصری|ابن سعد]] نے لکھا ہے کہ آخری سفر میں ہاشم کا ایک ساتھی (قبیلۂ بنو عامر بن لؤی کا) [[ابو رہم بن عبدالعزی العامری]] 20 برس کا نوجوان تھا<ref>الطبقات‏الکبری، ج‏1، ص65۔</ref> معلوم ہوتا ہے دوسرے مؤرخین کی رائے درست نہیں ہے اور انھوں ے اس عدد کو ہاشم کی عمر قرار دیا ہے۔
ہاشم اپنے آخری سفر میں [[قریش]] کے چالیس افراد کے ہمراہ [[شام]] کی طرف چلے گئے اور جب [[غزہ]] پہنچے تو بیمار پڑگئے اور وہیں وفات پاگئے۔ ان کے ساتھی ان کی تدفین کے بعد ان کے اموال ان کے فرزندوں کے لئے لے گئے۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج1، ص146ـ147۔</ref>۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج1، ص79۔</ref>۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نهج البلاغة، ج15، ص210۔</ref> [[علامہ مجلسی]] نے بھی ہاشم کے تجارتی سفر اور غزہ میں ان کی وفات کا واقعہ[[بحار الانوار]] میں بیان کیا ہے۔<ref>رجوع کریں: مجلسی، بحارالانوار،ج15، صص51-53۔</ref> زیادہ تر مؤرخین نے وفات کے وقت ہاشم کی عمر کی طرف اشارہ نہیں کیا ہے؛ [[احمد بن یحیی بن جابر البلاذری‏|بلاذری]] کے بقول ہاشم بوقت وفات 20 سالہ یا 25 سالہ نوجوان تھے۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج1، ص63۔</ref> تاہم بلاذری کا یہ خیال، ہاشم کی سماجی منزلت اور فرزندوں کی تعداد کو مد نظر رکھ کر قابل قبول نہیں آتا۔ [[محمد بن سعد بن منیع الہاشمی البصری|ابن سعد]] نے لکھا ہے کہ آخری سفر میں ہاشم کا ایک ساتھی (قبیلۂ بنو عامر بن لؤی کا) [[ابو رہم بن عبدالعزی العامری]] 20 برس کا نوجوان تھا<ref>الطبقات‏الکبری، ج‏1، ص65۔</ref> معلوم ہوتا ہے دوسرے مؤرخین کی رائے درست نہیں ہے اور انھوں ے اس عدد کو ہاشم کی عمر قرار دیا ہے۔


ہاشم نے اپنے بھائی مطلب کو اپنا وصی اور جانشین قرار دیا اور بعد کے زمانوں میں [[بنو ہاشم]] اور [[بنو المطلب]] ہمیشہ متحد رہے۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج1، ص79۔</ref>
ہاشم نے اپنے بھائی مطلب کو اپنا وصی اور جانشین قرار دیا اور بعد کے زمانوں میں [[بنو ہاشم]] اور [[بنو المطلب]] ہمیشہ متحد رہے۔<ref>ابن سعد، الطبقات، ج1، ص79۔</ref>
گمنام صارف