مندرجات کا رخ کریں

"عبد اللہ بن رسول خدا" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 31: سطر 31:
کہا گیا ہے کہ ان کو طیب اور طاہر کا لقب دیا گیا؛<ref> ابن حجر عسقلانی، الاصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۳، ص۴۴۵؛ مقریزی، امتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ص۳۳۳</ref> کیونکہ یہ [[نزول]] [[وحی]] کے بعد اور [[اسلام]] کے زمانے میں پیدا ہوئے۔<ref> امین، أعیان الشیعۃ، ۱۴۰۶ق، ج۱، ص۲۲۳</ref>{{نوٹ |طبری کے قول کے مطابق، کچھ  لوگ اشتباہ کرکے طیب اور طاہر کو پیغمبر اکرمؐ کے دو بیٹے سمجھ بیٹھے ہیں۔(طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۲۷۵)}}  
کہا گیا ہے کہ ان کو طیب اور طاہر کا لقب دیا گیا؛<ref> ابن حجر عسقلانی، الاصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۳، ص۴۴۵؛ مقریزی، امتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ص۳۳۳</ref> کیونکہ یہ [[نزول]] [[وحی]] کے بعد اور [[اسلام]] کے زمانے میں پیدا ہوئے۔<ref> امین، أعیان الشیعۃ، ۱۴۰۶ق، ج۱، ص۲۲۳</ref>{{نوٹ |طبری کے قول کے مطابق، کچھ  لوگ اشتباہ کرکے طیب اور طاہر کو پیغمبر اکرمؐ کے دو بیٹے سمجھ بیٹھے ہیں۔(طبرسی، اعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۲۷۵)}}  


عبداللہ بچپنے ہی میں [[مکہ]] میں وفات پا گئے۔<ref> مقریزی، امتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ص۳۳۳</ref> احمد بن یحیی بلاذری کے قول کے مطابق، ان کی وفات کے بعد، [[عاص بن وائل]] نے پیغمبر اکرمؐ کو مقطوع النسل (لا ولد، بے وارث) کہا کہ جن کا کوئی بیٹا زندہ نہیں بچتا ہے۔ اسی وجہ سے [[سورہ کوثر]] اور اس کی یہ آیت {{قرآن کا متن|«إِنَّ شانِئَکَ هُوَ الْأَبْتَر}}؛ یقینا آپ کا دشمن، بے اولاد ہے»۔<ref> سورہ کوثر، آیہ 3</ref> اس کی بات کے رد عمل کے طور پر نازل ہوئی۔<ref> بلاذری، انساب الاشراف، ۱۴۱۷ھ، ج۱، ص۱۳۸-۱۳۹</ref>
عبداللہ بچپنے ہی میں [[مکہ]] میں وفات پا گئے۔<ref> مقریزی، امتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۵، ص۳۳۳</ref> احمد بن یحیی بلاذری کے قول کے مطابق، ان کی وفات کے بعد، [[عاص بن وائل]] نے پیغمبر اکرمؐ کو مقطوع النسل (لا ولد، بے وارث) کہا کہ جن کا کوئی بیٹا زندہ نہیں بچتا ہے۔ اسی وجہ سے [[سورہ کوثر]] اور اس کی یہ آیت {{قرآن کا متن|«إِنَّ شانِئَکَ هُوَ الْأَبْتَر}}؛ یقینا آپ کا دشمن، بے اولاد ہے»۔<ref> سورہ کوثر، آیہ 3</ref> اس کی بات کے رد عمل کے طور پر نازل ہوئی۔<ref> بلاذری، انساب الاشراف، ۱۴۱۷ھ، ج۱، ص۱۳۸-۱۳۹</ref>


[[الکافی]] میں نقل ہونے والی [[کلینی]] کی روایت کے مطابق، عبداللہ کی وفات کے بعد، جناب خدیجہ رویا کرتی تھیں، پیغمبر اکرمؐ نے ان سے فرمایا:  
[[الکافی]] میں نقل ہونے والی [[کلینی]] کی روایت کے مطابق، عبداللہ کی وفات کے بعد، جناب خدیجہ رویا کرتی تھیں، پیغمبر اکرمؐ نے ان سے فرمایا:  
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
19

ترامیم