مندرجات کا رخ کریں

"برکت" کے نسخوں کے درمیان فرق

4 بائٹ کا اضافہ ،  2 دسمبر 2018ء
سطر 19: سطر 19:


=== استغفار ===
=== استغفار ===
[[سورہ ہود]] آیت 52 اور [[سورہ نوح]] آیت 10 سے 13 تک کی آیات میں اللہ تعالی کی برکتوں کا نزول؛ جیسے بارش، کو موانع اور رکاوٹیں دور کرنے پر مبتنی کی ہے اور چونکہ گناہ کو موانع میں سے ایک شمار کیا گیا ہے اسی لیے بندوں کا استغفار کرنا رحمت الہی کے حصول کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۰، ص۴۴۴؛ ج۲۰، ص۴۵.</ref>  
[[سورہ ہود]] آیت 52 اور [[سورہ نوح]] آیت 10 سے 13 تک کی آیات میں اللہ تعالی کی برکتوں کا نزول؛ جیسے بارش، کو موانع اور رکاوٹیں دور کرنے پر مبتنی کی ہے اور چونکہ گناہ کو موانع میں سے ایک شمار کیا گیا ہے اسی لیے بندوں کا [[استغفار]] کرنا رحمت الہی کے حصول کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۰، ص۴۴۴؛ ج۲۰، ص۴۵.</ref>  


لہذا قرآن مجید میں اللہ تعالی نے نعمتوں کے حصول کو [[شکر]] سے مشروط کیا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں کفران نعمت کو عذاب زیادہ ہونے کے عوامل میں سے قرار دیا گیا ہے۔<ref>سورہ ابراہیم، آیہ ۷.</ref> [[امام علیؑ]] نے استغفار کو روزی اور رحمت الہی کے نزول کا دائمی وسیلہ قرار دیا ہے۔<ref>قمی مشہدی، تفسیر کنز الدقائق، ۱۳۶۸ش، ج۱۳، ص۴۵۴.</ref>
لہذا قرآن مجید میں اللہ تعالی نے نعمتوں کے حصول کو [[شکر]] سے مشروط کیا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں کفران نعمت کو عذاب زیادہ ہونے کے عوامل میں سے قرار دیا گیا ہے۔<ref>سورہ ابراہیم، آیہ ۷.</ref> [[امام علیؑ]] نے استغفار کو روزی اور رحمت الہی کے نزول کا دائمی وسیلہ قرار دیا ہے۔<ref>قمی مشہدی، تفسیر کنز الدقائق، ۱۳۶۸ش، ج۱۳، ص۴۵۴.</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,945

ترامیم